شاعروں کا ڈوپ ٹیسٹ - از - محمد احمدؔ

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
آپ بھی غضب کرتے ہیں، متبادل بھی تجویز کیا تو ایسا کہ لفظی اور معنوی دونوں اعتبار سے اشعار کی ٹانگ ٹوٹ جائے۔ امرود کے بجائے جام کا کوئی ہم وزن مترادف پیش کرتے تو آج یہ نوبت تو نہ آتی:

ہم بھلا کون سے سقراطِ زماں ہیں جو ظہیر
روز اک زہر بھرا "امرود" نیا سامنے ہے

:) :) :)

ہا ہا ہا ہا ہا ! سعود بھائی آ پ نے تو سچ مچ ہی جام کی جگہ امرود رکھ دیا ! ہم تو ویسے ہی کہہ رہے تھے جیسا کہ ہمیشہ کہتے ہیں ( یعنی ایسے ہی ! ) ۔ :D

اصل میں یہ ہماری غلطی ہے کہ ایک بین الاقوامی فورم پر ایک علاقائی سا مذاق کردیا ۔ احمد بھائی اور ہم اندرونِ سندھ سے تعلق رکھتے ہیں اور سندھ میں امرود کو جام کہا جاتا ہے ۔ بلکہ اکثر کراچی اور حیدرآباد میں بھی ٹھیلے والے جام اور جام پیڑے کی آوازیں لگا کر امرود بیچتے ہیں ۔
دیتے ہیں دھوکہ یہ بازیگر کھلا
:):):)
 
ہا ہا ہا ہا ہا ! سعود بھائی آ پ نے تو سچ مچ ہی جام کی جگہ امرود رکھ دیا ! ہم تو ویسے ہی کہہ رہے تھے جیسا کہ ہمیشہ کہتے ہیں ( یعنی ایسے ہی ! ) ۔ :D

اصل میں یہ ہماری غلطی ہے کہ ایک بین الاقوامی فورم پر ایک علاقائی سا مذاق کردیا ۔ احمد بھائی اور ہم اندرونِ سندھ سے تعلق رکھتے ہیں اور سندھ میں امرود کو جام کہا جاتا ہے ۔ بلکہ اکثر کراچی اور حیدرآباد میں بھی ٹھیلے والے جام اور جام پیڑے کی آوازیں لگا کر امرود بیچتے ہیں ۔
دیتے ہیں دھوکہ یہ بازیگر کھلا
:):):)
جام کو آم کر دیتے تو وزن بھی قائم رہتا اور چچائے عالم اردو ادب کی آم پسندی کی تقلید بھی ہو جاتی۔ :) :) :)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
جام کو آم کر دیتے تو وزن بھی قائم رہتا اور چچائے عالم اردو ادب کی آم پسندی کی تقلید بھی ہو جاتی۔ :) :) :)
بات تو آم سی ہے لیکن وزن رکھتی ہے ! :)
تمام قارئین کو اطلاع دی جاتی ہے کہ ہمارے اشعار میں جہاں کہیں انہیں جام کا لفظ آئے تو اس سے امرود کے بجائے آم مراد لیا جائے ۔
:):):)
 
آخری تدوین:
بات تو آم سی ہے لیکن وزن رکھتی ہے ! :)
تمام قارئین کو اطلاع دی جاتی ہے کہ ہمارے اشعار میں جہاں کہیں انہیں جام کا لفظ آئے تو اس سے امرود کے بجائے آم مراد لیا جائے ۔
:):):)
یعنی شعر اب کچھ یوں بنتا ہے:

ہم بھلا کون سے سقراطِ زماں ہیں جو ظہیر
روز اک زہر بھرا "امرود کے بجائے آم" نیا سامنے ہے

:) :) :)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
یعنی شعر اب کچھ یوں بنتا ہے:

ہم بھلا کون سے سقراطِ زماں ہیں جو ظہیر
روز اک زہر بھرا "امرود کے بجائے آم" نیا سامنے ہے

:) :) :)

سعود بھائی اس سے تو صاف ظاہر ہوگیا کہ آپ سرے سے ہماری توبہ کے حق میں ہیں ہی نہیں ! :)
اور دوسری طرف بچارے سقراط کے لئے بھی آپ مشکلات میں اضافہ کرتے جارہے ہیں ۔ غریب یونانی اب دونوں میں سے کسے چنے؟! حق کی خاطر آم کھائے یا امرود؟!
 

جاسمن

لائبریرین
شگفتہ شگفتہ سی مسکرانے پہ مجبور کرتی تحریر۔احمد بھائی آپ بھی جب کرتے ہیں ،کمال ہی کرتے ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
عمدہ تحریر۔ سلامت رہیں۔

بہت شکریہ محترم!
اس تو مجھے صرف ایک غزل جو کہ غالبا اکبر الہ آبادی کی ہے سے چند اشعار یاد آ گئے ہیں۔ :)

ہنگامہ ہے کیوں برپا تھوڑی سی جو پی لی ہے
ڈاکہ تو نہیں ڈالا، چوری تو نہیں کی ہے

نا تجربہ کاری سے واعظ کی یہ باتیں ہیں
اس رنگ کو کیا جانے، پوچھو تو کبھی پی ہے؟

جی انہی کا ذکر کیا ہے ہم نے اس شرارتی تحریر میں۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
ظلم ہے بھئی یہ تو، اس قدر سامنے کا موضوع اور اس پر اس قدر شگفتہ تحریر، جیسے بوقت تحریر "چڑھا" رکھی ہو! :) :) :)
ہاہاہاہاہا!

ہو سکتا ہے کہ آم اور امرود کی چاٹ کھالی ہو لکھنے سے پہلے۔ :)

معزز قارئین کرام، ہم یہاں دعوت مطالعہ دیں گے اپنی بے حد دلاری ننھی پری کو کہ وہ آئیں اور اس سبب سے آگاہ ہوں کہ ان سے شاعری کیوں نہیں ہو پاتی، کہ یہ سوال وہ اکثر پوچھتی رہتی ہیں۔ :) :) :)

ہاہاہاہاہا۔۔۔!

انہیں کہیے کہ ناشتے میں آم اور امرود کے مربے کھایا کریں۔ :) :) :)
 

محمداحمد

لائبریرین
آپ بھی غضب کرتے ہیں، متبادل بھی تجویز کیا تو ایسا کہ لفظی اور معنوی دونوں اعتبار سے اشعار کی ٹانگ ٹوٹ جائے۔ امرود کے بجائے جام کا کوئی ہم وزن مترادف پیش کرتے تو آج یہ نوبت تو نہ آتی:

ہم بھلا کون سے سقراطِ زماں ہیں جو ظہیر
روز اک زہر بھرا "امرود" نیا سامنے ہے

:) :) :)

اسی لئے ہم نے لکھا تھا کہ :

اب یہ ہر کوئی تو نہیں سمجھ سکتا کہ ٹنڈو"جام"1 میں "جام"2 ملتے ہیں اور "جام"3 ملتے ہیں۔ :) :)

1۔ لفظ ٹنڈو جام شہر کا نام ہے اور یہاں جام سے مراد سندھیوں کی ایک ذات ہے۔ (جام معشوق وغیرہ)
2۔ "جام" سے مراد امرود ہیں۔ :) اور یہاں کے امرود بے حد لذیذ ہوتے ہیں۔
3۔ "جام" یہ والا جام صفت ہے اور سندھی میں "بہت یا زیادہ" کے لئے استعمال ہوتا ہے۔

:)
 

محمداحمد

لائبریرین
سعود بھائی اس سے تو صاف ظاہر ہوگیا کہ آپ سرے سے ہماری توبہ کے حق میں ہیں ہی نہیں ! :)
اور دوسری طرف بچارے سقراط کے لئے بھی آپ مشکلات میں اضافہ کرتے جارہے ہیں ۔ غریب یونانی اب دونوں میں سے کسے چنے؟! حق کی خاطر آم کھائے یا امرود؟!

حق کی خاطر جہاں اتنے دکھ اُٹھائے جاتے ہیں وہاں آم اور امرود سے بہ یک وقت لطف اندوز ہونے میں بھی کوئی حرج نہیں ہونا چاہیے۔ :) :) :)
 

محمداحمد

لائبریرین
شگفتہ شگفتہ سی مسکرانے پہ مجبور کرتی تحریر۔احمد بھائی آپ بھی جب کرتے ہیں ،کمال ہی کرتے ہیں۔

تشکر :)

محفل پہ آپ اب ایک ڈوپ ٹیسٹ سینٹر کھول ہی لیں۔:)

ارے نہیں بھئی! پہلی غلطی تو یار لوگوں نے معاف کردی ہے اب مزید کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ :) :) :)
 

جاسمن

لائبریرین
میٹرک میں تھی تو اقبال کے علاوہ مجھے ساغر صدیقی اور عبدالحمید عدم کی شاعری بہت پسند تھی۔ اتفاق سے دونوں۔۔۔۔۔۔۔(اللہ انہیں اور ہمیں سب کو معاف فرمائے۔ آمین!)ساغر صدیقی کی ایک غزل کی ردیف کچھ اس طرح تھی۔
گھبرا کے پی گیا۔مسکرا کے پی گیا۔وغیرہ
مین نے بھی اس پہ طبع آزمائی کی تھی۔:)
 

محمد وارث

لائبریرین
میٹرک میں تھی تو اقبال کے علاوہ مجھے ساغر صدیقی اور عبدالحمید عدم کی شاعری بہت پسند تھی۔ اتفاق سے دونوں۔۔۔۔۔۔۔(اللہ انہیں اور ہمیں سب کو معاف فرمائے۔ آمین!)ساغر صدیقی کی ایک غزل کی ردیف کچھ اس طرح تھی۔
گھبرا کے پی گیا۔مسکرا کے پی گیا۔وغیرہ
مین نے بھی اس پہ طبع آزمائی کی تھی۔:)
یہ جگر کی غزل ہے، ویسے ساغر اور عدم بھی ایسے ہی پیتے تھے۔ :)
زاہد‘ یہ میری شوخیِ رندانہ دیکھنا!
رحمت کو باتوں باتوں میں بہلا کے پی گیا
 

زیک

مسافر
میٹرک میں تھی تو اقبال کے علاوہ مجھے ساغر صدیقی اور عبدالحمید عدم کی شاعری بہت پسند تھی۔ اتفاق سے دونوں۔۔۔۔۔۔۔(اللہ انہیں اور ہمیں سب کو معاف فرمائے۔ آمین!)ساغر صدیقی کی ایک غزل کی ردیف کچھ اس طرح تھی۔
گھبرا کے پی گیا۔مسکرا کے پی گیا۔وغیرہ
مین نے بھی اس پہ طبع آزمائی کی تھی۔:)
"اس" سے آپ کا اشارہ کس طرف ہے؟
 

جاسمن

لائبریرین
Top