بیسویں صدی کا سب سے بڑا تحفہ ۔ اردو سافٹ ویر

arifkarim

معطل
احمد مرزا جمیل صاحب نے ترسیمے خود لکھے یا لکھوائے ایک بات بہرحال تسلیم کرنی ہوگی کہ انہوں نے اس پر رقم بہت خرچ کی تھی اگرچہ لکھوانے کی صورت میں کاتب کا بھی نام آنا چاہیے تھا
کریڈٹ عموما نگران اعلی کو ہی جاتا ہے۔ تاریخ میں اسکی واضح مثالیں موجود ہیں۔
 
1970 اور 1980 میں اسکیننگ کی ٹیکنالوجی کمزور نہیں تھی ، بہت مہنگی تھی اور کمپیوٹرز بھی بہت مہنگے تھے ۔ ورڈ لسٹ کے پیچھے صرف ایک لغت نہیں تھی بلکہ ایک سے زیادہ لوگوں کا زبانی کنٹری بیوشن بھی تھا۔ مرزا جمیل احمد کی خطاطی بہت ہی اعلی تھی۔ ان کو 1943 میں آل انڈیا آرٹ اور انڈسٹری کا اعلی ترین ایوارڈ ملا تھا ۔ اس خوبصورتی کے ساتھ اگر آپ ان کے جذبے کو بھی ملا لیجئے تو صاحب ہر ایک ترسیمہ مصوری کا ایک اعلی شاہکار ہے۔

احمد مرزا جمیل سے لے کر آج تک شائع شدہ ہر نستعلیق اور نسخ کا فونٹ میں حصہ ڈالنے والا، اردو زبان کے تاریخی ورثہ کا ایک عالی شان حصہ ہیں۔ میں آپ سب کو تہہ دل سے سلام کرتا ہوں۔

آپ کے نستعلیق کا طریقہء کار بھی یہی تھا یا کچھ مختلف؟ اگر ممکن ہو تو ان اشکال کی بھی زیارت کرائیں۔
 

arifkarim

معطل
نوری نستعلیق کے لگیچرز میں حروف کی یکسانیت کا راز آج پتا چلا۔
نعیم سعید بھائی نے نوری نستعلیق کے ۴۰۰۰ ترسیمے اسی ٹیکنیک پر بنائے ہیں۔ یہ جمیل نوری نستعلیق میں موجود ہیں اور کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ کونسا ترسیمہ اصل ہے یا نقل۔
 
جتنے بھی اردو ورڈ پروسیسر آئے سب میں دہلوی طرز کی نستعلیق کو ترجیح کیوں دی گئی؟ لاہوری کو کیوں نظر انداز کیا گیا؟ حالانکہ پاکستان میں لاہوری لکھنے والوں کی ہی تعداد زیادہ ہے۔ اس سوال کا جواب مجھے نہیں ملا۔ ممکن ہے دہلوی نستعلیق کا فطری طور پر مشینی کتابت کے قریب تر ہونا اس کی وجہ ہو۔
 

arifkarim

معطل
جتنے بھی اردو ورڈ پروسیسر آئے سب میں دہلوی طرز کی نستعلیق کو ترجیح کیوں دی گئی؟ لاہوری کو کیوں نظر انداز کیا گیا؟ حالانکہ پاکستان میں لاہوری لکھنے والوں کی ہی تعداد زیادہ ہے۔ اس سوال کا جواب مجھے نہیں ملا۔ ممکن ہے دہلوی نستعلیق کا فطری طور پر مشینی کتابت کے قریب تر ہونا اس کی وجہ ہو۔
ترجیح تو شاید اسی وجہ سے دی گئی کہ نوری نستعلیق پہلے بن گیا اور اسٹینڈرڈ بن جانے کی وجہ سے لوگ اسے ہی زیادہ پسند کرتے ہیں۔
 
احمد مرزا جمیل صاحب نے ترسیمے خود لکھے یا لکھوائے ایک بات بہرحال تسلیم کرنی ہوگی کہ انہوں نے اس پر رقم بہت خرچ کی تھی اگرچہ لکھوانے کی صورت میں کاتب کا بھی نام آنا چاہیے تھا

باسم کام اتنا بڑا ہے کہ ایک عام آدمی کو یقین نہیں آتا کہ یہ تمام ترسیمے احمد مرزا جمیل نے خود لکھے ہوں گے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ تمام اصل ترسیمے مرزا احمد جمیل نے خود ہی لکھے تھے۔
ایک دوسرے کاتب جو دہلوی طرز میں لکھتے تھے ، ان سے میں نے صدف کے لئے دہلوی طرز میں خط رعنا کے لئے الفاظ لکھوائے تھے ، مجھے ان کا نام یاد نہیں ۔ بہت سے لوگ یہ کہتے تھے کہ نوری نستعلیق میں ان کے ہاتھ کے لکھے الفاظ بھی شامل تھے ، یہ درست نہیں ہے ۔ تمام اصل ترسیمے خود احمد مرزا جمیل نے لکھے۔ ان کا خط بہت ہی اعلی تھا۔ البتہ ان کے پریس میں بہت سے لوگ کام کرتے تھے ۔ جو گرافکس ، کیمرہ اور پروجیکشن کا کام ان کی تشفی بھر کرکے لاتے تھے۔ جو کہ ثانوی کام ہے۔

صدف ترسیموں پر نہیں بنا تھا ، بلکہ یہ دو عدد فانٹس کی مدد سے لکھتا تھا۔ ایک خظ رعنا جو کہ دہلوی طرز میں تھا اور ایک خظ ریما جو کہ لاہوری طرز میں تھا۔ صدف کی تحریر نوری نستعلیق سے بہت قریب تھی۔ میں اس کا سورس کوڈ اور استعمال کے قابل ونڈوز کا ورژن فانٹس کے ساتھ پھرکہیں اپ لوڈ کروں گا تاکہ آُپ لوگ دیکھ سکیں۔ ان فانٹس کے تمام کیریکٹر میں نے خود اسکین کرکے فونٹس کی شکل میں بنائے تھے ۔ یہ کل چار عدد ٹرو ٹائپ فانٹس ہیں جو کہ دو عدد خظ کو طبع کرتے ہیں۔ اس کی کوالٹی نوری نستعلیق جیسی نہیں تھی لیکن بہت قریب تھی ۔ روزنامہ امن اس پر بہت عرصے شائع ہوتا رہا۔

مقصد دراز نفسی نہیں بلکہ آپ سب کو معلومات پہنچانا ہے۔ آُپ سب کے بہترین سوالات کا شکریہ۔
 
اسکی تو ہمیں اشد ضرورت ہے۔ کوشش کریں جلد از جلد اپلوڈ کر سکیں۔
تھوڑا سا وقت دیجئے۔ مجھے دیکھنا پڑے گا۔ اصل نستعلیق کا خود کار انجن اصل میں اسمبلی زبان میں لکھا تھا لیکن ونڈوز کےلئے اس کو سی لینگویج میں لکھا ۔ یہ والا ورژن ذرا سا ڈھونڈنا پڑے گا۔ لیکن میرے پاس ہے۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
میں اس کا سورس کوڈ اور استعمال کے قابل ونڈوز کا ورژن فانٹس کے ساتھ پھرکہیں اپ لوڈ کروں گا تاکہ آُپ لوگ دیکھ سکیں۔

اسکی تو ہمیں اشد ضرورت ہے۔ کوشش کریں جلد از جلد اپلوڈ کر سکیں۔

تھوڑا سا وقت دیجئے۔ مجھے دیکھنا پڑے گا۔ اصل نستعلیق کا خود کار انجن اصل میں اسمبلی زبان میں لکھا تھا لیکن ونڈوز کےلئے اس کو سی لینگویج میں لکھا ۔ یہ والا ورژن ذرا سا ڈھونڈنا پڑے گا۔ لیکن میرے پاس ہے۔
ایک عاجزانہ سی درخواست ہے: اگر آپ سورس کوڈ اور فونٹس کو کسی اوپن سورس لائسنس کے تحت گِٹ ہب (یا دوسری مِلتی جُلتی کوڈ ہوسٹنگ ویب سائٹ) پر اپ لوڈ کر سکیں تو یہ آپ کا بہت بڑا احسان ہو گا۔ :)
 
صدف کے کتابچے کا سرورق
پہلا صفحہ
کئی تصاویر

یہ تصاویر صدف کے DOS ورژن کی ہیں ، صدف کا مکمل مینوئیل صدف سے ہی لکھا گیا تھا۔ :)
صدف کے نستعلیق انجن میں ہم نے کیراکیٹرز کی ایکس اور وائی ایکسس پر کیریکٹر ز او ر ان کے نقاط کی کرننگ ، انٹر کیریکٹر اور انٹر لگیچر کرننگ ڈیزائین کی ، بعد میں اس کو مختلف فورمز پر سفارشات میں شامل کیا۔

اس سے میرا مقصد ہےکہ اس ٹٰکنالوجی کے بارے میں جو بھی چاہے مکمل معلومات حاصل کرسکے ۔ اور اس سے کیریکٹر بیسڈ فونٹ بانا سکیں یا پھر وہ ترسیمے جو موجود نہیں ہیں خود کار طریقے سے بنائے جاسکیں۔ اس پر مزید بات چیت ہوتی رہے گی ۔
ان فونٹس میں صرف 255 کیرکیٹر ہوتے تھے لہذا ان فونٹس میں نقطے حروف پر نہیں ہیں۔ اگر ان شیپس کو نوری نستعلیق کے شیپس سے کاٹ کر بدل دئا کائے اور ہر قسم کے نقاط ان حروف میں پہلے ہی سے لگا دئے جائیں تو آٹو میٹک طریقے سے کوئی بھی کگیچر آن دی فلائی بنایا جاسکتا ہے ۔

نیک تمنائیں۔
 
آخری تدوین:

باسم

محفلین
بہت شکریہ فاروق سرور خان صاحب اگر اجازت ہو تو میں اس کے ٹائپ فیس پر کچھ کام کرنا چاہتا ہوں۔
arifkarim مجھے ان خطِ رعنا فونٹ فائلز کی .eps فائلز درکار ہیں اگر فونٹ لیب وغیرہ سے ایکسپورٹ کرکے دے سکیں تو بہت اچھا ہو۔
 

arifkarim

معطل
بہت شکریہ فاروق سرور خان صاحب اگر اجازت ہو تو میں اس کے ٹائپ فیس پر کچھ کام کرنا چاہتا ہوں۔
arifkarim مجھے ان خطِ رعنا فونٹ فائلز کی .eps فائلز درکار ہیں اگر فونٹ لیب وغیرہ سے ایکسپورٹ کرکے دے سکیں تو بہت اچھا ہو۔
ای پی ایس کس لئے؟ کیا کورل ڈرا میں کام کرنا چاہتے ہیں؟
 
آپ سب جس طرح بھی اس کام سے استفادہ حاصل کرکیں ، مجھے خوشی ہوگی۔
میری سفارشات

1۔ ایک نیا فونٹ بنائیے اوپن ٹئپ، اور خط رعنا سے مدد لے کر نوری نستعلیق کے کیریکٹرز اس میں کاٹ کاٹ کر ڈالئے اس فونٹ میں ہر کیریکٹر پر نقطے لگائیے ، خط رعنا میں حروف پر نقطے نہیں ہیں۔ چونکہ اوپن ٹائپ میں 65000 سے زیادہ حروف رکھے جاسکتے ہیں اس لئے ہر حرف پر اب نقطے لگائے جاسکتے ہیں۔ 256 کیریکٹر کی ٹی ٹی ایف میں یہ ممکن نہیں تھا۔ اس طرح آپ وولٹ کی مدد سے وہ تمام اصول لکھ سکتے ہیں جو نستعلیق کے حروف کی مدد سے خود کار طریقے سے ہر لگیچر بنایا جانا ممکن ہو گا ۔

اگر کچھ سمجھنے میں میری کوئی بھی مدد درکار ہو تو میں حاضر ہوں ۔
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
فاروق سرور خان کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ آپ نے کس ٹیکنیک پر راعنا فانٹ کے گلفس ڈیزائن کئے تھے؟ ابھی انہیں فانٹ ایڈیٹر میں کھولا ہے تو پتا چلا کہ ان پرکافی بہتری کی ضرورت ہے:
c000135.gif

c000136.gif
 
مدیر کی آخری تدوین:
فاروق سرور خان کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ آپ نے کس ٹیکنیک پر راعنا فانٹ کے گلفس ڈیزائن کئے تھے؟ ابھی انہیں فانٹ ایڈیٹر میں کھولا ہے تو پتا چلا کہ ان پرکافی بہتری کی ضرورت ہے:
میں نے آپ کےسوال سے یہ سمجھا ہے کہ
1۔ ایک تو حروف کی کوالٹی بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہر ریزولوشن پر بہتر کام کریں
2،اور دوسرے حروف کا شیپ بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ تاکہ ان سے بنے والے لگیچرز بہتر ترین شکل کے ہوں۔

تو پہلے کام کے لئے میرا عاجزانہ مشورہ ہے کہ
1۔ نوری نستعلیق سے یہ کیریکٹرز اور ان کے شیپ کاٹ لیں۔ تاکہ آپ کو حروف کی بہتر کوالٹی کی شکلیں مل سکیں۔
2۔ خط رعنا کے ریادہ تر حروف پر نقطے نہیں ہیں ۔ آپ ہر حرف کے تمام ممکنہ شیپ نوری نستعلیق سے کاٹ لیں اور ان سب پر نقطے بھی لگا لیں۔

میں ان میٹرکس کو ریویو کرتا ہوں اور پھر یہاں لکھتا ہوں کہ ہر حرف کے کتنے شیپ درکار ہیں اور وہ ہیں کیا ۔ تھوڑا سا وقت دیجئے۔

ڈیزائیں ٹیکنیک یہ تھی کہ حروف کے مختلف گروپس ہیں ۔ یہ گروپس یہ ہیں ۔ ہو سکتا ہے کہ میں کچھ مسس کررہا ہوں


1۔ الف
2۔ ب پ ت ٹ ث ن ئ
3۔ ج چ ح خ
4۔ د ڈ ذ
5۔ ر ز ڑ ژ
6۔ س ش ، ص ض
7۔ ط ظ
8، ع غ
9۔ ف ق
10۔ ک گ
11 - ل
12 - م
13 ۔ ہ ، ھ
14 - ی ے

اس طرح ہر حرف کے ک م از کم 14 شیپ بنتے ہیں ۔ اگر ضرورت ہو تو آپ ان گروپس کو بڑھا سکتے ہیں ۔

لگیچر کس طرح بنتا ہے خط رعنا کا

فرض کریں آپ لکھ رہے ہیں لگیچر " بچے " تو آپ کی لاجک اس طرح ہوگی

ے کی مڈل چے اور --- یے کی مڈل چے --- کی بے

اس کے میٹرکس پہلے ہی بے ہوئے ہیں لیکن جب آپ ہر حرف نقطے کے ساتھ لکھیں گے تو آپ کو ایک سیکنڈری میٹرکس کی ضرورت ہوگ جس میں سے آپ ب کے ابتدائی اور شیپ نقطےکے لحاظ سے چنیں گے آپ کو مزید ایک میٹرکس بڑھانا پڑے گا۔

آپ چاہیں تو مجھے واتس ایپ پر کال کرلیں نمبر آپ کو ذپ کیا ہے
 
Top