محروم نہیں ہوتا خدا کا متلاشی
ہوتا ہے شفایاب دوا کا متلاشی

بھوکا نہیں رہتا ہے پرندہ وہ کسی دن
ہوتا ہے جو ہر روز غذا کا متلاشی

ملتا ہے ہمیں قصۂ موسیٰ میں یہ نکتہ
پاتا ہے تقرب کو ضیا کا متلاشی

قوت تو ہے ، پر قوتِ برداشت نہیں ہے
ہر اک ہے فقط مدح و ثنا کا متلاشی

تو خالقِ جسم و دل و جاں ہے مرے مالک!
میں عفت و تقوی و ہدیٰ کا متلاشی

کہہ دے کوئی ان سے کہ اسامہ کو نہ بھولیں
یہ بندۂ عاصی ہے دعا کا متلاشی
 
اچھی غزل ہے۔ البتہ بہتری کی بہت گنجائش ہے
بہت شکریہ شکریہ بھائی پسندیدگی کا۔ بہتری کی گنجائش والی نظم ہے اسی لیے تو اصلاح سخن کے زمرے میں پوسٹ کی ہے۔:)
رہنمائی کا بہت شکریہ۔۔ جزاکم اللہ خیرا۔
 

شیرازخان

محفلین
قوت تو ہے ، پر قوتِ برداشت نہیں ہے
ہر اک ہے فقط مدح و ثنا کا متلاشی

واہ کیا کہنے۔۔۔۔۔بہت خوب۔۔۔۔۔۔!!!
 

الف عین

لائبریرین
بھوکا نہیں رہتا ہے پرندہ وہ کسی دن
ہوتا ہے جو ہر روز غذا کا متلاشی
کو
بھوکا نہیں رہتا ہے کسی دن وہ پرندہ
ہوتا ہے جو ہر روز غذا کا متلاشی
۔کہنے میں کیا حرج ہے، بہتر اور رواں نہیں ہو جاتا؟

پاتا ہے تقرب کو ضیا کا متلاشی
تقرب ’کو‘ پانا یا محض ’تقرب پانا‘َ

اور ’قوت تو‘ میں ت کی تکرار پسند نہیں آئی
 
بھوکا نہیں رہتا ہے پرندہ وہ کسی دن
ہوتا ہے جو ہر روز غذا کا متلاشی
کو
بھوکا نہیں رہتا ہے کسی دن وہ پرندہ
ہوتا ہے جو ہر روز غذا کا متلاشی
۔کہنے میں کیا حرج ہے، بہتر اور رواں نہیں ہو جاتا؟

پاتا ہے تقرب کو ضیا کا متلاشی
تقرب ’کو‘ پانا یا محض ’تقرب پانا‘َ

اور ’قوت تو‘ میں ت کی تکرار پسند نہیں آئی
جزاکم اللہ خیرا استاد جی! آپ کی رہنمائی میں درست کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔
 
بھوکا نہیں رہتا ہے پرندہ وہ کسی دن
ہوتا ہے جو ہر روز غذا کا متلاشی
کو
بھوکا نہیں رہتا ہے کسی دن وہ پرندہ
ہوتا ہے جو ہر روز غذا کا متلاشی
۔کہنے میں کیا حرج ہے، بہتر اور رواں نہیں ہو جاتا؟

پاتا ہے تقرب کو ضیا کا متلاشی
تقرب ’کو‘ پانا یا محض ’تقرب پانا‘َ

اور ’قوت تو‘ میں ت کی تکرار پسند نہیں آئی
آنجناب کی تصحیح کے بعد:

محروم نہیں ہوتا خدا کا متلاشی
ہوتا ہے شفایاب دوا کا متلاشی

بھوکا نہیں رہتا ہےکسی دن وہ پرندہ
ہوتا ہے جو ہر روز غذا کا متلاشی

ملتا ہے ہمیں قصۂ موسیٰ میں یہ نکتہ
پاتا یہ تقرب ہے ضیا کا متلاشی

قوت ہے ، مگر قوتِ برداشت نہیں ہے
ہر اک ہے فقط مدح و ثنا کا متلاشی

تو خالقِ جسم و دل و جاں ہے مرے مالک!
میں عفت و تقوی و ہدیٰ کا متلاشی

کہہ دے کوئی ان سے کہ اسامہ کو نہ بھولیں
یہ بندۂ عاصی ہے دعا کا متلاشی
 
Top