ابن انشا دشت پڑتا ہے میاں عشق میں گھر سے پہلے ۔ ابن انشا

فاتح

لائبریرین
اپنے ہمراہ جو آتے ہو ادھر سے پہلے
دشت پڑتا ہے میاں عشق میں گھر سے پہلے

چل دیے اٹھ کے سوئے شہرِ وفا کوئے حبیب
پوچھ لینا تھا کسی خاک بسر سے پہلے

عشق پہلے بھی کیا، ہجر کا غم بھی دیکھا
اتنے تڑپے ہیں نہ گھبرائے نہ ترسے پہلے

جی بہلتا ہی نہیں اب کوئی ساعت، کوئی پل
رات ڈھلتی ہی نہیں چار پہر سے پہلے

ہم کسی در پے ٹکے اور نہ کہیں دستک دی
سینکڑوں در تھے مری جاں ترے در سے پہلے

چاند سے آنکھ ملی، جی کا اجالا جاگا
ہم کو سو بار ہوئی صبح سحر سے پہلے
ابن انشا​
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
چل دیے اٹھ کے سوئے شہرِ وفا کوئے حبیب
پوچھ لینا تھا کسی خاک بسر سے پہلے

سدا بہار کلام فاتح بھائی۔ بہت عمدہ۔ شکریہ :)
 

سید زبیر

محفلین
فاتح بھائی بہت خوبصورت انتخاب
چل دیے اٹھ کے سوئے شہرِ وفا کوئے حبیب
پوچھ لینا تھا کسی خاک بسر سے پہلے
واہ ۔ ۔۔ کیا بات ہے
 
Top