احمد ندیم قاسمی ایک درخواست (احمد ندیم قاسمی)

فرحت کیانی

لائبریرین
مجھے ان جرائم کی اجازت چاہئے!!

زندگی کے جتنے دروازے ہیں، مجھ پر بند ہیں
دیکھنا۔۔۔۔ حدِ نظر سے آگے بڑھ کر دیکھنا بھی جُرم ہے
سوچنا۔۔۔۔ اپنے یقینوں سے نکل کر سوچنا بھی جُرم ہے
آسماں در آسماں اسرار کی پرتیں ہٹا کر جھانکنا بھی جُرم ہے
کیوں بھی کہنا جُرم ہے
کیسے بھی کہناجُرم ہے

سانس لینے کی آذادی تو میسر ہے مگر
زندہ رہنے کے لئے کچھ اور بھی درکار ہے
اور اس “کچھ اوربھی“ کا تذکرہ بھی جُرم ہے

زندگی کے نام پر بس اک عنائت چاہیے
مجھے ان جرائم کی اجازت چاہئیے
مجھے ان سارے جرائم کی اجازت چاہییے

۔۔۔anonymous


×× اگر کوئی اس نظم کے شاعر کا نام جاننے میں مدد کر سکے تو بہت اچھا لگے گا :)
 

زونی

محفلین
قاسمی صاحب کی ایک نظم شئیر کر رہی ہوں جو مجھے بہت پسند ھے،

ایک درخواست


زندگی کے جتنے دروازے ہیں مجھ پر بند ہیں
دیکھنا، حدِ نظر سے اگے دیکھنا بھی جرم ھے
سوچنا،اپنے یقینوں سے نکل کر سوچنا بھی جرم ھے
آسماں در آسماں اسرار کی پرتیں الٹ کر جھانکنا بھی جرم ھے
کیوں بھی کہنا جرم ھے
کیسے بھی کہنا جرم ھے
سانس لینے کی آزادی میسّر ھے
مگر
زندہ رہنے کیلئے کچھ اور بھی درکار ھے
اور اس "کچھ اور بھی" کا تذکرہ بھی جرم ھے
زندگی کے نام پر بس ایک عنایت چاہیئے
مجھے ان جرائم کی اجازت چاہیئے
مجھے ان سارے جرائم کی اجازت چاہیئے



(احمد ندیم قاسمی)
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ایک درخواست
زندگی کے جتنے دروازے ہیں مجھ پر بند ہیں​
دیکھنا، حدِ نظر سے اگے دیکھنا بھی جرم ہے​
سوچنا،اپنے یقینوں سے نکل کر سوچنا بھی جرم ہے​
آسماں در آسماں اسرار کی پرتیں الٹ کر جھانکنا بھی جرم ہے​
کیوں بھی کہنا جرم ہے​
کیسے بھی کہنا جرم ہے​
سانس لینے کی آزادی میسّر ہے​
مگر​
زندہ رہنے کیلئے کچھ اور بھی درکار ہے​
اور اس "کچھ اور بھی" کا تذکرہ بھی جرم ہے​
اے ہنر مندانِ آئین و سیاست
اے خداوندانِ ایوان و عقاید​
زندگی کے نام پر بس ایک عنایت چاہیئے​
مجھے ان جرائم کی اجازت چاہیئے​
مجھے ان سارے جرائم کی اجازت چاہیئے​
***​
 

نیلم

محفلین
زندگی کے جتنے دروازے ہیں مجھ پر بند ہیں
دیکھنا، حدِ نظر سے اگے دیکھنا بھی جرم ہے
سوچنا،اپنے یقینوں سے نکل کر سوچنا بھی جرم ہے
آسماں در آسماں اسرار کی پرتیں الٹ کر جھانکنا بھی جرم ہے
کیوں بھی کہنا جرم ہے
کیسے بھی کہنا جرم ہے
سانس لینے کی آزادی میسّر ہے
مگر
زندہ رہنے کیلئے کچھ اور بھی درکار ہے
اور اس “کچھ اور بھی” کا تذکرہ بھی جرم ہے
زندگی کے نام پر بس ایک عنایت چاہیئے
مجھے ان جرائم کی اجازت چاہیئے
مجھے ان سارے جرائم کی اجازت چاہیئے

احمد ندیم قاسمی
 

عسکری

معطل
ایسا نہیں ہو سکتا یہ تو صرف ہٹلر کے گیس چیمبر میں بیٹھا آدمی کہہ سکتا ہے کہ زندگی کے دروازے بند ہوئے :grin:
 
Top