اگلا مرحلہ فوٹوگرافی پر ریسرچ کا تھا۔
اپنا کیمرہ تو لے کر جانا ہی تھا لیکن کھلی جیپ میں لینز بدلنے میں نہ صرف دھول کا مسئلہ تھا بلکہ یہ بھی کہ لینز بدلنے کے دوران جانور کہاں سے کہاں جا چکے ہوں گے۔ لہذا فیصلہ کیا کہ دو کیمرہ باڈیز ہونی چاہئیں تاکہ لینز نہ بدلنا پڑے۔ چونکہ میرے پاس نائکن ڈی 7200 ہے تو اگر دوسری باڈی بھی یہی کرائے پر لی جائے تو کیمرہ سوئچ کرتے ہوئے کوئی مشکل نہیں ہو گی۔ بلکہ کیمرے کی تمام سیٹنگز ایس ڈی کارڈ پر سیو کر کے دوسری باڈی میں لوڈ کی جا سکتی ہیں۔
میں نے لینڈسکیپ شاٹس، لوگوں کی تصاویر اور قریب موجود جانوروں کے لئے اپنا نائکن کا 16-80 ملی میٹر لینز لے جانے کا فیصلہ کیا۔ دوسرا لینز دور کے جانوروں کے لئے ضروری تھا بلکہ کئی بار چھوٹا جاور قریب بھی ہو تو زوم کرنا پڑتا ہے۔ میرے پاس 55-300 ملی میٹر لینز ہے لیکن اس کا فوکس سلو ہے لہذا یہ اڑتے یا دوڑتے ہوئے پرندے یا جانور کے لئے زیادہ اچھا نہیں۔ دوسرے میں کچھ زیادہ ٹیلی فوٹو چاہتا تھا۔ اس لئے نائکن 80-400 ملی میٹر لینز رینٹ کرنے کا ارادہ کیا۔یہ لمبا اور بھاری لینز ہے۔ اس کے لئے سفاری والے سے پوچھا کہ کیا جیپ میں سٹیبل رکھنے کے لئے کچھ دستیاب ہو گا۔ اس نے بتایا کہ بین بیگ ہو گا جس پر کیمرہ رکھ کر تصویر لینے میں آسانی ہو گی۔
جانے سے دو دن پہلے یہاں کی ایک لوکل رینٹل کمپنی سے میں نے لینز اور کیمرہ باڈی لے لئے۔ اس وقت خیال آیا کہ میرے پاس جو چار پانچ کیمرہ بیگ ہیں ان میں یہ سب پورا نہیں آئے گا۔ لہذا ان سے ایک کیمرہ سلنگ بیگ بھی لیا۔
یہ رہا میرا ایکوپمنٹ:
گھر لا کر لینز وغیرہ کو صاف کیا اور سیٹنگ وغیرہ کی۔ پھر کچھ تصاویر لے کر ٹیسٹ کیا کہ کوئی مسئلہ نہ ہو۔ دیکھا تو رینٹل کیمرے کی فرم ویر بھی بہت پرانی تھی۔ اسے تازہ ورژن پر اپڈیٹ کیا۔
میرے پاس دو 64 گیگابائٹ کے ایس ڈی کارڈ تھے۔ چونکہ میں را فارمیٹ میں تصاویر لیتا ہوں تو زیادہ میموری کی ضرورت ہوتی ہے۔ دو مزید کارڈ خریدے اور چند پرانے کم سائز کے کارڈ جو میرے پاس پڑے تھے وہ بھی رکھ لئے تاکہ کمی نہ ہو۔
بیٹی کے لئے نائکن کول پکس پی 900 لیا جو 2000 ملی میٹر تک زوم کرتا ہے۔ اس کیمرے کی کوالٹی کم ہے لیکن اس زوم کا کئی جگہ فائدہ ہوا کہ جانور آپ کی مرضی سے نہیں چلتے۔