ہمارے ساتھ ایک دفعہ ایسا ہوا تھا جب پانچ طوطے ہمارے بازو، کندھے، گردن، اور سر پر آ بیٹھے تھے۔ وہیں دوسرے لوگ کوشش کر رہے تھے کہ ایک آدھ ان پر بھی بیٹھ جائیں لیکن بمشکل کچھ لوگوں پر ایک یا دو طوطے اڑ کر بیٹھ رہے تھے۔
ہم مشرق کی طرف سفر کر رہے تھے اور چڑھائی چڑھ رہے تھے۔ آخر سڑک کریٹر کے رم تک پہنچ گئی۔ اب ہم نے کریٹر کے دوسری طرف جانا تھا کہ ہماری لوج کریٹر کے مشرقی کنارے پر تھی اور ہم اس وقت مغربی کنارے پر۔ یہ سڑک نصف دائرے کی صورت رم کے ساتھ ساتھ چلتی تھی۔ کچھ دیر بعد ایک ویوپوائنٹ آیا۔ جب سیرنگیٹی جاتے ہوئے ادھر سے گزرے تھے تو دھند کی وجہ سے کچھ نظر نہ آتا تھا۔
کریٹر کے اندر کا منظر
ویسے تو نیشنل پارکس وغیرہ میں تمام سڑکیں ہی کچی تھیں لیکن جب ہم کریٹر رم کے مشرقی طرف پہنچے تو سڑک میں کھڈے کچھ زیادہ تھے۔ ہمارا ارادہ تھا کہ سورج غروب ہونے سے پہلے لوج پہنچ جائیں لیکن میوزیم میں زیادہ وقت لگانے اور سڑک کے خراب ہونے کی وجہ سے یہ ممکن نہ ہو سکا۔ لہذا سڑک کے کنارے ہی ایک جگہ سورج غروب ہونے کا منظر دیکھا اور تصویر لی۔
یہ سات سال سے زیادہ عمر کا شیر لگ رہا ہے۔ ناک تقریباً کالی ہے، چہرے پر نشانات بہت زیادہ اور گہرے ہیں اور mane کے بال اڑے اڑے سے لگ رہے ہیں۔
نیچے کا ایک incisor غائب ہے۔ اس کی بھی ناک تقریباً کالی ہے تو سات سال یا سات سال سے زیادہ کا ہی لگ رہا ہے۔
اس کا canine ٹوٹا ہوا ہے۔
واہ! اب تک کے ببر شیروں میں اس کی سب سے خوبصورت mane ہے۔
زبردست۔ کسے معلوم تھا کہ آپ شیروں کے بارے میں بھی اتنی معلومات رکھتی ہیںبظاہر کتنا بے ضرر پنجہ لگ رہا ہے نا۔ پر ان کے پنجوں میں soft pads ہوتے ہیں جن کی بدولت چلنے کی آواز پیدا نہیں ہوتی ہے۔ دوسرے ان کے retractable claws ہوتے ہیں تاکہ وہ محفوظ اور مضبوط رہیں اور ٹوٹ نہ سکیں۔
These creature are born to hunt!
آخر ہم لوج پہنچ گئے۔ لوج رم کے کنارے تھی جہاں سے آپ کریٹر کے اندر دیکھ سکتے تھے۔ یہ لوج کافی بڑی تھی اور یہاں کافی چہل پہل تھی۔ چیک ان کرنے کے بعد ہم اپنے کمرے میں جانے کے لئے اس سوئمنگ پول کے پاس سے گزرے۔ ساتھ منظر بھی خوبصورت تھا۔ ٹسویر لی۔ لیکن کوئی پول میں نہ تھا کہ یہاں سات آٹھ ہزار فٹ کی بلندی پر سردی تھی۔ ہم نے جیکٹ پہن رکھی تھی۔
ویسے تو نیشنل پارکس وغیرہ میں تمام سڑکیں ہی کچی تھیں لیکن جب ہم کریٹر رم کے مشرقی طرف پہنچے تو سڑک میں کھڈے کچھ زیادہ تھے۔ ہمارا ارادہ تھا کہ سورج غروب ہونے سے پہلے لوج پہنچ جائیں لیکن میوزیم میں زیادہ وقت لگانے اور سڑک کے خراب ہونے کی وجہ سے یہ ممکن نہ ہو سکا۔ لہذا سڑک کے کنارے ہی ایک جگہ سورج غروب ہونے کا منظر دیکھا اور تصویر لی۔