کراٹو سے آگے چلے تو سڑک اوپر چڑھنے لگی۔ ہلکی بارش کے ساتھ دھند چھا گئی۔ انگورنگورو کنزرویشن ایریا کے گیٹ پر رکے۔ ریسٹ روم وغیرہ استعمال کیا اور مائیک نے کاغذات وغیرہ عملے کو دکھائے۔
انگونگورو کنزرویشن ایرا ایک نیشنل پارک نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں وائلڈ لائف کے ساتھ ساتھ خانہ بدوش ماسائی کو بھی رہنے کی اجازت ہے۔
چڑھائی چڑھتے چڑھتے 8000 فٹ کی بلندی پر پہنچ گئے۔ کریٹر کے رم پر پہنچ کر سڑک اس کے کنارے کنارے چلنے لگی اور ہم مغرب کی طرف ہو لئے۔ یہ کریٹر ایک آتش فشاں کا بنایا ہوا ہے۔ اب اس کریٹر میں کافی وائلڈ لائف پائی جاتی ہے۔ بہرحال آج ہمارا ارادہ نیچے جانے کا نہ تھا کہ وہ پلان واپسی پر ہو گا۔
آخر کریٹر کے رم سے سڑک ہٹنے لگی تو دھند کچھ چھٹ گئی اور ہم نے ایک جگہ رک کر تصویر لی۔