12 اہل سنت کےمفتی اور امام کو داعش کے دہشت گردوں نے شہید کردیا

قابل غور ۔۔۔۔
10517521_666223146786047_6526934489577654611_n.jpg
 

قیصرانی

لائبریرین
دنیا پر آخرت کو ترجیح دینے والوں کے لئے اس میں عبرت ہے:
اوریا مقبول جان کے قلم سے
Orya-Maqbool-Jan-Latest-Colum.png
اوریا مقبول جان سے بندہ پوچھے کہ اس نے حلال طوائفوں کی مشہوری کیسے دیکھی؟ گھر بیٹھے تو کوئی اطلاع دینے نہیں آتا کہ فلاں ملک کے فلاں شہر کے فلاں کوچے میں حلال طوائفیں میسر ہیں؟ دوسرا کیا حلال طوائفیں کسی نان مسلم کے لئے پیش کی گئی ہیں؟
اوریا مقبول جان انتہائی تھرڈ کلاس رائٹر ہے جس کی تحریر میں جذباتیت پر زور دے کر اصل موضوع ہی گول کرنا اہمیت رکھتا ہے
تاہم یہ میری رائے ہے۔ آپ اگر اسے اچھا سمجھتے ہیں تو بلا جھجھک شیئر کرتے رہیئے :)
 
آخری تدوین:
موجودہ صورت حال یہ ہے کہ عراق میں ایک عدد خلیفہ بنا دیا گیا ہے ۔ جو بھی اس خلیفہ کو خلیفہ ماننے سے انکار کرے گا اس کا سر قلم کردیا جائے گا۔ مزا یہ ہے کہ یہ خلیفہ اکثریت کی بیعت سے نافذ نہیں ہوا ہے بلکہ چند لوگوں کی ذاتی خواہش کی پیروی ہے۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
اوریا مقبول جان سے بندہ پوچھے کہ اس نے حلال طوائفوں کی مشہوری کیسے دیکھی؟ گھر بیٹھے تو کوئی اطلاع دینے نہیں آتا کہ فلاں ملک کے فلاں شہر کے فلاں کوچے میں حلال طوائفیں میسر ہیں؟ دوسرا کیا حلال طوائفیں کسی نان مسلم کے لئے پیش کی گئی ہیں؟
اوریا مقبول جان انتہائی تھرڈ کلاس رائٹر ہے جس کی تحریر میں جذباتیت پر زور دے کر اصل موضوع ہی گول کرنا اہمیت رکھتا ہے
تاہم یہ میری رائے ہے۔ آپ اگر اسے اچھا سمجھتے ہیں تو بلا جھجھک شیئر کرتے رہیئے :)
طالبان کے ترجمان
اوریا مقبول جان
اس کے علاوہ ان کی اور کوئی تعریف نہیں
 

زیک

مسافر
موجودہ صورت حال یہ ہے کہ عراق میں ایک عدد خلیفہ بنا دیا گیا ہے ۔ جو بھی اس خلیفہ کو خلیفہ ماننے سے انکار کرے گا اس کا سر قلم کردیا جائے گا۔ مزا یہ ہے کہ یہ خلیفہ اکثریت کی بیعت سے نافذ نہیں ہوا ہے بلکہ چند لوگوں کی ذاتی خواہش کی پیروی ہے۔
یہ تو انتہائی غلط قسم کے لوگ ہیں مگر مسلمانوں کی تاریخ میں کوئی خلیفہ اکثریت سے نہیں بنا
 
چلے آپ ہی کے ایک معتبر چینل کی خبر ہے یہ ۔مگر میں ذاتی طور پر شرمندہ ہو اس خبر پر جس کی آپ سے امید نہیں ہے
جس چینل کو آپ ہم نے ہم سے منسوب کیا ہے ، کیا کبھی میں نے ایسا کہاں ہے یہ ہمارا چینل ہے ؟ اگر آپ سچ کے ساتھ ہے تو ایمانداری کے ساتھ اسکا ثبوت دے کہ میں نے اسے اپنا چینل کہا ہے ۔۔
(دیکھے ، آپ کی اس حرکت سے میری اوپر والی بات کی تائید خود بخود آپ کی وجہ سے ہی ہوگئی)
 

صرف علی

محفلین
جس چینل کو آپ ہم نے ہم سے منسوب کیا ہے ، کیا کبھی میں نے ایسا کہاں ہے یہ ہمارا چینل ہے ؟ اگر آپ سچ کے ساتھ ہے تو ایمانداری کے ساتھ اسکا ثبوت دے کہ میں نے اسے اپنا چینل کہا ہے ۔۔
(دیکھے ، آپ کی اس حرکت سے میری اوپر والی بات کی تائید خود بخود آپ کی وجہ سے ہی ہوگئی)
چلے آپ بتادے آپ کی نظر میں کون سا سورس معتبر ہے ؟؟؟
 
چلے آپ بتادے آپ کی نظر میں کون سا سورس معتبر ہے ؟؟؟
لو بھئی کرلو بات ، الٹا مجھ سے ہی سوال ، آپ نے ثبوت تو دیا نہیں ، اور اب آپ میرے زرائع (سورس) کے بابت دریافت کررہے ہیں ، تاکہ آپ کو ثبوت بھی دینا نہ پڑے اور جن زرائع پر میں اعتماد کرتا ہوں
آپ پہلے والا سوال گول کرکے ، میرے زرائع کی جرح کرنا شروع کردے ۔۔۔
شکریہ جناب ۔۔۔ مجھے لڑ بھڑ کر روزہ خراب نہیں کرنا ، اور دلی طور پر یہ بھی نہیں چاہتا کہ آپ بار بار شرمندہ ہو ۔۔۔
 

صرف علی

محفلین
لو بھئی کرلو بات ، الٹا مجھ سے ہی سوال ، آپ نے ثبوت تو دیا نہیں ، اور اب آپ میرے زرائع (سورس) کے بابت دریافت کررہے ہیں ، تاکہ آپ کو ثبوت بھی دینا نہ پڑے اور جن زرائع پر میں اعتماد کرتا ہوں
آپ پہلے والا سوال گول کرکے ، میرے زرائع کی جرح کرنا شروع کردے ۔۔۔
شکریہ جناب ۔۔۔ مجھے لڑ بھڑ کر روزہ خراب نہیں کرنا ، اور دلی طور پر یہ بھی نہیں چاہتا کہ آپ بار بار شرمندہ ہو ۔۔۔
ہاہاہاہا کھسیانی بلی کھمبا نوچے آپ کو ہمارے دے ہوئے سورس میں اعتراض ہے اور اپنے پسند کےاخبار آپ بتا رہے ہیں نہیں یا ان کا کوئی وجود ہی نہیں ہے
 

Fawad -

محفلین
عراق میں امریکی حکومت کے بٹھائے ہوئے حکمرانوں نے نے بہت ظلم کیے ، دن رات عراق کے بازاروں، گلیوں ، گھروں میں گھس کر آتش پرستوں نے ظلم کیے،، یہ اسکا ری ایکشن ہے دیر سہی مستقبل میں دولت اسلامیہ عراق و شام ضرور بنے گا،


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

آپ جيسے اردو محفل کے مستقل ممبر کی جانب سے عراق ميں تشدد کی موجودہ لہر کے ليے امريکہ اور ہماری مبينہ کٹھ پتلی عراقی حکومت کو مورد الزام قرار دينے کو محض ستم ظريفی ہی کہا جا سکتا ہے۔

معاملے کو درست تناظر ميں سمجھنے اور ياد دہانی کے لیے سال 2011 ميں اردو محفل پر ہی اپنی ايک پوسٹ کا حوالہ دينا چاہوں گا جب فورم پر ايک ممبر نے اس موضوع پر بحث کی تھی کہ امريکی افواج کو فوری طور پر عراق سے نکل جانا چاہيے۔

"يہ ايک حقیقت ہے کہ عراق ميں اس وقت جو دہشت گرد گروہ متحرک ہيں ان کی کاروائيوں کا محور امريکی افواج نہيں بلکہ عراقی عوام ہيں جس کا واحد مقصد دہشت اور بربريت کے ذريعے اپنے سياسی اثرورسوخ ميں اضافہ کرنا ہے۔ امريکی افواج کے فوری انخلا کے نتيجے ميں عراق حکومت کی محدود دفاعی وسائل کے سبب اگر يہ دہشت گرد گروہ اپنی کاروائيوں کا دائرہ کار بڑھانے ميں کامياب ہو جاتے ہيں تو اس کے کيا نتائج نکليں گے؟ جب معاشرے کا ايک گروہ تشدد کے ذريعے اکثريت پر اپنے مخصوص نظام کے نفاظ کے ليے اثر ورسوخ بڑھائے گا تو دفاعی طور پر ايک کمزور حکومت اور ايک نوزائيدہ جمہوری نظام پر اس کے کيا اثرات مرتب ہوں گے؟"

آپ مکمل بحث اس لنک پر پڑھ سکتے ہيں

http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?p=368227#post368227

جہاں تک آپ کا يہ الزام ہے کہ عراق ميں امريکہ کی کٹھ پتلی حکومت برسر اقتدار ہے تو اس ضمن ميں چاہوں گا کہ سال 2011 ميں امريکی اور حکومت کے درميان جاری ايک اہم تنازعے کے ضمن ميں عالمی شہہ سرخيوں پر ايک سرسری نگاہ ڈاليں جب عراق ميں امريکی افواج کی موجودگی کے ٹائم فريم ميں ردوبدل اور اس ضمن ميں قواعد وضوابط کی بنياد پر دونوں حکومتوں ميں ٹھن گئ تھی۔

يہ سفارتی تعطل اس وقت ختم ہوا جب ہمارے مبينہ "کٹھ پتلی" عراقی وزير اعظم نوری المالکی نے امريکی مطالبات کو يہ کہہ کر يکسر مسترد کر ديا تھا کہ عراق ميں امريکی افواج کی موجودگی کی صورت ميں انھيں کسی قسم کا قانونی تحفظ فراہم نہيں کيا جائے گا۔ عراقی وزيراعظم کے فيصلے سے يہ واضح ہو گيا کہ يہ عراق کی حکومت تھی جس نے امريکی شرائط پر افواج کے عراق ميں قيام پر رضامندی سے صاف انکار کر ديا تھا۔

http://www.nbcnews.com/id/44998833/...ty-issue-scuttled-us-troop-deal/#.U7QY9rHyQ-w

يقينی طور پر يہ اقدامات کسی ايسے شخص يا حکومت کے نہيں ہو سکتے جو آپ کی رائے کی روشنی ميں نا صرف يہ کہ ہماری مرہون منت مسند اقتدار پر براجمان ہوا تھا بلکہ امریکی حکومت کی ہدايات کی روشنی ميں اپنی حکومت چلا رہا ہے۔

ميں يہ بھی واضح کرنا چاہوں گا کہ سال 2011 ميں تشدد کے واقعات ميں اضافہ ہی وہ محرک تھا جس کے سبب امريکی حکومت مزيد کچھ عرصے کے ليے فوج کا کچھ حصہ عراق ميں رکھنے پر زور دے رہی تھی۔ دونوں حکومتوں کے درميان کئ ماہ تک اس حوالے سے بحث جاری رہی کہ آيا امريکی افواج کو مزيد کچھ دير کے ليے عراق ميں رکنا چاہيے کہ نہيں – باوجود اس کے کہ سياسی لحاظ سے دونوں حکومتوں کے ليے يہ بڑا حساس معاملہ تھا۔

حتمی تجزيے ميں آئ ايس آئ ايس جيسی دہشت گرد تنظيم کا عراق ميں منظر عام پر آنا اور تشدد کے واقعات ميں حاليہ اضافے کے ليے امريکی حکومت کو مورد الزام قرار نہيں ديا جا سکتا ہے کيونکہ عراقی کی منتخب جمہوری حکومت کی جانب سے امريکی افواج کو مزید قيام کی اجازت نہيں دی گئ تھی۔

امريکی افواج کے عراق سے انخلاء کے بعد وہاں کی فعال اور خودمختار حکومت رياست کے معاملات کے ليے ذمہ دار ہے۔

تاہم امريکی حکومت اور صدر اوبامہ نے بذات خود بارہا اس بات پر زور ديا ہے کہ ہم بدستور عراق کے ساتھ طويل المدتی بنيادوں پر سفارتی تعلقات برقرار رکھيں گے۔ اب يہ عراق کی قيادت کی ذمہ داری ہے کہ وہ موجودہ صورت حال کی نزاکت کے مطابق فوری طور پر آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کريں۔ ہم ان سے درخواست کرتے ہيں کہ وہ آئين کے مطابق جلدازجلد ايک ايسی نئ حکومت کے تشکيل کے ليے ٹھوس اقدامات اٹھائيں جس ميں سب کی نمايندگی شامل ہو۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 
Top