قتیل شفائی 11 جولائی (2001):::: یوم قتیل:::

آج اگر محفل پر یوم قتیل منایا جائے اور صرف انہیں کا کلام شریک محفل کیا جائے-
انتظامیہ کو رائے ہے کہ آئندہ کسی بھی شاعر کا دن آئے تو سرکاری طور پر محفل پہ اس کی اناؤنسمنٹ ہو اور اس کا ٹیگ بنا دیا جائے جیسے (یوم قتیل)۔
ابن سعید

اورنگ زیب خاں نام اور قتیل تخلص تھا۔۲۴؍دسمبر ۱۹۱۹ء کو ہری پور، ضلع ہزارہ (صوبہ سرحد) میں پیدا ہوئے۔ حکیم یحییٰ خاں شفا کے شاگرد تھے۔اسی مناسبت سے شفائی کہلاتے تھے۔’’ادب لطیف‘‘ اور ’’سنگ میل‘‘ کے مدیر رہے۔ انھوں نے گیت بھی لکھے، نظمیں بھی اور غزلیں بھی۔ ان کی فلمی گیتوں نے برصغیر کے سامعین کو بہت متأثر کیا۔تمغا برائے حسن کارکردگی او رآدم جی ادبی ایوارڈ کے علاوہ کتنے ہی اعزازات حاصل کیے۔ اس کے علاوہ متعدد ایوارڈ بہترین نغمہ نگاری پر ملے جن میں نیشنل فلم ایوارڈ، نگار ایوارڈ،مصور ایوارڈ وغیرہ شامل ہیں۔۱۱؍جولائی ۲۰۰۱ء کو لاہور میں انتقال کرگئے۔ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں: ’ہریالی‘، ’گجر‘، ’جلترنگ‘، ’روزن‘ ، ’جھومر‘، ’مطربہ‘، ’گفتگو‘، ’چھتنار‘، ’آموختہ‘، ’پیراہن‘، ’ابابیل‘، ’برگد‘، ’گھنگرو‘، ’رنگ ،خوش بو، گیت‘(شاہ کار گیت) ، ’مونالیزا‘، ’سمندر میں سیڑھی‘۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:105 (مزید معلومات بھی اگر شئیر کر دیں)
حوالہ
 
آغاز کرتے ہوئے محترم قتیل شفائی کی غزل:


کر رہے قریہ قریہ زندگی کی جستجو ، میں اور تُو
ہو گئے آوارگی کے نام پر بے آبرو، میں اور تُو
تھے جہاں رسموں رواجوں کے اندھیروں پر فدا، اب اُس جگہ
معذرت بن کر کھڑے ہیں روشنی کے روبرو، میں اور تُو
کُچھ دنوں سے میں تری اور تُو مری مہمان ہے،کیا شان ہے
بن چکے ہیں عکسِ جاں اک دوسرے کا ہو بہو،میں اور تُو
آج کی ساری بہاریں آج کی ہر اک خزاں،نا مہرباں
رُت نئی کب آئے گی کب ہوں گے آخر سُرخرو ، میں اور تو
کل بھی اپنی ذات میں ہم سرمدو منصور تھے،مسرور تھے
کر رہے ہیں آج بھی ذوقِ انا کی آرزو، میں اور تُو
یہ ضروری تو نہیں حرف و صدا پُر زور ہو، اک شور ہو
بند ہونٹوں سے بھی کرتے آرہے ہیں گفتگو،میں اور تُو
اس گلستاں میں قتیلؔ اب نغمگی کے رازداں،ہوں گے کہاں
دو ہی رہ جائیں گے باقی طائرانِ خوش گلو، میں اور تُو
 

loneliness4ever

محفلین
السلام علیکم عزیز حسن محمود جماعتی
بہترین خیال، اس طرح محفل کے اراکین اپنے
طور پر کئی شخصیات کے دن کا اہتمام کرکے آنے
والوں کے لئے مفید معلومات کا انتظام کر سکتے ہیں

ہاں محفل پر اگر یہ سلسلہ مستقل ہو گیا تو پھر اس
سلسلے کو ایک علیحدہ زمرے کی ضرورت ہوگی
 
Top