جہاں بات کرنی مصارع میں ٹھہرے
وہاں کوئی بجلی نہ کڑکا نہ طوفاں
بھلے جس طرح کوئی سمجھے، سو سمجھے
کہ ہر فی البدیہہ مؤثر کہاں ہے
۔۔۔ ۔۔

ارے محترم آپ استاد ہیں یاں
گڑھے مردے میں نے اکھاڑے نہیں ہیں
مگر جب اکھاڑے تو کیا حال ہوگا
حقیقت یہ میں خود نہیں جانتا ہوں۔
تلفظ کی تشریح میں جو بھی لکھا
وہ برجستہ الفاظ تھے میرے سارے
اسامہ کو سمجھانا مقصود جو تھا
 
اسامہ کو سمجھا سکا ہے کوئی کب
اسامہ کو سمجھا بھی کوئی نہیں ہے
کوئی ٹام چاچا سے پوچھے کہ چاچُو!
تری آنکھ کا بال تھا جو اسامہ
تری آنکھ میں کیوں کھٹکنے لگا تھا؟
اسامہ ہے وہ، سرسری ہو کہ لادن
کہ وہ بھی اسامہ تھا یہ بھی اسامہ
اسامہ کو کب مار سکتا ہے کوئی
کہ ہر پانچویں گھر میں ہے اک اسامہ
اسامہ ہوں میں بھی اسامہ ہے تُو بھی
وہ تھا بُو اسامہ، تُو ابنِ اسامہ
 

بنت یاسین

محفلین
ادیبوں کی قلت ہے امت ہے پیاسی
زبانیں ہوئی جارہیں آج باسی
نگاہوں کی گہرائیاں گم ہوئیں سب
دل اہلِ اردو پہ چھائی اداسی
جو مجھ جیسے شاعر ہیں یوں شعر کہتے
اکاسی بیاسی تراسی چراسی
نہ دادی سے اب سیکھتی کوئی پوتی
نہ نانی سے اب سیکھتی ہے نواسی
بنائی ہے یہ نظم دل کے قلم سے
نہ باتیں قیاسی نہ نہ چالیں سیاسی
نہ گھبرانا طولِ کلامی سے میرے
بس اک بات سن لو مری تم ذراسی
الف عین صاحب بھی ہیں شیخِ اردو
تو ہیں دوسرے شیخ یعقوب آسی

بہت بہت بہت خوب۔
 

بنت یاسین

محفلین
اسامہ کو سمجھا سکا ہے کوئی کب
اسامہ کو سمجھا بھی کوئی نہیں ہے
کوئی ٹام چاچا سے پوچھے کہ چاچُو!
تری آنکھ کا بال تھا جو اسامہ
تری آنکھ میں کیوں کھٹکنے لگا تھا؟
اسامہ ہے وہ، سرسری ہو کہ لادن
کہ وہ بھی اسامہ تھا یہ بھی اسامہ
اسامہ کو کب مار سکتا ہے کوئی
کہ ہر پانچویں گھر میں ہے اک اسامہ
اسامہ ہوں میں بھی اسامہ ہے تُو بھی
وہ تھا بُو اسامہ، تُو ابنِ اسامہ
بہت ہی عمدہ جناب۔
 

عمران اسلم

محفلین
اسامہ کو سمجھا سکا ہے کوئی کب
اسامہ کو سمجھا بھی کوئی نہیں ہے
کوئی ٹام چاچا سے پوچھے کہ چاچُو!
تری آنکھ کا بال تھا جو اسامہ
تری آنکھ میں کیوں کھٹکنے لگا تھا؟
اسامہ ہے وہ، سرسری ہو کہ لادن
کہ وہ بھی اسامہ تھا یہ بھی اسامہ
اسامہ کو کب مار سکتا ہے کوئی
کہ ہر پانچویں گھر میں ہے اک اسامہ
اسامہ ہوں میں بھی اسامہ ہے تُو بھی
وہ تھا بُو اسامہ، تُو ابنِ اسامہ

اہا۔ کیا زبردست کہی
 
اردو محاورے کے مطابق:
’’ناک کا بال ہونا‘‘ (محبوب ہونا) پہلے روا روی میں ’’آنکھ کا بال‘‘ لکھ دیا جو درست نہیں۔
’’آنکھ کا بال ہونا‘‘ اور ’’آنکھ میں کھٹکنا‘‘ ہم معنی ہیں (ناپسندیدہ ہونا)۔
۔۔۔۔۔ دعا کا طالب ہوں۔
 
تعارف ہوا جب سے یاں سرسری سے
ہوا سامنا پھر عجب شاعری سے
کہیں آم و اخروٹ کے فائدے ہیں
کہیں جنتوں کے سبھی تذکرے ہیں
اور اب یہ فعولن کا دھاگہ ملا ہے
کہ جس میں ہر اک صاحبِ فن سلا ہے
تخلص عجب سرسری کر رہے ہیں
میاں آپ تو ساحری کر رہے ہیں
مجھے یاد اپنی غزل آ رہی ہے
کہو تو سنا دوں؟ مٹی جا رہی ہے:
ابھی تو میں تنہا تھا اور اب نہیں ہوں
کھڑا میں جہاں تھا اگرچہ وہیں ہوں
محقق ہوں میں اور نہ باریک بیں ہوں
مگر دستِ فطرت میں یکتا نگیں ہوں
میسر نہیں مجھ سے کچھ بھی کسی کو
الٰہی میں کس سنگ دل کی زمیں ہوں
بچا کون فاتح حسینوں کی زد سے
کہ میں بھی رہینِ خریدارِ دیں ہوں
سدا اہلِ محفل کی چاہت رہو تم
محمد اسامہ سلامت رہو تم
 
تعارف ہوا جب سے یاں سرسری سے
ہوا سامنا پھر عجب شاعری سے
کہیں آم و اخروٹ کے فائدے ہیں
کہیں جنتوں کے سبھی تذکرے ہیں
اور اب یہ فعولن کا دھاگہ ملا ہے
کہ جس میں ہر اک صاحبِ فن سلا ہے
تخلص عجب سرسری کر رہے ہیں
میاں آپ تو ساحری کر رہے ہیں
مجھے یاد اپنی غزل آ رہی ہے
کہو تو سنا دوں؟ مٹی جا رہی ہے:
ابھی تو میں تنہا تھا اور اب نہیں ہوں
کھڑا میں جہاں تھا اگرچہ وہیں ہوں
محقق ہوں میں اور نہ باریک بیں ہوں
مگر دستِ فطرت میں یکتا نگیں ہوں
میسر نہیں مجھ سے کچھ بھی کسی کو
الٰہی میں کس سنگ دل کی زمیں ہوں
بچا کون فاتح حسینوں کی زد سے
کہ میں بھی رہینِ خریدارِ دیں ہوں
سدا اہلِ محفل کی چاہت رہو تم
محمد اسامہ سلامت رہو تم
منیب احمد اب آپ بھی آگئے ہیں
صدا گونجی اہلا وسہلا کی دل میں
 
Top