سیما علی

لائبریرین
صحیح کہا آپ نے مونچھوں والی سرکار کو تو آج تک رو رہے ہیں ؀
ظلمت کو ضیا صرصر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا
پتھر کو گہر دیوار کو در کرگس کو ہما کیا لکھنا
 

سیما علی

لائبریرین
سیما کو دکھ ہے اس بات پہ کہ اب بھی ؀
حق بات پہ کوڑے اور زنداں باطل کے شکنجے میں ہے یہ جاں
انساں ہیں کہ سہمے بیٹھے ہیں خونخوار درندے ہیں رقصاں
 

یاسر شاہ

محفلین
ٹھاہ ٹھاہ پٹاخے پھوڑیں ہم یاسر بھیا کی ناراضگی ختم ہونےپہ۔ حالانکہ یہ ناراضگی ہم سے تھی بھی نہیں۔
روٹھنے کا آپ سے تو نہ مزہ ہے نہ فائدہ ۔آپ کے پاس تو ہر مسئلے دی ہک ئیkey سانوں کی تے تہانوں کی۔
 
Top