نصیر الدین نصیر یہ زمانہ یہ دور کچھ بھی نہیں - نصیر الدین نصیر

عبدالجبار

محفلین
یہ زمانہ یہ دور کچھ بھی نہیں
اک تماشہ ہے اور کچھ بھی نہیں​

اک تری آرزو سے ہے آباد
ورنہ اس دل میں اور کچھ بھی نہیں​

عشق رسم و رواج کیا جانے
یہ طریقے یہ طور کچھ بھی نہیں​

وہ ہمارے ہم ان کے ہو جائیں
بات اتنی ہے اور کچھ بھی نہیں​

جلنے والوں کو صرف جلنا ہے
ان کی قسمت میں اور کچھ بھی نہیں​

اے نصیر انتظار کا عالم
اک قیامت ہے اور کچھ بھی نہیں​

(سید نصیرالدین نصیر)​
 

جیہ

لائبریرین
یہ شعر بھی کچھ کم نہیں

اک تری آرزو سے ہے آباد
ورنہ اس دل میں اور کچھ بھی نہیں
 
Top