انٹرویو یہاں درس گا ہ قائم ہے

مدرس

محفلین
قسم نہیں اصطلاح
منطق ایک کلی ہے اسکی بہت سی جزئیات ہیں
اور بعض جزئیات کی قسمیں بھی ہیں
استقراء یہ منطق کی ایک اصطلاح قیاس کی قسم ہے
جسمیں قضیہ جزئیہ سے قضیہ کلیہ کی طرف رجوع کیا جاتا ہے
 

ساجد

محفلین
استاد محترم ، ایک اور سوال،
علم منطق ، تعلیم کے فروغ بہ الفاظِ دیگراپنے تجربات دوسروں تک پہنچانے میں کس حد تک مددگار ہوتا ہے؟ جب ایک معلم اپنے متعلم کی تدریب کرتا ہے یا ایک مدرس اپنے طلبا کو درس دے رہا ہوتا ہے تو اسے کس حد تک منطق پر انحصار کرنا پڑتا ہے؟۔
آپ نبیل بھائی کی فکر نہ کریں۔ وہ اس درس کو بند نہیں کریں گے بشرطیکہ ہمارے چند طالب علم بھائی یہاں اودھم نہ مچانے لگیں۔
 

مدرس

محفلین
علم منطق دراصل انسان کو سو چ و سمجھ میں غلطی کرنے سے بچاتا ہے
عموما انسان جو باتیں کرتا ہے وہ گزشتہ واقعات سے اخذ کر تا ہے
چناچہ آپ نے محاورہ سنا ہو گا
’’کہاں‌کی بات کہاں‌جو ڑ دی ‘‘
یہ اس وقت بولاجاتا ہے جب کہ بولنےوالا سوچ وفکر میں غلطی کر تا ہے ۔بالفاظ دیگر صغری اور کبری میں‌غلطی کرتا ہے
اور گزشتہ واقعات کو مد نظر رکھ کر بات کرنا اور ہر واقعہ سے کسی دوسرے واقعہ کو جوڑنا ہر انسان میں اس کی صلاحیت موجود ہو تی ہے
چنانچہ اگر ہم بغیر منطق پڑھے اس صغری اور کبریٰ کا استعمال درست انداز میں کرتے ہیں‌تو اصطلاحی منطقی تو نہیں کہلائیں گے لیکن ہو ئے تو پھر بھی منطقی چا ہے ہمیں‌اس کا ادراک نہ ہو
لہذا بہترین استاذ وہی ہو تا ہے جسمیں اظہار خیال کی قوت زیادہ ہو
لیکن بعض مرتبہ بعض علوم کو بغیر منطقی اصطلاحات کے سمجھنا ناممکن ہو جا تا ہے تو وہاں یہ کام آتی ہے
امید ہے کہ تشفی ہو گئی ہو گی
 

جیہ

لائبریرین
علت کسے کہتے ہیں ؟ اور کیا یکے بعد دیگرے واقع ہونے والے واقعات میں پہلا واقعہ دوسرے واقعے کی علت ہو سکتی ہے یا نہیں؟
 

الف نظامی

لائبریرین
یعنی الجبراء کا دوسرا نام منطق ہے۔ :)

منطق کو ریاضی میں لاجک کہتے ہیں، جس کی دو اقسام ہیں inductive and deductive logic ، استقرائی و استخراجی۔
کمپیوٹر سائنس اور ریاضی بیچلرز ڈگری کی سطح پر discrete mathematics کے مضمون میں لاجک کے چند ابواب پڑھائے جاتے ہیں۔
 
میرے خیال میں منطق اسلام میں پہلے سے ہی موجود تھی۔ یونانیوں کو اسکا کریڈٹ نہیں دینا چاہئے۔ اب دیکھیں نا قرآن حکیم میں نمرود اور حضرت ابراہیم کی بحث کا ذکر ہے اسی طرح حضرت ابراہیم کا یہ منطقی استدلال کہ ستارہ، سورج وغیرہ رب ہوسکتے ہیں کہ نہیں ۔ ۔ ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اسلامی منطق اور فلاسفہ یونان کی منطق میں فرق بھی ہونا چاہیے۔ فلاسفہ یونان پریکٹیکل یعنی تجربہ کو گھٹیا سمجھتے تھے۔
 

سویدا

محفلین
میرے خیال میں منطق اسلام میں پہلے سے ہی موجود تھی۔ یونانیوں کو اسکا کریڈٹ نہیں دینا چاہئے۔ اب دیکھیں نا قرآن حکیم میں نمرود اور حضرت ابراہیم کی بحث کا ذکر ہے اسی طرح حضرت ابراہیم کا یہ منطقی استدلال کہ ستارہ، سورج وغیرہ رب ہوسکتے ہیں کہ نہیں ۔ ۔ ۔

اسلام میں‌منطق کے نام سے کوئی علم موجود نہیں‌تھا اور میں‌امام ابن تیمیہ کا قول نقل کیا تھا کہ ذہین آدمی کو علم منطق

کی ضرورت نہیں‌ہوتی اس سے خود یہ بات مترشح ہوجاتی ہے کہ ذہین آدمی بغیر منطق جانے ہی اپنی ذہانت کو استعمال

کرتے ہوئے عقلی دلالئل دے سکتا ہے اور منطق کا مطلب بھی یہی ہے کہ نطق میں‌مہارت حاصل کرنا ہاں‌اس کو علم منطق

کے نام سے جو اصطلاحات کا جامہ پہنایا ہے یہ کام بالاتفاق یونانیوں‌نے ہی کیا ہے
 

سویدا

محفلین
اسلامی منطق اور فلاسفہ یونان کی منطق میں فرق بھی ہونا چاہیے۔ فلاسفہ یونان پریکٹیکل یعنی تجربہ کو گھٹیا سمجھتے تھے۔

نظامی صاحب نے بہت خوب بات کہی ہے اس کا فرق بہت کم لوگ جانتے ہیں‌!

یونانی استقرائی منطق کے قائل تھے جبکہ مسلمان فلاسفہ استخراجی منطق کے
 

مدرس

محفلین
علت کسے کہتے ہیں ؟ اور کیا یکے بعد دیگرے واقع ہونے والے واقعات میں پہلا واقعہ دوسرے واقعے کی علت ہو سکتی ہے یا نہیں؟
علت کہتے ہیں
سبب مشترک ،بیماری ،
جیسے ہم استقرا کرتے ہیں کہ جزئیات سے مثلا
بمبئی کا رہنے والا ہمیں ملا تو بہت تیزاور ہو شیار آدمی معلوم ہو ا
ایک اور بمبئی کا آدمی ہمیں ملا تو وہ بھی بہت تیزاور ہو شیار آدمی معلوم ہو ا
اب ہم نے یہ سمجھا کہ بمبئی کے رہنے والے سبھی ہو شیار ہیں
تو جزئی سے کلی معلوم ہو ئی
اسمیں علت ‘‘تیزی اور ہو شیاری ہے
جس کی وجہ سے ہم نے حکم لگایا
اسی طرح کسی نے بھنگ کا استعمال کیا تو نشہ وہ گیا
کسی اور نے کیا تو اسے بھی نشہ ہو ا
لہذا حکم لگا دیا گیا کہ بھنگ سے نشہ ہو جاتا ہے
اسمیں علت ’’نشہ ہو نا ’’ہے جس کی وجہ سے حکم لگا یا گیا
باقی اگلے سوال کی وضا حت مطلوب ہے
 
اچھا ہوا کہ مدرس صاحب اس فورم پر ہیں۔ لگے ہاتھوں ایک ہمارا بھی مسئلہ حل کر دیجئیے۔ مجھے منطق کی ان تین اصطلاحات کی وضاحت کہیں سے نہیں ملی۔ کیا ہی اچھا ہو اگر آپ انکی تھوڑی سی وضاحت کردیں اور ثوابِ دارین حاصل کریں:)۔ ۔ اصطلاحات یہ ہیں :
1- لا بشرطِ شئے
2- بشرطِ لاشئے
3- بشرطِ شئے
شکریہ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔
 

مدرس

محفلین
محمود غزنوی بھائی
کیا آپکو عربی زبان سے کچھ واقفیت ہے یا پوری عر بی سمجھتے ہیں ؟
 

سویدا

محفلین
اچھا ہوا کہ مدرس صاحب اس فورم پر ہیں۔ لگے ہاتھوں ایک ہمارا بھی مسئلہ حل کر دیجئیے۔ مجھے منطق کی ان تین اصطلاحات کی وضاحت کہیں سے نہیں ملی۔ کیا ہی اچھا ہو اگر آپ انکی تھوڑی سی وضاحت کردیں اور ثوابِ دارین حاصل کریں:)۔ ۔ اصطلاحات یہ ہیں :
1- لا بشرطِ لاشئے
2- بشرطِ لاشئے
3- بشرطِ شئے
شکریہ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔

پہلا نمبر آپ نے غلط لکھا ہے وہ لا بشرط شیئ ہے
 

مدرس

محفلین
بھائی محمود آپ کے سوال کا جواب میں عنقریب ملے گا میں دودن سے محفل پر نہیں آسکا
کتاب دیکھنے کی فر صت نہیں ملی ،ذہن اتنا تیز ہے نہیں‌
 

حمنہ

محفلین
مجھے یہ پوچھنا ھے بھائی کیا میں عربی سیکھ سکتی ہوں ؟

اس میں میری رہنمائی فرمائیں یا کوئی کتاب جس کو پڑھ کے میں کچھ سیکھ پاؤں

شکریہ
 
Top