یونہی بے سودا جینا ہے تو سر کا کیا کروں
دید بھی نادید ہو جب تو نظر کیا کیا کروں
جب ارادہ ہی نہ ہو جب کو جادہ ہی نہ ہو
پاؤں کا میں کیا کروں میں رہگزر کا کیاکروں
جب نہ اڑنے اور اڑنے کا محاصل ایک ہو
بے پری کیا کیا کروں میں بال و پر کا کیا کروں
گو پڑی ہے عجلت دل کو سہولت کی مگر
اس اگر کا کیا کروں میں اس مگر کا کیا کروں
بے بسی، وحشت، اداسی ایک ہوجائیں تو پھر
گھر قفس کر لوں کہ صحرا کہیے گھر کا کیا کروں
نا معلومدید بھی نادید ہو جب تو نظر کیا کیا کروں
جب ارادہ ہی نہ ہو جب کو جادہ ہی نہ ہو
پاؤں کا میں کیا کروں میں رہگزر کا کیاکروں
جب نہ اڑنے اور اڑنے کا محاصل ایک ہو
بے پری کیا کیا کروں میں بال و پر کا کیا کروں
گو پڑی ہے عجلت دل کو سہولت کی مگر
اس اگر کا کیا کروں میں اس مگر کا کیا کروں
بے بسی، وحشت، اداسی ایک ہوجائیں تو پھر
گھر قفس کر لوں کہ صحرا کہیے گھر کا کیا کروں