عباد اللہ
محفلین
ہے موت ہی موت زندگی کیا
کس طور ہو اور دلدہی کیا
یہ شرم یہ ننگِ لاشہ حسن
اب اس کا کرے بھی آدمی کیا
"مقدور تلک کیا ہے چارہ"
جو بہل چلے وہ نارسی کیا
ہاں حسن سے لطف کی ہے امید
ہو اس سے بھی اور بے بسی کیا
خوش آتی ہے ہم کو تیرگی بھی
مانگے سے ملے وہ روشنی کیا
ہو اپنی مخالفت نہ زنہار
آشفتگی کیسی سر کشی کیا
میں تجھ کو اگر نہ بھول جاؤں
افسوس ہے ایسی بے خودی کیا
عباد اللہ
کس طور ہو اور دلدہی کیا
یہ شرم یہ ننگِ لاشہ حسن
اب اس کا کرے بھی آدمی کیا
"مقدور تلک کیا ہے چارہ"
جو بہل چلے وہ نارسی کیا
ہاں حسن سے لطف کی ہے امید
ہو اس سے بھی اور بے بسی کیا
خوش آتی ہے ہم کو تیرگی بھی
مانگے سے ملے وہ روشنی کیا
ہو اپنی مخالفت نہ زنہار
آشفتگی کیسی سر کشی کیا
میں تجھ کو اگر نہ بھول جاؤں
افسوس ہے ایسی بے خودی کیا
عباد اللہ
آخری تدوین: