ہے موت ہی موت زندگی کیا

عباد اللہ

محفلین
ہے موت ہی موت زندگی کیا
کس طور ہو اور دلدہی کیا
یہ شرم یہ ننگِ لاشہ حسن
اب اس کا کرے بھی آدمی کیا
"مقدور تلک کیا ہے چارہ"
جو بہل چلے وہ نارسی کیا
ہاں حسن سے لطف کی ہے امید
ہو اس سے بھی اور بے بسی کیا
خوش آتی ہے ہم کو تیرگی بھی
مانگے سے ملے وہ روشنی کیا
ہو اپنی مخالفت نہ زنہار
آشفتگی کیسی سر کشی کیا
میں تجھ کو اگر نہ بھول جاؤں
افسوس ہے ایسی بے خودی کیا
عباد اللہ
 
آخری تدوین:

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ! بہت خوب! عباداللہ اچھی غزل ہے ! بس یہ ایک مصرع وزن میں نہین :
جو بہل چلے وہ نارسی کیا
بَہَل کا وزن بدل کی طرح ہے قتل کی طرح نہیں ۔
قوافی تو تمام درست ہیں ۔ لاالمہ صاحبہ کو نجانے کیا اشکال ہوا ؟!

عباد اللہ بھائی ، جب طبیعت بھی حاضر ہے اور غزلیں بھی ہورہی ہیں تو پھر یہ بتائیے کہ آپ مشاعرے میں کیوں نہیں آئے؟ :):):)
 

الف عین

لائبریرین
واہ! بہت خوب! عباداللہ اچھی غزل ہے ! بس یہ ایک مصرع وزن میں نہین :
جو بہل چلے وہ نارسی کیا
بَہَل کا وزن بدل کی طرح ہے قتل کی طرح نہیں ۔​
سچ تو یہ ہے کہ ’بہل چلے‘ میری سمجھ میں ہی نہیں آیا۔ لیکن محمد وارث نے جب تعریف کی اور کسی غلطی کی نشان دہی نہیں کی، تو میں نے سوچا کہ کوئی پاکستانی یا پنجابی لفظ ہو گا۔ اب ظہیر میاں سے پتہ چلا کہ یہ ’بہلنا‘ سے ہی مستعار ہے۔ تو اب اپنی نا سمجھی کا اعتراف کر رہا ہوں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
پہلے پہل بہل ہی پرنظر ذرا اٹک سی گئی ۔ غزل کا ماحول کیوں کہ اچھا ہے اور بھل چلنے کو بہت زیادہ محسوس نہیں ہونے دے رہا اس کے باوجود خیال رکھا جانا چاہیئے۔
یہ بحر عموما مثنویات اور منظومات کی بحر ہے البتہ کوئی اجارہ بھی نہیں ۔۔۔ مجھے پنڈت دیا شنکر یاد آجاتے ہین اس بحر سے ۔
آخری شعر کو نہ جانے میں نے یوں پڑھا۔
میں تجھ کو اگر نہ بھول جاؤں
افسوس پھر ایسی بے خودی کیا
مجھے لگا کہ "اگر" کی گرہ میں "ہے" کا جھول ہے ۔یہاں "پھر" زیادہ پیوستہ لگتا ہے۔ شاید یہ میرا ذاتی خیال یا تاثر ہو۔واللہ اعلم
مجموعی غزل کا تاثر بہر حال پختہ ہے اور اچھا لگ رہا ہے ۔سو داد بھی لازم ہے ۔باقی دھاگے کی مناسبت۔​
 
آخری تدوین:

عباد اللہ

محفلین
واہ! بہت خوب! عباداللہ اچھی غزل ہے ! بس یہ ایک مصرع وزن میں نہین :
جو بہل چلے وہ نارسی کیا​

بہل چلے عباداللہ کا اجتہاد ہے ۔
واقعی سر یہاں وزن میں بھی ہمارے اجتہاد ہو کو دخل ہے بہل کے تلفظ میں ہم نے ہ کو ساکن کر دیا ہے چلئے اسے بدلنے کی بجائے نکال دینا ہی بہتر ہے

جب طبیعت بھی حاضر ہے اور غزلیں بھی ہورہی ہیں تو پھر یہ بتائیے کہ آپ مشاعرے میں کیوں نہیں آئے؟ :):):)
کیا ایسی غزلیں مشاعرے میں پیش کرنے کے قابل ہیں ؟؟؟
ابھی ہم سیکھ رے ہیں سر
آئندہ حصہ لیں گے انشاء اللہ
 

عباد اللہ

محفلین
پہلے پہل بہل ہی پرنظر ذرا اٹک سی گئی ۔ غزل کا ماحول کیوں کہ اچھا ہے اور بھل چلنے کو بہت زیادہ محسوس نہیں ہونے دے رہا اس کے باوجود خیال رکھا جانا چاہیئے۔
یہ عموما بحر بہرحال مثنویات اور منظومات کی بحر ہے البتہ کوئی اجارہ بھی نہیں ۔۔۔ مجھے پنڈت دیا شنکر یاد آجاتے ہین اس بحر سے ۔
آخری شعر کو نہ جانے میں نے یوں پڑھا۔
میں تجھ کو اگر نہ بھول جاؤں
افسوس پھر ایسی بے خودی کیا
مجھے لگا کہ "اگر" کی گرہ میں "ہے" کا جھول ہے ۔یہاں "پھر" زیادہ پیوستہ لگتا ہے۔ شاید یہ میرا ذاتی خیال یا تاثر ہو۔واللہ اعلم
مجموعی غزل کا تاثر بہر حال پختہ ہے اور اچھا لگ رہا ہے ۔سو داد بھی لازم ہے ۔باقی دھاگے کی مناسبت۔​
بہت شکریہ سر آپ کی اصلاح عمدہ ہے ہم اسے اپنا رہے ہیں
 

محمد وارث

لائبریرین
واقعی سر یہاں وزن میں بھی ہمارے اجتہاد ہو کو دخل ہے بہل کے تلفظ میں ہم نے ہ کو ساکن کر دیا ہے
بہل، ہ ساکن کے ساتھ یعنی بروزنِ قتل بھی ایک لفظ ہے لیکن خاص عربی فارسی کا ہے، اور شاید اردو میں استعمال نہیں ہوتا۔ اس کا مطلب نفرت کرنا، لعنت کرنا، چھوڑ دینا وغیرہ ہے۔ عرفی کا ایک خوبصورت شعر ہے، وزن مفتعلن فاعلن۔

مذہبِ عرفی پذیر، ملّتِ قارون بہل
گنجِ ہنر ریختن بہ ز درم داشتن
عرفی کا طور طریقہ اختیار کر اور قارون کی روش سے نفرت کر کے اُسے چھوڑ دے کہ ہنر کے خزانے لُٹانا، مال و دولت جمع کرنے سے کہیں بہتر ہے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
کیا ایسی غزلیں مشاعرے میں پیش کرنے کے قابل ہیں ؟؟؟
ابھی ہم سیکھ رے ہیں سر
آئندہ حصہ لیں گے انشاء اللہ
بھائی آپ کی تو کئی اچھی غزلیں بھی ہیں ۔ مشاعرے کے قابل کیوں نہیں ؟!! اتنی کسرِ نفسی بھی ٹھیک نہیں ۔ اگر حصہ لیتے تو بہت اچھا ہوتا ۔ خیر آئندہ سہی ۔
 
Top