جون ایلیا ہے فصیلیں اُٹھا رہا مجھ میں

نیرنگ خیال

لائبریرین
ہے فصیلیں اُٹھا رہا مجھ میں
جانے یہ کون آ رہا مجھ میں

جونؔ مجھ کو جلا وطن کر کے
وہ میرے بِن بھلا رہا مجھ میں

مجھ سے اس کو رہی تلاش، اُمید
سو بہت دن چھپا رہا مجھ میں

تھا قیامت، سکوت کا آشوب
حشر سا اک بپا رہا مجھ میں

پسِ پردہ کوئی نہ تھا پھر بھی
ایک پردہ کھنچا رہا مجھ میں

مجھ میں آ کے گِرا تھا ایک زخمی
جانے کب تک پڑا رہا مجھ میں

اتنا خالی تھا اندروں میرا
کچھ دنوں تو خدا رہا مجھ میں​
 
آخری تدوین:

فلک شیر

محفلین
آخری شعر میں حضرت جو فرما گئے ہیں، کوئی بھی اور صاحب یہ کہہ کر باآسانی فتوٰی کی زد میں آ جاتے ..........لیکن یہ جون تھے ، صرف شاعر نہ تھے ۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
بہت خوب ۔
مجھ میں آ کے گِرا تھا ایک زخمی
جانے کب تک پڑا رہا مجھ میں
شکریہ سر جی :)

واہ۔ زبردست۔ :)
پہلے مصرعے میں 'فصلیں' ہے یا 'فصیلیں'؟
شکریہ فرحت۔ درستی کر دی ہے۔ لیکن اب خود بھی سوچ میں ہوں کہ فصلیں تھا یا فصیلیں۔ موضوع سے تو فصیلیں ہی ہوگا۔ خیر دوبارہ دیکھوں گا۔ :)

شکریہ ایکس بوائے :)

آخری شعر میں حضرت جو فرما گئے ہیں، کوئی بھی اور صاحب یہ کہہ کر باآسانی فتوٰی کی زد میں آ جاتے ..........لیکن یہ جون تھے ، صرف شاعر نہ تھے ۔
متفق چیمہ صاحب۔۔۔ :)
 
Top