ہوگیا وجہ جنوں عشق کا چرچا مجھ کو - سید محمد ہادی دہلوی

کاشفی

محفلین
غزل
(سید محمد ہادی دہلوی)

ہوگیا وجہ جنوں عشق کا چرچا مجھ کو
دیکھئے کیا کرے یہ سوزشِ سودا مجھ کو

آنکھیں پتھرا گئیں دل ہجر سے بیتاب ہوا
اب تو دکھلا دو خدارا رُخ زیبا مجھ کو

اس کی زلفوں کا بکھرنا تھا قیامت آئی
ہوگیا مجھ کو جنوں ہوگیا سودا مجھ کو

گلیوں گلیوں نہیں برسا کئے پتھر مجھ پر
کوچہ کوچہ نہ کیا عشق نے رسوا مجھ کو

گلیوں گلیوں نہیں کیا تنکے چنائے مجھ سے
جابجا کیا نہ کیا عشق نے رسوا مجھ کو

نگہء ناز ادھر چل کہ تماشائی ہوں
تیر کا کام کرے ایک اشارہ مجھ کو

وصل کے ذ
 

فرخ منظور

لائبریرین
شکریہ کاشفی صاحب۔ ان دو اشعار میں کچھ مسئلہ لگ رہا ہے۔ ہو سکے تو انہیں دوبارہ دیکھ لیں۔
نگہء ناز ادھر چل کہ تماشائی ہوں
تیر کا کام کرے ایک اشارہ مجھ کو

ہادی یہ عشق فرنگن ہے سلمانی میں
ڈھونڈتے پھرتے ہیں دوچا ر کلیسا مجھ کو
 

کاشفی

محفلین
شکریہ کاشفی صاحب۔ ان دو اشعار میں کچھ مسئلہ لگ رہا ہے۔ ہو سکے تو انہیں دوبارہ دیکھ لیں۔
نگہء ناز ادھر چل کہ تماشائی ہوں
تیر کا کام کرے ایک اشارہ مجھ کو

ہادی یہ عشق فرنگن ہے سلمانی میں
ڈھونڈتے پھرتے ہیں دوچا ر کلیسا مجھ کو

شکریہ سخنور صاحب
SyedHadiDehalvi.jpg
 

فرخ منظور

لائبریرین
پہلا شعر تو واضح ہو گیا کہ جیسے آپ نے لکھا ویسے ہی ہے۔ لیکن دوسرے شعر میں مسلمانی ہے جسے آپ نے سلمانی لکھا ہے۔
ہادی یہ عشق فرنگن ہے مسلمانی میں
ڈھونڈتے پھرتے ہیں دوچار کلیسا مجھ کو
 

کاشفی

محفلین
غزل
(سید محمد ہادی دہلوی)
ہوگیا وجہ جنوں عشق کا چرچا مجھ کو
دیکھئے کیا کرے یہ سوزشِ سودا مجھ کو

آنکھیں پتھرا گئیں، دل ہجر سے بیتاب ہوا
اب تو دکھلا دو خدارا رُخِ زیبا مجھ کو

اس کی زلفوں کا بکھرنا تھا قیامت آئی
ہوگیا مجھ کو جنوں ہوگیا سودا مجھ کو

گلیوں گلیوں نہیں برسا کئے پتھر مجھ پر
کوچہ کوچہ نہ کیا عشق نے رسوا مجھ کو

گلیوں گلیوں نہیں کیا تنکے چنائے مجھ سے
جابجا کیا نہ کیا عشق نے رسوا مجھ کو

نگہء ناز ادھر چل کہ تماشائی ہوں
تیر کا کام کرے ایک اشارہ مجھ کو

وصل کے ذکر پہ غصّہ سے وہ فرماتے ہیں
دل سے بھاتا نہیں یہ روز کا چرچا مجھ کو


شیخ جی مے کی مذّمت تو کیا کرتے ہو!
تم اکیلے کبھی گلیوں میں نہ ملنا مجھ کو


ہادی یہ عشق فرنگن ہے مسلمانی میں
ڈھونڈتے پھرتے ہیں دوچار کلیسا مجھ کو
 
Top