گو کہ تازہ بنی چیز کی بات ہی کیا! لیکن جب خواتین پہ نوکری اور گھر داری دونوں کی ذمہ داریاں ہوں تو بہتر ہے کہ ادرک، لہسن اور چٹنی وغیرہ پیس کے علیحدہ علیحدہ ڈکھن والی کسی کھلے منہ کی بوتل میں فرج میں رکھ لیں۔
اس سے مجھے تو بہت فائدہ ہوتا ہے۔ چاول بنانے ہوں یا کوئی بھی ایسا سالن جس میں لہسن، ادرک ڈالے جاتے ہوں، آرام سے فرج کھولا اور استعمال کر لیے۔
اور ہم تو اکثر پیاز ،ٹماٹر ، ادرک اور لہسن کو بھون کر مسالہ تیار کر کے تین دن کے لئے رکھ لیتے ہیں۔ گھر میں کسی کو اعتراض ہو تو ایک ہی جواب ہے۔
یہ جو آپ لوگ ریسٹورنٹ پہ جا کر کھانا کھاتے ہیں ، کیا وہ اسی وقت آپ کو بنا کر پیش کرتے ہیں۔ اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ یا تو خاموشی سے ہماری بات کو قبول کر لیا جاتا ہے یا اسے اگلے دو چار دن کے لئے ہماری مصروفیت کم ہو جاتی ہے۔ ذمہ داری جو نہیں رہتی زیادہ۔
ویسے سچی بتائیں تو تازہ بنی چیز کی بات ہی الگ ہے۔