امجد میانداد
محفلین
السلام علیکم!
اپنا ایک گیت استادوں کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔ گزارش ہے کہ کچھ رہنمائی فرما دیں۔
اپنا ایک گیت استادوں کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔ گزارش ہے کہ کچھ رہنمائی فرما دیں۔
ہرجائی
کیسی اَگن مارے مَن میں تُو نے پیا لگائی
صبح شام جلائے موہے تُو بڑا ہرجائی
لُٹ گیا مارا چین سانوریا، من چَندرا ستائے
رستے پہ نین سانوریا، تُو کاہے نہ آئے
خود کو چُھپاؤں اپنی نظر سے،موہے لگے پرائی
کیسی اگن مارے من میں تُو نے پیا لگائی
صبح شام جلائے موہے تُو بڑا ہرجائی
دیکھو سجنا، تم سَنگ کتنا، سُندر سب کچھ لاگے
من پاگل اِتنا، بس چلے نہ، پریم کے ایسے دھاگے
بسرا ہر غم، ساجن اب ہم، سہہ نہ سکیں جدائی
کیسی اگن مارے من میں تُو نے پیا لگائی
صبح شام جلائے موہے تُو بڑا ہرجائی
امجد میانداد