مظفر وارثی ہاتھ آنکھوں پہ رکھ لینے سے خطرہ نہیں ٹلتا۔

عمراعظم

محفلین
ہاتھ آنکھوں پہ رکھ لینے سے خطرہ نہیں جاتا
دیوار سے بھونچال کو روکا نہیں جاتا

دعووں کے ترازو میں تو عظمت نہیں تُلتی
فیتے سے تو کردار کو ناپا نہیں جاتا

فرمان سے پیڑوں پہ کبھی پھل نہیں لگتے
تلوار سے موسم کوئی بدلا نہیں جاتا

چور اپنے گھروں میں تو نہیں نقب لگاتے
اپنی ہی کمائی کو تو لُوٹا نہیں جاتا

اوروں کے خیالات کی لیتے ہیں تلاشی
اور اپنے گریبانوں میں جھانکا نہیں جاتا

فولاد سے فولاد تو کٹ سکتا ہے لیکن
قانون کو قانون سےبدلا نہیں جاتا

ظلمت کو گھٹا کہنے سے بارش نہیں ہوتی
شعلوں کو ہواؤں سے تو ڈھانپا نہیں جاتا

طوفان میں ہو ناؤ تو کچھ صبر بھی آئے
ساحل پہ کھڑے ہو کے تو ڈوبا نہیں جاتا

دریا کے کنارے تو پہنچ جاتے ہیں پیاسے
پیاسوں کے گھروں تک کوئی دریا نہیں جاتا

اللہ جسے چاہے اُسے ملتی ہے مظفر
عزت کو دوکانوں سے خریدا نہیں جاتا

مظفر وارثی

 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اوروں کے خیالات کی لیتے ہیں تلاشی
اور اپنے گریبانوں میں جھانکا نہیں جاتا

کیا کہنے سرکار۔۔۔ آپ کے حسن انتخاب کے۔۔ ہمیشہ کی طرح ہی لاجواب اور عمدہ۔۔۔ :)
 

عمراعظم

محفلین
اوروں کے خیالات کی لیتے ہیں تلاشی
اور اپنے گریبانوں میں جھانکا نہیں جاتا

کیا کہنے سرکار۔۔۔ آپ کے حسن انتخاب کے۔۔ ہمیشہ کی طرح ہی لاجواب اور عمدہ۔۔۔ :)

پسندیدگی کے لیئے شکریہ جناب۔ اسے میں آپ کا حُسنِ نظر ہی سمجھتا ہوں۔جزاک اللہ خیر۔
 

عاطف بٹ

محفلین
بھئی واہ، بہت ہی شاندار انتخاب ہے۔ ہر شعر قابلِ داد ہے۔
اتنا عمدہ انتخاب شریکِ محفل کرنے پر بہت شکریہ سر!
 

سید زبیر

محفلین
لا جواب کلام شئیر کرنے کا شکریہ
اللہ جسے چاہے اُسے ملتی ہے مظفر
عزت کو دوکانوں سے خریدا نہیں جاتا
 
Top