محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
موضوع ہی ایسا ہے کہ صبر میں بھی جمال مانگا جائے۔اللہ ہم سب کو صبرِ جمیل عطا فرمائے
موضوع ہی ایسا ہے کہ صبر میں بھی جمال مانگا جائے۔اللہ ہم سب کو صبرِ جمیل عطا فرمائے
لگتا ہے راجہ جی کے بینڈ اور باجے اک ساتھ بج گئے ہیں تبھی تو غائب ہیںبیگماتی شاعری سے آج ہلچل مچ گئیکہہ رہا ہے ہر کنوارا مجھ کو بیوی چاہیےجن کو بیوی مل گئی ہے ان کی چاہت اور ہےایک کپ چائے ہمیں اور ایک ٹی وی چاہیے
جمیل جمال کی جمع ہےموضوع ہی ایسا ہے کہ صبر میں بھی جمال مانگا جائے۔
کیا بات ہے جنابگھر میں نخرے روز اُٹھوا، کالی چائے پیجیے’’اور دفتر جاکے گوری کے مزے بھی لیجیے‘‘کیجیے جوکچھ بھی صاحب، التجاہے یہ مِریاپنی بیگم کو خبر اس کی نہ ہونے دیجیے
اور جمع الجمع ہے ’’جمیلہ‘‘جمیل جمال کی جمع ہے
آپ کا وہ ہی حساب ہے گھر کا بھیدی لنکا ڈھائےاور جمع الجمع ہے ’’جمیلہ‘‘
ہم تو نہیں آزما سکتے ابھی کچھ بھیجب اوکھلی میں سر دیا تو مو صلوں کا کیا ڈر
آ اے ستمگر ہنر آزمائیں
تو چمٹا آزما ہم سر آزمائیں
میں نہ مانوںہم تو نہیں آزما سکتے ابھی کچھ بھی
ہنر ہے ہمارے پاس نہ سر کوئی دستیاب ہے
ہے ہنر ضرور آزمایا کبھی نہیںمیں نہ مانوں
ہنر ضرور ہو گا
وہ ہنر ہی کیا جوآپ آزما ہی نہ سکیںہے ہنر ضرور آزمایا کبھی نہیں
ایسا الٹا کام زہن میں آیا کبھی نہیں
کھاتے ہیں گپے جو گول گولوہ ہنر ہی کیا جوآپ آزما ہی نہ سکیں
جیسے گول گپے پاس ہوں اور کھا نہ سکیں
مطلب ہے اکثر پڑتی رہتی ہو گیکھاتے ہیں گپے جو گول گول
پڑتی ہی انکو چماٹ بڑی تول تول
کھاتے ہیں گپے جو گول گول
پڑتی ہی انکو چماٹ بڑی تول تول
کھاتے ہیں گپے جو گول گول
پڑتی ہی انکو چماٹ بڑی تول تول
کھاتے ہیں گپے جو گول گول
پڑتی ہی انکو چماٹ بڑی تول تول
کھاتے ہیں گپے جو گول گول
پڑتی ہی انکو چماٹ بڑی تول تول
کھاتے ہیں گپے جو گول گول
پڑتی ہی انکو چماٹ بڑی تول تول
کھاتے ہیں گپے جو گول گول
پڑتی ہی انکو چماٹ بڑی تول تول
ہم نے تو عینی شاہ کے شعر کو ایک منفرد انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ناپ تول کا بڑا حساب رکھا ہے
جیو جناب جیوہم نے تو عینی شاہ کے شعر کو ایک منفرد انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔
بیگمیں بھی اس جگہ آتی ہیں ، رہنے دیجیےان کی باتیں کھل کر اس محفل میں یوں مت کیجیےبیگموں کی کرتے ہو راجا برائی اتنی کیوں؟گھر میں کہتے ہو اے بیگم! لیجیے یہ لیجیے
لگتا ہے ان کو سر منڈاتے ہی اولے پڑ گئے ہیںمزاح میں ابتذال کے در آنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں بہ نسبت طنز کے۔
سو، بہت احتیاط کی ضرورت ہے راجا صاحب!