گوگل سرچ میں ہر ملک پسندیدہ پراڈکٹس کا دلچسپ نقشہ!

قیصرانی

لائبریرین
یہاں ہانگ والے چائینیز کی بات ہو رہی ہے۔ اگر تمام مین لینڈرز کی بات ہوتی تو اب تک ہانگ کانگ کا کریا کرم ہو چکا ہوتا۔
http://m.www.gov.hk/en/residents/immigration/chinese/law.htm
ویسے یہ عجیب بات لگتی ہے، مگر ایسے قوانین کچھ عجیب طرح سے بنائے جاتے ہیں کہ غیر ملکی ان کا کوئی اور مطلب نکال سکتے ہیں اور ملکی کوئی اور مطلب۔ اس لیے آپ سے پوچھا کیونکہ آپ ان قوانین کی بہتر وضاحت کر سکتے ہیں
 

عباس اعوان

محفلین
ویسے یہ عجیب بات لگتی ہے، مگر ایسے قوانین کچھ عجیب طرح سے بنائے جاتے ہیں کہ غیر ملکی ان کا کوئی اور مطلب نکال سکتے ہیں اور ملکی کوئی اور مطلب۔ اس لیے آپ سے پوچھا کیونکہ آپ ان قوانین کی بہتر وضاحت کر سکتے ہیں
درست۔
چین کے چائینیز کو بھی ہانگ کانگ شہریت کے لیے باقی تمام کی طرح سات سال ہانگ کانگ میں قانونی طور پر رہنا پڑتا ہے، پھر کہیں جا کر بات بننا شروع ہوتی ہے۔
 

فاخر رضا

محفلین
حوروں اور جنتیوں کی خوراک کا ذکر چل رہا تھا اسلئے پوچھا تھا کہ روحانی مخلوق مادی خوراک کا کیا کریگی۔ لیکن چونکہ دماغ نہیں چلتا اسلئے سوال کرنا ہی جرم قرار پایا۔
السلام علیکم. عارف بھائی، آپ کے سوالات درست ہیں اور ہوتے ہیں. سوال ہمیشہ ہی درست ہوتا ہے یہ تو جواب صحیح یا غلط ہوتے ہیں.
دوسرے جہاں تک جنت میں غذا اور حوروں کا تعلق ہے، آپ یقین رکھیں ان سوالات کے جوابات بھی موجود ہیں. بس تلاش کرنے کی ضرورت ہے. اب جس کو ضرورت ہوتی ہے وہ کھوج لگا ہی لیتا ہے، آپ بھی تو اتنی معلومات کھوج لگا کر لے آتے ہیں.
تیسری بات یہ ہے کہ جب تک اسلام کے بارے میں کچھ مسلمات سمجھ نہ آجائیں اس طرح کے سوالات پر گفتگو لاحاصل ہوتی ہے. مثال کے طور پر اگر آپ کسی ڈاکٹر سے ویکسین کی ضرورت پر سوال کریں تو پہلے آپ کو انسان میں موجود دفاعی نظام سمجھنا پڑے گا. ہر علم اسی طرح ہے.
چوتھی اور آخری بات یہ ہے کہ سوال کا مقصد میں ہمیشہ معلومات میں اضافہ ہی لیتا ہوں اور اس پر کسی کو شک نہیں کرنا چاہیے ہادیہ
 

ہادیہ

محفلین
چوتھی اور آخری بات یہ ہے کہ سوال کا مقصد میں ہمیشہ معلومات میں اضافہ ہی لیتا ہوں اور اس پر کسی کو شک نہیں کرنا چاہیے ہادیہ
آپ کو کس نے کہا میں نے شک کیا؟ میں نے یقین کیا تھا
انسان کا یقین بھی غلط ہوسکتا ہے مگر کیا کریں عارف صاحب کا سارا قصور ہے اس میں بھی۔امیج انہوں نے ایسا بنایا ہوا ہے ہر کمنٹس میں تو یہ بحث کر رہے ہوتے ہیں اور ہماری خوش قسمتی (بد قسمتی کہہ لیں:p) ان کی باتوں کی توپ کا رخ مسلمانوں، پاکستانیوں وغیرہ وغیرہ کی طرف ہی ہوتا ہے۔
اور اگر میری غلطی ہے تو میں سوری پھر بھی نہیں کروں گی یہ تو سڑیل بندے ہیں اٹس اوکے بھی نہیں کہتے :p
 
آخری تدوین:

فاخر رضا

محفلین
اب روحانی مائدہ مفت میں تو نہیں دینا نا۔ اتنی نمازیں پڑھیں، اتنے روزے رکھیں تو اتنا مائدہ ملے گا۔ کچھ ایسی ہی کرنسی ہوگی۔
عقل ہر جگہیں کام کرتی ہے تو جنت میں کیوں نہیں کرے گی.
ویسے ایک مثال یاد آرہی ہے شاید آپ کو مزاحیہ لگے مگر پھر بھی دیئے دیتا ہوں شاید سو دو سو سال بعد آپ کے کام آجائے. کبھی کبھی بچے کو دوا پلانے کے لئے ٹافی یا چاکلیٹ کی لالچ دی جاتی ہے. اصل مقصد دوا پلانا ہوتا ہے جبکہ بچہ ٹافی کے چکر میں دوا پیتا ہے.
یہ جنت دوزخ پر زیادہ سوچنے کی بجائے اگر عبادت کس کی کی جارہی ہے پر غور کیا جائے تو شاید انسان جنت کا سوچے ہی نہ.
ایک اور بات کہ دوں کہ جن لوگوں کو عبادت کی حقیقت سمجھ آجائے گی ان دل شاید جنت میں بھی نہ لگے اور وہ یہی تقاضا کریں کہ ہمیں دوبارہ عبادت کے لئے دنیا میں جانا ہے.
میں پرمزاح ریٹنگ کے لئے پوری طرح تیار ہوں
 
Top