گانوں کا کھیل (2)

ماوراء

محفلین
بھیڑ میں تنہائی میں پیاس کی گہرائی میں
درد میں رسوائی میں مجھے تم یاد آتے ہو
گیت میں شہنائی میں خواب میں پروائی میں
دھوپ میں پرچھائی میں مجھے تم یاد آتے ہو


ت​
 

ظفری

لائبریرین
تاروں کو محبت امبر سے
پھولوں کو محبت شبنم سے
جیسے دل کو محبت دلبر سے
ہمیں ایسی محبت ہے تم سے
اب تم بھی کہو نا کچھ ہم سے


ا
 

ماوراء

محفلین
اگر تم مل جاؤ زمانہ چھوڑ دیں گے ہم
تمھیں پا کر زمانے بھر سے رشتہ توڑ دیں گے ہم
بنا تیرے کوئی دلکش نظارہ ہم نہ دیکھیں گے
تمھیں نہ ہو پسند اس کو دوبارہ ہم نہ دیکھیں گے
تیری صورت نہ ہو جس میں وہ شیشہ توڑ دیں گے ہم

ز​
 

ظفری

لائبریرین
زندگی کے فیصلے میں ،‌ ہم یہ بھی تو نہ سوچا
خوبصورت خواب سے بڑھ کے
کوئی ہوتا نہیں دھوکہ ۔۔۔۔

(ادت نرائن ۔ضمیر)


و
 

قیصرانی

لائبریرین
تم بن کیا ہے جینا کیا ہے جینا
تم بن جیا جائے کیسے
کیسے جیا جائے تم بن
صدیوں سی لمبی ہیں راتیں
صدیوں سے لمبے ہوئے دن
آجاؤ لوٹ کر تم
یہ دل کہہ رہا ہے

(تم بن)

ب
 

ظفری

لائبریرین
بندھنے لگی یوں کسی کے ساتھ زندگی
نہیں نہیں ، نہیں نہیں ، کبھی نہیں ،
کبھی سوچا نہ تھا ۔۔۔۔۔۔

ن
 

ماوراء

محفلین
سو درد ہیں سو راحتیں
سب ملا دل نشیں
اک تو ہی نہیں
روکھی روکھی سی یہ ہوا
اور سوکھے پتے کی طرح
شہر کی سڑکوں پہ میں
لاوارث اڑتا ہوا
سو راستے، پر تیری راہ نہیں۔
ا

 
Top