زیک

مسافر
اصل بات یہ ہے کہ ہم جب بھی کہیں چھٹیاں گزارنے گئے تو مقصد سال بھر کی تھکن اتارنا رہا۔ یعنی بہت سا آرام اور چیدہ چیدہ جگہیں دیکھنا ۔۔ آپ جس طرح مہم جوئی کرتے ہیں اور حیرت انگیز جگہوں پر جاتے ہیں اور فطرت کے نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہیں یہ بہت کمال کی چیز ہے! مجھے لگتا ہے کہ میرے لیے ایسا کرنا کبھی ممکن نہ ہو گا
ہر کسی کا چھٹیاں گزارنے کا انداز مختلف ہوتا ہے۔ ہم چونکہ کام کے سلسلے میں ایک ہی ڈیسک پر کمپیوٹر پر کام کرتے ہیں تو ہلنے جلنے کے لئے محنت کرنی پڑتی ہے۔ پھر بہتر سینری کے لئے کچھ ہٹ کر کام کرنے پڑتے ہیں۔ خاص طور پر خوبصورت روٹ اکثر تیز سڑکوں سے زیادہ وقت لیتے ہیں لیکن ان کا اپنا مزہ ہوتا ہے۔ اسی طرح پیدل چلنا اور ہائیک کرنا آپ کو ایسی جگہیں پہنچا دیتا ہے جہاں لوگوں کی تعداد کچھ کم ہوتی ہے اور خوبصورت نظارے زیادہ بہتر۔ اگرچہ عام دنوں میں بھی ورزش وغیرہ کی عادت ہے لیکن چھٹیوں میں ہم زیادہ ایکٹو ہوتے ہیں۔
 

زیک

مسافر
یہ بتائیے کہ آپ سفر کی منصوبہ بندی کیسے کرتے ہیں؟ (مقامات کی تلاش، ساتھ لے جانے کے لوازمات، کھانے کی اشیاء وغیرہ)
ممالک اور علاقوں کی معلومات تو اب ذہن میں اتنا عرصہ سے ہیں کہ لگتا ہے ہمیشہ سے جانتا ہوں۔ اس کے لئے ڈاکومنٹریز، سفرنامے، سیاحوں سے گفتگو اور ٹریول فورمز وغیرہ کام آئے۔

جب کوئی چھٹیوں کا پلان ہو تو موسم، دورانیہ اور موڈ کے حساب سے کوئی ایک جگہ کا فیصلہ کرتے ہیں۔ پھر اس پر تحقیق کہ کہاں کہاں جایا جائے اور کیا کیا جائے۔ اس کے لئے انٹرنیٹ اور یوٹیوب تو کام آتے ہی ہیں لیکن میں ابھی بھی ٹریول گائیڈبکس لائبریری سے لے کر آتا ہوں کہ متعدد سورسز کی مدد سے بہتر پلان بنتا ہے۔ اکثر پلان جانے سے سال دو سال پہلے ہی تیار ہوتا ہے۔ آجکل دو تین پلان تو ہر وقت جیب میں موجود ہوتے ہیں۔

منصوبہ بندی میں ایک اہم بات بیلنس ہے۔ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ بہت تیزی سے جگہ نہ بدلتے رہیں بلکہ ہر علاقے میں کچھ وقت صرف کریں۔ پلان ایسا ہو کہ چیدہ چیدہ ایکٹوٹیز اس کا حصہ ہوں لیکن ایسا نہیں کہ لگے ٹور گروپ کے ساتھ گنتی پوری کرنے دوڑے جا رہے ہیں۔ کچھ ہائیکنگ، کچھ شہر، کچھ ویرانے، کچھ میوزیم وغیرہ جگہ کی مناسبت سے تنوع ہو۔

ساتھ لے جانے کی چیزیں پلان اور موسم پر منحصر ہیں۔ کیمرہ، لینزز، اضافی بیٹری تو لازم ہیں۔ ساتھ ہی فرسٹ ایڈ کٹ بھی۔ ہائیکنگ کرنی ہو تو بوٹس، ٹریکنگ پولز اور بیک پیک۔ ہم کم سے کم سامان لے جانا پسند کرتے ہیں۔ اکثر فی بندہ ایک چھوٹا سوٹ کیس جو اکثر فلائٹس میں اگر آپ چاہیں تو جہاز میں ساتھ لے جائیں لیکن ہم اندر دے دیتے ہیں۔ لمبی فلائٹ ہو تو کنڈل اور نائز کینسلنگ ہیڈفون۔ کپڑے وغیرہ موسم کی مناسبت سے لیکن ساتھ ساتھ بارش اور موسم کی تبدیلی کے لئے بھی تیار۔ کپڑے بہت زیادہ لے جانے کی ضرورت نہیں ہوتی کہ اگر چھٹیاں ایک ہفتہ سے زیادہ کی ہوں تو آپ لانڈرومیٹ پر کپڑے دھو سکتے ہیں۔
 

زیک

مسافر
اگر ہم کیمپنگ پر جا رہے ہیں تو فریز ڈرائیڈ فوڈ پیکس اور دیگر اشیا ساتھ لے جاتے ہیں۔ اگر کافی ہائیکنگ کر رہے ہیں تو کچھ سنیکس یا گھر سے لے جاتے ہیں یا وہاں ہائیک سے پہلے خرید لیتے ہیں۔

دیگر چھٹیوں پر ہم کھانا بنانے سے پرہیز ہی کرتے ہیں اور ریستوران وغیرہ سے کھاتے ہیں۔ چند ایک ریستوران پلان بناتے ہوئے ہی منتخب کر لیتے ہیں لیکن اکثر کھانے کے دن یا وقت یا ایک دو دن پہلے (اگر بکنگ ضروری ہو) ہی فیصلہ کرتے ہیں کہ کہاں کھانا ہے۔ ناشتہ اگر ہوٹل میں ہی دستیاب ہو تو آسانی رہتی ہے کہ وقت کی بچت ہو جاتی ہے۔

ریستوران منتخب کرنے کے لئے گوگل، ییلپ، مشیلن گائیڈ اور ٹورزم گائیڈبکس دیکھتے ہیں لیکن کئی بار چلتے چلتے ہی پسند بھی کر لیا کرتے ہیں۔

لنچ یا تو پکنک لنچ کی صورت ہائیک پر پیک کر کے لے جاتے ہیں یا راستے میں کسی کیفے سے کھا لیتے ہیں کہ کھانا جلدی نبٹا لیا جائے اور ایکٹیویٹی کے لئے وقت رہے۔ جب چند سال پہلے پاکستان گلگت بلتستان گئے تو وہاں یہ مشکل تھی کہ لنچ بھی ڈنر کی طرح بھاری بھرکم تھا اور وقت بھی کافی ضائع ہوتا تھا۔
 

زیک

مسافر
اپنے ساتھ کم از کم کتنے لوگوں کو لے کر جانا چاہیے؟ ( یعنی بوریت نہ ہو، اور ایک دوسرے کی مدد بھی ہو جائے۔)
یہ تو سوال ہی غلط ہے۔ کم از کم نہیں بلکہ زیادہ سے زیادہ کتنے لوگ جائیں۔ جتنے زیادہ لوگ ہوں گے اتنی ہی زیادہ ان کی دلچسپیاں اور خیالات۔ کوئی صبح سویرے نکلنا چاہے گا اور کوئی لنچ کے بعد۔ ان سب کو ایک پلان پر راضی کرنا اور پھر اس پر عمل کرانا اتنا مشکل ہو جائے گا کہ آپ کی ساری توانائی اسی میں لگے گی اور سیر سپاٹے کا لطف ختم۔

چند ہی لوگ ہوں اور وہ سیر سپاٹے میں ایک جیسی دلچسپی رکھتے ہوں۔ چھٹیوں میں اٹھنے، آرام کرنے اور کھانے پینے کے معاملے میں متفق ہوں۔ یہ سب ہو تو ہی سب انجوائے کر سکیں گے۔

اگر ایسا نہ ہو اور پھر بھی زیادہ لوگ اکٹھے چھٹیاں منانے جائیں تو پروگرام الگ الگ کر لیں کہ جس کی جو دلچسپی ہے اور اوقات ہیں وہ اس حساب سے کرے۔

ہم عموماً صرف تین لوگ (میں، بیوی، بیٹی) ہی چھٹیاں اکٹھی مناتے ہیں۔ بلکہ اب تو بیٹی بھی کئی بار نہیں ہوتی۔ کبھی کبھی کوئی دوست یا بھائی یا بہن وغیرہ بھی ساتھ ہوتے ہیں۔
 

زیک

مسافر
مہم جوئی کے دوران ایک شخص کو اپنے ساتھ کیا کیا سامان اپنے ساتھ رکھنا چاہئے؟(یعنی کتنا وزن اور کیا کیا ضروری اشیاء)
مہم جوئی کی نوعیت پر منحصر ہے۔ ایک بنیادی اصول یہ ہے کہ وزن کم سے کم ہو کہ آپ ہی کو اٹھانا ہو گا۔ ضروری اشیا میں کیمرہ، لینز، بیٹری، فون، چھوٹا پاور بینک (تاکہ ایمرجنسی میں فون کو چارج کیا جا سکے)، ہیڈلیمپ، فرسٹ ایڈ کٹ، دستانے، ٹوپی، ہلکی گرم جیکٹ، بارش کے لئے جیکٹ اور پتلون، ایک سے تین لیٹر پانی اور فوری انرجی دینے والے سنیکس ضرور رکھتا ہوں۔ میرے بیک پیک کا وزن 7 سے 12 کلوگرام تک ہوتا ہے۔ اگر ٹھنڈا اور برف والا موسم ہو تو آئس ٹریکرز (تصویر اسی لڑی میں لگائی تھی) اور ایک مزید جیکٹ وغیرہ۔
 

زیک

مسافر
اگر خدانخواستہ کوئی گھمبیر مشکل ہو تو اس سے کیسے نمٹتے ہیں یا نمٹ سکتے ہیں؟
پاکستان میں ہوں تو خدا کو یاد کریں کہ وہاں کم ہی کوئی صحیح انتظام ہے۔ ورنہ یہ کہ نقشہ پاس ہو جو انٹرنیٹ کنکشن کے نہ ہوتے ہوئے بھی دیکھ سکیں۔ اپنی پوزیشن کا علم ہو۔ مرہم پٹی کا سامان ساتھ ہو۔ موسم بدلے تو آپ اس کے لئے تیار ہوں۔ اگر گم ہو جائیں اور رات ہو جائے تو روشنی کا انتظام ہو۔ اکیلے جانے سے بہتر ہے کہ کوئی ساتھ ہو جو ایمرجنسی کی صورت میں دوڑ کر مدد بلا سکے۔ اگر کوئی ساتھ نہ ہو تو کسی کو علم ہو کہ آپ کہاں کس ارادے سے گئے ہیں اور کب لوٹیں گے۔ میں جب ہائیکنگ، رننگ یا سائیکلنگ کرنے اکیلا نکلتا ہوں تو میری گھڑی اور فون خودکار طریقے سے میرا راستہ اور پوزیشن میری فیملی سے شیئر کرتے ہیں۔

سب سے خطرناک ویران علاقے میں رات کے وقت گاڑی چلانا ہے کہ کوئی بھی وائلڈ لائف سڑک پر آ سکتی ہے۔ کافی احتیاط سےڈرائیو کرنا پڑتا ہے۔

باقی چھوٹی موٹی چوٹیں تو لگتی رہتی ہیں۔
 
Top