کیا غالب کی شاعری عاشقانہ شاعری ہے؟

فہیم

لائبریرین
کچھ ٹھیک سے یاد نہیں شاید کسی جگہ پڑھا تھا کہ
اب غالب کہیں بھی مقبول نہیں سوائے اردو کے علاوہ

کیا یہ درست ہے؟
 

جیہ

لائبریرین
اردو کے شاعر تھے تو ظاہر اردو دان طبقے ہیں مشہور ہوں گے۔ مگر ایسا بھی نہیں ۔۔۔ جہاں جہاں غالب کے تراجم پہنچے ہیں ان کو پزیرائی ملی ہے۔ ہاں البتہ ان کے فارسی کلام کو وہ شہرت نہ ملی جس کی غالب کو توقع تھی
 

نوید صادق

محفلین
سلسلہ تو عمدہ ہے۔ میری آج ہی اس پر نظر پڑی ہے۔ لیکن مجھے ایک بات کی سمجھ نہیں آئی کہ آپ غالب کی شاعری سے عشق کو کیوں نکال باہر کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ایک فطری عمل ہے۔ اور ایک مکمل آدمی اگر ایک مکمل شاعر ہے تو اس کے ہاں سب کچھ ہو گا۔عشق، مظاہرِ فطرت، مشاہدہء حق، نفسیاتی و معاشرتی و سماجی مسائل۔ اور دنیا ۔ دنیا میں تو سب سمٹ آتا ہے۔ ہاں اسے ایک الگ موضوع بنایا جا سکتا ہے جیسے غالب کا عشق وغیرہ وغیرہ۔ غالب میرا پسندیدہ شاعر ہے اور میں نے ہمیشہ ایک مکمل شاعر کے ناطے اس سے لطف اٹھایا ہے۔
مجھے تو یہ شعر بہت لطف دیتا ہے

تا کہ میں جانوں کہ اس کی ہے رسائی واں تلک
مجھ کو دیتا ہے ، پیامِ وعدہء دیدارِ دوست

لیکن یہ شعر اس سے بھی کہیں زیادہ پر لطف و لطیف ہے۔

منظر اک بلندی پر اور ہم بنا لیتے
عرش سے اُدھر ہوتا کاش کہ مکاں اپنا

ویسے کم تو یہ شعر بھی نہیں

غالب وظیفہ خوار ہو، دو شاہ کو دعا
وہ دن گئے کہ کہتے تھے نوکر نہیں ہوں میں

باقی غالب پر بحث کو آگے بڑھاتے ہیں کہ بات تو ہو گی۔
 

نوید صادق

محفلین
کچھ ٹھیک سے یاد نہیں شاید کسی جگہ پڑھا تھا کہ
اب غالب کہیں بھی مقبول نہیں سوائے اردو کے علاوہ

کیا یہ درست ہے؟

بھائی! مجھے تو ایک مصری بھی ایسا ملا جو غالب کی شاعری سے بخوبی آگاہ تھا۔ اچھا آپ ایک بات بتائیں ۔ اس وقت امریکہ میں سب میں اعلیٰ شاعر کون ہے۔ مجھے بھی نہیں معلوم کیوں کہ میں اردو ہوں۔ اور اردو سے آگاہی رکھتا ہوں۔
 

جیہ

لائبریرین
یقینا آپ سخنور سے مخاطب ہیں۔۔۔ ورنہ ہمرا تو ایمان ہے کہ غالب کی شاعری عاشقانہ "بھی" ہے۔ کچھ شعر تو "فاسقانہ" ہیں :)
سلسلہ تو عمدہ ہے۔ میری آج ہی اس پر نظر پڑی ہے۔ لیکن مجھے ایک بات کی سمجھ نہیں آئی کہ آپ غالب کی شاعری سے عشق کو کیوں نکال باہر کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ایک فطری عمل ہے۔ اور ایک مکمل آدمی اگر ایک مکمل شاعر ہے تو اس کے ہاں سب کچھ ہو گا۔عشق، مظاہرِ فطرت، مشاہدہء حق، نفسیاتی و معاشرتی و سماجی مسائل۔ اور دنیا ۔ دنیا میں تو سب سمٹ آتا ہے۔ ہاں اسے ایک الگ موضوع بنایا جا سکتا ہے جیسے غالب کا عشق وغیرہ وغیرہ۔ غالب میرا پسندیدہ شاعر ہے اور میں نے ہمیشہ ایک مکمل شاعر کے ناطے اس سے لطف اٹھایا ہے۔
 

نوید صادق

محفلین
یقینا آپ سخنور سے مخاطب ہیں۔۔۔ ورنہ ہمرا تو ایمان ہے کہ غالب کی شاعری عاشقانہ "بھی" ہے۔ کچھ شعر تو "فاسقانہ" ہیں :)

آپ جو چاہے سمجھ لیں۔ غالب اتنا بڑا شاعر ہے کہ اس پر کئی مباحث بیک وقت شروع کئے جا سکتے ہیں۔ اور مجھے تو خوشی ہے کہ یہاں ایسے عظیم انسان پر بات ہو رہی ہے۔ اختلافات نئے علوم/ایجاد کو راہ دیتے ہیںِ۔
اچھا ہے کہ بات چلتی رہے۔ سو میں دونوں فریقوں کے ساتھ ہوں اور دونوں کے خلاف۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
سلسلہ تو عمدہ ہے۔ میری آج ہی اس پر نظر پڑی ہے۔ لیکن مجھے ایک بات کی سمجھ نہیں آئی کہ آپ غالب کی شاعری سے عشق کو کیوں نکال باہر کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ایک فطری عمل ہے۔ اور ایک مکمل آدمی اگر ایک مکمل شاعر ہے تو اس کے ہاں سب کچھ ہو گا۔عشق، مظاہرِ فطرت، مشاہدہء حق، نفسیاتی و معاشرتی و سماجی مسائل۔ اور دنیا ۔ دنیا میں تو سب سمٹ آتا ہے۔ ہاں اسے ایک الگ موضوع بنایا جا سکتا ہے جیسے غالب کا عشق وغیرہ وغیرہ۔ غالب میرا پسندیدہ شاعر ہے اور میں نے ہمیشہ ایک مکمل شاعر کے ناطے اس سے لطف اٹھایا ہے۔
مجھے تو یہ شعر بہت لطف دیتا ہے

تا کہ میں جانوں کہ اس کی ہے رسائی واں تلک
مجھ کو دیتا ہے ، پیامِ وعدہء دیدارِ دوست

لیکن یہ شعر اس سے بھی کہیں زیادہ پر لطف و لطیف ہے۔

منظر اک بلندی پر اور ہم بنا لیتے
عرش سے اُدھر ہوتا کاش کہ مکاں اپنا

ویسے کم تو یہ شعر بھی نہیں

غالب وظیفہ خوار ہو، دو شاہ کو دعا
وہ دن گئے کہ کہتے تھے نوکر نہیں ہوں میں

باقی غالب پر بحث کو آگے بڑھاتے ہیں کہ بات تو ہو گی۔

نوید صاحب - میرا اس دھاگے کو کھولنے کا مقصد ہی یہ تھا کہ اس بارے میں بحث ہو - میرا دعویٰ ہے کہ غالب کا تقریباً ہر عاشقانہ شعر اپنے اندر ورائے عاشقی معانی رکھتا ہے - سوائے چند فاسقانہ اشعار کے جیسے ایک فاسقانہ شعر ہے -

غیر کی مرگ کا غم کس لئے، اے غیرتِ ماہ!
ہیں ہوس پیشہ بہت، وہ نہ ہُوا، اور سہی
 

فرخ منظور

لائبریرین
غالب کے کلام میں وجودیت بھی پائی جاتی ہے۔

نظامی صاحب آپ وجودیت کی بات کر رہے ہیں یا وحدت الوجود کی کیونکہ غالب کی شاعری کی تشریح نظریہ وحدت الوجود کے حوالے سے کی جا سکتی ہے - وجودیت تو ایک ایسا فلسفہ ہے جسے فرانس کے فلسفی ژاں پال سارتر سے منسوب کیا جاتا ہے -
 

الف نظامی

لائبریرین
نظامی صاحب آپ وجودیت کی بات کر رہے ہیں یا وحدت الوجود کی کیونکہ غالب کی شاعری کی تشریح نظریہ وحدت الوجود کے حوالے سے کی جا سکتی ہے - وجودیت تو ایک ایسا فلسفہ ہے جسے فرانس کے فلسفی ژاں پال سارتر سے منسوب کیا جاتا ہے -
جی سخنور وحدت الوجود کی بات کر رہا ہوں۔
 

نوید صادق

محفلین
نظامی صاحب!
بہتر ہو کہ ہم میں سے جو جس بات کا دعوٰ کرے وہ اس کی وضاحت بھی کرے۔ مثالیں بھی دے۔ یقین جانئے بڑا لطف رہے گا۔
 

نوید صادق

محفلین
"جب کوئی شاعر یا مفکر کسی خاص قوم کا نفسِ ناطقہ بن کر اس کی پوری جذباتی زندگی کا ترجمان بن جاتا ہے تو وہ تہذیب کا نمائندہ تو ہوتا ہی ہے، بذاتِ خود ایک تہذیب، ایک اسلوب، ایک سلیقہ بن کر اس کا مثالی پیکر بھی بن جاتا ہے۔ اس حد تک کہ اس کا نام اس تہذیب کی تصویر، اس کا کلام اس تہذیب کی تعبیر، اور اس کا اسلوب اس تہذیب کی تفسیر کا درجہ حاصل کر لیتا ہے۔
ان معنوں میں شیکسپیئر کا برطانوی تہذیب کا، حافظ کو عجمی لطافت کا، دانتے فلارینس کا، گوئٹے کو جرمن اندازِ زیست کا اور غالب کو ہندی اسلامی تمدن کا نفسِ ناطقہ کہا جا سکتا ہے۔"

غالب ----ایک تہذیب از ڈاکٹر سید عبداللہ

دوستو! کیا ہی اچھا ہو اگر ہم ڈاکٹر سید عبداللہ کے اس اقتباس پر بحث کریں۔ کیا خیال ہے

ہندی اسلامی تمدن کیا چیز ہے؟
غالب ہندی اسلامی تمدن کا نفسِ ناطقہ ہے؟
اگر ہے تو کیوں اور کیسے؟
اگر نہیں تو پھر کون ہے؟
 
Top