کیا آپ پکے مسلمان ہیں؟

arifkarim

معطل
کافرانہ باتیں مت کریں۔ :laughing:
اسلام کا ذکر عیسوی تقویم میں کرنا گناہ کبیرہ ہے۔ اسلام کا ذکر ہو رہا ہے تو تقویم صرف ہجری ہی استعمال کی جانی چاہیے۔
موجودہ ہجری سن 1437 ہے اور ہجرتِ مدینہ دعوی نبوت کے کتنے سال بعد عمل میں آئی تھی؟ اتنے سال جمع کر لیں 1437 میں۔۔۔
ساڑھے چودہ سو بنے کہ نہیں؟
اسلامی کیلنڈر قمری ہے، جس میں 365 کی بجائے 354 دن ہوتے ہیں۔ آپ قمری میں حساب لگاتے رہیں، ہم شمسی سے خوش ہیں :)
 

نور وجدان

لائبریرین
آپ شاید بھول رہی ہیں کہ قریباً تمام ادیان و مذاہب ’’ہم جنتی‘‘ اور ’’وہ جہنمی‘‘ کی فکر پر چل رہے ہیں۔ دوسرے ادیان و مذاہب کو جھٹلائے یا نیچا دکھائے بغیر آپ اپنے من پسند دین و مذہب پر نہیں چل سکتے۔ مسلمان کافر کی تفریق صرف اسلام ہی میں نہیں ہے۔ یہودیوں میں بھی یہودی قوم سے پیدا ہونا بہت بڑے فخر کی بات سمجھی جاتی ہے۔ ہندوؤں میں آج بھی ذات پاک کا سلسلہ چل رہا ہے

کیا آپ اپنے من پسند مذہب پر چل رہے ہو ؟ جب آپ دوسرے مذاہب کو نہیں جھٹلا رہے تو کیسے یہ فرض کرلیا کہ سب ایسے کریں گے ۔

میں آج تک مسلمان اور مومن کا فرق سمجھ نہیں سکی ۔ مومن جس کا یقین پختہ اور مسلمان جو اسلام قبول کرے ۔ مومن اور مسلمان ۔۔۔ کیا سارے مسلمان مومن ہیں یا سارے مومن مسلمان ہیں ؟

اسلامی سزاؤں اور قوانین کے نافذ کر دینے سے اگر شریعت نافذ ہو جاتی تو آج سعودیہ اور ایران جنت نظیر ، مثالی معاشرے ہوتے

پاکستان میں ضیاءالحق کا نفاذ ء شریعت کرنا اس کی عمدہ مثال ہے ۔ سوال یہی ہے کہ اسلام کیا سزا و جزا کے لیے ہے ؟ اسلام سزا و جزا کے لیے نہیں ۔ہم نے لوگوں پر اقتدار مضبوط کرنے کے لیے سزا کو اتنا اجاگر کیا ہے کہ سزا پانے کے خوف سے ہم اسلام سے ہی انحراف کرنے لگیں۔



اگر کوئی مذہب انسان کو انسانیت نہیں سکھا سکا تو ایسے مذہب یا دین کا کیا فائدہ؟ کیا اللہ تعالیٰ نے انبیاء اور پیغمبر اسلئے نہیں بھیجے تھے کہ انسان کو اخلاقی، روحانی لحاظ سے اسقدر طاقت ور بنا دیا جائے کہ صفات الٰہی اسمیں جلوہ گر ہوں تاکہ وہ نفس امارہ سے نفس مطمئنہ بن سکے؟ میرے تو خیال میں دین و مذہب کا مقصد ہی انسان کو انسانیت سکھانا ہے اور اسے ایک معاشرتی جانور سے خدا نما انسان بنانا ہے


یہی تو مسئلہ ہے جناب کہ ہر مذہب کا خدا اس مذہب کے علاوہ باقی سب مذاہب کو جہنم میں ڈالنے کا وعدہ کرتا ہے اور ہر مذہب کے ماننے والے کے ایمان کا حصہ ہے کہ باقی سب جہنمی ہیں۔

ہم سب کو اگر خدا چننے کا موقع ملے تو ہم کون سا خدا چنیں گے ؟ کس مذہب کی طرف جائیں گے ؟
چلیے فلسفے ولسفے کو ماریے گولا، یہ بتائیے کہ کیا آپ کا بھی یہی ایمان نہیں کہ "جن لوگوں نے کفر کیا ہے وہ دوزخ کی طرف گروہ درگروہ ہانکے جائیں گے" اور "جہنم کافروں کے لیے بنی" ہے؟

ابھی تک اسلام کے دو روپ پڑھے : سزا وجزا والا اسلام اور مذہب عشق ہے۔ کیا عاشق جہنم و دوذخ کو کچھ سمجھتا ہے ؟ میرا خیال ہے جنت و دوذخ کچھ نہیں ہے جس طرح خدا ہمارا بنا ہوا ہے ، اسی طرح دوذخ و جنت بھی ہماری بنی ہوئی ہے ۔میں اکثر سوچتی ہوں اک طرف اللہ تعالیٰ نے کہا کہ میں تمھاری شہ رگ سے قریب ہوں تو اسی قربت کی قسم سورۃ الرحمن میں کھاتے جنت کی باتیں کی ۔ مجھے اللہ کی قربت سے پہلے جنت چاہیے اور سارے لوگ جو مجھے ملحد لگتے ان پر کفر کا فتوٰی چاہیے ۔ میری جنت میں حوریں اور کافر کے لیے گرم کھولتا پانی ۔۔۔ ہم سے کون کتنا قریب ہے اس کا فیصلہ ہم نے کب کیا ؟ اگر اللہ میرے اندر ہے تو سب انسانوں کے اندر ہے ، میں اگر اپنے آپ سے عشق کرتے باقی لوگوں سے عشق کروں تو کیا جنت ، کیا دوذخ ! بات ہی ختم اور یہی اسلام میرے نزدیک ہے

کیا خدا دوہرے قتل کے جرم میں ایک شخص کو دو مرتبہ موت دینے پر قادر نہیں ؟ محدود جرائم کی سزا لامحدود اذیت کیوں ؟
کیا منصفانہ سزا کا یہ تقاضا نہیں کہ لامحدود سزا کے لیے پہلے لامحدود جرم واقع ہونا ثابت کیا جائے ؟
ایک شخص نے اپنے پر ظلم ہونے کا دعویٰ کیا۔ اس نے خود ہی قوانین ترتیب دیے۔ خود ہی دلائل ثابت کیے اور خود ہی منصف بن کر ملزم کے خلاف ابدی اذیت کا فیصلہ سنا دیا۔
کیا انصاف کا یہ ڈھانچہ منصفانہ ہے ؟ کیا آپ ایسی عدالت میں پیش ہونا پسند کریں گے جہاں مظلوم ہی منصف ہے؟
انسان معاشرے میں قوانین اس لیے نافذ کرتے ہیں تاکہ انسانوں کے مابین ظالم اور مظلوم میں انصاف ہوسکے۔ مظلوم کی جو حق تلفی ہوئی اس کا ازالہ ہوسکے۔
خدا کا انکار کرنے سے خدا کی حق تلفی کیسے ہوئی؟ کیا خدا مظلوم ہے؟ خدا کا انکار کرنے والے نے کس پر ظلم کیا ؟ کس کا حق چھینا ؟ خدا کا خود کہنا ہے کہ وہ بے نیاز ہے۔ تو پھر آخر خدا کا ایسا کیا بگڑا جو اس نے سزا میں ایسی انتہا دی ؟
کیا بھلا استدلال کی بنیاد غیر عقل غیر دلیل اور غیر وجود پر مبنی لامتناہی مفروضات پر بھی رکھی جاسکتی ہے

بہت خوب کہا کہ خدا کے انکار سے خدا کی حق تلفی نہیں ہوئی مگر اس طرح انسانوں کے عقائد کی ضرور ہوگئی ہے ہم سب معتقد ہو گئے اور اسلام دائرہ بن گیا ہے ۔ اسلام کا دائرہ اک شخص ، گروہ یا ملک تک ہوتا مسالک بنا گیا۔۔۔۔۔۔ بس یہی مسالک باقی لوگوں کو ملحد کہتے ہیں

سعودی شریعت اور ایرانی شریعت میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

کیا فرق ہے
اگر شیطان کو کائنات کا سب سے ظالم شخص تصور کر لیا جائے تب بھی اس کے کئے گئے ظلم محدود ہیں۔ ایک محدود زمان و مکان میں، محدود تعداد اور محدود اثرات کے ساتھ کئے گئے۔ تو پھر کیا انصاف کا یہ تقاضا نہیں ہے کہ سزا جرم کے بروزن ہو ؟ لامحدود اذیت شیطان کا مقدر کیسے ٹھہری؟
پھر ابھی تک ایک بنیادی سوال کی تشفی نہیں ہوئی۔ کہ خدا کے وجود سے انکار پر خدا کی ایسی کونسی حق تلفی ہوئی کہ لامحدود اذیت منکر کا مقدر ٹھہری ؟


شیطان کی بات پڑھی ہے ، شیطان نے کبھی اپنے زیادتی کا اعتراف کیا ؟ اگر اس نے کیا ہوتا تو وہ بھی جنتی ہوتا۔۔۔یہاں اپنی اصلاح کی خاطر میں داعش کی بات کرتی ہوں ۔ایسے افراد لا محدود مظالم شاید کرتے ہوں مگر ان کو سزا مل سکتی ہے ؟ شاید معافی مانگ لیں یا تلافی کردیں تو ان کو سکون مل جائے ۔ اگر اسلام دوذخ کا ہے یا بدلے کا تو حضرت حمزۃ کی شہادت کا بدلہ بنتا تھا۔۔۔

انکار تو بہت بعد کی بات ہے۔ آپ پہلے منطقی اور عقلی طور پر اس کا وجود ثابت تو کریں

انسان خدا کی وجودیت کا منہ بولتا ثبوت ہے ، باقی مظاہر کو پیچھے چھوڑیں ، یہ میرا مذہب ہے میں کتابوں کا اسلام نہیں مانتی
 

فاتح

لائبریرین
اسلامی کیلنڈر قمری ہے، جس میں 365 کی بجائے 354 دن ہوتے ہیں۔ آپ قمری میں حساب لگاتے رہیں، ہم شمسی سے خوش ہیں :)
آپ جس تقویم سے خوش ہیں اسے اپنی عمر اور اپنے سے متعلق واقعات کے لیے استعمال کریں لیکن اسلام جس تقویم سے خوش ہے اس سے متعلق واقعات کے لیے اس تقویم کو استعمال کریں۔
 

arifkarim

معطل
کیا آپ اپنے من پسند مذہب پر چل رہے ہو ؟ جب آپ دوسرے مذاہب کو نہیں جھٹلا رہے تو کیسے یہ فرض کرلیا کہ سب ایسے کریں گے ۔
میں کسی ایک مذہب کو 100 فیصد سچا اورکامل ہونے کا ٹریڈ مارک عطا نہیں کر سکتا۔ میرے نزدیک دنیا بھر کے تمام مذاہب میں خوبیاں اور خامیاں موجود ہیں۔ اسی لئے میں ہر مذہب کی اخلاقی تعلیم پر توجہ دیتا ہوں اور باقی فلسفہ اگنور۔

میں آج تک مسلمان اور مومن کا فرق سمجھ نہیں سکی ۔ مومن جس کا یقین پختہ اور مسلمان جو اسلام قبول کرے ۔ مومن اور مسلمان ۔۔۔ کیا سارے مسلمان مومن ہیں یا سارے مومن مسلمان ہیں ؟
مجھے آج تک شہید ، جاں بحق اور ہلاک ہونے کے مابین فرق بھی معلوم نہیں ہو سکا۔

پاکستان میں ضیاءالحق کا نفاذ ء شریعت کرنا اس کی عمدہ مثال ہے ۔ سوال یہی ہے کہ اسلام کیا سزا و جزا کے لیے ہے ؟ اسلام سزا و جزا کے لیے نہیں ۔ہم نے لوگوں پر اقتدار مضبوط کرنے کے لیے سزا کو اتنا اجاگر کیا ہے کہ سزا پانے کے خوف سے ہم اسلام سے ہی انحراف کرنے لگیں۔
شرعی سزاؤں کا نفاذ صرف ایک صورت میں ممکن ہے اگر معاشرہ پہلے سے جنت نظیر ہو۔ جیسے انصاف کا بول بالا ہو، غریب و امیر کے درمیان فرق بہت کم ہو، معاشرتی خوشحالی ہو وغیرہ۔ ایسے آئیڈیل معاشرہ میں اگر کوئی چوری کرے، فحاشی پھیلائے تو اسپر اسلامی سزائیں ضرور نافذ کریں۔ یہ نہیں کہ پورا معاشرہ کرپشن میں دھنسا ہو اور چنیدہ چوروں، لٹیروں کے ہاتھ کاٹے جا رہے ہوں کہ ہم شریعت کا نفاذ کر رہے ہیں۔

ہم سب کو اگر خدا چننے کا موقع ملے تو ہم کون سا خدا چنیں گے ؟ کس مذہب کی طرف جائیں گے ؟
کیا صرف ایک مذہب کے خدا کو چننا ضروری ہے؟ تمام مذاہب سے کیوں نہیں انتخاب کیا جا سکتا؟ یہ حد بندی کسنے کی؟

ابھی تک اسلام کے دو روپ پڑھے : سزا وجزا والا اسلام اور مذہب عشق ہے۔ کیا عاشق جہنم و دوذخ کو کچھ سمجھتا ہے ؟ میرا خیال ہے جنت و دوذخ کچھ نہیں ہے جس طرح خدا ہمارا بنا ہوا ہے ، اسی طرح دوذخ و جنت بھی ہماری بنی ہوئی ہے ۔میں اکثر سوچتی ہوں اک طرف اللہ تعالیٰ نے کہا کہ میں تمھاری شہ رگ سے قریب ہوں تو اسی قربت کی قسم سورۃ الرحمن میں کھاتے جنت کی باتیں کی ۔ مجھے اللہ کی قربت سے پہلے جنت چاہیے اور سارے لوگ جو مجھے ملحد لگتے ان پر کفر کا فتوٰی چاہیے ۔ میری جنت میں حوریں اور کافر کے لیے گرم کھولتا پانی ۔۔۔ ہم سے کون کتنا قریب ہے اس کا فیصلہ ہم نے کب کیا ؟ اگر اللہ میرے اندر ہے تو سب انسانوں کے اندر ہے ، میں اگر اپنے آپ سے عشق کرتے باقی لوگوں سے عشق کروں تو کیا جنت ، کیا دوذخ ! بات ہی ختم اور یہی اسلام میرے نزدیک ہے
یہ سب تمثیلی باتیں ہیں۔ جنت و دوزخ کوئی مادی مقام نہیں۔

بہت خوب کہا کہ خدا کے انکار سے خدا کی حق تلفی نہیں ہوئی مگر اس طرح انسانوں کے عقائد کی ضرور ہوگئی ہے ہم سب معتقد ہو گئے اور اسلام دائرہ بن گیا ہے ۔ اسلام کا دائرہ اک شخص ، گروہ یا ملک تک ہوتا مسالک بنا گیا۔۔۔۔۔۔ بس یہی مسالک باقی لوگوں کو ملحد کہتے ہیں
خدا بے نیاز ہے۔ اسکو انسانوں کی حاجت نہیں۔

شیعہ اسلام اور سنی اسلام کے فقہ میں زمین آسمان کا فرق ہے کیونکہ دونوں کا ماخذ بالکل الگ امام ہیں:
Madhhab_Map3.png


انسان خدا کی وجودیت کا منہ بولتا ثبوت ہے ، باقی مظاہر کو پیچھے چھوڑیں ، یہ میرا مذہب ہے میں کتابوں کا اسلام نہیں مانتی
خدا خود انسان کی تصوراتی تخلیق ہے۔ اگرہم کسی دن کمپیوٹر کی مصنوعی ذہانت کو انسان کے لیول پر لا کر اسے انسانوں کے خدا کا سبق پڑھانا شروع کریں تو وہ اسے منطقی اور عقلی بنیادوں پر رد کرتا چلا جائے گا اور انسان کو اپنا خالق تسلیم کر لے گا۔
 
سیاہی اندر کی زیادہ خطرناک ہے

سیاہ برا کیوں۔ سیفد اچھا کیوں؟
ایک میرا افریقی دوست کہنے لگا کہ اسلام نسل پرست مذہب ہے ۔ کیونکہ کہیں لکھا ہے کہ گناہگار کا منہ کالا ہوگا۔ دل کی سیاہی بری ہے وغیرہ۔ یعنی سیاہی بری علامت اور سفیدی اچھی ہے۔
یہ کیوں نہیں کہتے کہ دل کی سفیدی خطرناک ہے
 

اکمل زیدی

محفلین
میں خود پچھتائے جا رہی ہوں میں یہ تحریر کی کیوں لکھی
آپ قطعی پریشان نہ ہوں دھاگہ بند کروانے سے کیا ہوگا ..یہاں سب کے پاس لچھے ہیں ...علمی لچھے ...یہاں نہیں کہیں اور سہی ...مگر مدیر کی منظوری ضروری ہوتی ہے۔۔:)..بس اس بات کی خوشی ہے کے پھکڑ پن نہیں ہے گفتگو میں ....(y)
 
سچ پوچھیں تو میں خود پچھتائے جا رہی ہوں میں یہ تحریر کی کیوں لکھی :atwitsend::atwitsend:
یہاں پر تو گروپ بازی چل نکلی ہے
دل تو کر رہا ہے انتظامیہ سے کہ کر اس پوری بحث کو ہی حذف کروا دوں اگر انتظامیہ مانے میری درخواست تو اور نو کمنٹس کا بورڈ لگوا دوں

بے فکر رہیں اب یہ دھاگہ اس وقت تک چلے گا، جب تک سارے پکے مسلمان یا پکے ملحد نہیں بن جاتے۔
درمیان کی صورت نہیں قبول۔
مطلب، نا ہی سمجھیں۔ o_O
 
درمیان کی صورت agnostic یا لاادریت کی شکل میں موجود ہے۔
درمیانی صورت یہ بھی ہے کہ اپنے اپنے یقین اور نظریے پر جمے رہیں اور اس طرح کے بحث مباحثہ سے گریز کریں۔
کم از کم میں کافی مباحث کے بعد اس نتیجہ پر پہنچ چکا ہوں۔
یہ صورت میں نے اپنے لیے طے کی ہے، ضروری نہیں کوئی دوسرا اس صورت کو تسلیم کرے۔ :)
 

arifkarim

معطل
درمیانی صورت یہ بھی ہے کہ اپنے اپنے یقین اور نظریے پر جمے رہیں اور اس طرح کے بحث مباحثہ سے گریز کریں۔
کم از کم میں کافی مباحث کے بعد اس نتیجہ پر پہنچ چکا ہوں۔
یہ صورت میں نے اپنے لیے طے کی ہے، ضروری نہیں کوئی دوسرا اس صورت کو تسلیم کرے۔ :)
اپنا نکتہ نظر ضرور بیان کریں۔ یہی مثبت بحث و مباحثہ ہے۔
 

ربیع م

محفلین
میں اردو محفل فورم پر اپنی شرکت کو کچھ حدود میں مقید رکھنا چاہتا ہوں۔ اور حدود اردو ادب اور اردو کا فروغ ہیں۔

درمیانی صورت یہ بھی ہے کہ اپنے اپنے یقین اور نظریے پر جمے رہیں اور اس طرح کے بحث مباحثہ سے گریز کریں۔
کم از کم میں کافی مباحث کے بعد اس نتیجہ پر پہنچ چکا ہوں۔
یہ صورت میں نے اپنے لیے طے کی ہے، ضروری نہیں کوئی دوسرا اس صورت کو تسلیم کرے۔

بہت سمجھدار ہیں آپ :)
 

نور وجدان

لائبریرین
خدا خود انسان کی تصوراتی تخلیق ہے۔ اگرہم کسی دن کمپیوٹر کی مصنوعی ذہانت کو انسان کے لیول پر لا کر اسے انسانوں کے خدا کا سبق پڑھانا شروع کریں تو وہ اسے منطقی اور عقلی بنیادوں پر رد کرتا چلا جائے گا اور انسان کو اپنا خالق تسلیم کر لے گا۔

تصوراتی تخلیق والی بات بالکل درست ہے ۔ کمپیوٹر کی مصنوعی ذہانت اپنے خالق کی پہچان سے ماوراء ہے اس لیے رد کیے جاتا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ ہم پیدائشی مسلمان ہیں ، کیا ہم میں سے کوئی خالق کی پہچان کی جستجو میں ہے اور جس نے خالق کو پہچان لیا ہے ، وہ خالق کو پہچان کے انکار کرے تو ہم اس کو کیا کہیں ؟ اور اگر ہم پیدائشی مسلمان نہیں ہوتے تو ہمارا مذہب کیا ہوتا ۔ اگر میں مسلمان سے نصرانیت کی طرف جاؤں تو میں نے پہچان کا راستہ بدل دیا ۔ میں ملحد ہوں ؟ مجھے زندگی کے کسی لمحے عقلی بنیاد پر اسی مذہب سے پہچان ہو جائے تو کیا مومن ہوں ؟ یا میں عقلی بنیاد پر پہچانتے ہوئے انکارکردوں تو میں ملحد ہوں ۔۔ میں نے کفر تب تک نہیں کیا جب تک میرے دل نے اللہ کی پہچان کی گواہی نہیں دی اور جب دی ، میں مکر گئی تب میں منکر ۔۔!

شیعہ اسلام اور سنی اسلام کے فقہ میں زمین آسمان کا فرق ہے کیونکہ دونوں کا ماخذ بالکل الگ امام ہیں:
میں نے آپ کا نظریہ معلومات کے لیے پوچھا ہے شاید آپ کی معلومات مجھے فائدہ دے جائیں ۔

شیعہ کون ہے ؟ جو حضرت علی رض کو مانتے ہیں
سنی کون ہے؟ جو خلفاء راشدین کو مانتے

اسلام کی بات کریں تو اسلام شخصیت پرستی کے خلاف ہے ۔ اللہ کو براہ راست پہچان کر پھر انسانوں پر آئیں ہمیں فرق نظر نہیں آئے گا

خدا بے نیاز ہے۔ اسکو انسانوں کی حاجت نہیں۔

خدا تو بے نیاز ہے ۔ خدا کا تصور مثالی بھی ہے ۔۔ تصور کی تصویر مثالی ہے اور تصویر کو سراہے جانے کی حاجت ہے ، ہم نے اپنے من میں اس تصور کی شبیہ کے خدا بنا لیے ہیں اور ہم لڑتے ہیں میرا خدا کوئی اور ہے ترا خدا کوئی اور ہے

سوال یہ ہے کہ اک خیال کو ہماری حاجت نہیں ہے یا خیال کے پیچھے بھی کوئی ہے ؟

یہ سب تمثیلی باتیں ہیں۔ جنت و دوزخ کوئی مادی مقام نہیں۔

اگر خدا مثالی ہے تو جنت و دوذخ بھی مثالی ہے اور کلام ء پاک بھی مثالی ہوا ۔۔ حقیقت کیا ہے ؟

کیا صرف ایک مذہب کے خدا کو چننا ضروری ہے؟ تمام مذاہب سے کیوں نہیں انتخاب کیا جا سکتا؟ یہ حد بندی کسنے کی؟

ہم حد بندی کے قائل نہیں ۔۔اک سوال ہے کہ آپ کو موقع دیا جارہا کہ مذہب پھر سے چن لیں تو کیا کریں گے ؟ خدا الہامی مذہب کا ایک ہے دوسرے مذاہب بھی قابل ء احترام ہیں مگر ہم نے آخری رسول ص کو کیوں ماننا ہے ، ہمارا اس پر اعتقاد کیوں ہے کہ ہم نے ان پر ایمان لانا ہے ۔۔ وہ اس دین کا وسیلہ ہیں اس لیے یا کوئی اور وجہ ہے ؟ اسلام کیوں دوسرے پیغام رساؤں پر ایمان لانے کا کہتا ہے ؟

شرعی سزاؤں کا نفاذ صرف ایک صورت میں ممکن ہے اگر معاشرہ پہلے سے جنت نظیر ہو۔ جیسے انصاف کا بول بالا ہو، غریب و امیر کے درمیان فرق بہت کم ہو، معاشرتی خوشحالی ہو وغیرہ۔ ایسے آئیڈیل معاشرہ میں اگر کوئی چوری کرے، فحاشی پھیلائے تو اسپر اسلامی سزائیں ضرور نافذ کریں۔ یہ نہیں کہ پورا معاشرہ کرپشن میں دھنسا ہو اور چنیدہ چوروں، لٹیروں کے ہاتھ کاٹے جا رہے ہوں کہ ہم شریعت کا نفاذ کر رہے ہیں۔

بہت زبردست بات کی !


میں کسی ایک مذہب کو 100 فیصد سچا اورکامل ہونے کا ٹریڈ مارک عطا نہیں کر سکتا۔ میرے نزدیک دنیا بھر کے تمام مذاہب میں خوبیاں اور خامیاں موجود ہیں۔ اسی لئے میں ہر مذہب کی اخلاقی تعلیم پر توجہ دیتا ہوں اور باقی فلسفہ اگنور۔

اسلام اگر سچا نہیں تو اس پر ایمان کا فائدہ اور سچا ہے تو اس پر انکار کا فائدہ اور اگر یہودیت اسلام سے زیادہ سچی ہے یا نصرانیت یا ہندو مت تو وجہ ۔مجھے سب مذاہب پسند ہیں میں ان میں سے کس کو چنوں یا سب کو اگنور کروں اس عقلی رد کی وجہ یہی کہ خدا تصور ہے یا خدا لامحدود ہے اور خدا کو اتنے مذاہب بنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی یا خدا نے اتنے پیغمبر کیوں بھیجے

سیاہ برا کیوں۔ سیفد اچھا کیوں؟
ایک میرا افریقی دوست کہنے لگا کہ اسلام نسل پرست مذہب ہے ۔ کیونکہ کہیں لکھا ہے کہ گناہگار کا منہ کالا ہوگا۔ دل کی سیاہی بری ہے وغیرہ۔ یعنی سیاہی بری علامت اور سفیدی اچھی ہے۔
یہ کیوں نہیں کہتے کہ دل کی سفیدی خطرناک ہے

گنا ہ گار کا منہ کالا۔۔ انسان کا اپنا محاورہ ہے

یہ بتائیں کہ چننے کی ضرورت کیا ہے؟ کیا اس کے بغیر کام چل نہیں رہا؟ :)

یہی تو سوچ رہی ہوں کہ میں اگر پھر سے اسلام لاؤں تو کون سی وجوہات مجھے مسلمان کرسکتی ہیں
 
تصوراتی تخلیق والی بات بالکل درست ہے ۔ کمپیوٹر کی مصنوعی ذہانت اپنے خالق کی پہچان سے ماوراء ہے اس لیے رد کیے جاتا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ ہم پیدائشی مسلمان ہیں ، کیا ہم میں سے کوئی خالق کی پہچان کی جستجو میں ہے اور جس نے خالق کو پہچان لیا ہے ، وہ خالق کو پہچان کے انکار کرے تو ہم اس کو کیا کہیں ؟ اور اگر ہم پیدائشی مسلمان نہیں ہوتے تو ہمارا مذہب کیا ہوتا ۔ اگر میں مسلمان سے نصرانیت کی طرف جاؤں تو میں نے پہچان کا راستہ بدل دیا ۔ میں ملحد ہوں ؟ مجھے زندگی کے کسی لمحے عقلی بنیاد پر اسی مذہب سے پہچان ہو جائے تو کیا مومن ہوں ؟ یا میں عقلی بنیاد پر پہچانتے ہوئے انکارکردوں تو میں ملحد ہوں ۔۔ میں نے کفر تب تک نہیں کیا جب تک میرے دل نے اللہ کی پہچان کی گواہی نہیں دی اور جب دی ، میں مکر گئی تب میں منکر ۔۔!


میں نے آپ کا نظریہ معلومات کے لیے پوچھا ہے شاید آپ کی معلومات مجھے فائدہ دے جائیں ۔

شیعہ کون ہے ؟ جو حضرت علی رض کو مانتے ہیں
سنی کون ہے؟ جو خلفاء راشدین کو مانتے

اسلام کی بات کریں تو اسلام شخصیت پرستی کے خلاف ہے ۔ اللہ کو براہ راست پہچان کر پھر انسانوں پر آئیں ہمیں فرق نظر نہیں آئے گا



خدا تو بے نیاز ہے ۔ خدا کا تصور مثالی بھی ہے ۔۔ تصور کی تصویر مثالی ہے اور تصویر کو سراہے جانے کی حاجت ہے ، ہم نے اپنے من میں اس تصور کی شبیہ کے خدا بنا لیے ہیں اور ہم لڑتے ہیں میرا خدا کوئی اور ہے ترا خدا کوئی اور ہے

سوال یہ ہے کہ اک خیال کو ہماری حاجت نہیں ہے یا خیال کے پیچھے بھی کوئی ہے ؟



اگر خدا مثالی ہے تو جنت و دوذخ بھی مثالی ہے اور کلام ء پاک بھی مثالی ہوا ۔۔ حقیقت کیا ہے ؟



ہم حد بندی کے قائل نہیں ۔۔اک سوال ہے کہ آپ کو موقع دیا جارہا کہ مذہب پھر سے چن لیں تو کیا کریں گے ؟ خدا الہامی مذہب کا ایک ہے دوسرے مذاہب بھی قابل ء احترام ہیں مگر ہم نے آخری رسول ص کو کیوں ماننا ہے ، ہمارا اس پر اعتقاد کیوں ہے کہ ہم نے ان پر ایمان لانا ہے ۔۔ وہ اس دین کا وسیلہ ہیں اس لیے یا کوئی اور وجہ ہے ؟ اسلام کیوں دوسرے پیغام رساؤں پر ایمان لانے کا کہتا ہے ؟



بہت زبردست بات کی !




اسلام اگر سچا نہیں تو اس پر ایمان کا فائدہ اور سچا ہے تو اس پر انکار کا فائدہ اور اگر یہودیت اسلام سے زیادہ سچی ہے یا نصرانیت یا ہندو مت تو وجہ ۔مجھے سب مذاہب پسند ہیں میں ان میں سے کس کو چنوں یا سب کو اگنور کروں اس عقلی رد کی وجہ یہی کہ خدا تصور ہے یا خدا لامحدود ہے اور خدا کو اتنے مذاہب بنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی یا خدا نے اتنے پیغمبر کیوں بھیجے



گنا ہ گار کا منہ کالا۔۔ انسان کا اپنا محاورہ ہے



یہی تو سوچ رہی ہوں کہ میں اگر پھر سے اسلام لاؤں تو کون سی وجوہات مجھے مسلمان کرسکتی ہیں
خی نہیں یہ اسلامی تصور ہے
 

arifkarim

معطل
سوال یہ ہے کہ ہم پیدائشی مسلمان ہیں ، کیا ہم میں سے کوئی خالق کی پہچان کی جستجو میں ہے اور جس نے خالق کو پہچان لیا ہے ، وہ خالق کو پہچان کے انکار کرے تو ہم اس کو کیا کہیں ؟ اور اگر ہم پیدائشی مسلمان نہیں ہوتے تو ہمارا مذہب کیا ہوتا ۔
اگر آپ یہودی کے گھر پیدا ہوتی تو آپ یہودی ہوتیں، اگر کسی ہندو کے گھر تو ہندو۔ اسمیں سوال کیا ہے؟

میں نے آپ کا نظریہ معلومات کے لیے پوچھا ہے شاید آپ کی معلومات مجھے فائدہ دے جائیں ۔
شیعہ کون ہے ؟ جو حضرت علی رض کو مانتے ہیں
سنی کون ہے؟ جو خلفاء راشدین کو مانتے
حضرت علیؓ کو تو سنی بھی خلفائے راشدین میں سے ایک مانتے ہیں لیکن وہ شیعہ نہیں ہیں۔

سوال یہ ہے کہ اک خیال کو ہماری حاجت نہیں ہے یا خیال کے پیچھے بھی کوئی ہے ؟
تخلیق کا اصل ماخذخیال ہے، جو کہ انسانی دماغ یا ذہن سے نکلا ہے۔ سیانے کہتے ہیں کہ انسان مر جاتا ہے پر اسکا خیال نہیں مرتا۔ یہی حال تمام مذاہب، نظریات اور فلاسفیز کا ہوا ہے۔ جس نے اصلی خیال پیش کیا وہ تو کب کے مر کھپ گئے۔ جب کہ اُن خیالات کے ماننے والے مختلف اشکال میں آج بھی موجود ہیں۔

اگر خدا مثالی ہے تو جنت و دوذخ بھی مثالی ہے اور کلام ء پاک بھی مثالی ہوا ۔۔ حقیقت کیا ہے ؟
حقیقت وہی ہے جسے آپ حواس خمسہ سے محسوس کر سکیں۔ باقی سب تخیلات ہیں۔

ہم حد بندی کے قائل نہیں ۔۔اک سوال ہے کہ آپ کو موقع دیا جارہا کہ مذہب پھر سے چن لیں تو کیا کریں گے ؟ خدا الہامی مذہب کا ایک ہے دوسرے مذاہب بھی قابل ء احترام ہیں مگر ہم نے آخری رسول ص کو کیوں ماننا ہے ، ہمارا اس پر اعتقاد کیوں ہے کہ ہم نے ان پر ایمان لانا ہے ۔۔ وہ اس دین کا وسیلہ ہیں اس لیے یا کوئی اور وجہ ہے ؟ اسلام کیوں دوسرے پیغام رساؤں پر ایمان لانے کا کہتا ہے ؟
ہم کسی ایک مذہب کو تمام تر سچائیوں اور حقیقتوں کا کاپی رائٹ کیسے فراہم کر دیں جبکہ دنیا میں ہزاروں دوسرے مذاہب اور ادیان بھی اسی کا پرچار کرتے ہوں؟
جہاں تک اسلام کا سوال ہے تو اسنے کب ہندوؤں، بدھمتوں کے پیغام رساؤں پر ایمان لانے کو کہا ہے؟

بہت زبردست بات کی !
ظاہر ہے شریعت کا نفاذ پہلے مثالی معاشرے کے نفاذ کے بغیر ناممکن ہے۔ مذہبی بریگیڈ یہ چھوٹا سا نکتہ سمجھنے سے قاصر ہے۔

اسلام اگر سچا نہیں تو اس پر ایمان کا فائدہ اور سچا ہے تو اس پر انکار کا فائدہ اور اگر یہودیت اسلام سے زیادہ سچی ہے یا نصرانیت یا ہندو مت تو وجہ ۔مجھے سب مذاہب پسند ہیں میں ان میں سے کس کو چنوں یا سب کو اگنور کروں اس عقلی رد کی وجہ یہی کہ خدا تصور ہے یا خدا لامحدود ہے اور خدا کو اتنے مذاہب بنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی یا خدا نے اتنے پیغمبر کیوں بھیجے
اسکا جواب میں اوپر آپ کو دے چکا ہوں کہ تمام مذاہب سچائیت اور حقیقت پر مبنی ہونے کا پرچار کرتے ہیں۔ ایسے میں اپنے من پسند مذہب کو چن لینا خود جہالت پر مبنی انتخاب ہے۔ اگر آپ کو تمام مذاہب پسند ہیں تو میری طرح انکی اخلاقی تعلیم پر غور کریں۔ پھر آپ کو انکے مابین فرق ختم نظر آئے گا۔

یہی تو سوچ رہی ہوں کہ میں اگر پھر سے اسلام لاؤں تو کون سی وجوہات مجھے مسلمان کرسکتی ہیں
تو اسوقت آپ کیا ہیں؟
 
Top