کوئٹہ، لاشوں کے ساتھ دھرنا جاری! شہر کو فوج کے حوالہ کیا جائے!

حسینی

محفلین
کوئٹہ:علمدار روڈ سےدھرنے کے شرکا نے میتیں اٹھانا شروع کردی۔
مطالبات کی منظوری کے بعد مختلف شہروں میں قائم دھرنے بھی ختم ہو رہے ہیں۔
 
بہت خوبصورت اور حقیقت پسندانہ کالم ہے۔
البتہ میں وضاحت کروں۔۔۔ ۔۔ کہ کل لاہور دھرنے میں جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے بھی شرکت کی تھی اور خطاب بھی کیا تھا۔ ۔۔ دیر آید درست آید
لہذا اس کا تذکرہ نہ کرنا نا انصافی ہوگی۔

بلکہ محمد حسین محنتی کو بھی میں نے کراچی کے دھرنے میں دیکھا تھا
 

شمشاد

لائبریرین
کل کراچی میں دو عدد وزراء کی بلاول ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے والوں کے ہاتھوں دھنائی ہوئی تھی، ان کے متعلق مزید کیا خبر ہے؟
 

حسینی

محفلین
الحمد للہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان بھر ٰ میں تقریبا 50 سے زائد مقامات پر جاری دھرنے ختم کردئے گئے۔
بہت سے دھرنے 50 گھنٹوں سے زائد جاری رہے۔۔۔۔۔۔ جبکہ کوئٹہ میں تقریبا 70 گھنٹوں تک دھرنا جاری رہا۔۔۔۔
اس دوران شرکاء نے انتہائی مہذب رویہ اپنائے رکھا۔۔۔۔۔۔۔
نہ کوئی توڑ پھوڑ، نہ کوئی بدتمیزی، نہ جلاو گھیرو، نہ کوئی غلط نعرہ ۔۔۔۔۔۔۔ پرامن طور پر اپنے مطالبات دھراتے رہے۔۔۔۔
آ خر میں انتظامیہ نے عام عوام سے معذرت بھی کی کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نا چاہتے ہوئے بھی ان کو تکلیف سے گزرنا پڑا۔
 

حسینی

محفلین
کل کراچی میں دو عدد وزراء کی بلاول ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے والوں کے ہاتھوں دھنائی ہوئی تھی، ان کے متعلق مزید کیا خبر ہے؟

جی یہ وزراء مظاہرین کو منتشر کرنے آئے تھے۔۔۔۔۔۔ مظاہرین نے ان سے کہا بھی کہ واپس چلے جائیں۔۔۔۔۔
لیکن وہ دھرنا ٰ ختم کر کے خود کریڈٹ لینا چاہ رہے تھے۔۔۔۔۔۔ اتنے میں بعض جوانو ں نے ان کی دھلائی شروع کردی۔۔۔۔۔۔۔ پھر ان کو ریسکیو کر کے لے جایا گیا۔
ویڈیو دیکھیے:

http://www.zemtv.com/2013/01/14/sha...ul-haq-beaten-by-crowd-outside-bilawal-house/
 

منصور مکرم

محفلین
پہلی بات یہ کہ دہشت گردوں کے پاس مقاصد ہیں لیکن کوئی پابندی نہیں کہ ان پر کیسے عمل کرنا ہے۔ نہ ان کے طریقہ کار اور نہ ہی ان کے فنڈز کا کوئی مسئلہ ہے۔ ان کے خلاف لڑنے والوں یعنی ہمارے پاس نہ صرف مقاصد ہیں بلکہ اعلٰی اخلاقی اقدار بھی۔ آپ کوشش کرتے ہیں کہ ہر غیر ملکی جب ویزہ لینے آئے تو اس کی چھان پھٹک ہو۔ دوسری طرف آپ کے سفیر آپ کو بتائے بغیر سینکڑوں ویزے روز کے جاری کر رہے ہیں۔ بغیر کسی تصدیق کے۔ انہیں سیف ہاؤس حکومتی اشارے پر دیئے جا رہے ہیں۔ انہیں کھل کھیلنے کی چھٹی بھی دی جا رہی ہے۔ آپ انہیں روکنے کی کوشش کرتے ہیں تو حکومتی وزیر اور مشیر آپ کو روک دیتے ہیں۔ ابھی حکومت کو اپنے پاجامے سنبھالنے پڑ رہے ہیں نا اس لئے ہمارے شیروں کو کام کرنے کا موقع مل گیا ہے۔ اس لئے صفائی ہوگی اور بے رحمانہ ہوگی۔ گھیرا تنگ کرنے کا عمل دو سال قبل شروع ہوا تھا۔ اس سے اندازہ لگا لیں کہ اگر ہمیں اپنے ملک میں اپنے دشمنوں کے خلاف گھیرا تنگ کرتے دو سال کا عرصہ لگا ہے تو وہ نیٹ ورکس کتنے پھیلے ہوں گے اور ان کے سدباب کے منصوبے بنانے میں کتنا وقت لگا ہوگا
پاکستان میں قوانین ہی نہیں تھے کہ اگر دہشت گرد پکڑا جائے تو اس کے خلاف ای میل، فون کال اور کچھ دوسرا ثبوت قانونی مانا جائے۔ ہمارے اپنے چیف جسٹس صاحب کے ہاتھوں ان لوگوں کی اکثریت چھوٹی ہے جن کے خلاف ثبوت کو قانونی حیثیت نہیں دی گئی۔ اب موجودہ حکومت کے سر پر ڈنڈا رکھ کر ان قوانین کو منظور کرایا گیا ہے تاکہ ان ثبوتوں کی قانونی حیثیت ہو۔ اب "ماورائے عدالت" کوئی کام نہیں ہوگا کیونکہ چیف جسٹس جو عدل کے نام پر بہت بڑا دھبہ ہیں، سے جان چھوٹنے والی ہے۔ ان کے دم چھلے بھی انہی کے ساتھ تشریف لے جائیں گے۔ انصاف اب ہوتا دکھائی دے گا :)
ملک سے باہر ان کے حمایتی بے شمار ہیں۔ ہر وہ ملک اور ہر وہ ادارہ جس کے کاروباری مفادات کو پاکستان کی خودمختاری سے نقصان پہنچا ہے، وہ اس میں ملوث ہے۔ جرمن صدر کے استعفٰی کے پیچھے یہی ڈرامہ تھا جس کے دفاع میں بولنے کی پاداش میں انہیں صدارتی عہدے سے ہاتھ دھونے پڑے
بے شک یہ جنگ پاکستان کی بقاء کی جنگ ہے اور یاد رکھیئے گا کہ عنقریب دنیا پاکستان کے فیصلے نہیں بلکہ پاکستان اپنے مفاد کے مطابق ان ممالک کے فیصلے کرے گا، ایک حد کے اندر رہتے ہوئے
ہو سکتا ہے کہ آپ کو میری باتوں سے الجھن ہو یا بری لگیں یا اس سے متفق نہ ہوں تو فکر نہ کیجئے گا۔ یہ میرا ذاتی تجزیہ ہے۔ اس کے پس پردہ حقائق جو ہیں وہ میں جانتا ہوں، لیکن سامنے نہیں لا سکتا۔ تاہم کچھ عرصے بعد آپ یہ سب کچھ ہوتا دیکھیں تو میرے تجزیئے کو یاد کر لیجئے گا۔ اگر یہ سب کچھ نہ ہو تو عین ممکن ہے کہ میرے اندازے غلط ثابت ہوں۔ میں فیصلہ ساز تو نہیں، محض جو دیکھتا ہوں اس کے مطابق بات کر دیتا ہوں۔ البتہ یہ دعا ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے
مطبل یہ کہ محفل میں تھنک تھینک بھی ہیں۔
 

حسینی

محفلین
وزیر اعلی وزیر اعلی ہوتا ہے
چاہے کرسی پہ ہو
یا
لات مار کر نکالا ہوا۔
بدبخت رئیسانی کا روتے ہوئے بیان!
 

حسینی

محفلین

کوئٹہ الرٹ: کوئٹہ میں ۸۳ شہداء کی نماز جنازہ ادا کردی گئی اور بہشت زہرا سلام اللہ علیھا قبرستان میں تدفین شروع ۔

ملک بھر میں دئے جانے والے دھرنے سمیٹے جانے لگے ہیں ، ۳ دن سے بند روڈیں کھلنا شروع۔۔۔۔۔
 

کاشفی

محفلین
حکمران اور جرنیل خود تو محفوظ بیٹھے ہوئے ہیں۔ ان کو کیا پرواہ 100 لوگ مریں یا ہزار۔ اور مرے بھی وہ ہیں جو شکل و صورت میں منگول اور عقیدے میں شیعہ ہیں۔ ان کو اس ملک سے ہجرت کرنی چاہیے کیونکہ پاکستانیوں سے زیادہ توقع رکھنا خودکشی ہے۔
یہ درس کربلا کا ہے
کہ خوف بس خدا کا ہے۔
ہجرت کسی مسئلے کا حل نہیں۔جی! جہاں انسانیت کی قدر رَتّی برابر بھی نہیں ۔۔۔ ان سے ہمدردی کے دو بول یا کوئی توقع رکھنا فضول ہے۔۔۔
جہاں ناحق قتل کیئے جانے والوں اور شہید ہونے والوں پر خوشیاں منائی جاتی ہوں۔۔وہاں اللہ کا عذاب آتا ہے۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین

حسینی

محفلین
لندن....برطرف وزیراعلیٰ نواب رئیسانی کیمبرج میں موجود ہیں اور ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں موجود ہیں ۔ وہ کسی قسم کے علاج نہیں بلکہ اپنے کسی عزیز کے داخلے کے سلسلے میں گئے ہیں اور وہاں ایک مہنگے ہوٹل میں مزے کررہے ہیں۔ جیو نیوز کے رپورٹر مرتضیٰ علی شاہ نے بتایا کہ برطرف وزیراعلیٰ کیمبرج کے ایک فائیو اسٹارلگژری ہوٹل میں اپنی فیملی سمیت دیگر 9 افراد کے ساتھ ٹھہرے ہوئے ہیں۔ ان کا کسی ڈاکٹر سے اپوائنمنٹ نہیں ہے اور نہ انہوں نے کسی سے چیک اپ کرایا ہے۔ نواب اسلم رئیسانی کے رشتے دار اور پرسنل سیکرٹری ودیگر نے ہوٹل کی لابی میں گفتگو کرتے ہوئے نے بتایا کہ برطرف وزیراعلیٰ یہاں رہ رہے تھے۔ اور وہ گزشتہ 2 دن سے اس ہوٹل میں مقیم ہیں۔ موجودہ صورتحال میں وہ کل یہاں سے جاسکتے ہیں۔رپورٹر نے بتایا کہ برطرف وزیراعلیٰ اپنے علاج کے لیے نہیں اپنے کسی عزیز کے داخلے کے لیے کیمبرج کے آفیشلز سے ملاقاتیں کی ہیں ۔ اور سانحہ کوئٹہ کے باوجود ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں مزے کررہے ہیں۔
 

نگار ف

محفلین
udj1361424551j.JPG
 
Top