کوئٹہ، لاشوں کے ساتھ دھرنا جاری! شہر کو فوج کے حوالہ کیا جائے!

حسان خان

لائبریرین
ایک بلاگر نے ہزارہ کوئیٹہ واقعے پر ایک الگ پہلو سے روشنی ڈالی ہے۔ جسکو یہاں کلک کرکے ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔

اس مضمون میں بس شیعوں کے 'کرتوت' گنوا کر اُن کے خلاف ہونے والی حالیہ جارحیت کو لاشعوری طور پر جواز دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اس مضمون میں اور کچھ نہیں۔
 

سید ذیشان

محفلین
ایک بلاگر نے ہزارہ کوئیٹہ واقعے پر ایک الگ پہلو سے روشنی ڈالی ہے۔ جسکو یہاں کلک کرکے ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔

کافی غلاظت سے بھری ہوئی، جھوٹ پر مبنی اور فرقہ وارانہ تحریر ہے۔

پس نوشت: اگرچہ اس طرح کی تحریر پر کچھ لکھنا میری شان کے خلاف ہے لیکن ایک بات، جس پر اس تحریر کی عمارت کھڑی ہے، وہ یہ ہے کہ صرف ہزارہ کو ہی کیوں مارا جاتا ہے اگرچہ شیعہ تو اور بھی ہیں۔ تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کی شکلیں منگولوں سے ملتی جلتی ہیں اور بہت آسانی سے ان کی شناخت کی جا سکتی ہے اور کوئٹہ میں ان کی آبادی بھی چند ایک جگہوں پر مرکوز ہے۔
 

زرقا مفتی

محفلین
سبھی ہم وطنوں سے درخواست ہے کہ اس وقت منافرت کے اسباب پر روشنی ڈالنے کی بجائے یکجہتی کی بات کی جائے۔ اگر بلوچستان کے مسلے کا کوئی حل آپ کی نظر میں ہے تو پیش کیجیے۔
ایک دوسرے کے گلے کاٹنے والے نادان یہ نہیں سمجھتے کہ اس فساد کا فائدہ وہ عناصر اُٹھائیں گے جو بلوچستان کو پاکستان سے الگ کرنا چاہتے ہیں۔ امریکی ایوان نمائندگان میں قراداد پیش ہوچکی ہے کسی بھی وقت دوبارہ اس مسلے کو ہوا دی جائے گی
بی بی سی بہت فعال ہو چکی ہے
آسٹریلیا نے ہزارہ خاندانوں کو پناہ کی پیشکش کی ہے
بان کی مون نے ان ہلاکتوں کی مذمت کی ہے
یہ سب ایک سوچے سمجھے منصوبے کی کڑیاں ہیں
سو سب اہلِ قلم کا فرض بنتا ہے کہ اس مسلے کے ممکنہ حل پیش کریں اور علیحدگی کی راہیں مسدود کریں
 

طالوت

محفلین
کافی غلاظت سے بھری ہوئی، جھوٹ پر مبنی اور فرقہ وارانہ تحریر ہے۔

پس نوشت: اگرچہ اس طرح کی تحریر پر کچھ لکھنا میری شان کے خلاف ہے لیکن ایک بات، جس پر اس تحریر کی عمارت کھڑی ہے، وہ یہ ہے کہ صرف ہزارہ کو ہی کیوں مارا جاتا ہے اگرچہ شیعہ تو اور بھی ہیں۔ تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کی شکلیں منگولوں سے ملتی جلتی ہیں اور بہت آسانی سے ان کی شناخت کی جا سکتی ہے اور کوئٹہ میں ان کی آبادی بھی چند ایک جگہوں پر مرکوز ہے۔
غلاظت اور فرقہ واریت کی تو خیر کیا بات کرنی ، آپ اس میں موجود جھوٹ پر ذرا روشنی ڈالیں۔ سنیوں کے قتل عام پر البتہ غیرجانبدار یا شاہدین سے رجوع کر کے صحیح صورتحال معلوم کی جانی چاہیے۔
 

حسان خان

لائبریرین
غلاظت کی تو خیر کیا بات کرنی ، آپ اس میں موجود جھوٹ پر ذرا روشنی ڈالیں۔
ارے حضرت جھوٹ اور سچ کی بحث کو چھوڑیے، اس پہلو سے دیکھئے کہ آج اگر کسی گرجے پر مذہبی جنونی حملہ کر کے بے گناہ عیسائی پاکستانیوں کو تہہِ تیغ کر دیں تو کیا ہم اُن کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرنے کے بجائے اُن کے ہم مذہب قدماء کے افعال گنوائیں گے؟ کہ بھئی تمہارے ہم مذہبوں نے صلیبی جنگوں میں فلاں فلاں کیا تھا لہذا اپنے خلاف ہونے والی موجودہ جارحیت کے بھی تم خود ذمہ دار ہو؟ اب بتائیے اس مضمون میں اس کے علاوہ اور کیا ہے؟ سوائے یہ کہ عیسائیوں کی جگہ شیعوں کا ذکر کیا جا رہا ہے۔
 

طالوت

محفلین
ارے حضرت جھوٹ اور سچ کی بحث کو چھوڑیے، اس پہلو سے دیکھئے کہ آج اگر کسی گرجے پر مذہبی جنونی حملہ کر کے بے گناہ عیسائی پاکستانیوں کو تہہِ تیغ کر دیں تو کیا ہم اُن کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرنے کے بجائے اُن کے ہم مذہب قدماء کے افعال گنوائیں گے؟ کہ بھئی تمہارے ہم مذہبوں نے صلیبی جنگوں میں فلاں فلاں کیا تھا لہذا اپنے خلاف ہونے والی موجودہ جارحیت کے بھی تم خود ذمہ دار ہو؟ اب بتائیے اس مضمون میں اس کے علاوہ اور کیا ہے؟ سوائے یہ کہ عیسائیوں کی جگہ شیعوں کا ذکر کیا جا رہا ہے۔
معاف کیجئے گا مجھے اپنے مراسلے میں تدوین کرنا تھی مگر انرنیٹ کی گڑبڑ سے دیر ہو گئی خیر وہ میں نے کر دی ہے۔

دیکھئے معاملات تین طرح کے ہوتے ہیں ، ایک روشن دماغوں کے ، ایک شیطان دماغوں کے اور ایک عوام الناس کے۔ بلاگر نے جو کچھ لکھا اسے عوامی معاملے کی نظر سے دیکھیں۔ میں بلاگر کی تحریر کی تفصیل میں جا کر یہاں ایک اور پانی پت کا میدان سجانے کا ارادہ نہیں رکھتا بس عرض یہ ہے کہ لچک لانا پڑے گی ، چوری اور سینہ زوری دونوں ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ ابھی کل ہی کی بات ہے کہ ایک تصویر دیکھنے کو ملی جس میں لگ بھگ تمام فرقوں کی چیدہ شخصیات ایک صف میں نماز ادا فرما رہی تھیں اور لوگ داد و تحسین کے ڈونگرے برسا رہے تھے ، حالانکہ میری رائے میں وہ شخصیات نفاق پر جمع تھیں کہ اہل تشیعہ اور اہل سنت کا معاملہ بالکل صاف واضح اور ناقابل حل ہے کیونکہ سیکولرازم کا شربت بحثیت قوم ہم پی نہیں سکتے اور حُب صحابہ و امہات المومنین کی قربانی اہل سنت دے نہیں سکتے۔ میری نظر میں تو ان کم عقلیوں کا کوئی علاج نظر نہیں آتا۔

باقی بات صاف ہے بےگناہ انسان کا قتل انسانیت کا قتل ہے اس میں کوئی دو رائے نہیں۔
ویسے قدماء کے فعل کی سزا تو ہم قادیانی کو بھی دے رہے ہیں۔
 

حسان خان

لائبریرین
اہل تشیعہ اور اہل سنت کا معاملہ بالکل صاف واضح اور ناقابل حل ہے کیونکہ سیکولرازم کا شربت بحثیت قوم ہم پی نہیں سکتے اور حُب صحابہ و امہات المومنین کی قربانی اہل سنت دے نہیں سکتے۔ میری نظر میں تو ان کم عقلیوں کا کوئی علاج نظر نہیں آتا۔

ٹھیک ہے بھائی، شیعوں کو آپ ایک دفعہ نہیں دس دفعہ غیر مسلم سمجھیے۔ نیز یہ بھی آپ کے بقول مان لیا کہ شیعوں اور سنیوں کے بیچ میں ایسی وسیع دیوار موجود ہے جسے غیر سیکولر طبع حضرات کے لیے نادیدہ چھوڑنا ناممکن ہے۔ لیکن کم سے کم شیعوں کو برابر کے شہری حقوق رکھنے والے پاکستانی تو سمجھیے جنہیں اپنے عقائد سے قطعِ نظر اس جنونستان بنتے پاکستان میں اپنی زندگی گزارنے کا پورا حق ہے۔ اور یہ اہلِ قلم حضرات کم سے کم ایسے عذرِ لنگ تو نہ تراشیں کہ حالیہ جارحیت میں بھی یہ شیعہ اپنے ہی افعال و عقائد کا نتیجہ بھگت رہے ہیں۔
 

سید ذیشان

محفلین
غلاظت اور فرقہ واریت کی تو خیر کیا بات کرنی ، آپ اس میں موجود جھوٹ پر ذرا روشنی ڈالیں۔ سنیوں کے قتل عام پر البتہ غیرجانبدار یا شاہدین سے رجوع کر کے صحیح صورتحال معلوم کی جانی چاہیے۔

آپ کی رائے شائد صاحب تحریر سے ملتی جلتی ہوگی، اس لئے آپ کو کوئی جھوٹ نظر نہیں آتا۔ اس پر میں مزید بحث نہیں کروں گا۔
 

طالوت

محفلین
ٹھیک ہے بھائی، شیعوں کو آپ ایک دفعہ نہیں دس دفعہ غیر مسلم سمجھیے۔ نیز یہ بھی آپ کے بقول مان لیا کہ شیعوں اور سنیوں کے بیچ میں ایسی وسیع دیوار موجود ہے جسے غیر سیکولر طبع حضرات کے لیے نادیدہ چھوڑنا ناممکن ہے۔ لیکن کم سے کم شیعوں کو برابر کے شہری حقوق رکھنے والے پاکستانی تو سمجھیے جنہیں اپنے عقائد سے قطعِ نظر اس جنونستان بنتے پاکستان میں اپنی زندگی گزارنے کا پورا حق ہے۔ اور یہ اہلِ قلم حضرات کم سے کم ایسے عذرِ لنگ تو نہ تراشیں کہ حالیہ جارحیت میں بھی یہ شیعہ اپنے ہی افعال و عقائد کا نتیجہ بھگت رہے ہیں۔
آپ بقول میرے مانیں یا نا مانیں میرا عقیدہ بڑا واضح ہے ، میں بھول بھلیوںمیں نہیں رہ رہا اور نہ میں کسی کے لحاظ یا مروت میں درست بات کہنے سے کترایا گھبرا رہا ہوں۔میرے یہاں غیر مسلم یا کفر کی تعریف بڑی سادہ ہے مگر اس میں واجب القتل کا عقیدہ ہرگز شامل نہیں ، بلکہ یہیں احباب قادیانیوں کے بارے میں میری آراء پر بھی ناراضگی کا اظہار کرتے ہیں ۔
میں مجرم سے زیادہ اسباب جرم پر توجہ کا قائل ہوں تاکہ شاخیں کترنے کی بجائے موذی درخت کا جڑ سے خاتمہ ہو ، ۔
اگر مذمتوں سے کچھ ہو سکتا ہے تو کر لیں ، لیکن یقین جانئے کچھ نہیں ہو گا۔
آپ کی رائے شائد صاحب تحریر سے ملتی جلتی ہوگی، اس لئے آپ کو کوئی جھوٹ نظر نہیں آتا۔ اس پر میں مزید بحث نہیں کروں گا۔
میرے رائے بڑی واضح ہے ، بہرحال جب آپ مزید گفتگو کی خواہش ہی نہیں رکھتے تو آپ کی غلاظت و جھوٹ والی رائے کم از کم میرے لئے بے معنی ہے۔
ہاں، بحیثیت قوم یہ بھی ہمارے ماتھے پر بدنما داغ ہے۔
یہ داغ پاکستانی اکثریت کی نظر میں ماتھے کا جھومر ہے ، اور پاکستان ایک جمہوری ملک ہے ۔ بہرحال یہ ایک اور "کٹا" ہے جسے نہ کھولیں تو بہتر ہے۔
 

طالوت

محفلین
میں نے سوچا تھا پہلے فرقے پھر مذاہب ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔:D
مذہب انسان کی ضرورت ہے اس ختم نہیں کیا جا سکتا ۔ پچھلے دنوں ایک بے دین کی رائے پڑھنے کو کہیں ملی جس میں موصوف اس خدشے کا اظہار کر رہے تھے کہ بے دینی بھی عنقریب ایک مذہب کی شکل اختیار کر لے گی۔:)
 

عسکری

معطل
مذہب انسان کی ضرورت ہے اس ختم نہیں کیا جا سکتا ۔ پچھلے دنوں ایک بے دین کی رائے پڑھنے کو کہیں ملی جس میں موصوف اس خدشے کا اظہار کر رہے تھے کہ بے دینی بھی عنقریب ایک مذہب کی شکل اختیار کر لے گی۔:)
مجھے بھی یہی لگتا ہے پر انجام کا پتا نہیں ہے ابھی
 

حسان خان

لائبریرین
میں مجرم سے زیادہ اسباب جرم پر توجہ کا قائل ہوں تاکہ شاخیں کترنے کی بجائے موذی درخت کا جڑ سے خاتمہ ہو ، ۔

اگر اسبابِ جرم سے کسی کی مراد شیعہ برادری کے عقائد ہیں تو اس ضمن میں کوئی کچھ نہیں کر سکتا۔ موجودہ زمانے میں آزادیِ وجدان کے تحت شیعوں کو بھی اپنے عقائد پر آزادانہ عمل پیرا ہونے کا پورا حق ہے۔ ہاں ایسے مذموم عوامی افعال جن سے کسی کے بھی مذہبی جذبات برانگیختہ ہوتے ہوں اُن سے کنارہ کش ہونا ہر ذی شعور شخص کا فرض ہے۔ بے شک، تبرّا کی روایت ایک زہریلی اور مذموم روایت ہے، لیکن اگر آپ اسے مذہبی قتل و غارت کے نرم جواز کے طور پر آگے لاتے ہیں یا بے گناہ جانوں کی تلافی کے لیے مہدوف برادری کو ہی موردِ الزام ٹھہراتے ہیں تو مجھے افسوس ہے۔

اگر شیعوں کے عقائد کے علاوہ کوئی اور اسبابِ جرم آپ کے مطمحِ نظر ہیں تو بتائیے، مل کر اُن کا قلع قمع کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

یہ داغ پاکستانی اکثریت کی نظر میں ماتھے کا جھومر ہے۔
خدا کا شکر ہے کہ احمدیوں پر جبر کے داغ کو میں اپنے ماتھے کا جھومر نہیں سمجھتا۔
 

عسکری

معطل
عقیدہ رکھنا ویسے نیا جرم نہیں ہے لڑائی تب شروع ہوئی تھی جب پہلی بار دوسرا عقیدہ بنا تھا کچھ ایسے

 

arifkarim

معطل
تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کی شکلیں منگولوں سے ملتی جلتی ہیں اور بہت آسانی سے ان کی شناخت کی جا سکتی ہے اور کوئٹہ میں ان کی آبادی بھی چند ایک جگہوں پر مرکوز ہے۔
تو منگول کیا اس قوم کا حصہ نہیں ہیں؟ تیمور، غزنوی وغیرہ سب کے سب منگول - ترک تھے اور انہوں نے ہی برصغیر میں اردو زبان کی بنیاد ڈالی!

لیکن کم سے کم شیعوں کو برابر کے شہری حقوق رکھنے والے پاکستانی تو سمجھیے جنہیں اپنے عقائد سے قطعِ نظر اس جنونستان بنتے پاکستان میں اپنی زندگی گزارنے کا پورا حق ہے۔
یہی تو سیکولر ازم کی ضد ہے جو مذہبی جنونیوں کے نزدیک کباب میں ہڈی بن چکی ہے۔ مغربی اسکیولرازم میں ریاست کے تمام شہریوں کیلئے یکساں حقوق و فرائض ہوتے ہیں بے شک اس شہری کا کوئی سا بھی مذہب ہو۔ مذہبی جنونی سیکولرازم کی اسی فراست کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔

مذہب انسان کی ضرورت ہے اس ختم نہیں کیا جا سکتا ۔ پچھلے دنوں ایک بے دین کی رائے پڑھنے کو کہیں ملی جس میں موصوف اس خدشے کا اظہار کر رہے تھے کہ بے دینی بھی عنقریب ایک مذہب کی شکل اختیار کر لے گی۔:)
مذہب انسان کی ضرورت نہیں۔ مغرب اور مشرق کی پیشر آبادی بڑی خوشحالی کیساتھ بغیر کسی مذہب کے زندگی گزار رہی ہے۔ نہ انکے شہروں میں مذہب کے نام پر دہشت گردی ہوتی ہے، نہ باردو اور گولیوں کی بوچھاڑ ہوتی اور نہ ہی ٹارگٹ کلنگز۔ کیوں یہاں سیکولر ازم ہے اور ہر شہری مذہبی جنونیوں کی رٹ سے آزاد زندگی گزارتا ہے۔ بے دینی کوئی مذہب نہیں ہے۔ بے دینی کا مطلب بغیر کسی مذہب یا عقائد کے اپنی زندگی گزارنا ہے۔ اس سے زیادہ اسکا کوئی مقصد نہیں۔ بے دین لوگ نمازیں نہیں پڑتے، گرجا گھر نہیں جاتے، مذہبی تہوار نہیں مناتے۔ لیکن ان سب غیر مذہبی کاموں کے باوجود وہ لوگ ریاست کے تمام تر سیکولر قوانین کے پابند ہوتے ہیں، جیسے رشوت نہیں لیتے، چوری کا مال نہیں کھاتے، ٹیکس ادا کرتے ہیں وغیرہ۔ یہی بے دین ریاست ہے۔ اسکا مطلب یہ نہیں کہ یہ کوئی ’’مذہب‘‘ ہے!

عقیدہ رکھنا ویسے نیا جرم نہیں ہے لڑائی تب شروع ہوئی تھی جب پہلی بار دوسرا عقیدہ بنا تھا کچھ ایسے
نہیں لڑائی تب شروع ہوئی تھی جب ایک عقیدہ کے لوگوں نے دوسرے عقیدے کو لوگوں کو جھٹلانا شروع کیا۔ جیسے عیسائیوں نے یہودیوں کو جھٹلایا، مسلمانوں نے یہودیوں، ہندوؤں، بدھمتوں، سیکھوں اور عیسائیوں کو جھٹلایا، اور بالآخر ملحدوں نے ان سب مذاہب کے پیروکاروں کو جھٹلا دیا۔ ایک تیر سے سب شکار!
 

حسان خان

لائبریرین
تو منگول کیا اس قوم کا حصہ نہیں ہیں؟ تیمور، غزنوی وغیرہ سب کے سب منگول - ترک تھے اور انہوں نے ہی برصغیر میں اردو زبان کی بنیاد ڈالی!

اُن کے کہنے کا مطلب صرف یہ ہے کہ ہزارہ برادری اپنے جدا منگول نما نقوش کی بنا پر پہچان لی جاتی ہے جس کی وجہ سے اُن کو نشانہ بنانا دوسرے علاقے کے شیعوں کی نسبت آسان ہے۔ کراچی میں شیعہ اور سنی ایک ہی زبان بولتے ہیں اور ایک ہی طرح نظر آتے ہیں، اس لیے یہاں صرف دیکھ کر نشانہ نہیں بنایا جا سکتا۔ رہی بات کسی کے قوم کا حصہ ہونے کا یا نہیں، تو پاکستان دوسرے کئی ممالک کی طرح کسی نسل یا لسانی گروہ کی قومی ریاست نہیں، بلکہ پاکستانی شہریوں کی قومی ریاست ہے۔ یہاں رہنے والا ہر پاکستانی ہماری قوم کا حصہ ہے، چاہے وہ فارسی بولنے والا ہزارہ ہو یا گجراتی بولنے والا کراچی کا بوہرہ۔
 
Top