کس قدر ہے مزا جوانی میں
چل گیا یہ پتا جوانی میں
حشر میں یہ سوال بھی ہوگا
کیا کیا تھا بتا جوانی میں
رحم کر مولیٰ! مر رہے ہیں لوگ
ملک میں جابجا جوانی میں
اے خدیجہ! ہمیں بتادو کچھ
کیسے تھے مصطفیٰ جوانی میں
بابا جی! یہ کمال ہوتا ، گر
یاد آتا خدا جوانی میں
اب بڑھاپے میں سوچتے ہیں یہی
کیا لیا ، کیا دیا جوانی میں
سَرسَری خوب یاد آتا ہے
کیا غزل لکھ گیا جوانی میں
 

متلاشی

محفلین
بہت خوب اسامہ بھائی ۔۔۔!​
رحم کر مولیٰ! مر رہے ہیں لوگ
اگرچہ مولیٰ کو فاع کے وزن میں لیا جاسکتا ہے ۔۔۔ مگر مجھے یہ ذاتی طور پر پسند نہیں ہے ۔۔۔!
اور اس شعر میں
سَرسَری خوب یاد آتا ہے
اگر دال اور الف کا وصال کریں تو شعر بے وزن ہو جاتا ہے ۔۔۔ روانی سے پڑھنے میں وصال معلوم ہوتا ہے ۔۔۔!
باقی اسامہ بھائی برا مت منائیے گا۔۔۔ یہ ساری باتیں میں خود اپنی اصلاح کے لئے پوچھ رہا ہوں۔۔۔!
 
بہت خوب اسامہ بھائی ۔۔۔ !​
رحم کر مولیٰ! مر رہے ہیں لوگ
اگرچہ مولیٰ کو فاع کے وزن میں لیا جاسکتا ہے ۔۔۔ مگر مجھے یہ ذاتی طور پر پسند نہیں ہے ۔۔۔ !
:hatoff:
اور اس شعر میں
سَرسَری خوب یاد آتا ہے
اگر دال اور الف کا وصال کریں تو شعر بے وزن ہو جاتا ہے ۔۔۔ روانی سے پڑھنے میں وصال معلوم ہوتا ہے ۔۔۔ !
بھائی! وصال نہ کریں ، نہیں تو وزن کا وصال ہوجائے گا۔:)
باقی اسامہ بھائی برا مت منائیے گا۔۔۔ یہ ساری باتیں میں خود اپنی اصلاح کے لئے پوچھ رہا ہوں۔۔۔ !
نہیں بھئی! ایسا نہ کریں کچھ ہماری اصلاح کی بھی نیت کرلیں۔ اجازت ہے۔:p
 

متلاشی

محفلین
محترم بھائی شاید مجھے اتنی عظیم ہستی سے اس طرح خطاب میں ادب کی کمی محسوس ہوئی ،،
نایاب بھائی اگر اسی طرح بات ہے تو پھر یارسول اللہ اور یا محمدصلی اللہ علیہ وسلم کہنے بھی یہی تامل ہونا چاہئے۔۔۔! مگر ایسا تو بہت عام ہے ۔۔۔!
 

متلاشی

محفلین
:hatoff:
بھائی! وصال نہ کریں ، نہیں تو وزن کا وصال ہوجائے گا۔:)
ادھر میں نے آپ کی پہلی غزل بھی پڑی۔۔۔!
وہاں اس شعر میں

یہ طفلِ مکتب اقبالی نہ حالی ہے
یہاں بھی وصال نہ کریں تو وزن کا وصال ہوتا ہے ۔۔۔!
ویسے کیا وصال کا کوئی اصول بھی ہے ۔۔۔۔؟ کہ کہاں کرنا ہے اور کہاں نہیں کرنا۔۔۔؟
 
محترم بھائی شاید مجھے اتنی عظیم ہستی سے اس طرح خطاب میں ادب کی کمی محسوس ہوئی ،،
نایاب بھائی اگر اسی طرح بات ہے تو پھر یارسول اللہ اور یا محمدصلی اللہ علیہ وسلم کہنے بھی یہی تامل ہونا چاہئے۔۔۔ ! مگر ایسا تو بہت عام ہے ۔۔۔ !
متلاشی صاحب! میرے خیال میں نایاب صاحب کچھ اور کہنا چاہ رہے ہیں، اشکال شاید ”اے خدیجہ“ کہنے میں نہیں ہے، آگے کے سوال میں ہے، اس میں میرا مقصد یہ تھا کہ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی جوانی کے دنوں کے اخلاق کو حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے بہتر کون جان سکتا ہے، اس لیے روئے استفسار آپ رضی اللہ عنہا کی طرف کرکے نبی علیہ السلام کے جوانی کے ایام کی طرف اشارہ کرنا مقصود ہے۔ پتا نہیں میں اپنی بات سمجھا سکا یا نہیں اور پتا نہیں میں جناب نایاب صاحب کا اشکال سمجھ پایا یا نہیں۔
 
ادھر میں نے آپ کی پہلی غزل بھی پڑی۔۔۔ !
وہاں اس سے الٹ مسئلہ ہے ۔۔۔
وہاں اس شعر میں
یہ طفلِ مکتب اقبالی نہ حالی ہے
یہاں وصال نہ کریں تو وزن کا وصال ہوتا ہے ۔۔۔ !
ویسے کیا وصال کا کوئی اصول بھی ہے ۔۔۔ ۔؟ کہ کہاں کرنا ہے اور کہاں نہیں کرنا۔۔۔ ؟
میرے خیال میں تو یہ جوازی قاعدہ ہے۔ باقی عروضی صاحب بہتر طور پر بتاسکتے ہیں۔
 

نایاب

لائبریرین
نایاب بھائی اگر اسی طرح بات ہے تو پھر یارسول اللہ اور یا محمدصلی اللہ علیہ وسلم کہنے بھی یہی تامل ہونا چاہئے۔۔۔ ! مگر ایسا تو بہت عام ہے ۔۔۔ !
میرے محترم بھائی ۔ کسی بھی قسم کی مذہبی بحث اختلافی بحث چھیڑنا میرا مقصود نہیں ۔
آپ ذرا متذکرہ مصرعے کو غور سے پڑھ لیں ۔ اور سوچیں کہ کسی عظیم ہستی سے اسی لہجے میں کچھ پوچھا جانا ۔۔ کیسا امر ہے ۔
اور شاید آپ نے میرے وضاحتی تبصرے میں لفظ " شاید " پر توجہ نہ دی ۔
ویسے یہاں سعودی عرب میں مجھے بلاتخصیص مسلم و غیر مسلم کے لیئے " یا محمد " کا خطاب عام سنائی دیتا ہے ۔
لیکن میں ذاتی طور پر کبھی کسی کو ایسے آواز نہیں دے پاتا ۔ کہ مجھے اس میں ادب کی کمی محسوس ہوتی ہے ۔
یا رسول اللہ پکارنا ۔۔۔۔۔۔۔۔ یا محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کہنا ۔ کسی بھی تامل کا سزاوار نہیں ۔
کیونکہ یہ صدا خاص اللہ کے رسول کے لیئے ہے ۔ اور اس سے مراد کبھی بھی کوئی دوسری شخصیت نہیں لی جا سکتی ۔
 

متلاشی

محفلین
میرے محترم بھائی ۔ کسی بھی قسم کی مذہبی بحث اختلافی بحث چھیڑنا میرا مقصود نہیں ۔
آپ ذرا متذکرہ مصرعے کو غور سے پڑھ لیں ۔ اور سوچیں کہ کسی عظیم ہستی سے اسی لہجے میں کچھ پوچھا جانا ۔۔ کیسا امر ہے ۔
اور شاید آپ نے میرے وضاحتی تبصرے میں لفظ " شاید " پر توجہ نہ دی ۔
ویسے یہاں سعودی عرب میں مجھے بلاتخصیص مسلم و غیر مسلم کے لیئے " یا محمد " کا خطاب عام سنائی دیتا ہے ۔
لیکن میں ذاتی طور پر کبھی کسی کو ایسے آواز نہیں دے پاتا ۔ کہ مجھے اس میں ادب کی کمی محسوس ہوتی ہے ۔
یا رسول اللہ پکارنا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ یا محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کہنا ۔ کسی بھی تامل کا سزاوار نہیں ۔
کیونکہ یہ صدا خاص اللہ کے رسول کے لیئے ہے ۔ اور اس سے مراد کبھی بھی کوئی دوسری شخصیت نہیں لی جا سکتی ۔
شکریہ نایاب بھائی۔۔!
میں نے تو یہ صرف اس نیت سے کہا کہ تھا جس طرح اکثر ہمارے ہاں نعت و نثر میں یارسول اللہ ﷺ یا ۔۔۔ یامحمد ﷺ کا لفظ بولا جاتا ہے ۔۔۔ اسی طرح اگر اردو میں حضرتِ خدیجہ ؓ کو اے خدیجہ کہہ دیا جائے تو کوئی مضائقہ نہیں۔۔۔! کیونکہ اردو میں لفظ ’’یا ‘‘ کا متبادل لفظ ’’اے‘‘ ہی ہے۔۔۔! اگر اشکال ہے تو پھر یا محمدﷺ پر بھی ہونا چاہئے ورنہ یہاں بھی نہیں ہونا چاہئے۔۔۔!
 
ادھر میں نے آپ کی پہلی غزل بھی پڑی۔۔۔ !
وہاں اس شعر میں


یہاں بھی وصال نہ کریں تو وزن کا وصال ہوتا ہے ۔۔۔ !
ویسے کیا وصال کا کوئی اصول بھی ہے ۔۔۔ ۔؟ کہ کہاں کرنا ہے اور کہاں نہیں کرنا۔۔۔ ؟

میرے خیال میں تو یہ جوازی قاعدہ ہے۔ باقی عروضی صاحب بہتر طور پر بتاسکتے ہیں۔

متلاشی یہی قاعدہ ہے جو اسامہ نے کہا۔
مطلب یہ کہ جہاں مرضی ہو الف گرا دیں جہاں گرائے بنا کام چلتا ہو وہاں نہ گرائیں۔ جیسے: مرا اور میرا۔ جہاں مرضی مرا لگائیں جہاں مرضی میرا۔
 
الف، واو، یاے، ہاے کا گرانا جائز ہے، بجا! تاہم جمالیات کی قیمت پر نہیں!

جیسے درجِ ذیل تینوں شعروں میں ہے:
رحم کر مولیٰ! مر رہے ہیں لوگ
ملک میں جابجا جوانی میں
اے خدیجہ! ہمیں بتادو کچھ
کیسے تھے مصطفیٰ جوانی میں
بابا جی! یہ کمال ہوتا ، گر
یاد آتا خدا جوانی میں

مولٰی، کیسے، بابا ۔۔۔
 
Top