کسی بھی رشتے کی کامیابی اور ناکامی کے کیا عوامل ہو سکتے ہیں

تعبیر

محفلین
آج میں آپ سب سے ایک بات پوچھنا چاہوں گی ۔ امید ہے کہ اپنے تجربات یا مشاہدات کے بنا پر ضرور جواب دینگے

ہم سب کا ماننا ہے کہ محبت ہر رشتے کی بنیاد ہے ۔ جبکہ میری بڑی بہن کا کہنا ہے کہ محبت میں jealousy /حسد ضروری ہے۔ جبکہ میرا کہنا ہے کہ اس سے رشتہ ختم ہو جاتا ہے ۔آج تک ہماری اس بات پر بحث ہوتی ہے نہ وہ مجھے قائل کر پائی ہے اور نہ ہی میں اسے :)

آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ کسی بھی رشتے کو کامیاب بنانے کے لیے کن عوامل/چیزوں کا ہونا ضروری ہے۔کونسی خاص باتیں ضروری ہیں کسی بھی رشتےکو کامیاب بنانے کے لیے
اور کونسی ایسی باتیں ہیں جو کسی بھی رشتے کو ختم کر سکتی ہیں ۔جو کسی بھی رشتے مین نہیں ہونی چاہیہں :)
 

تیشہ

محفلین
نہیں جہاں محبت ہو وہاں حسد کا کوئی کام نہیں ۔ اور جہاں حسد آجائے وہاں رشتے ختم ہوجاتے ہیں ۔
 

تیشہ

محفلین
اور کونسی ایسی باتیں ہیں جو کسی بھی رشتے کو ختم کر سکتی ہیں ۔جو کسی بھی رشتے مین نہیں ہونی چاہیہں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


جھوٹ ۔ ۔ جھوٹ اور جھوٹ ، مکاری ، دغا بازی ، فریب ، اور حسد ، یہ جس رشتے میں آجائے وہ ختم ،
اور آجکل میں نے تو دیکھا ہے رشتوں میں یہی کچھ پایا جاتا ہے ۔ چاہے رشتہ دوستی کا ہو ، یا کچھ اور،
ذاتی مفادات ،،
 

تفسیر

محفلین

ننی منی ۔۔۔آپ نے سب صحیح کہا مگر ایک لفظ میں نہیں کہا۔ الگ الگ کر کے کہا۔
پرواہ
محبت ، پرواہ کرنے کا نام ہے۔ چاہیے وہ کسی صورت میں ہو" عشق حقیقی یا عشق مجازی"


اقتباس

اماں نے کہا”۔ انسانیت کے سینکڑوں اصول ہیں۔
اور تمہارے ابو تمہیں باترتیب اور رواجی طریقہ سے بتا رہے ہیں۔
اسلئے تم سقراط کے اہم سوالات کا جائزہ لے رہے ہو۔
لیکن محبت کی تاثیر اور اچھائی کے بارے میں ،
میں نےاور ابو نے تمہیں اور سادیہ کو پہلے دن سے سیکھانا شروع کیاتھا”۔
مگر امی محبت میں تمام اچھائیاں کیسے سما سکتی ہیں؟“
محبت کیا ہے؟ " سادیہ نے ماں سے پوچھا۔
ماں نے کہا ۔" محبت تمارے دل میں
ایک گہرا
ناقابلِ بیان جذبہ، رشتہ اور تعلق، شفقت ، بے قراری اور پرواہ
کرنے کا نام ہے۔
یہ ایک رشتہ ہے جو کہ مقناطیسی لگاؤ اوربنیادی یکجائی سے پیدا ہوتاہے۔
" امی ، امی۔ سادیہ چلائی۔ میں نے تو ایک سیدھا سا سوال کیا تھا”۔

::hangloose:


اباجان کے ہاں۔۔۔ تفسیر احمد



ننی مننی دیکھو۔۔۔ بھائی کی بہن سےمحبت ۔ میں کتنا بزی ہوں ۔ پھر بھی آیا نا ۔۔۔smile_tongue
اور بہن ای میل کاجواب بھی نہیں دیتی۔:(
 
دیکھو سسٹر تعبیر !

کائنات میں دو چیزیں ہیں ایک ہونا اور نہ ہونا۔۔۔۔ محبت کائنات میں پھیلا اللہ کا وہ وصف ہے جس پر کائنات کی بنیاد ہے، یہ وہ رشتہ ہے جس میں کوئی سودا نہیں ہے، کیونکہ یہ محض عطا ہی عطا ہے، اگر اس میں جوابا کچھ توقعات ہیں تو یہ محبت ہرگز نہیں ہے، محبت میں قبولیت ہوتی ہے، یہ فنا کا ایک درجہ ہے، اگر ہم کسی سے محبت کے دعوے دار ہیں تو ہمیں اسکی تمام خامیاں بھی اچھی لگنے لگتی ہیں یہ جذب کا عالم ہے،

ہماری خرابی یہ ہے کہ ہم جو کچھ ہوتے ہیں وہ نظر نہیں آنا چاہتے اور جو کچھ ہم نہیں ہوتے ہیں وہ ہم نظر انا چاہتے ہیں، اسی وجہ سے ہم ہر اس جذبےکو محبت سے تعبیر کر دیتے ہیں جو دراصل کہیں نرم ہوتا ہے، کہیں ہمدردی کے عنصر میں نہاں ہوتا ہے، کہیں اظہار کے روپ میں عیاں ہوتا ہے،

حالانکہ محبت یہ سب کچھ نہیں ہوتی ہے، محبت کو اگر سمجھنا ہے تو اس طرح سمجھو کہ یہ صرف عطاہے، مثال کے طور پر، جو لوگ اللہ کو نہیں مانتے ، اس کو وحدانیت کا انکار کھلے عام کرتے ہیں، تو کیا اللہ قادر مطلق نہیں ہے اختیارات نہیں رکھتا ہے وہ تو لمحے کے ہزارویں حصے میں بھی ان کو سبق سکھا سکتا ہے، فضا سے اس کے لئے اکسیجن کو ختم کر سکتا ہے، نعمتوں سے محروم کر سکتا ہے، مگر وہ ایسا نہیں کرتا ہے،

یہی وصف محبت کا اس کی ایک تشریح ہے،
مطلب
محبت صرف محبت ہوتی ہے، یہ کم ہوتی ہے نا زیادہ ہوتی ہے، اور یہ جواب میں کچھ بھی نہیں چاہتی۔۔۔۔ اور جو چیز جواب میں کچھ مانگتی ہے وہ محبت نہیں ہوا کرتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیونکہ وہ صرف کچھ دو اور کچھ لو ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اور جو ختم ہو جائے وہ محبت ہوا ہی نہیں کرتی ہے
 

تیشہ

محفلین

ننی منی ۔۔۔
پرواہ ۔۔۔ محبت میں اچھی خوصیات پیدا کرتی ہے اور بُری خصویات کو نکال دہتی ہے

اقتباس

اماں نے کہا”۔ انسانیت کے سینکڑوں اصول ہیں۔
اور تمہارے ابو تمہیں باترتیب اور رواجی طریقہ سے بتا رہے ہیں۔
اسلئے تم سقراط کے اہم سوالات کا جائزہ لے رہے ہو۔
لیکن محبت کی تاثیر اور اچھائی کے بارے میں ،
میں نےاور ابو نے تمہیں اور سادیہ کو پہلے دن سے سیکھانا شروع کیاتھا”۔
مگر امی محبت میں تمام اچھائیاں کیسے سما سکتی ہیں؟“
محبت کیا ہے؟ " سادیہ نے ماں سے پوچھا۔
ماں نے کہا ۔" محبت تمارے دل میں
ایک گہرا
ناقابلِ بیان جذبہ، رشتہ اور تعلق، شفقت ، بے قراری اور پرواہ
کرنے کا نام ہے۔
یہ ایک رشتہ ہے جو کہ مقناطیسی لگاؤ اوربنیادی یکجائی سے پیدا ہوتاہے۔
" امی ، امی۔ سادیہ چلائ۔ میں نے تو ایک سیدھا سا سوال کیا تھا”۔

::hangloose:


اباجان کے ہاں۔۔۔ تفسیر احمد



ننی مننی صرف ہیلو کہنے آیا تھا۔۔۔۔اس کو پرواہ کہتے ہیں ۔۔۔ اب بھی بزی ہوں
smile_tongue
[/SIZE]




تو مجھے کونسا اس فلسفے کی سمجھ آئی ہے
animated0137.gif
۔
اس لئیے مجھے کسی کی بھی پرواہ '' نہیں رہی ، میں صرف اپنی پرواہ کرنے لگ گئی ہوں باقی کے جائے بھلے بھاڑ میں
animated0122.gif

3d-animated-emoticons-smileys22.gif
 

تیشہ

محفلین
بڑے بھا ، میں بھی صرف ہیلو ہائی ہی کرنے کو آئی تھی ،، اب کچھ کھانے کو چلی ،
اسکو کہتے ہیں '' پرواہ '' مگر صرف اپنی ،۔۔



3d-animated-emoticons-smileys22.gif



:chalo:
 

تفسیر

محفلین
میں ابھی ایڈیٹ کررہا تھا اور تم نے اس کو quote کردیا۔

کوئی میں جھوٹ بولیا۔۔۔ کوئی نا
کوئی میں کفر بولیا۔۔۔ کوئی نا
کوئی میں زہر گھولیا ۔۔۔ کوئی نا
کوئی نا ۔۔۔ کوئی نا
smile_tongue
 

تیشہ

محفلین
اچھا آپ ادھر ہی ہیں اسوقت :grin:
چلئیے لکھتے رہئیے ۔ مجھے تو بھوک لگ رہی تھی کھانے کو گئی ، اب چائے پی رہی ہوں ،
مگر


مجھے کسی کی بھی پرواہ نہیں ہے :grin:
 
کسی بھی رشتہ کی کامیابی کے لیے سب سے اہم "خلوص" ہے۔
اگر ہمارے دل میں خلوص ہے تو اعتماد، پرواہ، خیال، احساس۔۔۔ یہ سب جذبات از خود پیدا ہوجائیں گے اور اگر خلوص نہیں تو پھر کچھ بھی نہیں۔
اور میرا ایک مشاہدہ ہے۔ جہاں محبت کا جذبہ ہوتا ہے نا، وہاں تھوڑی سی جلن/ حسد بھی پائی جاتی ہے اگرچہ اس کا سبب صرف محبت ہی ہوتی ہے۔ شاید آپ کی بہن ٹھیک کہتی ہو تعبیر آپی (آپی کہنے پر اعتراض تو نہیں؟ آپ مجھ سے کافی بڑی ہیں شاید۔۔۔ اس لیے کہا :))
 

زونی

محفلین

خونی رشتوں سے محبت تو فطری بات ھے لیکن صرف رشتوں سے محبت "محبت " کے معنی کو محدود کر دیتی ھے ، کیونکہ محبت میرے نزدیک فطری جذبہ ھے اور اس کا دائرہ پوری انسانیت تک وسیع ھے ، اس کے علاوہ جہاں محبت میں خود غرضی اور ملکیت کا احساس آ جاتا ھے وہاں سے اس کا تنزل شروع ہوتا ھے کیونکہ محبت کا جذبہ اس احساس سے ماوراء ھے۔

جیلسی کی جہاں تک بات ھے تو کسی چیز کا نہ ہونا یا حاصل کرنے کی خواہش جیلسی کا جذبہ پیدا کرتی ھے لیکن اگر کوئی شخص ایسا محسوس کرتا ھے تو اسے اس جذبے کے برخلاف عمل کرنا چاہیئے ، اسطرح آہستہ آہستہ یہ احساس خود ہی دم توڑ دے گا ۔ (لیکن یہ میرا ذاتی خیال ھے;))



بنیادی طور پر رشتوں کی کامیابی کا انحصار دوسروں کی عزت نفس کو مجروح نہ کرنے اور برداشت میں پوشیدہ ھے ۔(یہ بھی میرا ذاتی خیال ھے اور ضروری نہیں کہ حقیقت میں ایسا ہی ہو):)
 

تعبیر

محفلین
جھوٹ ۔ ۔ جھوٹ اور جھوٹ ، مکاری ، دغا بازی ، فریب ، اور حسد ، یہ جس رشتے میں آجائے وہ ختم ،
اور آجکل میں نے تو دیکھا ہے رشتوں میں یہی کچھ پایا جاتا ہے ۔ چاہے رشتہ دوستی کا ہو ، یا کچھ اور،
ذاتی مفادات ،،

بوچھی آپ نے قائم رکھنے والےعناصر نہیں بتائے :confused:
کبھی کھبی جھوٹ کچھ رشتوں کو نبھانے کے لیے ضروری بھی ہوتا ہے ۔


پرواہ
محبت ، پرواہ کرنے کا نام ہے۔ چاہیے وہ کسی صورت میں ہو" عشق حقیقی یا عشق مجازی"



یہ پرواہ کچھ زیادہ ہی رنگین نہیں ہو گئی :grin:
پوچھا مین نے ہے آپ سے جواب آپ بوچھی کو دے رہے ہیں :rolleyes: ہماری بول چال کیا بند ہے

مجھے آپ کا اقتباس سمجھ نہیں آیا :confused:

پرواہ بھی ایک حد تک کہ بعض اوقات یہی گھٹن بھی بن جاتی ہے۔
میری یہی بہن جسکا ذکر کیا ہے اس پوسٹ میں‌وہ اپنے بچوں کی اپنے گھر کی اتنی پرواہ کرتی ہے کہ اکثر دیکھنے والے اور اسکے اپنے بال بچے اس بات سے چڑ جاتے ہیں
 

تعبیر

محفلین
دیکھو سسٹر تعبیر !

حالانکہ محبت یہ سب کچھ نہیں ہوتی ہے، محبت کو اگر سمجھنا ہے تو اس طرح سمجھو کہ یہ صرف عطاہے، مثال کے طور پر، جو لوگ اللہ کو نہیں مانتے ، اس کو وحدانیت کا انکار کھلے عام کرتے ہیں، تو کیا اللہ قادر مطلق نہیں ہے اختیارات نہیں رکھتا ہے وہ تو لمحے کے ہزارویں حصے میں بھی ان کو سبق سکھا سکتا ہے، فضا سے اس کے لئے اکسیجن کو ختم کر سکتا ہے، نعمتوں سے محروم کر سکتا ہے، مگر وہ ایسا نہیں کرتا ہے،

یہی وصف محبت کا اس کی ایک تشریح ہے،
مطلب
محبت صرف محبت ہوتی ہے، یہ کم ہوتی ہے نا زیادہ ہوتی ہے، اور یہ جواب میں کچھ بھی نہیں چاہتی۔۔۔۔ اور جو چیز جواب میں کچھ مانگتی ہے وہ محبت نہیں ہوا کرتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیونکہ وہ صرف کچھ دو اور کچھ لو ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اور جو ختم ہو جائے وہ محبت ہوا ہی نہیں کرتی ہے


بہت بہت شکریہ رضا بھائی ۔ آپ کا پہلا پیراگراف بہت زبردست ہے ۔ شکریہ


لیکن میں اس بات کو نہیں مانتی کہ محبت کم یا زیادہ نہیں ہوتی۔
گو کہ اس ناپ تول کا کوئی پیمانہ نہیں مگر پھر بھی محبت کم زیادہ ہوتی ہے۔ اس کی مثال ماں کی محبت ہی دیکھ لیں وہ ضرور ایک بچے سے زیادہ ہوتی ہے دوسرے بچوں کے مقابلے میں۔
اسی طرح اللہ کی بھی محبت ہر بندے سے ایک جیسی نہیں ہوتی۔ ورنہ جنت ،دوزخ اور گناہ،ثواب نہ ہوتے



اور میرا ایک مشاہدہ ہے۔ جہاں محبت کا جذبہ ہوتا ہے نا، وہاں تھوڑی سی جلن/ حسد بھی پائی جاتی ہے اگرچہ اس کا سبب صرف محبت ہی ہوتی ہے۔ شاید آپ کی بہن ٹھیک کہتی ہو تعبیر آپی (آپی کہنے پر اعتراض تو نہیں؟ آپ مجھ سے کافی بڑی ہیں شاید۔۔۔ اس لیے کہا :))



بتا سکتے ہیں کہ اس جلن کہ وجہ کیا ہو سکتی ہے ؟؟؟ محبت اتنا un secure کیوں بنا دیتی ہے؟؟؟

اب مجھے یہ تو نہیں پتہ کہ آپ مجھے سے کتنے چھوٹے ہیں پر کہ سکتے ہیں بالکل کہ سکتے ہیں :) میں تو اپنی ہی عمر جتنوں کی پوپھو/خالہ بھی ہوں
چاہو تو چاچی، پوپھی، خالہ بھی کہ سکتے ہو ;) اب کہ ہی نہ دینا اچھااااااااااااا :grin:
 

تعبیر

محفلین


بنیادی طور پر رشتوں کی کامیابی کا انحصار دوسروں کی عزت نفس کو مجروح نہ کرنے اور برداشت میں پوشیدہ ھے ۔(یہ بھی میرا ذاتی خیال ھے اور ضروری نہیں کہ حقیقت میں ایسا ہی ہو):)

:eek: زونی آپ اتنا سنجیدہ بھی بول لیتی ہیں :eek: کمال ہے ۔ جہاں تک برداشت کی بات ہے تو دیکھا جائے تو ہر رشتے میں ہمیشہ ایک ہی فرد برداشت کرتا ہے۔
 

ظفری

لائبریرین
آج میں آپ سب سے ایک بات پوچھنا چاہوں گی ۔ امید ہے کہ اپنے تجربات یا مشاہدات کے بنا پر ضرور جواب دینگے

ہم سب کا ماننا ہے کہ محبت ہر رشتے کی بنیاد ہے ۔ جبکہ میری بڑی بہن کا کہنا ہے کہ محبت میں jealousy /حسد ضروری ہے۔ جبکہ میرا کہنا ہے کہ اس سے رشتہ ختم ہو جاتا ہے ۔آج تک ہماری اس بات پر بحث ہوتی ہے نہ وہ مجھے قائل کر پائی ہے اور نہ ہی میں اسے :)

آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ کسی بھی رشتے کو کامیاب بنانے کے لیے کن عوامل/چیزوں کا ہونا ضروری ہے۔کونسی خاص باتیں ضروری ہیں کسی بھی رشتےکو کامیاب بنانے کے لیے
اور کونسی ایسی باتیں ہیں جو کسی بھی رشتے کو ختم کر سکتی ہیں ۔جو کسی بھی رشتے مین نہیں ہونی چاہیہں :)

آپ کے پہلے اور دوسرے پیراگراف میں دو متضاد باتیں ہیں ۔ پہلے میں ہر رشتے کی بنیاد محبت ہے ۔ جبکہ دوسرے پیراگراف میں آپ اسی رشتوں کو کامیاب بنانے کے لیئے دوسرے عوامل یا چیزوں کا پوچھ رہیں ہیں ۔ یعنی یہاں محبت منقود ہے ۔ لہذا پہلے یہ طے ہو کہ آپ رشتوں کو کن شرطوں سے مشروط کر رہیں ہیں ۔ پھر ہی جا کر مجھے آپ کی بات سمجھ آئے گی کہ رشتوں میں محبت ، بنیاد ہونے کے بعد رشتوں کو اور کون سے عوامل کی ضرورت ہوتی ہے کہ رشتے کامیاب ہوسکیں ۔ :confused:
 

شمشاد

لائبریرین
ماشاء اللہ سب نے بہت اچھا لکھا ہے۔
محبت کے کئی روپ ہیں :

انسان اللہ سے محبت کرتا ہے
اللہ والوں سے محبت
والدین سے محبت
بہن بھائیوں سے محبت
اولاد سے محبت
رفیق حیات سے محبت
عزیز و اقارب اور دوست احباب سے محبت
روپے پیسے سے محبت
وطن کی محبت
الغرض محبت کے کئی روپ ہیں۔

حسد کی جہاں تک بات ہے تو یہ محبت کا لازمی جزو ہے۔ لیکن محبت کے کون سے روپ میں تو میں سمجھتا ہوں کہ اگر کوئی اپنے آپ کو کسی دوسرے کے مقابلے میں غیر محفوظ خیال کرے تو وہاں حسد کا عمل دخل تو ضرور ہو گا۔

رشتے ناطے قائم رکھنا آج کل کے دور میں سب سے مشکل کام ہے۔ ایک کہاوت ہے " رشتہ دار ایسی سلگتی ہوئی لکڑیاں ہیں جو دور دور رہیں تو دھواں دیں اور اگر اکٹھی ہوں تو آگ لگائیں" ۔
 

تفسیر

محفلین
یہ پرواہ کچھ زیادہ ہی رنگین نہیں ہو گئی :grin:
پوچھا مین نے ہے آپ سے جواب آپ بوچھی کو دے رہے ہیں :rolleyes: ہماری بول چال کیا بند ہے

مجھے آپ کا اقتباس سمجھ نہیں آیا :confused:

پرواہ بھی ایک حد تک کہ بعض اوقات یہی گھٹن بھی بن جاتی ہے۔
میری یہی بہن جسکا ذکر کیا ہے اس پوسٹ میں‌وہ اپنے بچوں کی اپنے گھر کی اتنی پرواہ کرتی ہے کہ اکثر دیکھنے والے اور اسکے اپنے بال بچے اس بات سے چڑ جاتے ہیں[/QUOTE]

نہیں ایسی کوئی بات نہیں۔۔۔آپ ہماری پیارہ بہن ہیں۔ دراصل میں ننی منی کے پیغام پر لکھ رہا تھا ۔
اقتباس کواس لنک پر جاکر میرا مضمون " ابا جان کے ہاں" پڑھیں ۔آپ کو میری لکھائی پڑھانے کی معصوم کوشش تھی :)
موقع ملا تو یہاں تفصیل سے لکھوں گا۔ دانشکدہ آئیں ۔ میں نے اکاونٹ بنانے میں آسانی کردی ہے۔ شمشاد بھائی کو وہاں اکر بھی تنگ کریں
 

تعبیر

محفلین
آپ کے پہلے اور دوسرے پیراگراف میں دو متضاد باتیں ہیں ۔ پہلے میں ہر رشتے کی بنیاد محبت ہے ۔ جبکہ دوسرے پیراگراف میں آپ اسی رشتوں کو کامیاب بنانے کے لیئے دوسرے عوامل یا چیزوں کا پوچھ رہیں ہیں ۔ یعنی یہاں محبت منقود ہے ۔ لہذا پہلے یہ طے ہو کہ آپ رشتوں کو کن شرطوں سے مشروط کر رہیں ہیں ۔ پھر ہی جا کر مجھے آپ کی بات سمجھ آئے گی کہ رشتوں میں محبت ، بنیاد ہونے کے بعد رشتوں کو اور کون سے عوامل کی ضرورت ہوتی ہے کہ رشتے کامیاب ہوسکیں ۔ :confused:

ظفری میری اردو ابھی اچھی نہیں ہے نا۔ سو جو الفاظ دماغ مین ائے وہ لکھ دیے ۔ رشتہ کوئی بھی ہو سکتا ہے ۔ آپ خود ہی عقلمند ہیں سو اچھے سے سمجھ کر لکھ دیں پھر یہ ایک طرح سے آپ کی ذہانت کا امتحان بھی ہو جائے گا ;)
 

شمشاد

لائبریرین
ظفری بھائی اس کے لیے پنجابی میں ایک بہت زبردست مثال ہے، کہیں تو ذ پ میں بھیج دوں۔

ویسے ابھی تو تعبیر کی بات کا جواب دیں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
دیکھو سسٹر تعبیر !

کائنات میں دو چیزیں ہیں ایک ہونا اور نہ ہونا۔۔۔۔ محبت کائنات میں پھیلا اللہ کا وہ وصف ہے جس پر کائنات کی بنیاد ہے، یہ وہ رشتہ ہے جس میں کوئی سودا نہیں ہے، کیونکہ یہ محض عطا ہی عطا ہے، اگر اس میں جوابا کچھ توقعات ہیں تو یہ محبت ہرگز نہیں ہے، محبت میں قبولیت ہوتی ہے، یہ فنا کا ایک درجہ ہے، اگر ہم کسی سے محبت کے دعوے دار ہیں تو ہمیں اسکی تمام خامیاں بھی اچھی لگنے لگتی ہیں یہ جذب کا عالم ہے،

ہماری خرابی یہ ہے کہ ہم جو کچھ ہوتے ہیں وہ نظر نہیں آنا چاہتے اور جو کچھ ہم نہیں ہوتے ہیں وہ ہم نظر انا چاہتے ہیں، اسی وجہ سے ہم ہر اس جذبےکو محبت سے تعبیر کر دیتے ہیں جو دراصل کہیں نرم ہوتا ہے، کہیں ہمدردی کے عنصر میں نہاں ہوتا ہے، کہیں اظہار کے روپ میں عیاں ہوتا ہے،

حالانکہ محبت یہ سب کچھ نہیں ہوتی ہے، محبت کو اگر سمجھنا ہے تو اس طرح سمجھو کہ یہ صرف عطاہے، مثال کے طور پر، جو لوگ اللہ کو نہیں مانتے ، اس کو وحدانیت کا انکار کھلے عام کرتے ہیں، تو کیا اللہ قادر مطلق نہیں ہے اختیارات نہیں رکھتا ہے وہ تو لمحے کے ہزارویں حصے میں بھی ان کو سبق سکھا سکتا ہے، فضا سے اس کے لئے اکسیجن کو ختم کر سکتا ہے، نعمتوں سے محروم کر سکتا ہے، مگر وہ ایسا نہیں کرتا ہے،

یہی وصف محبت کا اس کی ایک تشریح ہے،
مطلب
محبت صرف محبت ہوتی ہے، یہ کم ہوتی ہے نا زیادہ ہوتی ہے، اور یہ جواب میں کچھ بھی نہیں چاہتی۔۔۔۔ اور جو چیز جواب میں کچھ مانگتی ہے وہ محبت نہیں ہوا کرتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیونکہ وہ صرف کچھ دو اور کچھ لو ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اور جو ختم ہو جائے وہ محبت ہوا ہی نہیں کرتی ہے

السلام علیکم ڈاکٹر صاحب
آپ کا لکھا اکثر پڑھا ۔۔۔۔بہت اچھا لگا۔۔۔بہت خوب تشریح کرتے ہیں آپ کسی بھی پوائنٹ کی۔۔۔ :)
آپ کی موجودہ دلیل بجا اور اس سے متفق ہونے کے باوجود ایک سوال آ رہا ہے ذہن میں۔۔ اگر 'کچھ دو اور کچھ لو' محبت کا اصول نہیں ہے تو اس لحاظ سے تو ہم کسی بھی صورت کسی بھی رشتےکی اساس محبت کو قرار نہیں دے سکتے۔۔۔۔ کوئی بھی انسان کسی ایک رشتے میں تو شاید 'مانگنے' سے بے نیاز ہو لیکن ہر رشتے میں نہیں۔۔۔ تو کیا ہم کہہ سکتے ہیں کہ محبت ہمارے کسی بھی رشتے میں موجود نہیں ہوتی؟؟؟؟
 
Top