ڈاکٹر عباس

محفلین

آنکھوں میں نہ زلفوں میں نہ رخسار میں دیکھیں
مجھ کو میری دانش افکار میں دیکھیں
ملبوس بدن دیکھے ہیں رنگیں قباہ میں
اب پیرہن زات کو اظہار میں دیکھیں
سو رنگ مضامیں ہیں جب لکھنے پہ آو
گل دستہء معنی، میرے اشعار میں دیکھیں
پوری،نہ ادھوری ہوں ،نہ کمتر ہوں نہ برتر
انسان ہوں انسان کے معیار میں دیکھیں
رکھے ہیں قدم میں نے بھی تاروں کی زمیں پر
پیچھے ہوں کہاں آپ سے رفتار میں دیکھیں
کب چاہا تھا کہ سامان تجارت ہمیں سمجھیں
لاءے تھے ہمیں آپ ہی بازار میں دیکھیں
اس قادر مطلق نے بنایا ہے ہمیں بھی
تعمیر کی خوبی اسی معمار میں دیکھیں​
 
Top