ڈاکٹر عبدالسلام --- پاکستان کا فخر

arifkarim

معطل
پاکستان کے سب سے پہلے ایٹمی پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر عبدالسلام ہی تھے، جنہوں نے جنرل ایوب خان کےکہنے پر اس پروگرام کا آغاز کیا تھا۔
 

خوشی

محفلین
بہت اچھی معلومات شئیر کی گئی ہیں اس کے لئے شکریہ
مگر کچھ لوگوں کے تعصب سے بھوپور پیغامات پڑھ کے دکھ بھی ہوا ، ہم سب پاکستانی ہیں تو پھر پاکستان کی بات کیوں نہیں کرتے ،یہ مذہب کو ہر بات میں کیوں کھینچ لیا جاتا ہے، کیا ہم سب صرف اچھے پاکستانی نہیں بن سکتے، اچھے انسان بنیں گے تو تبھی اچھے مسلمان بھی بن پائیں گے ،
 

رانا

محفلین
بہرحال یہ دھاگہ ڈاکٹر عبدالسلام کے بارے میں اردو میں معلومات جمع کرنے کے لئے شروع کیا گیا تھا۔ میں یہاں اردو میں کچھ معلومات کے لنک دے رہاہوں۔

اس لنک پر مسلمانوں کا نیوٹن ۔ ڈاکٹر عبدالسلام کے نام سے ایک 400 صفحات سے زائد کی کتاب اردو میں موجود ہے جو زکریا ورک صاحب (کینیڈا) نے تصنیف کی ہوئی ہے۔

ڈاکٹر پرویز ہود بھائی کا ایک مضمون اردو میں موجود ہے۔

محمود احمد ملک صاحب کا ایک مضمون اردو میں موجود ہے جو مختلف دانشوروں اور اخبارات کے اقتباسات پر مشتمل ہے۔

اس کے علاوہ میرے پاس اردو میں ایک تفصیلی کتاب بھی موجود ہے لیکن وہ فی الحال نیٹ پر دستیاب نہیں۔
 

ساجد

محفلین
4 برس قبل نبیل بھائی نے ایک گزارش کی تھی میں اب اسی کو دہراتے ہوئے کہوں گا کہ قادیانیت کی حمایت یا مخالفت اس دھاگے کا مقصود نہیں۔ ڈاکٹر عبدالسلام کے تحقیقی کام کے متعلق جو کچھ کسی کے پاس ہے یہاں سانجھا کرے۔
 

arifkarim

معطل
4 برس قبل نبیل بھائی نے ایک گزارش کی تھی میں اب اسی کو دہراتے ہوئے کہوں گا کہ قادیانیت کی حمایت یا مخالفت اس دھاگے کا مقصود نہیں۔ ڈاکٹر عبدالسلام کے تحقیقی کام کے متعلق جو کچھ کسی کے پاس ہے یہاں سانجھا کرے۔
یہ جب بھی ڈاکٹر عبد السلام کا ذکر کہیں بھی آتا ہے تو پتا نہیں کیوں قادیانیت درمیان میں آجاتی ہے۔ بھئی دنیا میں یہود و نصاریٰ سے لیکر ہر قوم، رنگ، نسل و نصب میں بہترین سے بہترین سائنسدان پیدا ہو سکتا ہے اور ہوا ہے۔ کیا ہم نے جدید سائنس کو بھی مذہب اور فرقہ واریت کا اکھاڑا ہی بنا دینا ہے؟ آئن اسٹائن، دنیائے جدید فزیکس کا بے تاج بادشاہ جس نے قدرت کے انگنت رازوں سے پردہ اٹھایا اور جسکی ریسرچ سے سولر انرجی، نیکلیئر انرجی جیسی ایجادات ممکن ہوئیں، اسکا تعلق یہودی قوم سے تھا! لیکن آج اسکی محنت کا صلہ پوری دنیا کے تمام انسان حاصل کر رہے ہیں۔ الغرض سائنسی علوم میں کامیابی کا فائدہ بلا تفریق تمام مخلوق کو ہے جبکہ مذہب۔۔۔
 

کاشفی

محفلین
ڈاکٹر عبدالسلام کی سالگرہ کا دن تمام عالم میں موجود پاکستانیوں کو مبارک ہو۔۔
ڈاکٹر عبدالسلام فخر پاکستان جن کا نام سنتے ہیں علم کے دشمن اور مملکت کے لیئے ناسور کا درجہ رکھنے والے لوگوں کے تن بدن میں آگ لگ جاتی ہے۔۔ان سے ڈاکٹر عبدالسلام کے پاکستان کو اللہ رب العزت محفوظ رکھے۔۔آمین

 

کاشفی

محفلین
537102_618820534848425_603623020_n.jpg
 

ماسٹر

محفلین
ڈاکٹر عبدالسلام !
29 جنوری 1926 ع کو پاکستان کے نوبل انعام یافتہ سائنس داں ڈاکٹر عبدالسلام جھنگ میں پیدا ہوئے ۔انہوں نے جامعۂ پنجاب سے ایم ایس سی کیا اور پھر 1952 ع میں کیمبرج یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی کچھ عرصے وہ جامعہ پنجاب اور گورنمینٹ کالج لاہور میں ریاضي پڑھاتے رہے پھر وہ کیمبرج یونیورسٹی سے منسلک ہوگئے ۔انہوں نے متعدد انعامات بھی حاصل کئے ۔

ڈاکٹر عبدالسلام کا نام 1975 ع میں پہلی بار طبیعیات کے شعبے میں نوبل انعام کے لئے زير غور آیا تا ہم یہ انعام انہیں چار سال دس دسمبر 1979ءکو سویڈن کے بادشاہ کارل گستاو (Carl Gustav XVI)کے ہاتھوں ملا اور اس کی سند وصول کی تھی۔۔۔ یہ سند کافی عرصے تک اٹلی میں ڈاکٹر سلام کے قائم کردہ سائنسی تعلیم کے بین الاقوامی مرکز میں تھی۔ اس مرکز کا نام Abdul Salam International Centre for Theoretical Physicsہے۔ اس مرکز سے اب تک ایک لاکھ کے قریب سائنسدان فیض یاب ہو چکے ہیں جن میں اکثریت کا تعلق ترقی پذیر ملکوں سے تھا۔

اس ادارے نے ڈاکٹر عبدالسلام کی جس پاکستانی کالج (گورنمنٹ کالج لاہور) میں ابتدائی تعلیم مکمل ہوئی اور جس کالج میں وہ 1951ءسے1954ءتک ریاضی کے پروفیسر رہے، اس کالج کو خراج عقیدت کے طور پر ڈاکٹر عبدالسلام کا نوبل انعام سرٹیفیکٹ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کو عطیے کے طور پر دےدیا ہے۔

ڈاکٹر عبدالسلام کو گورنمنٹ کالج لاہور سے اپنی وابستگی پر ہمیشہ فخر رہا اور اب ان کو دیے گئے نوبل انعام کی سند اسی ادارے کی لائبریری کے میوزیم میں آویزاں ہوگئی ہے۔

ڈاکٹر عبدالسلام پاکستان کے ایٹمی کمیشن کے پہلے چیئرمین بھی تھے۔۔
-------------------------------------------------------------------------------------
ڈاکٹر عبدالسلام بلاشبہ پاکستان کا فخر ہیں ۔۔۔ تاہم افسوس ناک بات یہ ہے کہ ان کے بارے معلومات انتہائی کم ہیں ۔۔ اگر آپ احباب کے پاس بھی کچھ ہو تو یہاں شئیر کریں اور جو احباب انگریزی ترجمہ کر سکتے ہوں وہ تھوڑا سا وقت نکال کر انگریزی مواد کا ترجمہ کر دیں تاکہ اردو وکیپیڈیا پر موحوم کے بارے میں کچھ قابل قدر معلومات جمع ہو سکیں ۔۔
وسلام
ڈا کٹر صاحب نے نوبل انعام کی تقریب میں ، جس میں سویڈن کے بادشاہ ، بہت سے حکومتی افسران اور تمام دنیا سے آ ئے ہوئے نوبل انعام یافتہ بھی موجود تھے ، ان الفاظ میں شکریہ ادا کیا ،
The Nobel Prize in Physics 1979
Sheldon Glashow, Abdus Salam, Steven Weinberg



Banquet Speech
Abdus Salam's speech at the Nobel Banquet, December 10, 1979

Your Majesties, Excellencies, Ladies and Gentlemen,

On behalf of my colleagues, Professor Glashow and Weinberg, I thank the Nobel Foundation and the Royal Academy of Sciences for the great honour and the courtesies extended to us, including the courtesy to me of being addressed in my language Urdu.

arabtext1.gif
Pakistan is deeply indebted to you for this.

The creation of Physics is the shared heritage of all mankind. East and West, North and South have equally participated in it. In the Holy Book of Islam, Allah says

arabtext2.gif
"Thou seest not, in the creation of the All-merciful any imperfection, Return thy gaze, seest thou any fissure. Then Return thy gaze, again and again. Thy gaze, Comes back to thee dazzled, aweary."

This in effect is, the faith of all physicists; the deeper we seek, the more is our wonder excited, the more is the dazzlement for our gaze.

I am saying this, not only to remind those here tonight of this, but also for those in the Third World, who feel they have lost out in the pursuit of scientific knowledge, for lack of opportunity and resource.

Alfred Nobel stipulated that no distinction of race or colour will determine who received of his generosity. On this occasion, let me say this to those, whom God has given His Bounty. Let us strive to provide equal opportunities to all so that they can engage in the creation of Physics and science for the benefit of all mankind. This would exactly be in the spirit of Alfred Nobel and the ideals which permeated his life. Bless You!

From Les Prix Nobel. The Nobel Prizes 1979, Editor Wilhelm Odelberg, [Nobel Foundation], Stockholm, 1980



Copyright © The Nobel Foundation 1979
 

باسل احمد

محفلین
میں نے جب یہ دھاگہ پڑھا تو میرے ذہن میں آیا کہ دسوریں کلاس میں بائیولوجی کی کتاب میں پڑھا تھا کہ پاکستان کے پہلے نوبل پرائز پانے والے سائنسدان ڈاکٹر عبد السلام ہیں جنھوں نے 1979ء میں یہ انعام حاصل کیا۔آج میں نے سوچا کہ چلو ان کے بارہ میں ہی کچھ ریسرچ ہو جائے۔۔۔۔۔۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میں نے جب یہ دھاگہ پڑھا تو میرے ذہن میں آیا کہ دسوریں کلاس میں بائیولوجی کی کتاب میں پڑھا تھا کہ پاکستان کے پہلے نوبل پرائز پانے والے سائنسدان ڈاکٹر عبد السلام ہیں جنھوں نے 1979ء میں یہ انعام حاصل کیا۔آج میں نے سوچا کہ چلو ان کے بارہ میں ہی کچھ ریسرچ ہو جائے۔۔۔ ۔۔۔ ۔
پہلے بھی اور تاحال آخری بھی :)
 

جاوید مرزا

محفلین
آج پاکستان کے واحد نوبیل انعام یافتہ سائنسدان ڈاکٹر عبدالسلام کا یوم وفات ہے ۔

ڈاکٹر عبدالسلام 29 جنوری 1926ء کو موضع سنتوک داس ضلع ساہیوال میں پیدا ہوئے تھے۔ جھنگ سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے گورنمنٹ کالج لاہورسے ایم ایس سی کیا۔ ایم ایس سی میں اول آنے پر انہیں کیمبرج یونیورسٹی نے اعلیٰ تعلیم نے اسکالر شپ مل گیا چنانچہ 1946ء میں وہ کیمبرج چلے گئے جہاں سے انہوں نے نظری طبعیات میں پی ایچ ڈی کیا۔ 1951ء میں وہ وطن واپس آئے اور پہلے گورنمنٹ کالج لاہور اور پھر پنجاب یونیورسٹی میں تدریس کے فرائض انجام دینے لگے۔ 1954ء میں وہ دوبارہ انگلستان چلے گئے وہاں بھی وہ تدریس کے شعبے سے وابستہ رہے۔ 1964ء میں ڈاکٹر صاحب نے اٹلی کے شہر ٹریسٹ میں انٹرنیشنل سینٹر برائے نظری طبعیات کی بنیاد ڈالی۔ 1979ء میں انہیں طبعیات کا نوبیل انعام عطا کیا گیا۔ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی تھے۔ حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی، ستارۂ امتیاز اور نشان امتیاز کے اعزازات عطا کئے تھے۔ انہیں دنیا کی 36یونیورسٹیوں نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگریاں عطا کی تھیں اس کے علاوہ انہیں 22ممالک نے اپنے اعلیٰ اعزازات سے نوازا تھا، جن میں اردن کا نشان استقلال، وینزویلا کا نشان اندرے بیلو ، اٹلی کا نشان میرٹ ، ہاپکنز پرائز، ایڈمز پرائز، میکسویل میڈل ، ایٹم پرائز برائے امن، گتھیری میڈل، آئن اسٹائن میڈل اور لومن سوف میڈل سرفہرست ہیں۔
ڈاکٹر عبدالسلام نے نظری طبعیات اور تیسری دنیا کی تعلیمی اور سائنسی مسائل کے حوالے سے 300 سے زیادہ مقالات تحریر کئے جن میں سے چند کتابی مجموعوں کی صورت میں بھی شائع ہوچکے ہیں۔
21 نومبر 1996ء کو پاکستان کے واحد نوبیل انعام یافتہ سائنسدان ڈاکٹر عبدالسلام لندن میں انتقال کرگئےاور ربوہ میں آسودۂ خاک ہیں

پاکستان کنکشنز
 

نایاب

لائبریرین
اک قابل فخر پاکستانی ۔
بلاشک جو انسانوں کے لیئے آسانیاں پیدا کرنے میں زندگی گزارتے ہیں
حق تعالی ان کے ساتھ بھی آسانی بھرا معاملہ ہی فرماتا ہے ۔
ان شاءاللہ
 

arifkarim

معطل
اک قابل فخر پاکستانی ۔
بلاشک جو انسانوں کے لیئے آسانیاں پیدا کرنے میں زندگی گزارتے ہیں
حق تعالی ان کے ساتھ بھی آسانی بھرا معاملہ ہی فرماتا ہے ۔
ان شاءاللہ
انشاءاللہ۔ دعاہے کہ اللہ تعالیٰ سب پاکستانیوں کو انکے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا کرے آمین!
 
Top