چلیں آئیں شاعری سیکھتے ہیں

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
لیکن میرا کزن مذاق مذاق میں لیکن بظاہر انتہائی سنجیدگی میں بہت لمبی لمبی چھوڑتا ہے
ایک مرتبہ مجھے بتا رہا تھا کہ ایک ائیرپورٹ جو ابھی بن رہا تھا اس ایرئیے میں جانے کا اتفاق ہوا وہ ائیرپورٹ کا ائیریا 40 کلومیٹر طویل تھا
میں نے اسے سمجھایا کہ یار ایسا نہیں ہو سکتا اسے بہت سے دوسری جگہوں کے فاصلوں سے مثال دے کر کہا کہ یہ فاصلہ بنتا ہے جب اس کو اپنی غلطی کا احساس ہو جائے تو وہ اور زیادہ اڑ جاتا ہے :)
ہوتے ہیں کچھ لوگ ایسے بھی کہ کبھی اپنی غلطی تسلیم کرتے ہی نہیں۔
 
لیکن میرا کزن مذاق مذاق میں لیکن بظاہر انتہائی سنجیدگی میں بہت لمبی لمبی چھوڑتا ہے
ایک مرتبہ مجھے بتا رہا تھا کہ ایک ائیرپورٹ جو ابھی بن رہا تھا اس ایرئیے میں جانے کا اتفاق ہوا وہ ائیرپورٹ کا ائیریا 40 کلومیٹر طویل تھا
میں نے اسے سمجھایا کہ یار ایسا نہیں ہو سکتا اسے بہت سے دوسری جگہوں کے فاصلوں سے مثال دے کر کہا کہ یہ فاصلہ بنتا ہے جب اس کو اپنی غلطی کا احساس ہو جائے تو وہ اور زیادہ اڑ جاتا ہے :)
جس کام یا دوست سے دین اور دنیا کا کوئی فائدہ نہ ملے اُس کو چھوڑ دینا ہی چاھئیے
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
جس کام یا دوست سے دین اور دنیا کا کوئی فائدہ نہ ملے اُس کو چھوڑ دینا ہی چاھئیے
ایسے لوگوں کے ساتھ کیا رویہ رکھنا چاھئیے گلِ یاسمیں ؟
ایسے لوگوں کی برائیوں سے صرفِ نظر کر کے خوبیوں کی طرف دیکھنا چاہیے، کیونکہ کامل اکمل ذات انبیاء کے علاوہ کسی کی نہیں ہو سکتی، مجھ میں بہت برائیاں ہوں گی جو میرے متعلقین لازماً نظر انداز کرتے ہوں گے
 
ایسے لوگوں کی برائیوں سے صرفِ نظر کر کے خوبیوں کی طرف دیکھنا چاہیے، کیونکہ کامل اکمل ذات انبیاء کے علاوہ کسی کی نہیں ہو سکتی، مجھ میں بہت برائیاں ہوں گی جو میرے متعلقین لازماً نظر انداز کرتے ہوں گے
بہت ہی خوبصورت جواب ہے بھائی پر حقیقت میں دُنیا بہت آگے جارہی ہے اللہ آپ کی اور ہماری حفاظت فرمائے اچھے لوگ بہت کم ہیں
 
ایسے لوگوں کی برائیوں سے صرفِ نظر کر کے خوبیوں کی طرف دیکھنا چاہیے، کیونکہ کامل اکمل ذات انبیاء کے علاوہ کسی کی نہیں ہو سکتی، مجھ میں بہت برائیاں ہوں گی جو میرے متعلقین لازماً نظر انداز کرتے ہوں گے
نیکی ضرور کریں پر اپنے راز ایسے بندے کے ساتھ شئیر بالکل نہ کریں ہر ہاتھ ملانے والا دوست نہیں ہوتا۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
بہت ہی خوبصورت جواب ہے بھائی پر حقیقت میں دُنیا بہت آگے جارہی ہے اللہ آپ کی اور ہماری حفاظت فرمائے اچھے لوگ بہت کم ہیں
ہر بندہ تہیہ کر لے کہ مجھے اچھا بننا ہے جس کے متعلق ہم سے پوچھا جانا ہے تو سارا معاشرہ ٹھیک ہو سکتا ہے
اور اگر میں خود اس غم میں گھلتا رہوں کہ دوسرے ٹھیک نہیں ہیں تو میں بھی جان سے جاؤں گا اور معاشرے میں تو کیا میں خود میں بھی اچھی تبدیلیاں نہ لا سکوں گا
 
ہر بندہ تہیہ کر لے کہ مجھے اچھا بننا ہے جس کے متعلق ہم سے پوچھا جانا ہے تو سارا معاشرہ ٹھیک ہو سکتا ہے
اور اگر میں خود کو اس غم میں گھلتا رہوں کہ دوسرے ٹھیک نہیں ہیں تو میں بھی جان سے جاؤں گا اور معاشرے میں تو کیا میں خود میں بھی اچھی تبدیلیاں نہ لا سکوں گا
بے شک معاشرہ فرد سے بنتا ہے ہر انسان دوسرے انسان کا آئینہ ہے آپ خود اچھے ہونگے تو آپ کو سب اچھے لگے گیں۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ایسے لوگوں کے ساتھ کیا رویہ رکھنا چاھئیے گلِ یاسمیں ؟
یہ سمجھ کر نظر انداز کرنا چاہئیے کہ وہ عادت سے مجبور ہے۔ اگر ایسا لگاتار کرتے رہیں گے تو اسے کسی وقت اپنی غلطی یا بے جا بحث کا خود ہی اندازہ ہو جائے گا۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ہر بندہ تہیہ کر لے کہ مجھے اچھا بننا ہے جس کے متعلق ہم سے پوچھا جانا ہے تو سارا معاشرہ ٹھیک ہو سکتا ہے
اور اگر میں خود اس غم میں گھلتا رہوں کہ دوسرے ٹھیک نہیں ہیں تو میں بھی جان سے جاؤں گا اور معاشرے میں تو کیا میں خود میں بھی اچھی تبدیلیاں نہ لا سکوں گا
بالکل درست۔
انسان خود اچھائی کرتا رہے تو سامنے والا بھی سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ ہمارے دوسرے گھر میں اوپر والے فلیٹ پر ایک پاکستانی آنٹی ہیں۔ واشنگ مشین وغیرہ 4 گھروں کا ایک ہی سسٹم ہے اور ہفتے میں دنوں کا بٹوارا ہوا ہے مشین استعمال کرنے کا۔ہماری باری سے اگلے دن ان آنٹی کی باری ہوا کرتی تھی بلکہ ابھی بھی وہی سلسلہ چل رہا ہے اس گھر میں۔ تو وہ آنٹی گیلے کپڑے بھی تاروں سے اتار کر اکٹھے کر کے رکھ دیا کرتی تھیں جان بوجھ کر۔ بہت برداشت کیا، تحمل کا مظاہرہ کرتے سمجھایا بھی کہ اس طرح گیلے کپڑے نہیں رکھ دیا کریں۔ کوئی اثر نہیں ہوتا تھا۔
پھر یوں ہوا کہ ان کا گھٹنوں کا آپریشن ہوا اور بیساکھیوں سے چلنے پہ مجبور ہو گئیں کچھ عرصہ۔ ہم نے اس کے سلوک کو بھول کر اس کی مدد شروع کی کہ اس کو سہارا دے کر سیڑھیاں چڑھایا کرتے۔ اس کے دھونے والے کپڑے مشین میں ڈالتے، نکال کر پھیلاتے اور سوکھنے پر تہہ کر کے دیتے۔ مارکیٹ سے سودا سلف لانا بھی اپنے ذمہ لے لیا۔ اتنی خدمت سے یہ فرق پڑا کہ اب وہ ایسا کچھ نہیں کرتیں۔ بتانے کا مقصد یہ کہ ایسے لوگ ہماری اپنی برداشت کا امتحان ہوتے ہیں اور بالآخر سمجھ بھی جاتے ہیں۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ایسے لوگ ہماری اپنی برداشت کا امتحان ہوتے ہیں اور بالآخر سمجھ بھی جاتے ہیں۔
یقیناً ایسا ہی ہے
ویسے سوچیے اگر زندگی بالکل ہموار طور پر چل رہی ہوتی تو انسان یکسانیت کی وجہ سے مر جاتا ایسی کیفیت پر اصغر گونڈوی صاحب کا ایک خوبصورت شعر ہے کہ
چلا جاتا ہوں ہنستا کھیلتا موجِ حوادث سے
اگر آسانیاں ہوں زندگی دشوار ہو جائے
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
یقیناً ایسا ہی ہے
ویسے سوچیے اگر زندگی بالکل ہموار طور پر چل رہی ہوتی تو انسان یکسانیت کی وجہ سے مر جاتا ایسی کیفیت پر اصغر گونڈوی صاحب کا ایک خوبصورت شعر ہے کہ
چلا جاتا ہوں ہنستا کھیلتا موجِ حوادث سے
اگر آسانیاں ہوں زندگی دشوار ہو جائے
زبردست

جی بھائی یکسانیت تو بہت بور ہوتی ہے۔
 
یقیناً ایسا ہی ہے
ویسے سوچیے اگر زندگی بالکل ہموار طور پر چل رہی ہوتی تو انسان یکسانیت کی وجہ سے مر جاتا ایسی کیفیت پر اصغر گونڈوی صاحب کا ایک خوبصورت شعر ہے کہ
چلا جاتا ہوں ہنستا کھیلتا موجِ حوادث سے
اگر آسانیاں ہوں زندگی دشوار ہو جائے
لیکن متوازن ہی ہوں تو بہتر ہے
 

فہد اشرف

محفلین
لیکن میرا کزن مذاق مذاق میں لیکن بظاہر انتہائی سنجیدگی میں بہت لمبی لمبی چھوڑتا ہے
ایک مرتبہ مجھے بتا رہا تھا کہ ایک ائیرپورٹ جو ابھی بن رہا تھا اس ایرئیے میں جانے کا اتفاق ہوا وہ ائیرپورٹ کا ائیریا 40 کلومیٹر طویل تھا
میں نے اسے سمجھایا کہ یار ایسا نہیں ہو سکتا اسے بہت سے دوسری جگہوں کے فاصلوں سے مثال دے کر کہا کہ یہ فاصلہ بنتا ہے جب اس کو اپنی غلطی کا احساس ہو جائے تو وہ اور زیادہ اڑ جاتا ہے :)
اپنی ضد پر یوں اڑے بیٹھے ہیں
گرہ لگائیں آپ :)
 
بالکل درست۔
انسان خود اچھائی کرتا رہے تو سامنے والا بھی سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ ہمارے دوسرے گھر میں اوپر والے فلیٹ پر ایک پاکستانی آنٹی ہیں۔ واشنگ مشین وغیرہ 4 گھروں کا ایک ہی سسٹم ہے اور ہفتے میں دنوں کا بٹوارا ہوا ہے مشین استعمال کرنے کا۔ہماری باری سے اگلے دن ان آنٹی کی باری ہوا کرتی تھی بلکہ ابھی بھی وہی سلسلہ چل رہا ہے اس گھر میں۔ تو وہ آنٹی گیلے کپڑے بھی تاروں سے اتار کر اکٹھے کر کے رکھ دیا کرتی تھیں جان بوجھ کر۔ بہت برداشت کیا، تحمل کا مظاہرہ کرتے سمجھایا بھی کہ اس طرح گیلے کپڑے نہیں رکھ دیا کریں۔ کوئی اثر نہیں ہوتا تھا۔
پھر یوں ہوا کہ ان کا گھٹنوں کا آپریشن ہوا اور بیساکھیوں سے چلنے پہ مجبور ہو گئیں کچھ عرصہ۔ ہم نے اس کے سلوک کو بھول کر اس کی مدد شروع کی کہ اس کو سہارا دے کر سیڑھیاں چڑھایا کرتے۔ اس کے دھونے والے کپڑے مشین میں ڈالتے، نکال کر پھیلاتے اور سوکھنے پر تہہ کر کے دیتے۔ مارکیٹ سے سودا سلف لانا بھی اپنے ذمہ لے لیا۔ اتنی خدمت سے یہ فرق پڑا کہ اب وہ ایسا کچھ نہیں کرتیں۔ بتانے کا مقصد یہ کہ ایسے لوگ ہماری اپنی برداشت کا امتحان ہوتے ہیں اور بالآخر سمجھ بھی جاتے ہیں۔
کچھ لوگ اِس کا غلط فائدہ اُٹھانا شروع کردیتے ہیں کہ یہ کچھ نہیں کرسکتی جو چاہے کرو اِنکے ساتھ
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
کچھ لوگ اِس کا غلط فائدہ اُٹھانا شروع کردیتے ہیں کہ یہ کچھ نہیں کرسکتی جو چاہے کرو اِنکے ساتھ
جی ہوتا ہے ایسا بھی ۔ لیکن ہم نے اپنی برداشت کی ایک حد مقرر کر رکھی ہے ۔ اس سے آگے پھر اگلے کی برداشت کا امتحان ہوتا ہے۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
عبدالقدیر 786 بھائی میں نے ابھی غور کیا کہ آپ نے یہ لڑی اصلاحِ سخن کے زمرے میں بنائی ہے لیکن اس میں مسلسل گپ شپ کی وجہ سے یہ لڑی اوپر ہی رہے گی اور جو احباب اصلاح چاہتے ہیں ان کے مراسلوں کو مشکل پیش آ سکتی ہے آپ کو یہ اصلاحِ سخن کے زمرے کے بجائے شعر و شاعری کے کھیل والے زمرے میں تبدیل کرا لیں تو میرے خیال میں بہتر رہے گا
منتظمین کو کہہ کے اس لڑی کا زمرہ تبدیل کرا لیں
 
عبدالقدیر 786 بھائی میں نے ابھی غور کیا کہ آپ نے یہ لڑی اصلاحِ سخن کے زمرے میں بنائی ہے لیکن اس میں مسلسل گپ شپ کی وجہ سے یہ لڑی اوپر ہی رہے گی اور جو احباب اصلاح چاہتے ہیں ان کے مراسلوں کو مشکل پیش آ سکتی ہے آپ کو یہ اصلاحِ سخن کے زمرے کے بجائے شعر و شاعری کے کھیل والے زمرے میں تبدیل کرا لیں تو میرے خیال میں بہتر رہے گا
منتظمین کو کہہ کے اس لڑی کا زمرہ تبدیل کرا لیں
لڑی کوئی سی بھی گپ شپ تو ہوتی ہی ہے وہ خود ہی دیکھ لیں گے کہ اِس لڑی کو کہاں ہونا چاھئیے
 
Top