شمشاد نے کہا:فریب نے کہا:شمشاد بھائی آپ کا شعر دیکھ کو شعر یا آیا شاید غالب کا ہے
پھر اس کی گلی سے گزرے کا پھر سہو کا سجدہ کر لے گا
اس دل کا کیا بھروسہ ہے ہر روز مسلماں ہوتا ہے
بہت خوب فریب
تو رضوان بھائی توبہ ٹوٹے ہی ٹوٹے
آپکو رضوان کی توبہ کو پھر سے تڑوانے کے جرم میں میں بقلم خود آپکو اندر کرتی ہوں ،
 
				
 
 
		 
 
		 
 
		 سریاں ِ  سب کی اپنے اپنے دھڑ پر پائی جاتیں ہیں
  سریاں ِ  سب کی اپنے اپنے دھڑ پر پائی جاتیں ہیں  
 