گیارہویں سالگرہ چلو ذکر کرتے ہیں ان کاذرا سا

بابا جانی مینوں اے دسو ذرا۔۔۔ اناااااااا لمبا لکھا میں نے اس کے بارے میں کیوں نہیں لکھا۔۔۔ میں ناراض ہونے لگی ابھی :rollingonthefloor:
موبائیل پر کیا لکھنا
اوپر سے مصروفیت
جو کچھ لکھا ہے اس کا جواب اس طرح دینا ہے کہ حق ادا ہو جائے
بس انتظار انتظار اور انتظار
 
امجد میانداد بھائی

امجد بھائی سے سب ہی واقف ہیں ۔۔ ہیں ناں۔۔۔اور ان کو تو ہم نے دیکھ بھی رکھا ہے۔۔۔۔ ہی ہی ہہ فوٹوز میں بابا :rollingonthefloor:

ان کو ہم محفلی گلوکار بھی کہہ سکتے ہیں۔۔ ہی ہی ہی ہی ۔۔ توبہ اللہ جی معاف کیجئے گا۔۔۔ کسی کو خوش کرنا ثواب کا کام ہوتا ہے ناں ہی ہی ہی۔۔۔۔ محفل میں کچھ گانے بھیا نے پوسٹے تھے۔۔ پھر ان پر جو ان کی حوصلہ افزائی سب نے دل بھر کر کی تھی۔۔ اس کے بعد بھیا سوچتے ہی رہ گئے کہ اب کروں یا نا کروں :rollingonthefloor:

امجد بھیا کو کئی کشتیوں کا سوار کہنا چاہیے ہی ہی ہی ہر جگہ ٹانگ اڑائی ہوئی ہوتی ہے لولززززز
اچھی فوٹوگرافی کرتے ہیں، ویب ڈیزائنگ بھی کرتے ہیں، اسکیچنگ بھی کرتے ہیں اور پتا نہیں کیا کیا کرتے ہیں لولززز

امجد بھیا خاصے ہنس مکھ سے ہیں۔۔ محفل کی جتنی گیدرنگز میں ان کی پکس ہیں۔۔ ان میں مسکراتے ہوئے ہی نظر آتے ہیں۔۔

امجد بھیا محفل میں ریگولر ہو جائیں دوبارہ سے نہیں تو۔۔۔۔۔۔ :)
:in-love:
ہائے مقدس کیسے لکھا اتنا سارا
 
بہت عمدہ اور شدید معلوماتی۔ بہت سے محفلین سے آگاہی حاصل ہوئی۔ اور بہت ہی محبت بھرے انداز میں تمام محفلین کا تذکرہ کیا۔

اور

بہت شکریہ اتنے اچھے الفاظ میں یاد رکھنے کا۔ اور اسی وجہ سے یہ خطا بھی معاف۔ :)
آوازِ دوست بھائی. کیا گستاخی ہو گئی اس مراسلے میں، جو نا پسندیدہ قرار دے دیا. :)
غالب امکان یہی ہے کہ غلطی سے ہوا ہے. ورنہ ضرور بتائیں تاکہ آئندہ احتیاط کروں. :)
 

رانا

محفلین
اف توبہ۔۔ ایک کے بعد ایک لگاتار اٹھاسی مراسلے پڑھتے پڑھتے اور ریٹنگ کا بٹن دباتے دباتے بندہ ناچیز تو ہانپ ہانپ کر ہلکان ہوگیا ہے۔ اب ذرا سانس لے لوں تو کچھ لکھوں۔:) حیرت ہے آپ نے اتنا سارا موبائل سے ٹائپ کیسے کرلیا۔ بڑی ہمت ہے بھئی آپ کی یا اصل میں ہم محفلین کی محبت ہے کہ جس نے آپ سے اتنا کچھ کرالیا۔:)
آپ کا پہلا مراسلہ پڑھتے ہی خاکسار کو اندازہ ہوگیا تھا کہ اس میں کہیں نہ کہیں ہمارا ذکر خیر بھی ضرور ہوگا کہ مقدس دھاگے میں مقدس شخصیت کاذکر نہ ہو کیسے ممکن ہے۔:) لیکن یہ جو آپ نے ہمارے راز سب کے سامنے کھول دئیے ہیں کہ ہم لمبی لمبی پوسٹیں لکھتے ہیں یہ اچھا نہیں کیا کہ پہلے تو لوگ ہماری پوسٹیں اس چکر میں پڑھ لیتے تھے کہ ابھی ختم ہوجائے گی بس تھوڑی سی رہ گئی ہوگی تھوڑا اور پڑھ لیں اس چکر میں بے چارے ہماری لمبی پوسٹوں کو ہضم کرجاتے تھے لیکن اب آپ نے سب کو بتادیا کہ یہ بندہ تو لکھتا ہی لمبی لمبی ہے تو لوگوں نے اب مراسلے کے شروع میں بس نام دیکھنا ہے کہ اوہو رانا کا مراسلہ ہے۔۔۔ چھڈو جی اینا ٹیم کوئی نئیں۔:)

اور یہ تو طے ہے کہ ہم بدلے کے قائل ہیں آپ نے ہمارا ایک راز کھولا ہے تو ہم آپ کے دو کھولیں گے۔:) محفلین کو یاد ہوگا کہ پہلے مقدس بہنا انگریزی میں لکھتی تھیں پھر اردو میں لکھنا شروع کیا تو صاف ستھری اردو ایسی کہ پرانے محفلین شرماجائیں۔ لیکن اب جو پھر کچھ عرصے سے اردو اور انگریزی مکس چل رہی ہے تو اس کی وجہ ہم بتائے دیتے ہیں کہ طلحہ سے اردو میں باتیں کرکے اسے اردو سکھانے میں مصروف ہیں لیکن جب تیمور بھائی کی نظر پڑجاتی ہے تو وہ ڈانٹ دیتے ہیں کہ خبردار جو اسے اردو کی لت لگائی ایک ہی بہت ہے۔:) تو بے چاری ڈرسہم کر انگریزی میں شروع ہوجاتی ہیں۔ نتیجہ یہ کہ نہ اردو کی نہ انگریزی اب گلابی اردو چل رہی ہے۔:)
یہ تو ہوا پہلا راز۔ دوسرا یہ ہے کہ سب نے دیکھا ہوگا کہ ان کی اکثر سطور ہی ہی ہی پر ختم ہوتی ہیں جو کہ بلاشرکت غیرے ان کا محفلی مونوگرام ہے۔:) کبھی سوچا اس کی وجہ کیا ہے۔ یہ بھی ہم بتادیتے ہیں۔ اصل میں ہوتا یہ ہے کہ جب یہ مراسلے لکھ رہی ہوتی ہیں تو کبھی کبھی نظر ثانی کے خیال سے لکھی گئی سطور کو دوبارہ پڑھتی ہیں تو ان کی اپنی ہنسی نکل جاتی ہے کہ ہی ہی ہی یہ کیا بونگی ماردی میں نے۔:) بس جناب انگلیاں بے اختیاری میں وہ ہی ہی ہی بھی ٹائپ کر جاتی ہیں۔:) اور ایسا ان سطور میں ہوتا ہے جن کی ہم مصروفیت کی بنا پر اصلاح نہیں کرپاتے۔:) اب آپ لوگ سمجھ جائیں کہ ان کی نثر میں ہماری اصلاح کا حصہ کس قدر ہوتا ہے یعنی جن سطور میں ہی ہی ہی نظر آئے تو سمجھ جائیں کہ ہماری اصلاح سے بچ گئیں ہیں اور باقی کی ہماری اصلاح یافتہ سمجھ لیں۔:)

ویسے مقدس بہنا اس دھاگے کا ہر مراسلہ لاجواب لکھا آپ نے۔ آپ کو تو محفل کی زود قلم نثر نگار کا ایوارڈ ملنا چاہے کہ اتنی روانی سے اور اتنی جلدی سے مسلسل اٹھاسی مراسلے لکھ ڈالے اور سب ایک سے بڑھ کر ایک۔ لاجواب۔ اور یہ بھی حیرت ہے کہ اتنے بندے آپ کو یاد رہتے ہیں ان میں سے کئی کے نام تو میں نے بھی پہلی بار دیکھے۔ سچ میں بہت بہت مزہ آیا پڑھ کر آپ اتنا اچھا لکھتی ہیں لیکن بری بات یہ ہے کہ کم کم لکھتی ہیں۔ کوشش کیا کریں کہ تھوڑے تھوڑے عرصے کے بعد اس طرح ایک آدھ تحریر ہوجایا کرے ۔اور اب اگر آپ کی اگلی تحریر اتنے لمبے وقفے کے بعد آئی تو پھر خیر نہیں آپ کی۔:) اوہو یہ پوسٹ بھی لمبی ہوگئی۔:) سوچا تھا کہ سونے سے پہلے ایک دو سطروں کا یہاں تبصرہ کردیں گے لیکن وہ کیا ہے کہ لمبی لمبی پوسٹوں والا راز تو آپ کو پتہ لگ ہی گیا ہے۔:)
 

زیک

مسافر
اف توبہ۔۔ ایک کے بعد ایک لگاتار اٹھاسی مراسلے پڑھتے پڑھتے اور ریٹنگ کا بٹن دباتے دباتے بندہ ناچیز تو ہانپ ہانپ کر ہلکان ہوگیا ہے۔ اب ذرا سانس لے لوں تو کچھ لکھوں۔:) حیرت ہے آپ نے اتنا سارا موبائل سے ٹائپ کیسے کرلیا۔ بڑی ہمت ہے بھئی آپ کی یا اصل میں ہم محفلین کی محبت ہے کہ جس نے آپ سے اتنا کچھ کرالیا۔:)
آپ کا پہلا مراسلہ پڑھتے ہی خاکسار کو اندازہ ہوگیا تھا کہ اس میں کہیں نہ کہیں ہمارا ذکر خیر بھی ضرور ہوگا کہ مقدس دھاگے میں مقدس شخصیت کاذکر نہ ہو کیسے ممکن ہے۔:) لیکن یہ جو آپ نے ہمارے راز سب کے سامنے کھول دئیے ہیں کہ ہم لمبی لمبی پوسٹیں لکھتے ہیں یہ اچھا نہیں کیا کہ پہلے تو لوگ ہماری پوسٹیں اس چکر میں پڑھ لیتے تھے کہ ابھی ختم ہوجائے گی بس تھوڑی سی رہ گئی ہوگی تھوڑا اور پڑھ لیں اس چکر میں بے چارے ہماری لمبی پوسٹوں کو ہضم کرجاتے تھے لیکن اب آپ نے سب کو بتادیا کہ یہ بندہ تو لکھتا ہی لمبی لمبی ہے تو لوگوں نے اب مراسلے کے شروع میں بس نام دیکھنا ہے کہ اوہو رانا کا مراسلہ ہے۔۔۔ چھڈو جی اینا ٹیم کوئی نئیں۔:)

اور یہ تو طے ہے کہ ہم بدلے کے قائل ہیں آپ نے ہمارا ایک راز کھولا ہے تو ہم آپ کے دو کھولیں گے۔:) محفلین کو یاد ہوگا کہ پہلے مقدس بہنا انگریزی میں لکھتی تھیں پھر اردو میں لکھنا شروع کیا تو صاف ستھری اردو ایسی کہ پرانے محفلین شرماجائیں۔ لیکن اب جو پھر کچھ عرصے سے اردو اور انگریزی مکس چل رہی ہے تو اس کی وجہ ہم بتائے دیتے ہیں کہ طلحہ سے اردو میں باتیں کرکے اسے اردو سکھانے میں مصروف ہیں لیکن جب تیمور بھائی کی نظر پڑجاتی ہے تو وہ ڈانٹ دیتے ہیں کہ خبردار جو اسے اردو کی لت لگائی ایک ہی بہت ہے۔:) تو بے چاری ڈرسہم کر انگریزی میں شروع ہوجاتی ہیں۔ نتیجہ یہ کہ نہ اردو کی نہ انگریزی اب گلابی اردو چل رہی ہے۔:)
یہ تو ہوا پہلا راز۔ دوسرا یہ ہے کہ سب نے دیکھا ہوگا کہ ان کی اکثر سطور ہی ہی ہی پر ختم ہوتی ہیں جو کہ بلاشرکت غیرے ان کا محفلی مونوگرام ہے۔:) کبھی سوچا اس کی وجہ کیا ہے۔ یہ بھی ہم بتادیتے ہیں۔ اصل میں ہوتا یہ ہے کہ جب یہ مراسلے لکھ رہی ہوتی ہیں تو کبھی کبھی نظر ثانی کے خیال سے لکھی گئی سطور کو دوبارہ پڑھتی ہیں تو ان کی اپنی ہنسی نکل جاتی ہے کہ ہی ہی ہی یہ کیا بونگی ماردی میں نے۔:) بس جناب انگلیاں بے اختیاری میں وہ ہی ہی ہی بھی ٹائپ کر جاتی ہیں۔:) اور ایسا ان سطور میں ہوتا ہے جن کی ہم مصروفیت کی بنا پر اصلاح نہیں کرپاتے۔:) اب آپ لوگ سمجھ جائیں کہ ان کی نثر میں ہماری اصلاح کا حصہ کس قدر ہوتا ہے یعنی جن سطور میں ہی ہی ہی نظر آئے تو سمجھ جائیں کہ ہماری اصلاح سے بچ گئیں ہیں اور باقی کی ہماری اصلاح یافتہ سمجھ لیں۔:)

ویسے مقدس بہنا اس دھاگے کا ہر مراسلہ لاجواب لکھا آپ نے۔ آپ کو تو محفل کی زود قلم نثر نگار کا ایوارڈ ملنا چاہے کہ اتنی روانی سے اور اتنی جلدی سے مسلسل اٹھاسی مراسلے لکھ ڈالے اور سب ایک سے بڑھ کر ایک۔ لاجواب۔ اور یہ بھی حیرت ہے کہ اتنے بندے آپ کو یاد رہتے ہیں ان میں سے کئی کے نام تو میں نے بھی پہلی بار دیکھے۔ سچ میں بہت بہت مزہ آیا پڑھ کر آپ اتنا اچھا لکھتی ہیں لیکن بری بات یہ ہے کہ کم کم لکھتی ہیں۔ کوشش کیا کریں کہ تھوڑے تھوڑے عرصے کے بعد اس طرح ایک آدھ تحریر ہوجایا کرے ۔اور اب اگر آپ کی اگلی تحریر اتنے لمبے وقفے کے بعد آئی تو پھر خیر نہیں آپ کی۔:) اوہو یہ پوسٹ بھی لمبی ہوگئی۔:) سوچا تھا کہ سونے سے پہلے ایک دو سطروں کا یہاں تبصرہ کردیں گے لیکن وہ کیا ہے کہ لمبی لمبی پوسٹوں والا راز تو آپ کو پتہ لگ ہی گیا ہے۔:)
اس پوسٹ کا خلاصہ کون لکھے گا؟
 

قیصرانی

لائبریرین
قیصرانی بھائی

محفل کی ایک ایسی شخصیت جو اپنی لانگ ڈرائیوز، لائبریری کے لیے انتھک محنت سے پہچانے جاتے ہیں۔۔ انتہائی مخلص ترین اور سوئیٹسٹ پرسنیلٹی کے مالک ہیں۔۔

میری پہلی بات تب ہوئی تھی جب میں نے لائبریری جوائن کی تھی۔۔ اور بہت سا کام تھا۔۔ جو وہ اکیلے کر رہے تھے۔۔ تب میں نے ان سے کہا کہ بھیا مجھے بتائیں میں آپ کی ہیلپ کرتی ہوں۔۔ سینس دین ہی ہیز آلویز بین دیر فور می۔۔ میں اور فہیم بھیا ان کے انڈر رہ کر ڈھیروں ٹائپنگ کرتے تھے لولززززز اینڈ ہی یوز ٹو بی آلویز دئیر ٹو موٹیویٹ آس۔

آج کل محفل سے پھر بریک لیے ہوئے ہیں لیکن آئی نو یہی آس پاس موجود ہیں

مس یو آلاٹ :)
شکریہ :)
 

رانا

محفلین
اس پوسٹ کا خلاصہ کون لکھے گا؟
اب آپ کی خاطر خلاصہ بھی ہمی لکھ دیتے ہیں سیاق و سباق کے ساتھ۔ کیا یاد کریں گے۔۔:):)
یہ پوسٹ ایک محفلین کی ہے جن کا نام نامی محترم رانا صاحب ہے۔ جو اکثر تو غیر حاضر رہتے ہیں لیکن بقول شخصے یا بقول مقدس جب بھی تشریف کا ٹوکرا لاکررکھتے ہیں تو اس ٹوکرے سے عموما لمبے لمبے سانپوں کی طرح لمبی لمبی پوسٹیں برآمد ہوتی ہیں جو پڑھنے والوں کے سینوں پر اس طرح مونگ دلتی ہیں جیسے ٹوکرے سے نکلنے والے سانپ زہر دلتے ہیں۔ زہر دلنا نیا محارہ ہے اگر نہیں سُنا تو آپ کا قصور ہے۔ بعض پوسٹیں اتنی لمبی ہوتی ہیں کہ زیک جیسے محفلین ان کا خلاصہ مانگ بیٹھتے ہیں اور پھر بے چارے رانا کو ان کی خاطر خلاصہ بھی خود ہی لکھنا پڑتا ہے۔ لیکن خلاصہ لکھنے کے معاملے میں رانا صاحب اپنا میٹرک کا تجربہ بروئے کار لاتے ہیں۔ اس لئے چنداں پریشان نہیں ہوتے کہ چلو اگر بعض محفلین کے پاس وقت کی شدید قلت ہے تو کیا حرج ہے تھوڑا ٹائم نکال کر ان کی خاطر ایک عدد خلاصہ لکھ مارا جائے۔ تو اس خلاصے سے وہ تمام محفلین بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں جو وقت کی کمی کے سبب رانا صاحب کی لمبی لمبی پوسٹیں پڑھنے سے بچنا چاہتے ہیں۔

سیاق و سباق کچھ یوں ہے کہ محفل کی گیارہویں سالگرہ کی آمد آمد تھی۔ سب ہی کچھ نہ کچھ لکھ رہ تھے۔ مقدس کو البتہ کچھ سمجھ نہیں آرہی تھی کہ کیا لکھا جائے۔ بے چاری دن رات دوسروں کے دھاگے پڑھ پڑھ کر تنگ آگئی کہ سبھی کچھ نہ کچھ لکھ رہے ہیں تو میں بھی کچھ لکھوں پر کیا لکھوں۔ عمر کوٹ کی ماروی کی طرح گھنٹوں اسی سوچ میں گم رہتی اور اپنے ان دھاگوں کے نہ کھلنے کے غم میں گھلتی رہتی جن کے نہ تو عنوان ذہن میں آتے تھے اور نہ مواد۔ ایسے ہی ایک دن بیٹھی غم غلط کررہی تھی کہ ایک دن رانا نے اکٹھے تین چار دھاگے کھول ڈالے۔ مقدس نے دیکھا تو آنکھیں حیرت سے پھٹی کی پھٹی رہ گئیں کہ ہیں ایک ساتھ اتنے دھاگےا ور وہ بھی اتنے لمبے لمبے۔ اس جیسا نکھٹو اور لاگن ہونے میں سدا کا کاہل بھی اگر اتنا لکھ سکتا ہے کہ میں کیا اس سے بھی گئی گزری ہوں۔ لہذا موبائل نکالا اور تڑ تڑ الفاظ برسنے لگے جیسے موبائل نہ ہو آرنلڈ شوارزنیگر کی مشین گن ہو۔ بس انگلیاں چلتی رہیں اور جب رکیں تو اٹھاسی مراسلے محفل پر نمودار ہوچکے تھے۔ وہ تو میاں جی کو کھانا دینا تھا تو بریک لگانا پڑگیا ورنہ اتنے مراسلے منصہ شہود پر آنے تھے کہ اس دن اکثر محفلین مراسلے پڑھ پڑھ کر سٹھیا جانے تھے۔

بہرحال قصہ مختصر (کیونکہ خلاصہ لکھ رہے ہیں اس لئے قصہ مختصر ہی کرنا پڑے گا) یہ کہ ان مراسلوں میں ایک عدد مراسلہ رانا صاحب کے متعلق بھی کردیا۔ رانا صاحب نے آفس میں بیٹھ کر اطمینان اور سکون کے ساتھ اپنے سے متعلق مراسلہ پڑھا۔ اور بڑے حیران ہوئے کہ اب محفل پر لوگ اتنے سمجھدار بھی ہوگئے ہیں کہ ان کے مراسلوں کی لمبائی چوڑائی بھی نوٹ کرنے لگے ہیں۔ خیر رانا صاحب نے سوچا کہ اب اس پر تبصرہ اس وقت کریں گے جب یہ دھاگا کافی نیچے چلا جائے گا تاکہ بذریعہ تبصرہ اسے دوبارہ اوپر لاکر محفلین کو زبردستی اپنے سے متعلق مراسلہ دوبارہ پڑھوایا جائے۔ اس چکر میں رانا کے روز محفل کے چکر لگنے لگے لیکن دھاگا تھا کہ نیچے جانے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا۔ ادھر رانا صاحب کے پیٹ میں مروڑ اٹھنے لگے کہ تبصرہ کرنے کی بے اختیار خواہش پر قابو پانے کے دوران عموما رانا صاحب ایسی ہی کیفیت سے دوچار ہوتے ہیں۔ چند دن اور صبر کیا لیکن پتا نہیں کیسا مقدس دھاگا تھا کہ لوگ اسے نیچے جانے ہی نہ دے رہے تھے۔ دھاگا بدستور سرفہرست اپنی جگہ بنائے بیٹھا تھا۔ تنگ آکر رانا صاحب نے سوچا کہ دھاگا تو نیچے جائے گا نہیں ہم ہی کہیں مصروفیت کے بوجھ تلے دفن نہ ہوجائیں اس لئے بہتر ہے کہ اب تبصرہ کرہی دیا جائے۔ تو پھر رانا صاحب نے یہ مراسلہ جس کی ضخامت کا ابتدائی اندازہ دو تین سطور کا تھا لکھنا شروع کیا لیکن کچھ تھوڑا طویل ہوگیا جو کہ عموما رانا صاحب کی پرانی عادت ہے اور اب لوگ بھی اسے سمجھنے لگے ہیں۔

اس مراسلے میں سب سے پہلے تو رانا صاحب نے اس بات کا اظہار کیا ہے کہ اتنے زیادہ مراسلے پڑھ پڑھ کر ان کی حالت غیر ہوگئی ہے۔ اور ریٹنگ کا بٹن دبانے سے انگلیوں پر ورم آتے آتے رہ گیا۔ عموما رانا صاحب اپنے مراسلوں کو طویل بنانے کی غرض سے اس طرح کی بے پر کی ضرور اڑاتے ہیں ورنہ کوئی تُک نہیں بنتی تھی یہاں اپنی حالت غیر کا ذکر کرنے کی کہ یہاں تبصرہ کرنا تھا ناکہ کسی ڈاکٹر کو اپنی علامات بتانے کا کوئی محل تھا۔ خیر اس کے بعد مقدس کے بارے میں ایک مثبت جملہ لکھا جو بظاہر تو مثبت ہی لگتا ہے لیکن کوئی بعید نہیں کہ اصل میں اس جملے میں پایا جانے والا مثبت عنصر رانا صاحب نے بین السطور اپنی ذات شریف کے لئے استعمال کیا ہو کہ یہ بھی رانا صاحب جیسے لکھنے والوں کا پرانا وطیرہ ہے کہ دوسرے کے کندھے استعمال کرکے اپنی تعریف کرجاتے ہیں۔ اس کے بعد ایک ہوائی چھوڑی ہے کہ انہیں پہلے سے ہی اندازہ تھا کہ ان کے ذکر کے بغیر یہ دھاگا مکمل نہ ہوا ہوگا۔ اس طرح کی باتیں عموما رانا صاحب اپنے دل کو تسلی دینے اور نئے محفلین پر اپنی مشہوری کی دھاک بٹھانے کے لئے کرتے ہیں ورنہ حالت ان کی یہ ہے کہ ذکر محفلین میں لوگ ان کو عموما لفٹ ہی نہیں کراتے۔ محفل کے پرانے بابوں سے لے کر نئے بچونگڑوں تک سب کے بارے میں سبھی کچھ نہ کچھ لکھ ڈالتے ہیں لیکن رانا کے بارے میں کہیں سطر تک نہیں ملتی۔ ایسا نہیں کہ لوگ لکھنا نہیں چاہتے۔ لوگ لکھنے بھی لگیں تو بے چارے گھنٹوں اسی سوچ میں گم صم رہتے ہیں کہ رانا کے بارے میں کیا لکھیں۔ کچھ سمجھ نہیں آتا کہ اس چوں چوں کے مربے کو اپنی تحریر میں کیسے جگہ دی جائے۔ تنگ آکر حرف غلط کی طرح ان کا نام کاٹ دیتے ہیں کہ جتنی دیر ان کے بارے میں سوچنے میں لگے گی اتنی دیر میں تو کتنے ہی محفلین کا ذکر خیر کیا جاسکتا ہے۔

بہرحال اس کے بعد رانا صاحب نے اس بات کا شکوہ کیا ہے کہ مقدس نے محفل میں سب پر یہ راز کیوں آشکار کردیا کہ وہ عموما لمبی لمبی پوسٹیں لکھتے ہیں۔ رانا صاحب مقدس کی رائے سے کچھ اختلاف رکھتے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ رانا صاحب کے نزدیک ان کی پوسٹیں مختصر ہی ہوتی ہوں کہ عموما ویلے تے فارغ بندے اپنے بارے میں ایسا ہی سوچتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ انہیں اگر یہ بھی بتانا ہو کہ میں مصروف تھا تو اس کے لئے بھی اتنا لمبا لیکچر جھاڑتے ہیں کہ لوگ یہی سوچتے رہ جاتے ہیں کہ بھائی مصروف تھے تو اتنی لمبی پوسٹ کیسے لکھ ماری وہ بھی صرف یہ بتانے کے لئے کہ میں ہفتے میں پانچ دن آفس جاتا ہوں اور دو دن چھٹی کرتا ہوں۔ یہ بات تو ایک سطر میں بھی کی جاسکتی تھی لیکن بس رانا صاحب کو عادت ہے کہ ایک سطر کی بات بھی ایک پیرگراف سے کم میں نہیں کرتے اور اس پر بھی یہ سمجھتے رہتے ہیں کہ ان سے زیادہ مختصر نویس تو شائد ہی کوئی ہو۔

پھر رانا صاحب نے اپنے تئیں مقدس کے دوعدد راز محفل پر آشکار فرمائے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی دور کا بھی تعلق محسوس نہیں ہوتا۔ بس لمبی لمبی لکھنے کی عادت نے انہیں کہیں کا نہیں رکھا۔ ورنہ کہاں کراچی اور کہاں یوکے۔ رانا صاحب کے فرشتوں کو بھی خبر نہ ہوگی کہ مقدس طلحہ کو کیا سکھا رہی ہے ہوسکتا ہے وہ وہاں ٹوئینکل ٹوئینکل لٹل اسٹار سکھاتی ہو اور یہ یہاں بیٹھے لمبی لمبی چھوڑ رہے ہیں کہ وہ انہیں اردو سکھاتی ہوگی۔ اوپر سے یہ مصالحہ بھی لگا دیا کہ تیمور بھائی نے اس پر انہیں خوب ڈانٹا ہوگا۔ کمال ہے رانا صاحب کی تخیل پرواز پر۔ کراچی بیٹھے بیٹھے ہی طلحہ کو اردو بھی سکھوادی اور تیمور بھائی سے مقدس کو ڈانٹ بھی پڑوادی۔ عموما رانا صاحب ایسی بونگیاں مارتے ہوئے عقل کو پہلے ہی چھٹی دے دیتے ہیں کہ کہیں بار بار ان کے انہماک میں مخل نہ ہو کہ ذکر محفلین میں تبصرے کرتے ہوئے انہیں عقل کے بے عقل مشورے بہت نالاں گزرتے ہیں۔

اس کے بعد رانا صاحب مقدس کے ہی ہی ہی پر چند فقرے لکھتے ہیں۔ یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ یہاں بھی حسب معمول رانا صاحب دور کی کوڑی لائے ہوں گے۔ اس لئے ہم اس کی تفصیل میں نہیں جاتے کہ یہاں خلاصہ لکھنا ہے ناکہ پوری پوسٹ ہی چھاپ دیں۔ آخر زیک جیسے محفلین کی قلت وقت کا بھی ہمیں خیال ہے۔ اس کے بعد رانا صاحب نے مقدس کی تعریف میں کنکریٹ کے پُل باندھ دئیے ہیں۔ سرسری نظر سے پڑھتے ہی پتہ لگ جاتا ہے کہ اتنی تعریفیں لکھنے سے پہلے دیگر کئی محفلین کے مراسلے پڑھے ہوں گے اور پھر ان کا خلاصہ اپنے گھسے پٹے الفاظ میں لکھ مارا ہے کہ رانا صاحب کا پرانا وطیرہ ہے جس کو پرانے محفلین اب اچھی طرح سمجھنے لگے ہیں۔

تو یہ تھا خلاصہ جو زیک بھائی کی درخواست پر رانا صاحب کی اس پوسٹ کا لکھا گیا ہے تا کہ زیک بھائی اور دیگر محفلین جو رانا صاحب کی لمبی لمبی پوسٹوں سے نالاں رہتے ہیں وہ اس خلاصے سے مستفید ہوسکیں۔:):)
 
آخری تدوین:

آوازِ دوست

محفلین
آوازِ دوست بھائی. کیا گستاخی ہو گئی اس مراسلے میں، جو نا پسندیدہ قرار دے دیا. :)
غالب امکان یہی ہے کہ غلطی سے ہوا ہے. ورنہ ضرور بتائیں تاکہ آئندہ احتیاط کروں. :)
جناب تابش صاحب بندہ چاہ کر بھی آج تک کسی مراسلے کو ناپسندیدہ قرار نہیں دے سکا بس آسی صاحب کو تنگ کرنے والے ایک صاحب ہی اس اصول سے مستثنیٰ رہے ہیں تو صاحب یہ حادثہ جہاں کہیں بھی ہوا سراسر موبائل کی بورڈ اس کا ذمہ دار ہے میں خود بھی تلاش اور درستگی کی کوشش کرتا ہوں اگر انتظامیہ اس میں مدد دے تو اُن کا بھلا ہو. میں حیران ہوں کہ مقدس صاحبہ نے موبائل پر اتنا بہت کچھ بغیر غلطیوں کے کیسے لکھ لیا. اُردو روانی سے لکھنا انہوں نے پتا نہیں کب شروع کیا مگر اس تحریر میں تو کمال ہی کر گئیں ہیں اور ماشا اللّہ خاتون محفلین کا اچھا خاصا انسائیکلو پیڈیا ثابت ہوئی ہیں. میں انہی سطور میں کسی دل آزاری کی بنا پر محفل سے جانے والے طاقتور لوگوں, جیسا کہ شمشاد اور آسی صاحب کو واپسی کا کہوں گا کہ وہ ہر اینٹ کا جواب پتھر سے دے سکتے ہیں, کمزور لوگوں کو البتہ آزادی ہے وہ مخالفت یا تنقید نہیں سہہ سکتے, مقابلہ نہیں کر سکتے تو بھاگ کر جان بچا سکتے ہیں. مگر مذکورہ کیٹیگری کے لوگ سرنڈر کو آپشن بنا لیں تو اُن کی سہل پسندی پر افسوس ہوتا ہے :)
 
آخری تدوین:
جناب تابش صاحب بندہ چاہ کر بھی آج تک کسی مراسلے کو ناپسندیدہ قرار نہیں دے سکا بس آسی صاحب کو تنگ کرنے والے ایک صاحب ہی اس اصول سے مستتثنیٰ رہے ہیں تو صاحب یہ حادثہ جہاں کہیں بھی ہوا سراسر موبائل کی بورڈ اس کا ذمہ دار ہے میں خود بھی تلاش اور درستگی کی کوشش کرتا ہوں اگر انتظامیہ اس میں مدد دے تو اُن کا بھلا ہو. میں حیران ہوں کہ مقدس صاحبہ نے موبائل پر اتنا بہت کچھ بغیر غلطیوں کے کیسے لکھ لیا. اُردو روانی سے لکھنا انہوں نے پتا نہیں کب شروع کیا مگر اس تحریر میں تو کمال ہی کر گئیں ہیں اور ماشا اللّہ خاتون محفلین کا اچھا خاصا انسائیکلو پیڈیا ثابت ہوئی ہیں. میں انہی سطور میں کسی دل آزاری کی بنا پر محفل سے جانے والے طاقتور لوگوں, جیسا کہ شمشاد اور آسی صاحب کو واپسی کا کہوں گا کہ وہ ہر اینٹ کا جواب پتھر سے دے سکتے ہیں, کمزور لوگوں کو البتہ آزادی ہے وہ مخالفت یا تنقید نہیں سہہ سکتے, مقابلہ نہیں کر سکتے تو بھاگ کر جان بچا سکتے ہیں. مگر مذکورہ کیٹیگری کے لوگ سرنڈر کو آپشن بنا لیں تو اُن کی سہل پسندی پر افسوس ہوتا ہے :)
جی مجھے معلوم تھا اسی لئے پہلی وجہ یہی لکھی تھی.
آپ میری پوسٹ میں اقتباس پر بنے ہوئے تیر کے نشان پر کلک کریں تو مذکورہ مراسلے تک پہنچ جائیں گے. :)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
فرحت کیانی آپی

فرحت آپی خود کو "کوچہ آلکساں" کی صدر مانے بیٹھی ہیں لیکن ایکچلی یہ ان کو "کوچہ شاپراں" کی وزیراعظم ثابت کرتا ہے۔۔۔ کیونکہ خود کو سست کہہ کر یہ ہم سب کو وڈا سا شاپر کروا جاتی ہیں :rollingonthefloor: :rollingonthefloor:

فرحت آپی ایک پاس ایک عدد ڈانٹ والی گن ہے جس کو وہ اکثر بھائیوں پر استعمال کرنے کی دھمکی دیتی نظر آتی ہیں۔۔ ہی ہی ہی ویسے وہ گن دیکھی ابھی تک کسی نے نہیں ہے :rollingonthefloor:

فرحت آپی بھی لائبریرین ہیں۔۔ بڑے کام والی بندی ہیں۔۔ شاعری پڑھتی ہیں بس، شکر ہے کرتی نہیں ہیں :rollingonthefloor:
اووو آپی یاد آیا۔۔۔۔ وہہہہہہ کسی زمانے میں آپ جو مرضی جو پروف ریڈنگ کر رہی تھیں۔۔ وہ کہاں تک پہنچی؟ :rollingonthefloor: :rollingonthefloor:

فرحت آپی "چاشائی" ہیں لولززززز ۔۔ چائے کا نشہ کرنے والے کو یہی تو بولا جاتا ہے ناں۔۔۔ :rollingonthefloor: ۔۔۔ آپی کو بس دوسروں کی بنائی ہوئی چائے پسند آتی ہے۔۔ اب خود ہی سوچیں کہ جب اپنی بنائی ہوئی بندہ خود نہ پی سکے تو دوسرے کیسے پئیں گے :rollingonthefloor: :rollingonthefloor:

تھینک یو فرحت آپی فور آل یور کائینڈنس :)
زبردست کی ریٹنگ دیتے دیتے میں اس پوسٹ کو بھی زبردست کہہ گئی جبکہ یہ دوستانہ و محبتانہ و معلوماتی و بروٹسانہ (یو ٹو بروٹس سے ماخوذ ) و جواب طلبانہ ریٹنگز کی بھی متقاضی ہے.
آپ نے تو واقعی وکی لیکس والا کام کر دیا مقدس. اور سب سے بڑھ کر یہ کہ آپ کو وہ پروف ریڈنگ والی بات یاد ہے. میں جب بھی محفل پر آتی ہوں ڈرتے ہوئے لائبریری نہیں جاتی کہ کسی کو یاد نہ آ جائے اور آپ نے یہاں اعلان کر دیا. :(
ابھی تو بہت خواہش کے باوجود میری آپ سے کبھی لمبی چوڑی گپ شپ نہیں ہو پائی. اگر ہو جاتی تو آپ نے تو میری چائے کے ساتھ ساتھ کافی کی بھی ٹھیک ٹھاک تعریف کر دینی تھی. ہے نا؟
جزاک اللہ خیرا. اس اہتمام اور محبت سے کسی کو یاد کرنا بہت پیارے دل کا کام ہوتا ہے اور میرا خیال ہے آپ نے شاید ہی کسی کا ذکر مس کیا ہو. اور یوں کتنے ہی چہروں پر مسکراہٹ لانے کا باعث بنی ہوں گی. بہت خوش رہیں. یونہی محبتیں اور خوشیاں بانٹتی رہیں. آمین
 

فرحت کیانی

لائبریرین
السلام علیکم

میرا دل کر رہا تھا کہ محفل کی سالگرہ پر میں کچھ لکھوں۔۔ پر کیا لکھوں اس کی سمجھ نہیں آ رہی تھی۔۔ اس لیے میں نے سوچا اس بار محفلین کو ہی پکڑا جائے لولززز۔۔ میں نے یہ سب موبائل سے ٹائپ کیا ہے کیونکہ لیپ ٹاپ خراب پڑا ہے۔۔ اس لیے ر کوئی غلطی نظر آئے تو خبردار کسی نے غلط املا کا بولا تو۔۔ نہیں تو میں نے لڑائی کر لینی ہے سب سے :rollingonthefloor:
اچھا تو یہ وہ پروجیکٹ تھا جس میں آپ مصروف تھیں. زبردست کام(y)(y)(y)
بہت بہت اچھا لکھا مقدس. میں اس سلسلے کو آہستہ آہستہ اس وقت پڑھا کروں گی جب مجھے ایک بریک کی ضرورت ہو گی کہ ابھی تک جتنی پوسٹس پڑھی ہیں. گزشتہ چند دنوں کی بہت ہی تھکا دینے والے معمول کے بعد اگلے چند مصروف ترین دنوں کے لیے خود کو فریش محسوس کر رہی ہوں.
بہت خوش رہیں.:)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
دیٹ از سو سویٹ آف یو مقدس...
یو نو جب میں محفل پر آئی تھی تو مقدس ، غدیر زھرا ، فرحت کیانی ، @قرة العین سیدہ شگفتہ ملائکہ عینی شاہ مدیحہ گیلانی اور چند ایک اور لوگوں سے دوستی کرنا چاہتی تھی :) :) :) :) اور اب آہستہ آہستہ ہو بھی گئی ان سب سے دوستی :)
آپ کی محبت ہے ماہم. جزاک اللہ خیرا
 

زیک

مسافر
اب آپ کی خاطر خلاصہ بھی ہمی لکھ دیتے ہیں سیاق و سباق کے ساتھ۔ کیا یاد کریں گے۔۔:):)
یہ پوسٹ ایک محفلین کی ہے جن کا نام نامی محترم رانا صاحب ہے۔ جو اکثر تو غیر حاضر رہتے ہیں لیکن بقول شخصے یا بقول مقدس جب بھی تشریف کا ٹوکرا لاکررکھتے ہیں تو اس ٹوکرے سے عموما لمبے لمبے سانپوں کی طرح لمبی لمبی پوسٹیں برآمد ہوتی ہیں جو پڑھنے والوں کے سینوں پر اس طرح مونگ دلتی ہیں جیسے ٹوکرے سے نکلنے والے سانپ زہر دلتے ہیں۔ زہر دلنا نیا محارہ ہے اگر نہیں سُنا تو آپ کا قصور ہے۔ بعض پوسٹیں اتنی لمبی ہوتی ہیں کہ زیک جیسے محفلین ان کا خلاصہ مانگ بیٹھتے ہیں اور پھر بے چارے رانا کو ان کی خاطر خلاصہ بھی خود ہی لکھنا پڑتا ہے۔ لیکن خلاصہ لکھنے کے معاملے میں رانا صاحب اپنا میٹرک کا تجربہ بروئے کار لاتے ہیں۔ اس لئے چنداں پریشان نہیں ہوتے کہ چلو اگر بعض محفلین کے پاس وقت کی شدید قلت ہے تو کیا حرج ہے تھوڑا ٹائم نکال کر ان کی خاطر ایک عدد خلاصہ لکھ مارا جائے۔ تو اس خلاصے سے وہ تمام محفلین بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں جو وقت کی کمی کے سبب رانا صاحب کی لمبی لمبی پوسٹیں پڑھنے سے بچنا چاہتے ہیں۔

سیاق و سباق کچھ یوں ہے کہ محفل کی گیارہویں سالگرہ کی آمد آمد تھی۔ سب ہی کچھ نہ کچھ لکھ رہ تھے۔ مقدس کو البتہ کچھ سمجھ نہیں آرہی تھی کہ کیا لکھا جائے۔ بے چاری دن رات دوسروں کے دھاگے پڑھ پڑھ کر تنگ آگئی کہ سبھی کچھ نہ کچھ لکھ رہے ہیں تو میں بھی کچھ لکھوں پر کیا لکھوں۔ عمر کوٹ کی ماروی کی طرح گھنٹوں اسی سوچ میں گم رہتی اور اپنے ان دھاگوں کے نہ کھلنے کے غم میں گھلتی رہتی جن کے نہ تو عنوان ذہن میں آتے تھے اور نہ مواد۔ ایسے ہی ایک دن بیٹھی غم غلط کررہی تھی کہ ایک دن رانا نے اکٹھے تین چار دھاگے کھول ڈالے۔ مقدس نے دیکھا تو آنکھیں حیرت سے پھٹی کی پھٹی رہ گئیں کہ ہیں ایک ساتھ اتنے دھاگےا ور وہ بھی اتنے لمبے لمبے۔ اس جیسا نکھٹو اور لاگن ہونے میں سدا کا کاہل بھی اگر اتنا لکھ سکتا ہے کہ میں کیا اس سے بھی گئی گزری ہوں۔ لہذا موبائل نکالا اور تڑ تڑ الفاظ برسنے لگے جیسے موبائل نہ ہو آرنلڈ شوارزنیگر کی مشین گن ہو۔ بس انگلیاں چلتی رہیں اور جب رکیں تو اٹھاسی مراسلے محفل پر نمودار ہوچکے تھے۔ وہ تو میاں جی کو کھانا دینا تھا تو بریک لگانا پڑگیا ورنہ اتنے مراسلے منصہ شہود پر آنے تھے کہ اس دن اکثر محفلین مراسلے پڑھ پڑھ کر سٹھیا جانے تھے۔

بہرحال قصہ مختصر (کیونکہ خلاصہ لکھ رہے ہیں اس لئے قصہ مختصر ہی کرنا پڑے گا) یہ کہ ان مراسلوں میں ایک عدد مراسلہ رانا صاحب کے متعلق بھی کردیا۔ رانا صاحب نے آفس میں بیٹھ کر اطمینان اور سکون کے ساتھ اپنے سے متعلق مراسلہ پڑھا۔ اور بڑے حیران ہوئے کہ اب محفل پر لوگ اتنے سمجھدار بھی ہوگئے ہیں کہ ان کے مراسلوں کی لمبائی چوڑائی بھی نوٹ کرنے لگے ہیں۔ خیر رانا صاحب نے سوچا کہ اب اس پر تبصرہ اس وقت کریں گے جب یہ دھاگا کافی نیچے چلا جائے گا تاکہ بذریعہ تبصرہ اسے دوبارہ اوپر لاکر محفلین کو زبردستی اپنے سے متعلق مراسلہ دوبارہ پڑھوایا جائے۔ اس چکر میں رانا کے روز محفل کے چکر لگنے لگے لیکن دھاگا تھا کہ نیچے جانے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا۔ ادھر رانا صاحب کے پیٹ میں مروڑ اٹھنے لگے کہ تبصرہ کرنے کی بے اختیار خواہش پر قابو پانے کے دوران عموما رانا صاحب ایسی ہی کیفیت سے دوچار ہوتے ہیں۔ چند دن اور صبر کیا لیکن پتا نہیں کیسا مقدس دھاگا تھا کہ لوگ اسے نیچے جانے ہی نہ دے رہے تھے۔ دھاگا بدستور سرفہرست اپنی جگہ بنائے بیٹھا تھا۔ تنگ آکر رانا صاحب نے سوچا کہ دھاگا تو نیچے جائے گا نہیں ہم ہی کہیں مصروفیت کے بوجھ تلے دفن نہ ہوجائیں اس لئے بہتر ہے کہ اب تبصرہ کرہی دیا جائے۔ تو پھر رانا صاحب نے یہ مراسلہ جس کی ضخامت کا ابتدائی اندازہ دو تین سطور کا تھا لکھنا شروع کیا لیکن کچھ تھوڑا طویل ہوگیا جو کہ عموما رانا صاحب کی پرانی عادت ہے اور اب لوگ بھی اسے سمجھنے لگے ہیں۔

اس مراسلے میں سب سے پہلے تو رانا صاحب نے اس بات کا اظہار کیا ہے کہ اتنے زیادہ مراسلے پڑھ پڑھ کر ان کی حالت غیر ہوگئی ہے۔ اور ریٹنگ کا بٹن دبانے سے انگلیوں پر ورم آتے آتے رہ گیا۔ عموما رانا صاحب اپنے مراسلوں کو طویل بنانے کی غرض سے اس طرح کی بے پر کی ضرور اڑاتے ہیں ورنہ کوئی تُک نہیں بنتی تھی یہاں اپنی حالت غیر کا ذکر کرنے کی کہ یہاں تبصرہ کرنا تھا ناکہ کسی ڈاکٹر کو اپنی علامات بتانے کا کوئی محل تھا۔ خیر اس کے بعد مقدس کے بارے میں ایک مثبت جملہ لکھا جو بظاہر تو مثبت ہی لگتا ہے لیکن کوئی بعید نہیں کہ اصل میں اس جملے میں پایا جانے والا مثبت عنصر رانا صاحب نے بین السطور اپنی ذات شریف کے لئے استعمال کیا ہو کہ یہ بھی رانا صاحب جیسے لکھنے والوں کا پرانا وطیرہ ہے کہ دوسرے کے کندھے استعمال کرکے اپنی تعریف کرجاتے ہیں۔ اس کے بعد ایک ہوائی چھوڑی ہے کہ انہیں پہلے سے ہی اندازہ تھا کہ ان کے ذکر کے بغیر یہ دھاگا مکمل نہ ہوا ہوگا۔ اس طرح کی باتیں عموما رانا صاحب اپنے دل کو تسلی دینے اور نئے محفلین پر اپنی مشہوری کی دھاک بٹھانے کے لئے کرتے ہیں ورنہ حالت ان کی یہ ہے کہ ذکر محفلین میں لوگ ان کو عموما لفٹ ہی نہیں کراتے۔ محفل کے پرانے بابوں سے لے کر نئے بچونگڑوں تک سب کے بارے میں سبھی کچھ نہ کچھ لکھ ڈالتے ہیں لیکن رانا کے بارے میں کہیں سطر تک نہیں ملتی۔ ایسا نہیں کہ لوگ لکھنا نہیں چاہتے۔ لوگ لکھنے بھی لگیں تو بے چارے گھنٹوں اسی سوچ میں گم صم رہتے ہیں کہ رانا کے بارے میں کیا لکھیں۔ کچھ سمجھ نہیں آتا کہ اس چوں چوں کے مربے کو اپنی تحریر میں کیسے جگہ دی جائے۔ تنگ آکر حرف غلط کی طرح ان کا نام کاٹ دیتے ہیں کہ جتنی دیر ان کے بارے میں سوچنے میں لگے گی اتنی دیر میں تو کتنے ہی محفلین کا ذکر خیر کیا جاسکتا ہے۔

بہرحال اس کے بعد رانا صاحب نے اس بات کا شکوہ کیا ہے کہ مقدس نے محفل میں سب پر یہ راز کیوں آشکار کردیا کہ وہ عموما لمبی لمبی پوسٹیں لکھتے ہیں۔ رانا صاحب مقدس کی رائے سے کچھ اختلاف رکھتے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ رانا صاحب کے نزدیک ان کی پوسٹیں مختصر ہی ہوتی ہوں کہ عموما ویلے تے فارغ بندے اپنے بارے میں ایسا ہی سوچتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ انہیں اگر یہ بھی بتانا ہو کہ میں مصروف تھا تو اس کے لئے بھی اتنا لمبا لیکچر جھاڑتے ہیں کہ لوگ یہی سوچتے رہ جاتے ہیں کہ بھائی مصروف تھے تو اتنی لمبی پوسٹ کیسے لکھ ماری وہ بھی صرف یہ بتانے کے لئے کہ میں ہفتے میں پانچ دن آفس جاتا ہوں اور دو دن چھٹی کرتا ہوں۔ یہ بات تو ایک سطر میں بھی کی جاسکتی تھی لیکن بس رانا صاحب کو عادت ہے کہ ایک سطر کی بات بھی ایک پیرگراف سے کم میں نہیں کرتے اور اس پر بھی یہ سمجھتے رہتے ہیں کہ ان سے زیادہ مختصر نویس تو شائد ہی کوئی ہو۔

پھر رانا صاحب نے اپنے تئیں مقدس کے دوعدد راز محفل پر آشکار فرمائے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی دور کا بھی تعلق محسوس نہیں ہوتا۔ بس لمبی لمبی لکھنے کی عادت نے انہیں کہیں کا نہیں رکھا۔ ورنہ کہاں کراچی اور کہاں یوکے۔ رانا صاحب کے فرشتوں کو بھی خبر نہ ہوگی کہ مقدس طلحہ کو کیا سکھا رہی ہے ہوسکتا ہے وہ وہاں ٹوئینکل ٹوئینکل لٹل اسٹار سکھاتی ہو اور یہ یہاں بیٹھے لمبی لمبی چھوڑ رہے ہیں کہ وہ انہیں اردو سکھاتی ہوگی۔ اوپر سے یہ مصالحہ بھی لگا دیا کہ تیمور بھائی نے اس پر انہیں خوب ڈانٹا ہوگا۔ کمال ہے رانا صاحب کی تخیل پرواز پر۔ کراچی بیٹھے بیٹھے ہی طلحہ کو اردو بھی سکھوادی اور تیمور بھائی سے مقدس کو ڈانٹ بھی پڑوادی۔ عموما رانا صاحب ایسی بونگیاں مارتے ہوئے عقل کو پہلے ہی چھٹی دے دیتے ہیں کہ کہیں بار بار ان کے انہماک میں مخل نہ ہو کہ ذکر محفلین میں تبصرے کرتے ہوئے انہیں عقل کے بے عقل مشورے بہت نالاں گزرتے ہیں۔

اس کے بعد رانا صاحب مقدس کے ہی ہی ہی پر چند فقرے لکھتے ہیں۔ یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ یہاں بھی حسب معمول رانا صاحب دور کی کوڑی لائے ہوں گے۔ اس لئے ہم اس کی تفصیل میں نہیں جاتے کہ یہاں خلاصہ لکھنا ہے ناکہ پوری پوسٹ ہی چھاپ دیں۔ آخر زیک جیسے محفلین کی قلت وقت کا بھی ہمیں خیال ہے۔ اس کے بعد رانا صاحب نے مقدس کی تعریف میں کنکریٹ کے پُل باندھ دئیے ہیں۔ سرسری نظر سے پڑھتے ہی پتہ لگ جاتا ہے کہ اتنی تعریفیں لکھنے سے پہلے دیگر کئی محفلین کے مراسلے پڑھے ہوں گے اور پھر ان کا خلاصہ اپنے گھسے پٹے الفاظ میں لکھ مارا ہے کہ رانا صاحب کا پرانا وطیرہ ہے جس کو پرانے محفلین اب اچھی طرح سمجھنے لگے ہیں۔

تو یہ تھا خلاصہ جو زیک بھائی کی درخواست پر رانا صاحب کی اس پوسٹ کا لکھا گیا ہے تا کہ زیک بھائی اور دیگر محفلین جو رانا صاحب کی لمبی لمبی پوسٹوں سے نالاں رہتے ہیں وہ اس خلاصے سے مستفید ہوسکیں۔:):)
آپ سکول میں اردو کے پرچے میں یقیناً سو فیصد نمبر لیتے ہوں گے کہ خلاصہ مانگا تھا تشریح کر دی۔
 
Top