مجید امجد چاندنی میں، سایہ ہائے کاخ و کُو میں گھومیے ۔ مجید امجد

فرخ منظور

لائبریرین
غزل

چاندنی میں، سایہ ہائے کاخ و کُو میں گھومیے
پھر کسی کو چاہنے کی آرزو میں گھومیے

شاید اِک بھولی تمنّا، مٹتے مٹتے جی اُٹھے
اور ابھی اس جلوہ زارِ رنگ و بُو میں گھومیے

رُوح کے دربستہ سنّاٹوں کو لے کر اپنے ساتھ
ہمہماتی محفلوں کی ہاؤ ہو میں گھومیے

کیا خبر، کس موڑ پر مہجور یادیں آ ملیں
گھومتی راہوں پہ، گردِ آرزو میں گھومیے

زندگی کی راحتیں ملتی نہیں، ملتی نہیں
زندگی کا زہر پی کر جستجو میں گھومیے

کنجِ دوراں کو نئے اِک زاویے سے دیکھیے
جن خلاؤں میں نرالے چاند گھُومیں، گھومیے

(مجید امجد)
 

فاتح

لائبریرین
ہمیشہ کی طرح لاجواب انتخاب ہے۔ لیکن ذیل کے مصرع میں زور کس پر ہوا؟ "پھر" پر؟;) گویا یہ کارِ ثواب مسلسل کیا جا رہا ہے:grin:
پھر کسی کو چاہنے کی آرزو میں گھومیے
 

ایم اے راجا

محفلین
کیا خبر، کس موڑ پر مہجور یادیں آ ملیں
گھومتی راہوں پہ، گردِ آرزو میں گھومیے

زندگی کی راحتیں ملتی نہیں، ملتی نہیں
زندگی کا زہر پی کر جستجو میں گھومیے

واہ واہ، بہت خوب کیا انتخاب ہے، شیئر کرنے کے لیئے شکریہ۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
کیا خبر، کس موڑ پر مہجور یادیں آ ملیں
گھومتی راہوں پہ، گردِ آرزو میں گھومیے

زندگی کی راحتیں ملتی نہیں، ملتی نہیں
زندگی کا زہر پی کر جستجو میں گھومیے

واہ واہ، بہت خوب کیا انتخاب ہے، شیئر کرنے کے لیئے شکریہ۔

بہت شکریہ جناب، بہت نوازش!
 

مغزل

محفلین
سبحان اللہ سبحان اللہ ، جواب نہیں فرخ بھائی واہ، کاش میں دست بوسی کا شرف حاصل کرسکتا۔روح تازہ کردی صاحب۔ واہ
 
Top