فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
پاکستانی سياست ميں مخالفين پر "امريکی کٹھ پتلی" کا الزام عائد کرنا ايک روايتی عمل ہے۔ اس ضمن ميں امريکہ پر نواز شريف کی سرپرستی کا دعوی ايک طے شدہ اور مخصوص سوچ اور تاثر کی غمازی ہے جس پر کافی کچھ کہا جا چکا ہے۔
اگر آپ کی عجيب وغريب منطق کو سمجھا جائے تو اس کے مطابق تو نا صرف يہ کہ پاک فوج کے سربراہ اور صدر امريکی مفادات کے تحفظ پر مامور ہيں بلکہ نواز شريف بھی ہمارے ايماء پر کام کرنے کے ليے تيار ہيں۔ ليکن ان لغو الزامات کے ذريعےنا صرف يہ کہ دراصل آپ جمہوری اور عسکری اداروں کی توہين کر رہے ہيں بلکہ پاکستان کے عوام کے مينڈيٹ اور ان کے فيصلے کو بھی نظر انداز اور بے وقعت قرار دے رہے ہيں جو ان افراد کو مختلف اداروں کی نمايندگی کے ليے منتخب کرتے ہيں۔ آپ کی سوچ کی بنيادی اساس يہ بنتی ہے کہ عمومی طور پر پاکستان کی عوام ايک غير ملک کی خواہشات کی تکميل پر مامور ہيں۔
ايسی تاويل نا صرف يہ کہ ناقابل يقين بلکہ دانش سے عاری بھی ہے۔
پاکستان سميت دنيا کے کسی بھی ملک کے منتخب نمايندے صرف اپنی عوام کے سامنے جواب دہ ہوتے ہيں۔ صرف پاکستان کے لوگوں کو يہ استحقاق حاصل ہے کہ وہ اپنے ووٹ کی قوت اور اختيار کو بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان کی کسی بھی سياسی قوت کے نظريے يا منشور کو قبوليت کا شرف بخشيں يا اسے مسترد کر ديں۔
ميرا مشورہ ہے کہ آپ اپنے ہم وطنوں کی قوت فيصلہ پر بھروسہ کريں اور اس جمہوری نظام کو تسليم کريں جس کے توسط سے منتخب نمايندوں کو فيصلہ سازی کے اختيارات ديے جاتے ہيں۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://vidpk.com/83767/US-aid-in-Dairy-Projects/
فواد صاحب ایک جواب تو آپ پر پہلے سے ادھار ہے۔ طالبان سے متعلق کچھ باتوں پہ آپ کا ابھی تک جواب نہیں آیا وہاں لیکن شاید وہ مراسلہ ہی بند کر دیا گیا ہے۔
آپ نرسری رئیمز پڑھتے پڑھتے ڈائریکٹ تو اس جاب پر لگے نہیں ہوں گے۔ تو کیوں ان بچوں کی طرح باتیں کر رہے ہیں جو کیمسٹری، میتھ، فزکس اور سوشیالوجی وغیرہ کی کتابیں پڑھتے پڑھتے اچانک پریکٹیکل لائف میں کتابوں کے برعکس کسی حقیقت کے سامنے آنے پہ ماننے سے انکار کر دیتا ہے اور اپنی کتاب کے حوالے دیتا ہے۔
یہ آپ کے ڈیجیٹل آؤٹ ریچ ڈپارٹمنٹ سے لے کر اسپانسرڈ میڈیا اور پپٹ اینکرز تک کے ذریعے جو تاثر اور جو فضا آپ کا ملک قائم کرنا چاہتا ہے صرف وہ قائم ہوتی ہے۔ اگر کہیں امریکی مخالفت زوروں پر ہے تو وہ بھی آپ کے ملکی ایجنڈے کا حصہ ہے، اور جہاں تک بات ہے ہمارے مینڈٹ کی تو وہ تو آپ رہنے ہی دیں۔ نہ ہم عوام ہیں نہ ہم قوم ہیں جو ہمارا مینڈٹ دیکھا جائے ، ہم دلال ہیں، ہم اپنی ماں کا سودا بھی کر دیا کرتے ہیں ڈالرز کے لیے کیا ایسا بیان آن ریکارڈ نہیں کسی امریکی عہدے دار کا؟
ٹھیک کہا تھا اس نے اور غلط کہہ رہے ہیں آپ،
عوام کا مینڈٹ ہوتا تو یہاں سے ایمل کانسی اغوا ہو کر امریکہ کی جھولی میں نہ ڈالا جاتا،
عافیہ صدیقی کا سودا کس عوامی مینڈٹ کے تحت ہوا ہے؟؟
ریمنڈ ڈیوس کون سی پاکستانی عوام کے مینڈٹ کے تحت پاکستانی سرزمین پر پاکستانیوں کا قتل کر کے باعزت یہاں سے گیا ہے؟؟؟
امریکہ کو افغان لڑائی کے لیے پاکستانی حدود کے استعمال، اس کے اڈوں اور سڑکوں کے استعمال کی اجازت کون سے عوامی مینڈٹ کے تحت ملی ہے؟؟؟
افغان جنگ میں ہم نے امریکی وردی کتنے پرسنٹ عوامی مینڈٹ کے تحت پہنی؟؟؟
آپ کا ملک پاکستانی حدود میں پاکستانی عوام پر ڈرون حملے امریکی عوام کے مینڈٹ کے تحت کر رہا ہے یا پاکستانی عوام کے مینڈٹ کے تحت؟؟؟
آپ پاکستانی عوام کا کتنا مینڈٹ حاصل کر کے پاکستانی علاقوں پر فوجی آپریشن کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں؟؟؟
یہ ایک ہزار سے پندرہ ہزار لوگ خرید کر آپ پورے اٹھارہ کروڑ عوام کی تقدیر کے مالک ہیں فخر سے مانیں اس بات کو۔
جو برسرِ اقتدار رہ چکے ہیں اور جو ہیں اور جو آنے والے ہیں سب کے سب آپ کے غلام ہیں اور ہمارے آقا۔ ہماری تقدیر ان کے ہاتھوں میں ہے اور ان کی تقدیر آپ کے ہاتھوں میں۔ پاکستانی عوام نے جس طرح بلک بلک کر یہ پانچ سال اور اس سے پچھلی دہائی جس طرح لہو لہو گزاری ہے زیادہ پرانی نہیں۔ ہر زخم پہ چرکہ امریکی چھری کا لگا ہوا ہے۔ تم امریکی قاتل ہو پاکستانی عوام کے، ہمارے جذبات کے، ہمارے اچھے مستقبل کے۔ تم سارا میڈیا خرید لو اور ہزاروں آؤٹ ریچ ٹیمز بنا لو پر نفرت کو پھول نہیں ملیں گے سازش کو سلیوٹ نہیں ملے گا، اور غدار شہید نہیں ہو گا۔
تم پاکستانی عوام کو ان میڈیا کمپینز کے ذریعے بیوقوف بنا کر کیا سمجھتے ہو گھاس چر لی۔ غلط ہو حضور، ہم تو تقدیر کا لکھا جان کر قبول کر چکے ہیں تمہاری پڑ غلامی۔ پر ہمارے اس وقت کے آقا ہیں تمہارے غلام، ہماری بھوک ہے تمہاری غلام، ہماری ناتمام حسرتیں ہیں تمہاری غلام لیکن ہمارا دل تمہاری نفرت کی دبیز تہوں سے اَٹا ہوا۔
تم نفرت چھوڑو ہم پھول دیں گے، تم سازش چھوڑو ہم سلیوٹ کریں گے، تم غداری چھوڑو ہم تمہارے ہر ایک کی موت کی بھی شہادت کہیں گے۔
پر اس سب کے بیچ ایک نفرت کا گہرا سمندر ہے جسے تم پاٹنا نہیں چاہتے اور ہماری ہمت نہیں۔