ٹی وی بھی اب سٹیج ہے۔۔۔

بالکل ٹھیک کا خاسمن آپیا اخلاقیات کی تو دھجیاں اڑا کر رکھ دیں ہیں ان لوگوں نے
عزیزی والا پروگرام شاید وہی ہے کیا نام ہے اس کا ہاں حسبِ حال دنیا نیوز والا اس میں جو ساتھی ہوسٹ کا کردار ادا کرنے والی خاتون ناجیہ بیگ کی ہنسی کتنی عجیب اور بناوٹی لگتی ہے وی ہنس رہی ہوتی ہے تو مجھے غصہ آنا شروع ہو جاتا ہے کیا بیہودہ انداز ہے
 

زیک

مسافر
پاکستانی ٹی وی دیکھے بہت سال بیت گئے اس لئے کچھ اندازہ نہیں کہ عزیزی کون اور کیا ہے اور چینلز پر کیا ہو رہا ہے
 

arifkarim

معطل
عزیزی والا پروگرام شاید وہی ہے کیا نام ہے اس کا ہاں حسبِ حال دنیا نیوز والا اس میں جو ساتھی ہوسٹ کا کردار ادا کرنے والی خاتون ناجیہ بیگ کی ہنسی کتنی عجیب اور بناوٹی لگتی ہے وی ہنس رہی ہوتی ہے تو مجھے غصہ آنا شروع ہو جاتا ہے کیا بیہودہ انداز ہے
یہ کسی زمانہ میں کافی اچھا اور معیاری پروگرام ہوتا تھا۔ پھر اسکےلیڈ ہوسٹ آفتاب اقبال کی چھٹی ہو گئی۔ تب سے یہ شو انتہائی مضحکہ خیز صورت حال اختیار کر گیا ہے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
جی ہاں۔ آپ سیٹ کر سکتے ہیں کہ کس ریٹنگ سے اوپر آپ کو پاس کوڈ دینا ہو گا۔
بالکل ایسا ہی ہے۔ جب ہم یہ کہتے ہیں کہ شوز کی ریٹنگ دیکھ کر دیکھنے یا نہ دیکھنے کآ فیصلہ کیا جا سکتا ہے تو مطلب یہ کہ کچھ چیزیں ایسی ہیں جو ہمارے لحاظ سے ہمارے یا ہمارے بچوں کے لیے دیکھنا مناسب نہیں ہے۔ سو ہم چینل یا پروگرام لاک کر دیتے ہیں۔ ایسے ہی بہت سی ایسی چیزیں یا باتیں جن پر میں پاکستان سے باہر رہتے ہوئے تو شاید زیادہ اعتراض نہ کر سکوں جب یہاں ہوں گی تو یہاں کے ماحول، تہذیب اور اخلاقی اقدار سے میل نہیں کھائیں گی اور میں انہیں قابل اعتراض قرار دوں گی۔ اسی لیے کہا کہ یہاں زیادہ چینلز سے بگاڑ زیادہ ہے۔
یہاں جو لوکل کیبل سروسز ہوتی ہیں وہ اپنے چینلز چلاتے ہیں جن میں غیر سنسرشدہ دیسی و انگریزی پروگرام و فلمیں چلائی جاتی ہیں۔ یا چینلز کے ذریعے بھی جو پروگرام آتے ہیں ان سے پہلے کوئی وارننگ نہیں ہوتی جبکہ ہمارے اپنے پاکستانی پروگرام اور ڈراموں میں فاول زبان، ڈرنک، سگریٹ نوشی اب عام چیز ہو گئی ہیں۔ ہاں اب کبھی کبھی جب کسی کو سگریٹ پیتا دکھاتے ہیں تو ایک سلائیڈ چل جاتی ہے کہ سگریٹ نوشی صحت کے لیے اچھی نہیں.
 

فرحت کیانی

لائبریرین
یہ کسی زمانہ میں کافی اچھا اور معیاری پروگرام ہوتا تھا۔ پھر اسکےلیڈ ہوسٹ آفتاب اقبال کی چھٹی ہو گئی۔ تب سے یہ شو انتہائی مضحکہ خیز صورت حال اختیار کر گیا ہے۔
آفتاب اقبال کے جانے سے نہیں۔ آفتاب اقبال اس شو کو چھوڑ کر جو جیو نیوز پر شو کر رہے ہیں وہ اس سے بھی مضحکہ خیز و غیر معیاری ہے کیونکہ بنیادی طور پر انہوں نے ہی اس پروگرام کے ذریعے جگت بازی کا کلچر شروع کیا۔ آفتاب اقبال خود بھی کچھ زیادہ خوش اخلاق نہیں گردانے جاتے.
دنیا ٹی وی کا پروگرام ابھی بھی بہتر ہے۔ سہیل احمد کچھ بہتر کام کرتے ہیں۔ ہاں ناجیہ بیگ ہی ہنسی واقعی سر میں درد کر دیتی ہے۔
 

سارہ خان

محفلین
بالکل ٹھیک کا خاسمن آپیا اخلاقیات کی تو دھجیاں اڑا کر رکھ دیں ہیں ان لوگوں نے
عزیزی والا پروگرام شاید وہی ہے کیا نام ہے اس کا ہاں حسبِ حال دنیا نیوز والا اس میں جو ساتھی ہوسٹ کا کردار ادا کرنے والی خاتون ناجیہ بیگ کی ہنسی کتنی عجیب اور بناوٹی لگتی ہے وی ہنس رہی ہوتی ہے تو مجھے غصہ آنا شروع ہو جاتا ہے کیا بیہودہ انداز ہے
اس پروگرام میں خاتون کا کردار ہی یہی ہے۔۔۔ پے ہی اس طرح ہنسنے کے لیئے کیا جاتا ہوگا ۔۔۔ :confused1:
 

arifkarim

معطل
آفتاب اقبال کے جانے سے نہیں۔ آفتاب اقبال اس شو کو چھوڑ کر جو جیو نیوز پر شو کر رہے ہیں وہ اس سے بھی مضحکہ خیز و غیر معیاری ہے کیونکہ بنیادی طور پر انہوں نے ہی اس پروگرام کے ذریعے جگت بازی کا کلچر شروع کیا۔ آفتاب اقبال خود بھی کچھ زیادہ خوش اخلاق نہیں گردانے جاتے.
دنیا ٹی وی کا پروگرام ابھی بھی بہتر ہے۔ سہیل احمد کچھ بہتر کام کرتے ہیں۔ ہاں ناجیہ بیگ ہی ہنسی واقعی سر میں درد کر دیتی ہے۔
آپکو شاید معلوم نہیں کہ آفتاب اقبال کی وہاں سے بھی چھٹی ہو گئی ہے۔ آجکل وہ ایکسپریس نیوز کے پروگرام خبردار پر ہوتے ہیں
 

زیک

مسافر
بالکل ایسا ہی ہے۔ جب ہم یہ کہتے ہیں کہ شوز کی ریٹنگ دیکھ کر دیکھنے یا نہ دیکھنے کآ فیصلہ کیا جا سکتا ہے تو مطلب یہ کہ کچھ چیزیں ایسی ہیں جو ہمارے لحاظ سے ہمارے یا ہمارے بچوں کے لیے دیکھنا مناسب نہیں ہے۔ سو ہم چینل یا پروگرام لاک کر دیتے ہیں۔ ایسے ہی بہت سی ایسی چیزیں یا باتیں جن پر میں پاکستان سے باہر رہتے ہوئے تو شاید زیادہ اعتراض نہ کر سکوں جب یہاں ہوں گی تو یہاں کے ماحول، تہذیب اور اخلاقی اقدار سے میل نہیں کھائیں گی اور میں انہیں قابل اعتراض قرار دوں گی۔ اسی لیے کہا کہ یہاں زیادہ چینلز سے بگاڑ زیادہ ہے۔
یہاں جو لوکل کیبل سروسز ہوتی ہیں وہ اپنے چینلز چلاتے ہیں جن میں غیر سنسرشدہ دیسی و انگریزی پروگرام و فلمیں چلائی جاتی ہیں۔ یا چینلز کے ذریعے بھی جو پروگرام آتے ہیں ان سے پہلے کوئی وارننگ نہیں ہوتی جبکہ ہمارے اپنے پاکستانی پروگرام اور ڈراموں میں فاول زبان، ڈرنک، سگریٹ نوشی اب عام چیز ہو گئی ہیں۔ ہاں اب کبھی کبھی جب کسی کو سگریٹ پیتا دکھاتے ہیں تو ایک سلائیڈ چل جاتی ہے کہ سگریٹ نوشی صحت کے لیے اچھی نہیں.
اسی لئے اکثر ملک اپنا ریٹنگ سسٹم بناتے ہیں۔
 

سارہ خان

محفلین
مجھے تو بہت عرصہ ہو گیا ٹی وی پر کوئی پروگرام دیکھے۔۔۔ اگر کسی پروگرام کی تعریف سن لوں تو انٹرنیٹ پر تلاش کر کے ہی دیکھ لیتی ہوں ۔۔
گھر والے کپل کا شو شوق سے دیکھتے ہیں ۔۔ مجھے اس کا مزاح بھی اکثر تہذیب سے عاری لگتا ہے ۔۔۔
ڈرامے بھی اب صحیح کے "ڈرامے " ہی لگتے ہیں ۔۔۔ دل نہیں کرتا دیکھنے کا ۔۔۔ کوئی کوئی ہی متاثر کر پاتا ہے ۔۔۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
آپکو شاید معلوم نہیں کہ آفتاب اقبال کی وہاں سے بھی چھٹی ہو گئی ہے۔ آجکل وہ ایکسپریس نیوز کے پروگرام خبردار پر ہوتے ہیں
نہیں مجھے واقعی نہیں معلوم۔ آتے جاتے ٹی وی پر نظر پڑ جائے تو ٹھیک ورنہ میں ایسے پروگرام نہیں دیکھتی۔
ویسے یہ چینلز والے چھٹی نہیں کراتے بلکہ ایک دوسرے کے لوگوں کو توڑتے ہیں سو میرا گمان ہے کہ ایکسپریس نیوز نے انہیں زیادہ مشاہرے کی پیشکش کی ہو گی۔
 

نور وجدان

لائبریرین
عارف کی بات سے کچھ حد تک اتفاق کروں گی ۔۔۔۔۔۔۔انتہا پسندی ۔۔
مذہبی ہو یا لبرل ایکسٹریمسٹ
ہمارا معاشرہ ان دو کی چکی میں پستا رہا ہے
جب مذہبی انتہا پسندی تھی تب فوج تھی
جب لبرل ازم انتہا کو گیا تب سول بیورو کریسی ہے
مشرف کی پرائیواٹائزیشن اچھی ثابت ہوئی یا نہیں مگر ملک کا رہا سہا نظام بھی گیا۔۔۔۔
دوسری بات یہی ہے کہ ہر چینل یا شو ریٹنگ پر چلتا ہے ۔۔۔
ریٹننگ اور کمرشلز ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کسٹمر مارکیٹ۔۔۔یہی سب کچھ ہے جس کا نتیجہ یہ ہے
 

حسیب

محفلین
بالکل ایسا ہی ہے۔ جب ہم یہ کہتے ہیں کہ شوز کی ریٹنگ دیکھ کر دیکھنے یا نہ دیکھنے کآ فیصلہ کیا جا سکتا ہے تو مطلب یہ کہ کچھ چیزیں ایسی ہیں جو ہمارے لحاظ سے ہمارے یا ہمارے بچوں کے لیے دیکھنا مناسب نہیں ہے۔ سو ہم چینل یا پروگرام لاک کر دیتے ہیں۔ ایسے ہی بہت سی ایسی چیزیں یا باتیں جن پر میں پاکستان سے باہر رہتے ہوئے تو شاید زیادہ اعتراض نہ کر سکوں جب یہاں ہوں گی تو یہاں کے ماحول، تہذیب اور اخلاقی اقدار سے میل نہیں کھائیں گی اور میں انہیں قابل اعتراض قرار دوں گی۔ اسی لیے کہا کہ یہاں زیادہ چینلز سے بگاڑ زیادہ ہے۔
یہاں جو لوکل کیبل سروسز ہوتی ہیں وہ اپنے چینلز چلاتے ہیں جن میں غیر سنسرشدہ دیسی و انگریزی پروگرام و فلمیں چلائی جاتی ہیں۔ یا چینلز کے ذریعے بھی جو پروگرام آتے ہیں ان سے پہلے کوئی وارننگ نہیں ہوتی جبکہ ہمارے اپنے پاکستانی پروگرام اور ڈراموں میں فاول زبان، ڈرنک، سگریٹ نوشی اب عام چیز ہو گئی ہیں۔ ہاں اب کبھی کبھی جب کسی کو سگریٹ پیتا دکھاتے ہیں تو ایک سلائیڈ چل جاتی ہے کہ سگریٹ نوشی صحت کے لیے اچھی نہیں.
ویسے پی ٹی سی ایل کے سمارٹ ٹی وی میں یہ آپشن ہوتی ہے کہ آپ اپنی پسند کے چینل منتخب کر سکتے ہیں
 
دوسری بات یہی ہے کہ ہر چینل یا شو ریٹنگ پر چلتا ہے ۔۔۔
ریٹننگ اور کمرشلز ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کسٹمر مارکیٹ۔۔۔یہی سب کچھ ہے جس کا نتیجہ یہ ہے
پاکستان کا کوئی بھی چینل یا کوئی بھی پروگرام ایسا نہیں جو ریٹنگ کی بنیاد پر چلتا ہو اینفیکٹ زیادہ تر لوگوں کو تو ریٹنگ سسٹم کا بھی پتا نہیں ہو گا یہ کیا ہے میرا اندازہ ہے
 

نور وجدان

لائبریرین
پاکستان کا کوئی بھی چینل یا کوئی بھی پروگرام ایسا نہیں جو ریٹنگ کی بنیاد پر چلتا ہو اینفیکٹ زیادہ تر لوگوں کو تو ریٹنگ سسٹم کا بھی پتا نہیں ہو گا یہ کیا ہے میرا اندازہ ہے

جب تک پاکستان براڈ کاسٹ میڈیا کی ایڈیٹوریل پالیسی نہیں بنتی ۔پیمرہ کا انفارمیشن منسٹری سے الحاق نہیں ہوتا۔۔پرائیوٰٹ ایڈتوریل بورڈز کے سینئر صحافی اصلاحات کو پروموٹ کرتے ہوں تو ایسا نہیں ہو۔۔ایسا ان وجوہات کی بنا پر ہے کہ ہمارا ایک ریٹنگ ایجنسی کا ادارہ ہے۔۔ وہ ہر چینل کی ریٹنگ روز کے حساب سے بتاتا ہے اور ایڈز والی کمپنیاں بھی اس سے رابطہ کرتی ہیں یوں ہمارے ملک میں کاروباری یا سرمایہ کارارانہ نظام کی وجہ چھوٹی چھوٹی سلطنتیں وجود میں آگئی ہیں
 

زیک

مسافر
دوسری بات یہی ہے کہ ہر چینل یا شو ریٹنگ پر چلتا ہے ۔۔۔
ریٹننگ اور کمرشلز ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کسٹمر مارکیٹ۔۔۔یہی سب کچھ ہے جس کا نتیجہ یہ ہے
آپ شو کتنا مقبول ہے والی ریٹنگ کی بات کر رہی ہیں جبکہ میں شو کس عمر کے لئے موزوں ہے والی ریٹنگ کی۔
 

arifkarim

معطل
ایسا ان وجوہات کی بنا پر ہے کہ ہمارا ایک ریٹنگ ایجنسی کا ادارہ ہے۔
اسی قسم کی ریٹنگ ایجنسیز نے کچھ سال قبل مغربی مالیاتی نظام کو زمین بوس کر نے میں اہم کر دار اداتھا۔ فرق صرف یہ تھا کہ وہ مالی ادارے ریٹ کرتی تھیں ۔
 

جاسمن

لائبریرین
کبھی کبھار میزبان اور انتظامیہ میں کوئی جھڑا میزبان کے چینل چھوڑنے کی وجہ بنتا ہے اور زیادہ تر میزبان زیادہ مشاہرے کے لالچ میں اگلے چینل کا رُخ کرتے ہیں۔۔۔
 
Top