ٹی وی بھی اب سٹیج ہے۔۔۔

جاسمن

لائبریرین
سیاست پہ مزاحیہ پروگرام دکھانے کا سلسلہ شروع ہؤا۔ پھربدلتے وقت نے دیکھا کہ ایک پروگرام میں علامہ اقبال کو دکھایا گیا اور کافی "بےعزتی" والا پروگرام تھا۔ جسے میں نے تھوڑا سا دیکھا اور صدمے کی وجہ سے بند کر دیا۔
عزیزی کا ایک پروگرام شروع ہؤا۔ کافی بہتر پروگرام تھا۔ ہنسی کے ساتھ ساتھ کچھ سیکھنے سکھانے والی باتیں بھی ہوتی تھیں۔ پھر دیکھا دیکھی دوسرے چینلز نے اِس سے ملتے جُلتے پروگرامز شروع کئے اور ہوتے ہوتے اب وہ وقت آ گیا ہے کہ تھرڈ کلاس سٹیج پروگرامز اب ٹی وی پہ آپ دیکھ سکتے ہیں۔ ایک دوسرے کی بے عزتی کرنا،مخنث کا روپ دھار کے فضول گوئی کرنا ۔۔۔۔۔اور نجانے کیا کیا۔
لعنت دینا تو بہت عام ہے۔ ایک دوسرے کی شکل و صورت کا مذاق اُڑانا۔ ایسے ایسے الفاظ استعمال کرنا کہ تہذیب جس کی اجازت نہیں دیتی۔ سٹیج کے سب اداکار اُٹھ کے اِن پروگرامز میں آ چکے ہیں۔ میں یہ نہیں کہہ رہی کہ ان کو نہیں آنا چاہیے۔ لیکن آپ اِن اداکاروں سے بہتر کام بھی تو لے سکتے ہیں۔ ہنسنے کے لئے فحش اور اخلاق سے گرے ہوئے مذاق ہی کیوں ضروری ہوتے ہیں؟؟؟
چینلز اپنے ناظرین کو کیا دے رہے ہیں؟ کیا اِن کا کوئی قبلہ و کعبہ نہیں؟ اِن پہ کوئی چیک نہیں ہے؟ ہم نے یہ وطن اِس لئے حاصل کیا تھا کہ جس کا جدھر دِل چاہے گا،چل پڑے گا؟ کہاں ہے وہ نظریہ جس کے لئے اِتنی قربانیاں دی گئیں؟
علمی پروگرامز کو ہم ترس گئے ہیں۔ پہلے اِن پروگرامز میں بھی الفاظ کے ہجے اور اِسی طرح کی اچھی باتیں ہوتی تھیں۔۔۔اب رفتہ رفتہ "دُوسرا" رنگ ہی نمایاں ہوتا جا رہا ہے۔
 
آخری تدوین:

سارہ خان

محفلین
ہر چیز کا مذاق اڑانا تو فیشن بن گیا ہے ٹی وی پر۔۔۔خبریں تک مذاق اڑانے اور تضحیک کے انداز میں پڑھی جاتی ہیں۔۔
مزاح کا معیار بہتر کرنے کی ضرورت ہے ۔۔
 

سید ذیشان

محفلین
شیکسپیئر کے مطابق تو دنیا ایک سٹیج ہے۔ اس زمانے میں ٹی وی نہیں ہوتا تھا، اب وہ بھی سٹیج میں شامل ہو گیا ہے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
سچ کہا جاسمن ۔ ایک وقت تھا کہ پی ٹی وی کے ساتھ ایک اور چینل ہوا کرتا تھا ایس ٹی این۔ اور مجھے یاد ہے کہ اس کا ہر پروگرام حتی خبر نامہ تک ہر بڑا چھوٹا آرام سے دیکھ سکتا تھا. اب میرے گھر میں ٹی وی پر 150 چینلز آتے ہیں اور ہوتا یہ ہے کہ ان پر آنے والے پروگراموں میں سے کسی ایک کو بھی آپ آدھ گھنٹہ تسلسل سے نہیں دیکھ سکتے۔ ڈرامہ، خبریں، حالات حاضرہ، کارٹون کچھ بھی تو ایسا نہیں جس کے بارے میں آپ یقین سے کہہ سکیں کہ اس میں کوئی خلاف تہذیب بات نہیں ہو گی۔
میں پی ٹی وی کو اپنے استادوں میں سے ایک مانتی ہوں۔ معلومات عامہ، پاکستان سے محبت، تمیز، تہذیب، ادب، حتی کہ تلفظ و بول چال کا طریقہ سکھانے میں پی ٹی وی کا بہت ہاتھ ہے۔ اور آج کا بچہ ٹی وی سے صرف جگت بازی اور فضول گوئی سیکھ رہا ہے۔
 

arifkarim

معطل
سچ کہا جاسمن ۔ ایک وقت تھا کہ پی ٹی وی کے ساتھ ایک اور چینل ہوا کرتا تھا ایس ٹی این۔ اور مجھے یاد ہے کہ اس کا ہر پروگرام حتی خبر نامہ تک ہر بڑا چھوٹا آرام سے دیکھ سکتا تھا. اب میرے گھر میں ٹی وی پر 150 چینلز آتے ہیں اور ہوتا یہ ہے کہ ان پر آنے والے پروگراموں میں سے کسی ایک کو بھی آپ آدھ گھنٹہ تسلسل سے نہیں دیکھ سکتے۔ ڈرامہ، خبریں، حالات حاضرہ، کارٹون کچھ بھی تو ایسا نہیں جس کے بارے میں آپ یقین سے کہہ سکیں کہ اس میں کوئی خلاف تہذیب بات نہیں ہو گی۔
میں پی ٹی وی کو اپنے استادوں میں سے ایک مانتی ہوں۔ معلومات عامہ، پاکستان سے محبت، تمیز، تہذیب، ادب، حتی کہ تلفظ و بول چال کا طریقہ سکھانے میں پی ٹی وی کا بہت ہاتھ ہے۔ اور آج کا بچہ ٹی وی سے صرف جگت بازی اور فضول گوئی سیکھ رہا ہے۔
یہ سب ہمارے مشرف کی برکات ہیں۔ جیسے پاکستان نے ضیاء الحق کی برکات سے مستفید ہونا ختم نہیں کیا، بالکل ویسے ہی مشرف کی باقیات بھی ہمارا پیچھا نہیں چھوڑنے والیں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
ہمارے پاس جو لینکس سیٹلائٹ رسیور ہے اسمیں تین سیٹلائٹس کے چینلز آتے ہیں۔ کل ملا کر تعداز ہزار سے اوپر ہے۔
پاکستان اور ناروے میں کچھ فرق تو ہو گا نا۔ ویسے میرے ذاتی خیال میں تعداد سے زیادہ اہم معیار ہے۔ سو اگر چینل ایک ہو یا ہزار۔۔اگر آپ کی اخلاقی اقدار سے میل نہیں کھاتے تو نقصان زیادہ ہے فائدہ کم۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
انٹرنیشنل شوز کے ساتھ ان کی ریٹنگ نہیں آتی؟ یا ریٹنگ کے باوجود پاکستانی تہذیب سے میل نہیں کھاتے؟
نہیں. اور اگر ریٹنگ آتی بھی ہو تو جس ملک میں اکثریت پڑھنا نہیں جانتی ، اسے ریٹنگز کی سمجھ کیسے آئے گی؟
ویسے زکریا کیا امریکہ میں ٹی وی چینلز پر پیرینٹل کنٹرول قسم کی کوئی چیز ہوتی ہے؟
 

arifkarim

معطل
پاکستان اور ناروے میں کچھ فرق تو ہو گا نا۔ ویسے میرے ذاتی خیال میں تعداد سے زیادہ اہم معیار ہے۔ سو اگر چینل ایک ہو یا ہزار۔۔اگر آپ کی اخلاقی اقدار سے میل نہیں کھاتے تو نقصان زیادہ ہے فائدہ کم۔
جی بالکل۔ ان ہزار میں سے معیاری سو کے لگ بھی ہی ہوں گےجنہیں ہم نے فیورٹ لسٹ میں ڈالا ہوا ہے۔ ان میں سر فہرست برطانیہ کا اسکائی پیکیج ہے جہاں فلمیں اور اسپورٹس وغیرہ آتی ہیں۔ دوسرا کچھ گنتی کے نارویجن ، ڈینش اور اسویڈش چینلز ہیں۔ نیز پاکستان اور بھارت کے فلمی و تفریحی چینل بھی شامل ہیں۔ صائمہ شاہ مقدس
 

زیک

مسافر
نہیں. اور اگر ریٹنگ آتی بھی ہو تو جس ملک میں اکثریت پڑھنا نہیں جانتی ، اسے ریٹنگز کی سمجھ کیسے آئے گی؟
ویسے زکریا کیا امریکہ میں ٹی وی چینلز پر پیرینٹل کنٹرول قسم کی کوئی چیز ہوتی ہے؟
جی ہاں۔ آپ سیٹ کر سکتے ہیں کہ کس ریٹنگ سے اوپر آپ کو پاس کوڈ دینا ہو گا۔
 

arifkarim

معطل
جی ہاں۔ آپ سیٹ کر سکتے ہیں کہ کس ریٹنگ سے اوپر آپ کو پاس کوڈ دینا ہو گا۔
میرے لینکس رسیور میں بچوں کیلئے پیرنٹل لاک موجود ہے۔ یعنی جب انکے ہاتھ میں کنٹرول دیتے ہیں تو لاک آن کر دیتے ہیں۔ پھر بچے جہاں مرضی چینل گھماتے رہیں، صرف اپنی فیورٹ لسٹ تک محدود رہتے ہیں۔
 
Top