وہ نہیں ملا تو ملال کیا ، جو گذر گیا سو گذر گیا
اُسے یاد کرکے نہ دل دُکھا ، جو گذر گیا سو گذر گیا
نہ گلہ کیا ، نہ خفا ہوئے ، یونہی راستے میں جدا ہوئے
نہ تُو بے وفا ، نہ میں بے وفا ، جو گذر گیا سو گذر گیا
تجھے اعتبار و یقین نہیں ، نہیں دنیا اتنی بُری نہیں
نہ ملال کر ، میرے ساتھ آ ، جو گذر گیا سو گذر گیا
وہ وفائیں تھیں کہ جفائیں تھیں ، یہ نہ سوچ کس کی خطائیں تھیں
وہ تیرا ہے اس کو گلے لگا ، جو گذر گیا سو گذر گیا