وہی متاعِ دعائے نا مستجاب کیوں ہے

عباد اللہ

محفلین
یہ تیرا رخ مثلِ مشعلِ ماہتاب کیوں ہے
مرا ہنر تیرے نام ہی انتساب کیوں ہے
ترے رویے میں اس قدر اجتناب کیوں ہے
مرا مقدر ہی ایک افسونِ خواب کیوں ہے
وہی تو ہے میری زندگی کا مآلِ آخر
وہی متاعِ دعائے نا مستجاب کیوں ہے
ترا چلن ہی جمود ہے گردشِ زمانہ
خدا خبر میری سانس میں انقلاب کیوں ہے
ٹھہر کوئی دم کو سانس لے کربِ نارسائی
ہر ایک تازہ سفر میں تو ہمرکاب کیوں ہے
میں ڈوب کر تیرے غم میں اکثر یہ سوچتا ہوں
ترے لئے میری روح میں اضطراب کیوں ہے
عباد اللہ
 
آخری تدوین:

La Alma

لائبریرین
بہت اعلی . ماشاللہ .
اتنی کم عمری میں ایسا پختہ کلام !!! ہمارے لیے تو مقامِ تحیر ہے . آپ اپنی تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ شاعری بھی جاری رکھیں اور محفلین کو کچھ اچھا پڑھنے کو دیتے رہا کریں .
 
ماشاء اللہ، بہت عمدہ عباد بھائی۔
اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ :)
یہ تیرا رخ مثلِ مشعلِ ماہتاب کیوں ہے
مرا ہنر تیرے نام ہی انتساب کیوں ہے
ترے رویے میں اس قدر اجتناب کیوں ہے
مرا مقدر ہی ایک افسونِ خواب کیوں ہے
وہی تو ہے مری زندگی کا مآلِ آخر
وہی متاعِ دعائے نا مستجاب کیوں ہے
ترا چلن ہی جمود ہے گردشِ زمانہ
خدا خبر میری سانس میں انقلاب کیوں ہے
ٹھہر کوئی دم کو سانس لے کربِ نارسائی
ہر ایک تازہ سفر میں تو ہمرکاب کیوں ہے
میں ڈوب کر تیرے غم میں اکثر یہ سوچتا ہوں
ترے لئے میری روح میں اضطراب کیوں ہے
عباد اللہ
 

سید عاطف علی

لائبریرین
مرا ہنر تیرے نام ہی انتساب کیوں ہے
مطلع میں آپ نے انتساب (اسم) کو منسوب (صفت) کے معنی میں استعمال کیا ہے ۔یہ اسلوب درست نہیں ۔ (کم از کم میری رائے میں مقبول نہیں)
لیکن کیوں کہ قافیے کی مجبوری ہے اس لیے آپ کو اسلوب اور انداز بدلنا چاہیئے اس مصرع کا۔
آپ کے مصرع بطور اکائی اچھے ہیں لیکن اشعار کچھ کمزور ہیں مصرعوں کے باہم اچھی طرح پیوستہ نہ ہونے کی وجہ سے ۔اگر مصرعوں کا ربط بہتر ہو سکے تو غزل بہتر ہو سکتی ہے۔
اگر چہ غزل اچھی ہے۔اور ہاں یہ زمرے کی مناسبت سے دی گئی رائے۔ :) داد اپنی جگہ
 
Top