وکلا کی ناکام تحریک

گرو جی

محفلین
ہمت علی صاھب میرے ناقص اندازے کے مطابق آپ کا خیال ہے کہ


1۔ وکلا تحریک آمریت کو نئی قوت فراہم کرنا چاہتی ہے
ذرا بتانا پسند فرمائیں گے کہ انکی تحریک سے آمریت کو کیسے تقویت حاصل ہوگی جبکہ آپکی اپنی وزیر شیری رحمان کے مطابق یہ تحریک انکا جمہوری حق ہے اور اس سے پی پی کی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے آپکی اس رائے میں کیا اساس ہے کہ آپ وکلاء تحریک پر اسطرح کا الزام لگا رہے ہیں اور وہ کیا بات ہے جو آپ کو سمجھ آرہی ہے اور ملک کے ٹاپ کے بیوروکریٹس(سابقہ) ۔ ٹاپ کے جنرلز (سابقہ) ۔ ججز ۔ وکلاء ۔ طالب علم ۔ اور دیگر کو نہیں آ رہی ۔ ذرا وضاحت فرما دیں تو عین نوازش ہو گی ۔

2۔ یہ ججز ہیں جو ہر معرکہ خیر و شر میں شر کے ساتھ رہے۔

یہاں پر شر کی کیا تعریف آپ استعمال کر رہے ہیں ذرا بتا دیں تاکہ اس پر تفصیلی بات چیت ہو سکے


3۔انانصافی ججز ہی کرتے رہے اسی لیے معاشرے کا یہ حال ہے۔

نا انصافی ہوتی رہی تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر ماضی میں ناانصافی کرنے والا آج ایک درست موقف پر ہو تو اسکو تنہا چھوڑ دیا جائے ۔۔۔۔؟ اور اس نا انصافی کو قائم و دائم رکھا جائے ۔۔۔؟

4۔عوام کا حکومت پر اعتماد انتخاب کے ذریعہ ہوتا ہے نہ کہ لانگ مارچ و میڈیا مہم سے۔یہ تو عوامی اعتماد کو رد کرنے کا اظہار ہے

ویسے پاکستان کی تاریخ میں لانگ مارچ متعارف کروانے والے کون ہیں ۔ سب سے پہلا لانگ مارچ کس نے کیا تھا ۔۔؟ تو کیا اس طرح اس عوامی اعتماد کو رد کرنے کا اظہار کرنے والے اصل میں کون ہیں ۔ کیا صرف انکے دور حکومت میں ہی یہ عوامی اعتماد کو رد کرنے کا اظہار ہوتا ہے یا کہ مخالفین چاہے وہ کوئی بھی ہو کے دور حکومت میں بھی اسکی یہی تعریف رہتی ہے ۔۔۔؟

5۔فوج کو وہی کام کرنا چاہیے جس کے لیے اس کو نوکر رکھا ہے۔

پہلی بات فوج "نوکر" نہیں ہے ۔ یہ ادارہ ملکی دفاع کے لئے بنایا گیا تھا ۔ اور اس میں نوکری نہیں بلکہ خدمت ۔ جسے انگریزی میں سروس کہا جاتا ہے ہوتی ہے اور تنخواہ جسے آپ تن خواہ کہتے ہیں کا مطلب ہے انکی ضروریات پوری کرنے کے لئے آپ کی طرف سے مقرر کردہ ماہانہ اخراجات ۔ اگر آپ انہیں نوکر سمجھیں گے تو یاد رکھیں نوکر میں وفا نہیں ہوتی ۔خادم میں جفا نہیں ہوتی اور فوج قصور وار نہیں بلکہ انکے وہ جنرلز قصور وار ہیں جنہوں نے اپنا فرض بھول کر خدمت کو نوکری سمجھا اور نوکری کرتے کرتے ملوکیت کے خواب دیکھے اور انہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے ہر جائز و ناجائز حربہ استعمال کیا

6۔پی پی پی ہی عدلیہ کی بحالی کی بات کرتی رہی ہے اور کررہی ہے ۔ مگر ہر کام ڈھنگ سے ہونا چاہیے۔

اس میں سوائے باتوں کے انہوں نے اور اب تک کیا کیا ہے ذرا بتانا پسند کریں گے ۔۔۔؟ اور اگر ڈھنگ سے مراد ایک اسموک اسکرین جسمیں آمریت کے اقدامات کو تحفظ دینا ہو تو واقعی ایسا ڈھنگ کسی اور کے پاس نہیں کہ گاڑی چلائیں گے مگر اس کے لئے ایندھن (دوتہائی اکثریت) ہے ہی نہیں مگر ضد ہے کہ گاڑی پہ چلیں گے ۔ بھولے بادشاہو



7۔اس لیے کہ وکلا پی پی پی کی حکومت کے خلاف تحریک چلارہے ہیں۔ اظہار ملامت اس بات کہ اس کا فائدہ براہ راست آمر کی صدارت کے دوام کو پہچے گا۔

آپ کا یہ بیان وضاحت طلب ہے کہ کسطرح ایسا ہوگا ۔ براہ کرم اپنے علم سے ہم لاعلموں کو منور فرمائیں ۔

8۔ان وکلا رہ نماوں کی ڈوری کہیں اور سے ہل رہی ہے۔

اس الزام کے لئے کیا ثبوت یا دلیل ہے آپ کے پاس ۔ جب تک آپ دلیل نہیں دیں گے ہم تو انہیں مجرم نہیں کہ سکتے ۔

9۔مجھے سمجھ نہیں‌اتا کہ منتخب حکومت کو چلنے کیوں‌نہیں‌دیا جاتا۔

آپ کے وزرا کے مطابق اس سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے تو آپ کو کیسے لگتا ہے کہ آپکی حکومت کو کوئی ناکام کرنا چاہتا ہے کم ازکم عوامی طاقتیں جو فی الحال ایک آمر کے خلاف برسر پیکار ہیں ۔

10-ججز کو پی پی پی نے تو نہیں‌معزول کیا تھا۔ فوج کی یہ گند بھی اپ پی پی پی اٹھائے گی؟

بے شک ججز کو پی پی نے معزول نہیں کیا مگر کیا انہیں بحال کرنے کا آسان ترین حل انکے پاس نہیں ہے جو یہ کرنا نہیں چاہتے اوپر سے دھول اڑا رہے ہیں آئینی پیکیج کو لانے کی جب آپ کے پاس دو تہائی اکثریت ہی نہیں ہے تو آپ کیسے آئین میں ترمیم کریں گے اور آئینی پیکیج کے ذریعے ججز کی بحالی کا مطلب ہے کہ پیجا صاحب کے 3 نومبر کے اقدامات آئینی تھے ۔۔۔ذرا سوچئیے یار کیوں نہیں سمجھتے ۔۔۔؟



ابھی مزید باتیں باقی ہیں تفاصیل بعد میں

11۔ہر مرتبہ جب بھی فوج ناکام ہوتی ہے حکومت پی پی پی کے حوالے کردیتی ہے اور پھر پس پردہ ان کے ایجنٹز سازشیں‌کرنے لگتے ہیں تاکہ دوبارہ حکومت کے مزے لمبے عرصہ تک لوٹ سکیں اور عوام کا خون چوس سکیں۔
12۔یہی بات دوسرے آمر کرتے ہیں اور پھر فوج اکر اقتدار پر براجمان ہوجاتی ہے۔ میر ے خیال میں‌ملک کے معاملات پارلیمنٹ میں‌حل ہونے چاہیے اور اس میں سیاسی جماعتوں‌کو رول ادا کرنا چاہیے۔ مگریہ دھونس اچھی نہیں۔ اس سے انتشار پھیلتا ہے۔
13۔دراصل پی پی پی ہی ہے جو عدلیہ کی مضبوطی اور پارلیمنٹ‌کی پائیداری کی حامی ہے اور یہی وہ جماعت ہے جو اداروں کو اس کے درست مقام پر رکھنا چاہتی ہے۔ مگر وکلا دھونس سے کام لے کر پارلیمنٹ کے خلاف کام کرر ہے ہیں۔ ان کے مارچ کا براہ راست فائدہ مشرف کو پہنچ رہا ہے۔
14۔انشاللہ پارلمینٹ ہی مضبوط ہوگی اور ہُشیار فسادی کی سازشیں‌ناکام ہوگیں
15۔جی ہاں پی پی پی ہی بڑی پارٹی ہے۔ دوسری بڑی اےاین پی ہے جس کی حمایت بھی وکلا تحریک کو نہیں۔ یہی وہ پارٹیاں تھیں‌جن کی وجہ سے پہلے وکلا تحاریک زور پکڑے ہوئے تھی۔
16۔اس تحریک کا لازمی نتیجہ پارلیمنٹ‌کی کمزوری اور غیر سیاسی سازشی عناصرکے حق میں ہے۔ عدلیہ کا کردار ہمیشہ منفی رہا ہے اور انھوں نے فوجی آمروں‌کی ہر طرح مدد کی ہے۔

یہی تو میں بھی انھیں سمجھانے کی کوشش کر رہا تہا
 
شکریہ فیصل۔ وقت اس کی اجازت نہیں دیتا کہ کچھ لکھوں‌مگر اپ کی رائے پڑھ کر کچھ نہ کچھ لکھنے پر مجبور ہوہی گیا۔

1۔ وکلا تحریک آمریت کو نئی قوت فراہم کرنا چاہتی ہے
ذرا بتانا پسند فرمائیں گے کہ انکی تحریک سے آمریت کو کیسے تقویت حاصل ہوگی جبکہ آپکی اپنی وزیر شیری رحمان کے مطابق یہ تحریک انکا جمہوری حق ہے اور اس سے پی پی کی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے آپکی اس رائے میں کیا اساس ہے کہ آپ وکلاء تحریک پر اسطرح کا الزام لگا رہے ہیں اور وہ کیا بات ہے جو آپ کو سمجھ آرہی ہے اور ملک کے ٹاپ کے بیوروکریٹس(سابقہ) ۔ ٹاپ کے جنرلز (سابقہ) ۔ ججز ۔ وکلاء ۔ طالب علم ۔ اور دیگر کو نہیں آ رہی ۔ ذرا وضاحت فرما دیں تو عین نوازش ہو گی ۔

بیوروکریٹس (سابق)، جنرلز سابق ججز سابق اور وکالا وغیرہ وہ ہیں جنھیں امریت میں‌ہی مزے اٹھانے کو ملتے ہیں عوامی دور میں تو یہ صرف سازشیں کرتے ہیں۔ اور کونسے طالب علم وہ جھنوں‌نے عمران کو مرغا بنایا تھا۔ انکے علاوہ تو کوئی وکالا کی تحریک کی حمایت نہیں‌کررہے۔

2۔ یہ ججز ہیں جو ہر معرکہ خیر و شر میں شر کے ساتھ رہے۔

یہاں پر شر کی کیا تعریف آپ استعمال کر رہے ہیں ذرا بتا دیں تاکہ اس پر تفصیلی بات چیت ہو سکے

شر سے مراد فوجی امریت بلخصوص اور امریت بالعموم ہے

3۔انانصافی ججز ہی کرتے رہے اسی لیے معاشرے کا یہ حال ہے۔

نا انصافی ہوتی رہی تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر ماضی میں ناانصافی کرنے والا آج ایک درست موقف پر ہو تو اسکو تنہا چھوڑ دیا جائے ۔۔۔۔؟ اور اس نا انصافی کو قائم و دائم رکھا جائے ۔۔۔؟
ناانصافی درست کرنے کا درست طریقہ ہے ہے کہ اس طریقہ کار کوبدلاجائے جس کی وجہ سے ناانصافی جنم لے رہی ہے۔ شخصیات کچھ زیادہ اہم نہیں ہوتیں‌اس طرح کے معاملات میں۔

4۔عوام کا حکومت پر اعتماد انتخاب کے ذریعہ ہوتا ہے نہ کہ لانگ مارچ و میڈیا مہم سے۔یہ تو عوامی اعتماد کو رد کرنے کا اظہار ہے

ویسے پاکستان کی تاریخ میں لانگ مارچ متعارف کروانے والے کون ہیں ۔ سب سے پہلا لانگ مارچ کس نے کیا تھا ۔۔؟ تو کیا اس طرح اس عوامی اعتماد کو رد کرنے کا اظہار کرنے والے اصل میں کون ہیں ۔ کیا صرف انکے دور حکومت میں ہی یہ عوامی اعتماد کو رد کرنے کا اظہار ہوتا ہے یا کہ مخالفین چاہے وہ کوئی بھی ہو کے دور حکومت میں بھی اسکی یہی تعریف رہتی ہے ۔۔۔؟

عوام کا اپنے نمائندہ چننا ہی عوام کے اعتماد کا اظہار ہے۔ باقی اپ پتہ نہیں کیا کہہ رہے ہیں۔


5۔فوج کو وہی کام کرنا چاہیے جس کے لیے اس کو نوکر رکھا ہے۔

پہلی بات فوج "نوکر" نہیں ہے ۔ یہ ادارہ ملکی دفاع کے لئے بنایا گیا تھا ۔ اور اس میں نوکری نہیں بلکہ خدمت ۔ جسے انگریزی میں سروس کہا جاتا ہے ہوتی ہے اور تنخواہ جسے آپ تن خواہ کہتے ہیں کا مطلب ہے انکی ضروریات پوری کرنے کے لئے آپ کی طرف سے مقرر کردہ ماہانہ اخراجات ۔ اگر آپ انہیں نوکر سمجھیں گے تو یاد رکھیں نوکر میں وفا نہیں ہوتی ۔خادم میں جفا نہیں ہوتی اور فوج قصور وار نہیں بلکہ انکے وہ جنرلز قصور وار ہیں جنہوں نے اپنا فرض بھول کر خدمت کو نوکری سمجھا اور نوکری کرتے کرتے ملوکیت کے خواب دیکھے اور انہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے ہر جائز و ناجائز حربہ استعمال کیا
چلیں‌ نوکر پسند نہیں توملازم کہہ لیں۔ ان فوجیوں‌کو واضح‌طور پر جاب ڈیسکرپشن بتانی پڑے گی بلکہ جتلانی پڑے گی تاکہ وہ اپنے دائرہ کار تک ہی محدود رہیں۔ ان کی مثال تو اس بندر کی کی ہے کہ جس کو جب حکومت ملی تو ادھر ادھر درختوں پر چھلانگیں لگانے لگا۔ پوچھنے پہ کہ یہ کیا کررہے ہو حکومت کام کیوں‌نہیں‌کرتے بندر نے کہا کہ جواتا ہے کرتو رہا ہوں۔ فوجیوں کو جو اتا ہے وہی کرنا چاہیے۔ ملازمت کر شرائط ان پر واضح کرنی چاہیں کہ اگر اب تجاوز کیا توپھانسی گھاٹ ۔۔۔

6۔پی پی پی ہی عدلیہ کی بحالی کی بات کرتی رہی ہے اور کررہی ہے ۔ مگر ہر کام ڈھنگ سے ہونا چاہیے۔

اس میں سوائے باتوں کے انہوں نے اور اب تک کیا کیا ہے ذرا بتانا پسند کریں گے ۔۔۔؟ اور اگر ڈھنگ سے مراد ایک اسموک اسکرین جسمیں آمریت کے اقدامات کو تحفظ دینا ہو تو واقعی ایسا ڈھنگ کسی اور کے پاس نہیں کہ گاڑی چلائیں گے مگر اس کے لئے ایندھن (دوتہائی اکثریت) ہے ہی نہیں مگر ضد ہے کہ گاڑی پہ چلیں گے ۔ بھولے بادشاہو

میں‌یہ پوچھنا پسند کروں گا کہ کیا نہیں‌کیا۔ ان فوجیوں نے تو پاکستان کی مت ماردی ہے۔ مگر پی پی پی ہر کام اپ کی مرضی سے نہیں‌کرے گی۔ اس کا اپنا ایک لائحہ عمل ہے۔ اپ کو پسند نہیں‌تو انتظار کریں اور اگلے انتخاب میں کسی اور کو ووٹ دالیں۔


7۔اس لیے کہ وکلا پی پی پی کی حکومت کے خلاف تحریک چلارہے ہیں۔ اظہار ملامت اس بات کہ اس کا فائدہ براہ راست آمر کی صدارت کے دوام کو پہچے گا۔

آپ کا یہ بیان وضاحت طلب ہے کہ کسطرح ایسا ہوگا ۔ براہ کرم اپنے علم سے ہم لاعلموں کو منور فرمائیں ۔

اس انتشار کا فائدہ وہ قوتیں‌اٹھائیں‌گی جھنیں‌ پاکستان میں‌ائین کی حکمرانی پسند نہیں‌ مثلا فوجی ایجنسیاں‌، اور غیر ملکی عناصر

8۔ان وکلا رہ نماوں کی ڈوری کہیں اور سے ہل رہی ہے۔

اس الزام کے لئے کیا ثبوت یا دلیل ہے آپ کے پاس ۔ جب تک آپ دلیل نہیں دیں گے ہم تو انہیں مجرم نہیں کہ سکتے ۔
میں‌بھی مجرم نہیں‌کہہ رہا صرف اپنے شک کا اظہار کیا ہے کہ لگتا ہے کہ یہ کسی اور کا کھیل کھیل رہے ہیں۔

9۔مجھے سمجھ نہیں‌اتا کہ منتخب حکومت کو چلنے کیوں‌نہیں‌دیا جاتا۔

آپ کے وزرا کے مطابق اس سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے تو آپ کو کیسے لگتا ہے کہ آپکی حکومت کو کوئی ناکام کرنا چاہتا ہے کم ازکم عوامی طاقتیں جو فی الحال ایک آمر کے خلاف برسر پیکار ہیں ۔

اب کیا کہوں۔ اگر اپ پاکستان کے دالحکومت میں‌ ہنگامے کرنا چاہتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں‌کہ گڈے گڑیا کا کھیل کھیل رہے ہیں‌تو اپکی مرضی
10-ججز کو پی پی پی نے تو نہیں‌معزول کیا تھا۔ فوج کی یہ گند بھی اپ پی پی پی اٹھائے گی؟

بے شک ججز کو پی پی نے معزول نہیں کیا مگر کیا انہیں بحال کرنے کا آسان ترین حل انکے پاس نہیں ہے جو یہ کرنا نہیں چاہتے اوپر سے دھول اڑا رہے ہیں آئینی پیکیج کو لانے کی جب آپ کے پاس دو تہائی اکثریت ہی نہیں ہے تو آپ کیسے آئین میں ترمیم کریں گے اور آئینی پیکیج کے ذریعے ججز کی بحالی کا مطلب ہے کہ پیجا صاحب کے 3 نومبر کے اقدامات آئینی تھے ۔۔۔ذرا سوچئیے یار کیوں نہیں سمجھتے ۔۔۔؟

آسان حل کس کے پاس ہے یہ انھیں‌ہی پتہ ہے جو پارلمینٹ میں‌ہیں‌۔ اپکی مرضی کا حل اپکے خیال میں آسان حل ہے۔ یہ دھونس کی بات ہے کہ میرا حل چلاو ورنہ لانگ مارچ۔
پرویز مشرف نے جو کام کیا ہے وہی کام پی پی پی نہیں کرسکتی۔ پھر جب تک فوج کی حمایت پرویز کو ہے کوئی پاکستان میں‌اسکا بال بیکا نہیں کرسکتا تاانکہ کہ ائین میں‌ترمیم کی جائے۔


ابھی مزید باتیں باقی ہیں تفاصیل بعد میں
 

گرو جی

محفلین
بھائی یہ بحث سے بڑھ کے تہس نہس پر آتی جا رئی ہے لہذا آپ جانیں اور آپ کا کام
 

گرو جی

محفلین
جواب نہ بن پڑے تو بھاگتے ہی بنی

جناب اگر آپ کے نام میں‌پمت کا لفظ استعمال کیا گیا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ باقی سب بزدل ہیں
بات صرف اتنی سی ہے کہ یہاں سب صرف اپنا وقت بتانے آتے ہیں یہ محفل ہے کوئی چوبارہ نہیں کہ جس کا جو دل چاھا کہہ دیا

میں اس بحث میں اس لئے نہیں پڑنا چاھتا کہ پھر آپ اور میرے سیاسی خیالات کا ٹکراو ہوگا اور بلاوجہ بدمزگی پیدا ہوگی


امید کرتا ہوں کہ آپ میری مجبوری سمجھ گئے ہوں گے
 

گرو جی

محفلین
دیکھیں جناب بات صرف اتنی سی ہے کہ آپ سمجھتے ہیں کہ پی پی کو ووٹ روٹی کپڑا اور مکاں کی بنیاد پر ملیں ہیں تو پی پی کی غلط فہمی ہے اور کچھ نہیں
اور دوسری بات یہ ہے کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ وکلا کسی غیر قوت کے ہاتھوں‌کھلونا بنے ہوئی ہیں تو یہ بھی صرف آپ کا نظریہ ہے
مانا کہ عدلیہ نے مارچ 2007 سے پہلے تک آمروں کو تحفظ فرائم کرتی آئی مگر اب تو نہیں کر رئی ہے نہ
وقت بدل جاتا ہے اور انساں بھی، کل کے مسٹر %10 کہلائے جانے والے آج اگر حکومت کر رہے ہیں اور وہ یہ بھی برملا کہتے ہیں کہ ماضی تھا وہ سب کچھ تو کیا آپ اب کی بات کا بھروسا نہیں کریں گے کیا
واہ جناب ان کی بات پر تو بھروسہ ہے اور عدلیہ پر طعنہ زنی، ایک اگر بدل سکتا ہے تو دوسرا بھی بدل سکتا ہے، اگر عدلیہ بکاو مال ہوتی تو مارچ 2007 والا قصہ نہیں درپیش آتا۔
لوگ سہی کہتے ہیں، تم سسٹم کو بدلنے جاو سسٹم تمہیں بدل دے گا۔
دنیا میں لوگ اوپر سے لیڈر بن کے نہیں آتے یہ وقت اور حالات انہیں‌لیڈر بناتے ہیں
آپ برائے مہربانی سیاست دانوں کی وکالت چھوڑ دیں یہ تو تھالی کے بینگن ہیں کبھی ادھر کبھی ُادھر

شکریہ
 
دیکھیں جناب بات صرف اتنی سی ہے کہ آپ سمجھتے ہیں کہ پی پی کو ووٹ روٹی کپڑا اور مکاں کی بنیاد پر ملیں ہیں تو پی پی کی غلط فہمی ہے اور کچھ نہیں
اور دوسری بات یہ ہے کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ وکلا کسی غیر قوت کے ہاتھوں‌کھلونا بنے ہوئی ہیں تو یہ بھی صرف آپ کا نظریہ ہے
مانا کہ عدلیہ نے مارچ 2007 سے پہلے تک آمروں کو تحفظ فرائم کرتی آئی مگر اب تو نہیں کر رئی ہے نہ
وقت بدل جاتا ہے اور انساں بھی، کل کے مسٹر %10 کہلائے جانے والے آج اگر حکومت کر رہے ہیں اور وہ یہ بھی برملا کہتے ہیں کہ ماضی تھا وہ سب کچھ تو کیا آپ اب کی بات کا بھروسا نہیں کریں گے کیا
واہ جناب ان کی بات پر تو بھروسہ ہے اور عدلیہ پر طعنہ زنی، ایک اگر بدل سکتا ہے تو دوسرا بھی بدل سکتا ہے، اگر عدلیہ بکاو مال ہوتی تو مارچ 2007 والا قصہ نہیں درپیش آتا۔
لوگ سہی کہتے ہیں، تم سسٹم کو بدلنے جاو سسٹم تمہیں بدل دے گا۔
دنیا میں لوگ اوپر سے لیڈر بن کے نہیں آتے یہ وقت اور حالات انہیں‌لیڈر بناتے ہیں
آپ برائے مہربانی سیاست دانوں کی وکالت چھوڑ دیں یہ تو تھالی کے بینگن ہیں کبھی ادھر کبھی ُادھر

شکریہ
اپکی اس تمام عرض پر بحث نہیں کروں‌گا کہ موضوع وکلاکی ناکام تحریک سے ہٹ جاتا ہے۔ مگر اتنا عرض کروں گاکہ سیاست دانو‌ں‌کی وکالت نہ کروں تو کیا ان وکلا کی وکالت کروں‌جن کے کا کام ہی جرائم پیشہ لوگوں کا دفاع ہے (اچھے وکلا سے معذرت کے ساتھ)
 

دوست

محفلین
ہمت علی کی ہمت کی داد نہ دینا زیادتی ہے۔ یہ ہر چند دن کے بعد اس طرح کا کوئی ٹاپک لازمًا شروع کرلیتے ہیں۔ ہر ٹاپک میں پی پی پی اور بی بی کی شان میں رطب السان ہوتے ہیں۔ بحث سے قطع نظر مجھے تو عادت سی ہوگئی ہے کبھی کبھی جواب دے دیتا ہوں ورنہ مسکرا کر گزر جایا کرتا ہوں۔:) کیونکہ میرے جیسے اس بھینس کی طرح ہیں جن پر اس "بین" کا اثر کم ہی ہوتا ہے۔;)
 

گرو جی

محفلین
اپکی اس تمام عرض پر بحث نہیں کروں‌گا کہ موضوع وکلاکی ناکام تحریک سے ہٹ جاتا ہے۔ مگر اتنا عرض کروں گاکہ سیاست دانو‌ں‌کی وکالت نہ کروں تو کیا ان وکلا کی وکالت کروں‌جن کے کا کام ہی جرائم پیشہ لوگوں کا دفاع ہے (اچھے وکلا سے معذرت کے ساتھ)

جناب بات صرف اتنی سی ہے کہ جب عدلیہ آزاد ہو گی تو حکومت کا آدھے سے زیادہ کام ختم ہو جائے گا
بدامنی، سزا ہ جزا یہ عدلیہ کا کام ہے، حکومت کا نہیں
اور حکومت بذاتِ خود کچھ نہیں ہوتی صرف ستوںوں پر کھڑی اک عمارت ہوتی ہے
جس میں عدلیہ بھی اک ستون ہے۔ اور جب کوئی بھی ستون گر جاتا ہے توعمارت زمیں بوس ہو جاتی ہے
پچھلی حکومت کے زوال پزیر ہونے کی اک وجہ یہ بھی تھی
 

وجی

لائبریرین
السلام علیکم
میں صرف اتنا کہتا چاہونگا کہ
اگر اس تحریک میں پارٹیاں اپنے جھنڈوں کی بجائے صرف پاکستان کا جھنڈا لے کر نکلتے تو کیا بات تھی
اس قافلے کی شان ہی کچھ اور ہوتی
 
ہمت علی کی ہمت کی داد نہ دینا زیادتی ہے۔ یہ ہر چند دن کے بعد اس طرح کا کوئی ٹاپک لازمًا شروع کرلیتے ہیں۔ ہر ٹاپک میں پی پی پی اور بی بی کی شان میں رطب السان ہوتے ہیں۔ بحث سے قطع نظر مجھے تو عادت سی ہوگئی ہے کبھی کبھی جواب دے دیتا ہوں ورنہ مسکرا کر گزر جایا کرتا ہوں۔:) کیونکہ میرے جیسے اس بھینس کی طرح ہیں جن پر اس "بین" کا اثر کم ہی ہوتا ہے۔;)
دوست اسطرح تو ہوتا ہے اسطرح کے کاموں میں۔
میڈیا کے اثر کے تحت لوگوں‌کے ذہنوں‌میں دھند چھائی رہتی ہے اسے ہی ہٹاتا رہتا ہوں۔ باقی اثر قبول کرنا نہ کرنا اپکی مرضی ۔ ہم تو حق بات بتلائے دیتے ہیں۔
 
جناب بات صرف اتنی سی ہے کہ جب عدلیہ آزاد ہو گی تو حکومت کا آدھے سے زیادہ کام ختم ہو جائے گا
بدامنی، سزا ہ جزا یہ عدلیہ کا کام ہے، حکومت کا نہیں
اور حکومت بذاتِ خود کچھ نہیں ہوتی صرف ستوںوں پر کھڑی اک عمارت ہوتی ہے
جس میں عدلیہ بھی اک ستون ہے۔ اور جب کوئی بھی ستون گر جاتا ہے توعمارت زمیں بوس ہو جاتی ہے
پچھلی حکومت کے زوال پزیر ہونے کی اک وجہ یہ بھی تھی

یہی میں‌عرض کررہاہوں۔ حکومت کو عدلیہ مضبوط کرنے دیں شخصیات انی جانی ہیں۔
ابھی کل کی بات ہے کہ بے نظیر کی شھادت سے پہلے لگتا تھا کہ سیاست بے نظیر کے بغیر چل ہی نہیں‌سکے گی ۔ مگر ان کی شھادت کے بعد بھی ہر چیز ہورہی ہے۔
عدلیہ کی مضبوطی پارلیمنٹ کی پائیداری سے جڑی ہے نہ کہ ھلڑبازی اور میڈیا بازی سے۔
 
السلام علیکم
میں صرف اتنا کہتا چاہونگا کہ
اگر اس تحریک میں پارٹیاں اپنے جھنڈوں کی بجائے صرف پاکستان کا جھنڈا لے کر نکلتے تو کیا بات تھی
اس قافلے کی شان ہی کچھ اور ہوتی
ان لوگوں‌کو پاکستان کی اتنی فکر ہوتی تو پارلیمنٹ کی مضبوطی کی بات کرتیں یہ تو اپنا اپنا راگ گانے اپنے جھنڈے کے کر نکلے ہیں ۔ ان میں‌زیادہ تر وہ ہیں‌جو انتخابات کے بائیکاٹ بائیکاٹ کرتے رہے بعد میں ضمنی انتخابات کے بھی نہ رہے۔ اب سڑکوں‌پر نکلیں‌ہیں کہ وکلا شاید ان کو بھی کچھ پھینک دیں۔
 

گرو جی

محفلین
یہی میں‌عرض کررہاہوں۔ حکومت کو عدلیہ مضبوط کرنے دیں شخصیات انی جانی ہیں۔
ابھی کل کی بات ہے کہ بے نظیر کی شھادت سے پہلے لگتا تھا کہ سیاست بے نظیر کے بغیر چل ہی نہیں‌سکے گی ۔ مگر ان کی شھادت کے بعد بھی ہر چیز ہورہی ہے۔
عدلیہ کی مضبوطی پارلیمنٹ کی پائیداری سے جڑی ہے نہ کہ ھلڑبازی اور میڈیا بازی سے۔

آپ سے کس نے کہہ دیا کہ بی بی کے بعد سیاست ختم ہو جائے گی۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ وہ اگر رہتی تو پھر سیاست ضرور ختم ہو جاتی۔ جناب پی پی کو جتنا نقصان ان کے لوگ پہنچھارہے ہیں اتنا کوئی اور نہیں
کہاں گئے وہ جانثار بی بی مثلاً ناھید خان، امین فہیم وغیرہ
یہ رحمان ملک وغیرہ فصلی بٹیرے ہیں جناب کل کلاں‌کو بھاگ جائیں گے
 
آپ سے کس نے کہہ دیا کہ بی بی کے بعد سیاست ختم ہو جائے گی۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ وہ اگر رہتی تو پھر سیاست ضرور ختم ہو جاتی۔ جناب پی پی کو جتنا نقصان ان کے لوگ پہنچھارہے ہیں اتنا کوئی اور نہیں
کہاں گئے وہ جانثار بی بی مثلاً ناھید خان، امین فہیم وغیرہ
یہ رحمان ملک وغیرہ فصلی بٹیرے ہیں جناب کل کلاں‌کو بھاگ جائیں گے
بے نظیر نے جتنا فائدہ اس ملک کو دیا ہے شاید بھٹو کے علاوہ کوئی اور نہ دے سکا۔
بہرحال تازہ خبروں کے مطابق وکلا کے قافلوں‌کو کچھ زیادہ عوامی پذیرانی نہیں‌مل رہی نہ مل سکے گی انشاللہ۔
 

وجی

لائبریرین
ان لوگوں‌کو پاکستان کی اتنی فکر ہوتی تو پارلیمنٹ کی مضبوطی کی بات کرتیں یہ تو اپنا اپنا راگ گانے اپنے جھنڈے کے کر نکلے ہیں ۔ ان میں‌زیادہ تر وہ ہیں‌جو انتخابات کے بائیکاٹ بائیکاٹ کرتے رہے بعد میں ضمنی انتخابات کے بھی نہ رہے۔ اب سڑکوں‌پر نکلیں‌ہیں کہ وکلا شاید ان کو بھی کچھ پھینک دیں۔

اگر پارلیمنٹ میں بیٹھنے والوں کو ذرا عقل ہوتی تو یہ مثلہ اتنا طول نہ پکڑتا
اور یہ بھی ان کی مضبوطی ظاہر کرتی کہ انہوں نے جلد کچھ اچھا کیا مگر خود لٹکنے میں اور پوری قوم کو لٹکانے کے ماہر ہیں یہ لوگ جو پارلیمینٹ میں بیٹھے ہیں ‪‪
 

گرو جی

محفلین
بے نظیر نے جتنا فائدہ اس ملک کو دیا ہے شاید بھٹو کے علاوہ کوئی اور نہ دے سکا۔
بہرحال تازہ خبروں کے مطابق وکلا کے قافلوں‌کو کچھ زیادہ عوامی پذیرانی نہیں‌مل رہی نہ مل سکے گی انشاللہ۔

واہ جناب کیا بات ہے آپ کی
سر جی مسٹر %10 نے جتنا فائدہ اس ملک کو پہنچانا ہے اللہ نہ کرے کہ کوئی اور اس ملک کو اتنا لوٹے۔
ہم بھی ماضی بھول ُچکے ہیں لہذا ان باتوں کو رہنے دیں
 

مغزل

محفلین
بے نظیر نے جتنا فائدہ اس ملک کو دیا ہے شاید بھٹو کے علاوہ کوئی اور نہ دے سکا۔
بہرحال تازہ خبروں کے مطابق وکلا کے قافلوں‌کو کچھ زیادہ عوامی پذیرانی نہیں‌مل رہی نہ مل سکے گی انشاللہ۔

”جی ہاں ۔۔ حالیہ ایک عالمی جریدے کی رپورٹ کے مطابق بینظیر صاحبہ نے اپنے اوور کوٹ میں ایٹم بم کے حوالے سے مواد
شمالی کوریا کو دیا ۔۔۔ ‘ُ

رہی بات وکلا کی جناب ۔۔ انشااللہ ۔۔ جلد ہی آپ دیکھ لیں گے کہ عوامی پزیرائی کسے کہتے ہیں۔۔۔۔ نہ مخالفین کے سینے پر مونگ دل دی ۔۔۔ تو کہئے گا۔۔۔۔

’’ لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے ۔۔۔
( مجھے آپ کے نکتہ نظر سے اختلاف کرنے کا حق حاصل ہے جیسے کہ آپ کو ۔؟؟ )
 
Top