تعارف وحشی کو سکوں سے کیا مطلب۔۔۔۔

جوابات ملتے ہی کچھ اور سوال ابھر آتے ہیں کہ یونہی علم و آگہی کا سفر جاری رکھتا ہے " سچا سمیع العلیم "
جواب اچھے ہی نہیں بلکہ آپ کی آپ کے اکتسابی شعور کی دلیل ہیں ۔
اللہ سوہنا آپ پر مہربان رہتے علم نافع سے نوازتا رہے ۔۔ آمین
ملتے ہیں کچھ دیر میں ۔
کچھ اوٹ پٹانگ سوالوں کو ساتھ لیئے ۔۔۔۔
بہت دعائیں
ثم آمین۔۔۔۔ :)
مجھے خوشی ہو گی :)
 

نایاب

لائبریرین
وحشت ایک تضاد ہے۔۔۔
ایک وحشی کی تنہائی ..... ایک وحشی انسان کو دوسروں سے بہت زیادہ سروکار نہیں ہوتا اور خود سے اُسے نفرت ہوتی ہے شدید نفرت۔۔۔۔۔
اس " وحشت " کو کیسے بیان جائے ؟ کیا یہ اختیاری ہوتی ہے یا غیر اختیاری ۔۔ ؟
کیا یہ سچ نہیں کہ " وحشت " ہر اک میں موجود ہوتی ہے ؟
کیا اس وحشت کا منبع تلاشا جا سکتا ہے ؟
اگر یہ وحشت سکون میں بدل جائے تو ؟؟؟
کیا اپنی اندر کی وحشت کو کسی صورت سکون کی منزل تک لایا جا سکتا ہے ۔؟
ایک میں کہا جاتا ہے یقین سب کچھ ہے اور دوسرے میں کہا جاتا ہے کہ ہر چیز کو شک کے دائرہ میں رکھو۔۔۔۔۔
انسان کچھ دن اسے شعور میں رکھتا ہے پھر تحت الشعور اور پھر لا شعور۔۔۔۔۔۔۔ مصحف اور نمل کی مثال حاضر ہے انکل!
شک اور یقین کے اس دو راہے مناسب راہ کے انتخاب کے لیئے ہمارے پاس ذریعہ ہو سکتا ۔ ؟
یہ شعور پھر تحت الشعور اور پھر لا شعور یہ کیا ہیں ۔ ؟
اور " ہم " اکثر کس کے تابع ہوتے ہیں؟
یا یہ تینوں ہمارے تابع ہوتے ہیں ؟
اگر ممکن ہو تو مصحف اور نمل سے کچھ منتخب اقتباسات شریک محفل کریں ۔
سوچ دماغ کے نہاں خانوں میں صورت پاتی ہے اور پردہ نشین رہتی ہے مناسب وقت کے انتظار میں۔۔۔۔۔۔۔۔
(
سوچ تصور خیال وجدان چھٹی حس ان میں سب سے طاقتور کیفیت کون سی ہے ۔ ؟
اور کون سی کیفیت میں انسان میں سچائی محسوس کرتا ہے ۔؟
اوٹ پٹانگ سوالوں کی کوئی معذرت نہیں
بہت دعائیں
 

نور وجدان

لائبریرین
کہتے ہیں کہ
جو کسی بھی سبب علم جاننے واسطے سوال کرنے سے رک گیا ۔
اس نے آگہی کا در بند کر لیا ۔۔
جو جو جواب آپ کو ملے ان میں بھی بلا شک و شبہ ہزار سوال ہوں گے ؟
سو پوچھیئے کہیں نہ کہیں سے جواب مل ہی جائے گا ۔۔۔۔۔ شرط تو صرف " عزم و ارادے " کی ہے ۔
بہت دعائیں ۔
بال کی کھال اتار دی۔۔۔۔ میرے پاس جو سوال ہیں ان کے جواب میں مجھے اتنا لمبا لیکچر ملتا ہے ۔ بس میں سوالات کی پٹاری بند کردیتی ہوں کہ سوال کی کھوج خود کروں یا علم کے سارے در کھول کے اکٹھی روشنی لے کے حریص بن جاؤں ۔مجھے علم کی لالچ ہے
 
اس " وحشت " کو کیسے بیان جائے ؟ کیا یہ اختیاری ہوتی ہے یا غیر اختیاری ۔۔ ؟
کیا یہ سچ نہیں کہ " وحشت " ہر اک میں موجود ہوتی ہے ؟
کیا اس وحشت کا منبع تلاشا جا سکتا ہے ؟
اگر یہ وحشت سکون میں بدل جائے تو ؟؟؟
کیا اپنی اندر کی وحشت کو کسی صورت سکون کی منزل تک لایا جا سکتا ہے ۔؟

شک اور یقین کے اس دو راہے مناسب راہ کے انتخاب کے لیئے ہمارے پاس ذریعہ ہو سکتا ۔ ؟
یہ شعور پھر تحت الشعور اور پھر لا شعور یہ کیا ہیں ۔ ؟
اور " ہم " اکثر کس کے تابع ہوتے ہیں؟
یا یہ تینوں ہمارے تابع ہوتے ہیں ؟
اگر ممکن ہو تو مصحف اور نمل سے کچھ منتخب اقتباسات شریک محفل کریں ۔

سوچ تصور خیال وجدان چھٹی حس ان میں سب سے طاقتور کیفیت کون سی ہے ۔ ؟
اور کون سی کیفیت میں انسان میں سچائی محسوس کرتا ہے ۔؟
اوٹ پٹانگ سوالوں کی کوئی معذرت نہیں
بہت دعائیں
اس " وحشت " کو کیسے بیان جائے ؟ کیا یہ اختیاری ہوتی ہے یا غیر اختیاری ۔۔ ؟
کیا یہ سچ نہیں کہ " وحشت " ہر اک میں موجود ہوتی ہے ؟
کیا اس وحشت کا منبع تلاشا جا سکتا ہے ؟
اگر یہ وحشت سکون میں بدل جائے تو ؟؟؟
کیا اپنی اندر کی وحشت کو کسی صورت سکون کی منزل تک لایا جا سکتا ہے ۔؟

شک اور یقین کے اس دو راہے مناسب راہ کے انتخاب کے لیئے ہمارے پاس ذریعہ ہو سکتا ۔ ؟
یہ شعور پھر تحت الشعور اور پھر لا شعور یہ کیا ہیں ۔ ؟
اور " ہم " اکثر کس کے تابع ہوتے ہیں؟
یا یہ تینوں ہمارے تابع ہوتے ہیں ؟
اگر ممکن ہو تو مصحف اور نمل سے کچھ منتخب اقتباسات شریک محفل کریں ۔

سوچ تصور خیال وجدان چھٹی حس ان میں سب سے طاقتور کیفیت کون سی ہے ۔ ؟
اور کون سی کیفیت میں انسان میں سچائی محسوس کرتا ہے ۔؟
اوٹ پٹانگ سوالوں کی کوئی معذرت نہیں
بہت دعائیں
وحشت۔۔۔۔ ایک ایسی بے اختیاری جانئیے جس میں انسان کا اختیار ہے۔۔۔۔یا ایسا اختیار جس سے بے اختیاری چھلکتی ہے۔۔۔۔ بجا فرمایا ۔۔۔۔۔ہر انسان میں یہ موجود ہے۔۔۔مگر صورتیں مختلف ہیں۔۔۔۔ اور جس طرح جماعت کے ہر طالب علم کے نمبر اچھے آتے ہیں ۔۔۔مگر لائق اسکو کہا جاتا ہے جسکے سب سے زیادہ ہوں۔۔۔۔ یا ہر صفت ہر انسان میں موجود ہوتی ہے مثلاََ عجز، محنت، محبت، خودغرضی، غصہ۔۔۔۔۔ لیکن اس صفت کا حامل اصطلاحِ عام میں اُسی کو گردانا جاتا ہے جس میں وہ صلاحیت بدرجہ اتم موجود ہو۔۔۔۔اسی طرح وحشی کی مثال ہے۔۔۔
اور جہاں تک تعلق ہے اختیاری ہونے یا سکون کی منزل تلک لے جانے کا۔۔۔۔ تو میری ناقص رائے یہی کہتی ہے کہ ایسا ممکن ہے۔۔۔۔۔ لیکن ہم اس صفت کو جَڑ سے نہیں اکھاڑ سکتے۔۔۔۔۔ صرف اس پراسیس میں ڈیلے ممکن ہے۔۔۔۔ جس کسی کو یہ کیفیت ہر ہفتے ہو سکتی ہے۔۔۔۔ اگر وہ بدلنا چاہے یا اگر حالات میل کھائیں تو ہو سکتا ہے اسکو یہ کیفیت ایک سال بعد ہو۔۔۔۔۔ مگر ہوگی۔۔۔۔۔۔

وحشت کا منبع لا شعور ہے۔۔۔۔۔۔ وہ ناتمام آرزوئیں جو ہمارے لیے تن من دھن سے زیادہ اہم ہیں مگر معاشرہ اجازت نہیں دیتا۔۔۔۔۔۔۔ یا وہ کام جن کو ہم کر سکتے ہیں لیکن ہم نہیں کرتے۔۔۔۔۔مثلاََ میں بورڈ ٹاپ کر سکتی ہوں آسانی سے مگر میں نہیں کرتی۔۔۔۔۔ چاہے ہم جتنا بھی کہیں کہ ہمارا مقصد یہ نہیں لیکن وحشی کے اندر اپنے قصور بھی جمع ہوتے رہتے ہیں اور وہ تمام خواب جو چند ناخداؤں کی جھوٹی انا کے باعث ہماری زندگی سے کرید دیے گئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آپ کے سوالات سر آنکھوں پر۔۔۔۔انکل کیسی معذرت۔۔۔۔۔
"وہ آئے بزم میں اتنا تو میر نے دیکھا۔۔۔۔۔۔۔پھر اسکے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی" :)
 
اس " وحشت " کو کیسے بیان جائے ؟ کیا یہ اختیاری ہوتی ہے یا غیر اختیاری ۔۔ ؟
کیا یہ سچ نہیں کہ " وحشت " ہر اک میں موجود ہوتی ہے ؟
کیا اس وحشت کا منبع تلاشا جا سکتا ہے ؟
اگر یہ وحشت سکون میں بدل جائے تو ؟؟؟
کیا اپنی اندر کی وحشت کو کسی صورت سکون کی منزل تک لایا جا سکتا ہے ۔؟

شک اور یقین کے اس دو راہے مناسب راہ کے انتخاب کے لیئے ہمارے پاس ذریعہ ہو سکتا ۔ ؟
یہ شعور پھر تحت الشعور اور پھر لا شعور یہ کیا ہیں ۔ ؟
اور " ہم " اکثر کس کے تابع ہوتے ہیں؟
یا یہ تینوں ہمارے تابع ہوتے ہیں ؟
اگر ممکن ہو تو مصحف اور نمل سے کچھ منتخب اقتباسات شریک محفل کریں ۔

سوچ تصور خیال وجدان چھٹی حس ان میں سب سے طاقتور کیفیت کون سی ہے ۔ ؟
اور کون سی کیفیت میں انسان میں سچائی محسوس کرتا ہے ۔؟
اوٹ پٹانگ سوالوں کی کوئی معذرت نہیں
بہت دعائیں
شک اور یقین کے دوراہے میں مناسب راہ۔۔۔۔میانہ روی۔۔۔۔۔
میں شک نہیں کرتی جب تک کہ یہ فرض نہ ہو جائے۔۔۔۔ اور یقین بھی نہیں کرتی جب تک یہ فرض نہ ہو جائے۔۔۔۔

شعور ، تحت الشعور اور لاشعور "سوچ کا سفر" ہے۔۔۔۔۔ جیسے ظاہری طور پہ۔۔۔۔۔ عادت، فطرت اور جبلت۔۔۔۔۔۔
انسان جتنا نفسانی خواہشات پر قابو پاتا چلا جاتا ہے اتنا یہ تینوں منازل اسکے تابع۔۔۔۔۔ اور جتنی کٹھ پتلی دنیا (قریب کی چیز) کے ہاتھوں بنتا جاتا ہے۔۔۔۔اُتنا ان تینوں منازل کا مرید بنتا جاتا ہے۔۔۔۔۔۔
یہ تینوں منازل 'چپو' کی حیثیت رکھتی ہیں زندگی کی ناؤ کیلیے۔۔۔۔۔
 
اس " وحشت " کو کیسے بیان جائے ؟ کیا یہ اختیاری ہوتی ہے یا غیر اختیاری ۔۔ ؟
کیا یہ سچ نہیں کہ " وحشت " ہر اک میں موجود ہوتی ہے ؟
کیا اس وحشت کا منبع تلاشا جا سکتا ہے ؟
اگر یہ وحشت سکون میں بدل جائے تو ؟؟؟
کیا اپنی اندر کی وحشت کو کسی صورت سکون کی منزل تک لایا جا سکتا ہے ۔؟

شک اور یقین کے اس دو راہے مناسب راہ کے انتخاب کے لیئے ہمارے پاس ذریعہ ہو سکتا ۔ ؟
یہ شعور پھر تحت الشعور اور پھر لا شعور یہ کیا ہیں ۔ ؟
اور " ہم " اکثر کس کے تابع ہوتے ہیں؟
یا یہ تینوں ہمارے تابع ہوتے ہیں ؟
اگر ممکن ہو تو مصحف اور نمل سے کچھ منتخب اقتباسات شریک محفل کریں ۔

سوچ تصور خیال وجدان چھٹی حس ان میں سب سے طاقتور کیفیت کون سی ہے ۔ ؟
اور کون سی کیفیت میں انسان میں سچائی محسوس کرتا ہے ۔؟
اوٹ پٹانگ سوالوں کی کوئی معذرت نہیں
بہت دعائیں
میں نمل اور مصحف سے چند اقتباسات شئیر کروں گی ان شا اللہ جلد ہی۔۔۔۔ ایک شئیر کرنے کی کوشش کی ہے اوپر لیکن وہ کام خراب ہو گیا ہے۔۔۔۔ :(

وجدان سب سے زیادہ طاقت ور ہے میرے نزدیک لیکن یہ ہر کسی کا نصیب نہیں۔۔۔۔۔ یا شاید ملتا سب کو ہے لیکن کسی کو ایک رمق۔۔۔۔کسی کو دِیا۔۔۔۔ لیکن وجدان کہتے ہیں جسے۔۔۔۔۔وہ بھی تیاگنے کے بعد ملتا ہے۔۔۔
اور تیاگنے سے مراد ساری دنیا تیاگنا بھی ضروری نہیں۔۔۔۔۔ اپنی محبوب ترین شے اللہ کےلئے بغیر کسی دباؤ کے قربان کر دینا سب سے بڑا تیاگ ہے۔۔۔۔۔۔۔ اور قرآن پاک سیکھنا ہو تو اس میں داخل ہونے کیلئے بھی پہلا قدم ہی یہی ہے
 
منازل کے مدارج کیا ہوسکتے ہیں۔۔۔۔۔۔شعور پہلے؟ مجھے سمجھ نہیں آرہی ہے کچھ وضاحت کریں ۔۔۔پلیز
سوچ کی سب سے پہلی منزل شعور ہی ہے۔۔۔۔
اسکا اگلا پڑاؤ تحت الشعور ہے۔۔۔
اور لاشعور اس راستے کا سرایے۔۔۔۔۔۔

دنیا اور آخرت میں کامیاب ترین اور طاقتور وہ ہے جو لا شعور کو اپنے قابو میں کر لے۔۔۔۔۔ لیکن ایسا ممکن بہت کم حالات میں ہو پایا ہے۔۔۔۔اور ان میں سے زیادہ تر مثالیں صوفیا یا سائنسدانوں کی ہیں۔۔۔۔
 

نور وجدان

لائبریرین
۔۔
اور تیاگنے سے مراد ساری دنیا تیاگنا بھی ضروری نہیں۔۔۔۔۔ اپنی محبوب ترین شے اللہ کےلئے بغیر کسی دباؤ کے قربان کر دینا سب سے بڑا تیاگ ہے۔۔۔۔۔۔۔ اور قرآن پاک سیکھنا ہو تو اس میں داخل ہونے کیلئے بھی پہلا قدم ہی یہی ہے

آپ نے تیاگ کے جب پڑھا تو آپ کے دل میں کیا اترا؟ کوئی انوکھا تجربہ
سوچ کی سب سے پہلی منزل شعور ہی ہے۔۔۔۔
اسکا اگلا پڑاؤ تحت الشعور ہے۔۔۔
اور لاشعور اس راستے کا سرایے۔۔۔۔۔۔

لوگ کہتے تحت الشعور سب کچھ ہے۔۔۔۔وضاحت کریں کچھ
 
۔۔


آپ نے تیاگ کے جب پڑھا تو آپ کے دل میں کیا اترا؟ کوئی انوکھا تجربہ


لوگ کہتے تحت الشعور سب کچھ ہے۔۔۔۔وضاحت کریں کچھ
تیاگ کہ پڑھا تو ہر دن وہ سبق آیا جو مجھے اس دن کیلئے چاہئے تھا۔۔۔۔۔ قرآن پاک ایک معجزہ ہے۔۔۔۔اور یہ دل میں اترتا ہے تو ہر مرض ہر مسئلہ خود بخود حل ہوتا جاتا ہے۔۔۔۔ہر دن عید سا محسوس ہوتا ہے۔۔۔۔

اور میں ٹھہری ناقص العقل۔۔۔۔مجھے نہیں معلوم کہ لوگ کیا کہتے ہیں۔۔۔۔۔ لیکن اگر لوگ تحت الشعور کو سب کچھ کہتے ہیں تو شاید اسکی وجہ میانہ روی ہو۔۔۔کیونکہ میانہ روی کامیابی ہے نا۔۔۔! ایک متوازن زندگی۔۔۔۔پر شے ساتھ لے کر چلنا۔۔۔۔۔۔
 

نور وجدان

لائبریرین
تیاگ کہ پڑھا تو ہر دن وہ سبق آیا جو مجھے اس دن کیلئے چاہئے تھا۔۔۔۔۔ قرآن پاک ایک معجزہ ہے۔۔۔۔اور یہ دل میں اترتا ہے تو ہر مرض ہر مسئلہ خود بخود حل ہوتا جاتا ہے۔۔۔۔ہر دن عید سا محسوس ہوتا ہے۔۔۔۔

اور میں ٹھہری ناقص العقل۔۔۔۔مجھے نہیں معلوم کہ لوگ کیا کہتے ہیں۔۔۔۔۔ لیکن اگر لوگ تحت الشعور کو سب کچھ کہتے ہیں تو شاید اسکی وجہ میانہ روی ہو۔۔۔کیونکہ میانہ روی کامیابی ہے نا۔۔۔! ایک متوازن زندگی۔۔۔۔پر شے ساتھ لے کر چلنا۔۔۔۔۔۔

ماشاء اللہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ سے پہلے ایک سوال یہی ہوا کرتا تھا کہ میری طرح کوئی نہیں سوچتا آج اس بات پر آنکھ نم ہے کہ مجھ سے بڑھ کے کوئی سوچتا ہے ۔۔۔اپنی کم مائیگی کا جو احساس آج ہورہا ہے وہ مجھے زندگی بھر کبھی بھی نہیں ہوا اور نا ہی کبھی کوئی دلا پایا۔۔۔۔۔۔۔میں اب آپ سے کوئی سوال نہیں کروں گی ۔۔۔۔۔۔
 
ماشاء اللہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ سے پہلے ایک سوال یہی ہوا کرتا تھا کہ میری طرح کوئی نہیں سوچتا آج اس بات پر آنکھ نم ہے کہ مجھ سے بڑھ کے کوئی سوچتا ہے ۔۔۔اپنی کم مائیگی کا جو احساس آج ہورہا ہے وہ مجھے زندگی بھر کبھی بھی نہیں ہوا اور نا ہی کبھی کوئی دلا پایا۔۔۔۔۔۔۔میں اب آپ سے کوئی سوال نہیں کروں گی ۔۔۔۔۔۔
میں شرمندگی سے گڑھی جا رہی ہوں۔۔۔۔ سچ پوچھئے تو یہ اہلِ علم کی ایک بھونڈی سی نقل ہے اور کچھ بھی نہیں۔۔۔۔۔ بھانڈا پھوٹے تو شاید امیدیں ٹوٹیں۔۔۔۔۔۔ :(
 

نور وجدان

لائبریرین
میں شرمندگی سے گڑھی جا رہی ہوں۔۔۔۔ سچ پوچھئے تو یہ اہلِ علم کی ایک بھونڈی سی نقل ہے اور کچھ بھی نہیں۔۔۔۔۔ بھانڈا پھوٹے تو شاید امیدیں ٹوٹیں۔۔۔۔۔۔ :(

شرمندہ مت ہویے فخر کریں اور شرمندگی بھی اساسَِ علم و ادب ہے ۔۔۔۔۔اللہ آپ سے سیکھنے کو ہماری رہنمائی کرے ۔۔۔۔۔آمین
 
صاحبہ حقیقی زندگی اور زبانِ سخن میں وحشت کے مطالب الگ الگ ہیں
میں نے پہلے بھی بات کہ تھی صاحب! کہ حقیقت کے بارے میں جواب دینے سے پہلے میں پوچھوں گی کہ آپ حقیقت کہتے کسے ہیں؟
اب یہاں آپ نے حقیقت اور ادب میں تضاد کی بات کی۔۔۔۔۔ تو حقیقت آپ اسکو سمجھتے ہیں جو نظر آ رہا ہے۔۔۔۔چاہے وہ ہو یا نہ ہو۔۔۔۔۔
جسے آپ حقیقت کہتے ہیں وہ شعور ہی تو ہے۔۔۔۔۔
اور ادب کا 70 ٪ تعلق لا شعور سے ہے۔۔۔۔۔۔۔
لا شعور وہ نا تمام آرزوئیں بھی تو ہیں۔۔۔۔ اسیلیے تو جب ایک شاعر لکھتا ہے تو اسکا موضوع اکثر وہ باتیں ہوتی ہیں جو اگر نثر میں کی جائیں تو جُوتے پڑیں۔۔۔۔۔

بہر حال میں آپکی رائے کا احترام کرتی ہوں :)
 
میں نے پہلے بھی بات کہ تھی صاحب! کہ حقیقت کے بارے میں جواب دینے سے پہلے میں پوچھوں گی کہ آپ حقیقت کہتے کسے ہیں؟
اب یہاں آپ نے حقیقت اور ادب میں تضاد کی بات کی۔۔۔۔۔ تو حقیقت آپ اسکو سمجھتے ہیں جو نظر آ رہا ہے۔۔۔۔چاہے وہ ہو یا نہ ہو۔۔۔۔۔
جسے آپ حقیقت کہتے ہیں وہ شعور ہی تو ہے۔۔۔۔۔
اور ادب کا 70 ٪ تعلق لا شعور سے ہے۔۔۔۔۔۔۔
لا شعور وہ نا تمام آرزوئیں بھی تو ہیں۔۔۔۔ اسیلیے تو جب ایک شاعر لکھتا ہے تو اسکا موضوع اکثر وہ باتیں ہوتی ہیں جو اگر نثر میں کی جائیں تو جُوتے پڑیں۔۔۔۔۔

بہر حال میں آپکی رائے کا احترام کرتی ہوں :)
اس کا جواب تلاش کرے کیلیے کلاسیکل شعرا کا سخن پڑھیں
عشق مجھ کو نہیں وحشت ہی سہی، میری وحشت تری شہرت ہی سہی
صاحبہ میں بچونگڑا سکالر نہیں۔ حقیقت کیا ہے یہ میں بھی نہیں جانتا۔ اتنا پتا ہے جو کچھ افسانوی باتوں کے برعکس ہے وہ حقیقت ہے اور جو کچھ حقیقت کے متضاد ہے وہ افسانہ ہے
 
اس کا جواب تلاش کرے کیلیے کلاسیکل شعرا کا سخن پڑھیں
عشق مجھ کو نہیں وحشت ہی سہی، میری وحشت تری شہرت ہی سہی
صاحبہ میں بچونگڑا سکالر نہیں۔ حقیقت کیا ہے یہ میں بھی نہیں جانتا۔ اتنا پتا ہے جو کچھ افسانوی باتوں کے برعکس ہے وہ حقیقت ہے اور جو کچھ حقیقت کے متضاد ہے وہ افسانہ ہے
آپ میری بات کا مطلب سِرے سے سمجھے ہی نہیں۔۔۔۔۔۔۔!!!!
اور بچونگڑا سکالر جسکو کہہ رہے ہیں بین السطور ۔۔۔۔وہ سِرے سے سکالر ہے ہی نہیں۔۔۔۔نِرا بچونگڑا سمجھئیے۔۔۔۔اور اسکی اصلاح کا بہت شکریہ :)
 

شزہ مغل

محفلین
شوق اور لگن بھی نہیں رہی اور ویسے بھی اب کم ہی سیکھ پاتا ہوں۔ اس کی وجوہات میں سب سے بڑی وجہ ادھر اُدھر کی غیر ضروری ترجیحات اور مستقل مزاجی کی کمی ہے۔ اور جہاں تک عمل کی دنیا میں زیادہ سیکھنے کا معاملہ ہے اس کے لیے صحیح وقت اور مناسب الفاظ کے انتظار میں ہوں۔ یہ نہیں جانتا کہ میرے سیکھے ہوئے سے کسی کو فائدہ ہو گا یا نہیں لیکن میرا غبار نکل جائے گا جس کا مجھے کافی عرصے سے شدت سے انتظار ہے۔ اور بہت اچھا بھائی کہنے کا شکریہ۔ اب یہ نہیں پتہ کہ یہ اندازہ آپ نے کیسے لگایا لیکن امید کرتا ہوں کہ ٹھیک ہی لگایا ہو گا :)
بھیا مجھے نہیں پتا کہ میں نے جو بھی لکھا اس میں کس کا فائدہ تھا۔ کسی کا فائدہ تھا بھی یا نہیں۔ بس لکھ دیا۔
آپ بھی بس بسم اللہ کیجیئے اور لکھ دیجیئے۔
 
Top