وائس کمپوزنگ کے تجربات۔۔۔۔۔ مشکلات اور حل

دوست

محفلین
بہت شکریہ شاکر بھائی!
یہ سمجھنا چاہ رہا ہوں کہ آپ یونیفائیڈ ریموٹ سے ٹیبلٹ ہی پر بولتے ہیں اور وہ کمپیوٹر پر لکھا جاتا ہے؟؟ کیا یہ ایپ آپ کے ٹیبلٹ کو کمپیوٹر سے کنیکٹ کردیتا ہے؟
بذریعہ وائی فائی پورٹ (دونوں ایک ہی وائی فائی سے جڑے ہوں) اپنے سرور ورژن سے مربوط ہو کر۔ماؤس، کی بورڈ ان پُٹ کے لیے۔ مثال ملاحظہ ہو:
یہ جملہ تجرباتی طور پر یونیفائیڈ ریموٹ ایپ سے میرے کمپیوٹر پر لکھا جا رہا ہے
o8qckN0.png
 

دوست

محفلین
ڈریگن نیچرلی انگریزی کے لیے استعمال کرتا ہوں۔
اس کی فہرست تیار کرنے کے باوجود ٹریننگ کی جرات نہیں ہوئی۔ گوگل گزارہ کرتا ہے۔
 

آصف اثر

معطل
لیپ ٹاپ پر ایک بار کوشش کی تھی مگر کامیاب نہیں ہوا۔
لیپ ٹاپ وغیرہ پر ٹائپنگ کے لیے کروم کا ہونا ضروری ہے۔ جب کہ ہیڈ فون کو استعمال کرنا چاہیے۔ اس کا فائدہ یہ ہے کہ آپ سہولت کے ساتھ اور لیپ ٹاپ کے مائکروفون سے ازحد بہتر نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔

گویا ہمیں اب اس کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔
جہاں تک اس طرح کے سسٹمز کا تعلق ہے تو ان کا معیار الگورتھم پر منحصر ہوتاہے۔ جتنا زیادہ بہتر الگورتھم ہوگا اتنے ہی بہتر نتائج ملیں گے۔ گوگل وائس کے اگلے اپڈیٹس کا انتظار کیجیے۔

یہ اب زیادہ فائدہ مند نہیں رہا۔
 

الف عین

لائبریرین
میں بھی اتفاق سے ہی کچھ ٹائپ کرتا ہوں۔ پچھلی بار ایک مضمون ٹائپ کرنے کی کوشش کی تھی تو جی بورڈ کے ذریعے وائس ٹائپنگ کر کے دیکھیں لیکن اس میں بہت زیادہ دیر لگتی محسوس کی تو پھر سوئفٹ کی کی طرف رجوع کیا جس سے بہتر نتائج حاصل ہوئے ۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
ڈریگن نیچرلی سپیکنگ میں غالبا یہ فیچر شامل ہے کہ میڈیا پلے کرکے اس کو ٹرانسکرئب کیا جا سکتا ہے۔
 

دوست

محفلین
وہ ڈکٹیشن کے لیے ہے جس میں بولنے والا ساتھ ساتھ بتاتا ہے کہ کوما اور فل سٹاپ کہاں لگایا جائے.
مزید اس کے لیے پروفائل ٹریننگ ہونی چاہیے ،انگریزی کے لیے بھی میرے تجربے کے مطابق نتائج تقریباً کباڑ ہی تھے.
 

نبیل

تکنیکی معاون
یو ٹیوب میں ٹرانسکرپٹ جنریٹ کرنے کے لیے بھی کوئی ٹیکنالوجی استعمال ہوتی ہے۔ یہ ٹرانسکرپٹ خود کار طریقے سے جنریٹ ہوتے ہیں اور ان کی ایکوریسی بھی اچھی ہوتی ہے۔
 

ابو ہاشم

محفلین
آج پہلی مرتبہ گوگل ڈاکس کھولا اور اس پر وائس ٹائپنگ استعمال کی

پہلے اسے گوگل پر سرچ کیا وہاں سے اس کے ربط کے ذریعے گوگل ڈاکس کھولا وہاں سے بلینک ڈاکومنٹ کھولا آگے جب گوگل ڈاکس کھلا تو اس کے مختلف مینیو سامنے تھے ٹولز کے مینیو میں وائس ٹائپنگ کا آپشن مل گیا اس پر کلک کیا تو ایک چھوٹی سی کھڑکی میں مائکروفون آگیا ساتھ ہی اس نے پوچھا کہ گوگل آپ کا مائکروفون استعمال کرنا چاہتا ہے تو اس کو اس کی اجازت دے دی

یہ میرا پہلا تجربہ ہے اور یہ میں نے وائس ٹائپنگ کرکے ہی لکھا ہے گوگل ڈاکس پر اور اس میں بہت سے لفظوں کی تصحیح بھی کرنا پڑی اب میں اسے کاپی کرکے ادھر پیسٹ کر رہا ہوں
 

نبیل

تکنیکی معاون
آج پہلی مرتبہ گوگل ڈاکس کھولا اور اس پر وائس ٹائپنگ استعمال کی

پہلے اسے گوگل پر سرچ کیا وہاں سے اس کے ربط کے ذریعے گوگل ڈاکس کھولا وہاں سے بلینک ڈاکومنٹ کھولا آگے جب گوگل ڈاکس کھلا تو اس کے مختلف مینیو سامنے تھے ٹولز کے مینیو میں وائس ٹائپنگ کا آپشن مل گیا اس پر کلک کیا تو ایک چھوٹی سی کھڑکی میں مائکروفون آگیا ساتھ ہی اس نے پوچھا کہ گوگل آپ کا مائکروفون استعمال کرنا چاہتا ہے تو اس کو اس کی اجازت دے دی

یہ میرا پہلا تجربہ ہے اور یہ میں نے وائس ٹائپنگ کرکے ہی لکھا ہے گوگل ڈاکس پر اور اس میں بہت سے لفظوں کی تصحیح بھی کرنا پڑی اب میں اسے کاپی کرکے ادھر پیسٹ کر رہا ہوں


میں نے بھی اس آپشن کو حال ہی میں دریافت کیا ہے اور کافی کارآمد معلوم ہوتی ہے۔ اس میں ٹریننگ کی ضرورت بھی نہیں پڑتی۔ صرف ڈکٹیشن کے وقت قدرے آہستہ بولنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
کچھ ذرائع کے مطابق گوگل ڈاکس کے ذریعے آڈیو/ویڈیو کو ٹرانسکرئب کرنا بھی ممکن ہے۔ اس کے لیے سسٹم کی ساؤنڈ کو اس کی لائن ان پٹ میں ری ڈائریکٹ کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ ذیل کی ویڈیو میں اس کی کچھ تفصیل بیان کی گئی ہے۔


اب یہ تجربات کے بعد ہی معلوم ہوگا کہ یہ طریقہ اردو کے لیے کتنا کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
ایک اور طریقہ گوگل کلاؤڈ سپیچ اے پی آئی کے استعمال کا بھی ہے۔ لیکن ابھی مجھے اس کے استعمال کی سمجھ نہیں آئی ہے۔ اسے سیٹ اپ کرنا اور اس کے استعمال کے لیے پروگرامنگ کرنا قدرے پیچیدہ ہے۔ اس کی اچھی فیچر یہ ہے کہ اس میں اردو کی سپورٹ موجود ہے لیکن اسے کامیابی سے استعمال کے لیے کچھ تحقیق کی ضرورت پیش آئے گی۔ گوگل اسسٹنٹ میں بھی اس کی کلاؤڈ سپیچ اے پی آئی کا استعمال کیا گیا ہے۔
 

ابو ہاشم

محفلین
ٹولز کے مینیو میں وائس ٹائپنگ کا آپشن مل گیا اس پر کلک کیا تو ایک چھوٹی سی کھڑکی میں مائکروفون آگیا ساتھ ہی اس نے پوچھا کہ گوگل آپ کا مائکروفون استعمال کرنا چاہتا ہے تو اس کو اس کی اجازت دے دی
پھر مائکروفون کی کھڑکی سے اردو (پاکستان) منتخب کی

گوگل ڈاکس میں بھی ایک یا دو جملوں کے بعد مائکروفون کو کلک کرکے دوبارہ ایکٹیویٹ کرنا پڑتا ہے
اس میں بھی لفظوں کے نیچے لائن آجاتی ہے جسے رائٹ کلک کرنے سے متبادل آپشن ملتی ہیں لیکن یہ زیادہ کام کی نہیں ملیں
 
Top