تعارف نیٹ‌کی کائینات میں اردو کی دنیا

زیف سید

محفلین
جناب محب صاحب:

آپ نے درست فرمایا، دوسرے مصرعے میں میں نے لکھنا بھول گیا تھا۔ ظاہر ہے میر بے وزن شعر تو لکھنے سے رہے۔


آپ نے بہت عمدہ واقعہ سنایا۔ یہ مولانا آزاد نے اپنی شہرہ آفاق کتاب آب حیات میں نقل کیا ہے۔ ویسے، بائی دا وے، تقطیع میں خیال کی ی ظاہر کی جا سکتی ہے اور وہ یوں کہ اگرخیال سے پہلے آنے والے لفظ ہی کہ ی گرا دی جائے۔ واضح رہے کہ ہندی الفاظ، کی، ہی، بھی، تھی، وغیرہ کی ی گرانا بہت عام ہے، لیکن خیال کی ی گرانے کا کوئی اور واقعہ نظر سے نہیں گزرا۔ لیکن کیا ہے کہ میر جیسے عظیم شاعر کو حق ہے کہ وہ جیسے چاہے، زبان کو برتے۔

زیف

پس نوشت: پچھلی تحریر میں میں غلطی سے آپ کی بجاے قیصرانی صاحب کو مخاطب کر بیٹھا تھا، آپ دونوں سے معذرت۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ارے بھائی، مجھ سے کیا معذرت کی ضرورت پڑ گئی؟ میرے ساتھ یہ تکلفات نہ کیا کریں۔ :)
بےبی ہاتھی
 

جیسبادی

محفلین
سکوپ کا خیال

شارق مستقیم نے کہا:
بات آپ کی سہی ہے۔ مضمون کے سکوپ کا خیال رکھنا اہم ہے۔ اگر صرف لوگوں کو اردو کی تنصیب بتائی جارہی ہے تو اور بات ہے اور اگر نیٹ پر اردو کا جامع حوالہ دیا جارہا ہے تو مختلف صورت ہوگی۔ قاری پر بھی غور کرنا پڑے گا کہ تکنیکی میگزین کا قاری ہے یا عام انسان۔ کچھ وضاحتیں ہوں تو بات آگے بڑھے۔

شارق، بات آپ کی صحیح ہے۔ میرا خیال ہے کہ آپ بسم اللہ کرو۔ ایک مضمون بنا ڈالو۔ عام کمپوٹر صارف کے لیے، جسے کمپوٹر استعمال کرنا تو آتا ہو مگر اردو لکھنے کی طرف خیال نہ گیا ہو۔ مضمون بن جائے تو شاہد کو بھجوا دیں گے۔ پھر کچھ نہ کچھ ہو جائے گا۔ اخبار میں چھپنے کے نکتہ نظر سے ہی فی الحال۔
 
بھائی شارق ، جیسبادی کا کہنا ٹھیک ہے ، کہیں‌سے تو ابتدا ہونی چاہیئے ۔کوشش کیجئے کہ مضمون میں زیادہ ٹیکنیکل زبان استعمال نہ کی گئی ہو ،، جہاں‌ضروری ہو وہاں‌ گوشوارے یا نقشہ جات لگائے جا سکتے ہیں‌۔۔مضمون کو اخبار کے قاری کے مطابق بنانے کا کام مجھ پر چھوڑ‌دیں‌۔۔اللہ نے چاہا تو اس لائق ضرور ہوگا کہ لوگ سمجھ سکیں کہ نیٹ پر اردو میں‌کام کیسے کیا جا سکتا ہے ۔۔ویسے آپس کی بات ہے ابھی تک تو مجھے بھی خود بھی پتہ نہیں‌ہے ۔۔۔۔
 
زیف و محب کی اردو ادب سے متعلق تکرار اور مکرر تکرار مزا دے رہی ہے ۔۔لیکن اردو کے کلاسیکی ماضی کو کتنے لوگ یاد کرتے ہیں‌معلوم نہیں‌۔۔ایم اے اردو کے طلبا بھی مخصوص سوالات کا رٹہ لگانے کو ترجئح‌دیتے ہیں‌۔۔ زیف بھائی یہاں‌ اردو شاعری کا جنازہ نکلا ہوا ہے اور آپ فارسی شعرا اور ادب کو یاد کر رہے ہیں‌۔۔آُ پ کو علم نہیں‌ سیانے کیا کہہ گئے ہیں‌ بھائی پڑھو فارسی بیچو تیل ۔۔۔۔
 
شمشاد جی کیوں‌بے چارے بے بی ہاتھی کے پیچھے پڑے ہوئے ہو یار ۔۔ ابھی بے بی ہے اس کے کھانے کھیلنے کے دن ہیں‌۔۔ بڑا ہو لے صحت بنا لے جی لے اور جی لے پھر اور جی لے اور جیتا رہے ۔۔۔۔ کیونکہ مرا ہوا ہاتھی سوا لاکھ کا ہوتا ہے ،، ہمارا بے بی ہاتھی انمول ہے ۔۔۔۔ شمشاد آپ نسیم میں باد سمیم کی گرمی کا مزہ لو ۔۔زیادہ گرمی لگے تو گولا گنڈا کھا لیا کرو ۔۔۔ ‌
 
قیصرانی ، سرائیکی وسیب کا آسیب صدیوں سے لوگوں‌ کی خوشیوں اور احساسات کو نگلتا رہا ہے ،، اس سوہنی دھرتی سے ‌روہی کیا روٹھی گویا سکھ روٹھ گیا ۔۔ میں‌سرائیکی وسیب سے نہیں‌۔۔پر چترال سے گوادر اور مظفر آباد سے کراچی تک سب میرا وطن ہے ۔۔سرائیکی وسیب تو ان سب کے درمیان ہے ،،دل ہے ان کا بھائی ۔یہ اور بات کہ اس دل میں درد بہت ہے ۔۔
 
بھائی اعجاز عبید ،، آپ کا مضمون بہت اچھا ہے ۔آپ نے اردو کے ۔۔جوڑوں‌ کے درد ۔۔ پر تفصیلی بحث‌کی ہے ۔۔ امید ہے عشاقان اردو کے کام آئے گا ۔۔۔ بھائی صاحب برسبیل تذکرہ یہ تو بتائیں‌کہ کیا واقعی ہندی زبان میں نظمیں‌ہوتی ہیں‌؟؟؟ اور ہاں ماورا کو سب کی جانب سے خوش آمدید ،، چشم دوستاں‌روشن ،دل دوستاں‌شاد
 

شمشاد

لائبریرین
شاہد بھائی میری دعائیں بےبی ہاتھی کے ساتھ ہیں، وہ تو یونہی برسبیل تذکرہ اس کا ذکر آ گیا تھا۔

اور نسیم میں ہی کیا پورے شہر میں ہی بہت گرمی ہے اور صحیح کی گرمی ہے کہ رات گئے تک تپش رہتی ہے۔

گولکنڈہ نہیں کھا سکتا کہ میرا خون پہلے ہی شکر کے معاملے میں خود کفیل ہے۔
 
Top