نیٹو کا پاکستانی علاقے پر حملہ

شمشاد

لائبریرین
آج صبح نیٹو کے دو ہیلی کاپٹروں اور ایک جنگی جہاز نے افغانستان اور پاکستان کی سرحد پر پاکستانی علاقے میں بڑا حملہ کیا جس میں 24 پاکستانی سرحدی محافظ شہید ہو گئے اور درجنوں زخمی ہیں۔ پاکستانی حدود میں پاکستان کا جھنڈا نظر آنے کے باوجود یہ حملہ کیا گیا۔

اب ہماری بے غیرت حکومت مزاہمتی بیان جاری کرنے میں ایک دوسرے سے بڑھنے میں زور لگا دے گی۔

اپوزیشن بھی بیان داغنے میں پیچھے نہیں رہے گی۔

فوج کے بے شرم عہددار جو ہیلی کاپٹر تک نہیں گرا سکتے، وہ بھی بیان دینے میں پیچھے نہیں رہیں گے۔

امریکی حکومت کے عہددار بھی افسوس کا اظہار کریں گے۔

اور آخر میں فواد یہاں آ کر صفائیاں پیش کریں گے۔

لعنت ہو مجھ پر کہ میں اب پاکستانی کہلاتے ہوئے شرماتا ہوں۔
 

کاشفی

محفلین
شمشاد بھائی عوام یعنی 18 کڑوڑ پاکستانیوں کے بارے میں کچھ نہیں کہا آپ نے۔ عوام جو کہ آنکھیں بند کئے ہوئے ہے۔۔۔۔کچھ فرمائیں۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
عوام بھی بےشرم و بے غیرت ہو چکی ہے۔ ہاں غیرت کے نام پر خواتین کو قتل کرنے میں بڑے شیر ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
آج ہر ٹی وی پر اسی حوالے سے ٹاک شو ہو رہے ہیں، جس ٹی وی کے ہتھے جو بھی لیڈر چڑھ رہا ہے اسی کی رائے لی جا رہی ہے۔ گیلانی، زرداری، فردوس عاشق اعوان اور جتنے بھی وزیر وزراء ہیں، بڑھ بڑھ کر باتیں کر رہے ہیں کہ یہ کر دیں گے اور وہ کر دیں گےاور ہونا ہوانا کچھ بھی نہیں، آخر میں سب کے سب امریکہ کے حضور سجدہ ریز ہو جائیں گے کہ مائی باپ آپ کا اپنا ملک ہے جو چاہیں جیسے چاہیں کریں۔

سب کے سب بے غیرت اور بے شرم ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
کہنے میں کیا حرج ہے، ویسے تو انہوں نے نیٹو کی سپلائی بھی روک دی ہے، لیکن یہ سب دکھاوے اور کہنے کی باتیں ہیں۔ عملی اقدام کرنا چاہیے۔ جیسے کھلم کھلا دہشت گردی نیٹو یا امریکہ نے کی ہے ایسی ہی ہمت پاکستان کو بھی کرنی چاہیے۔ لیکن ہو گیا کیا امریکہ کہتا رہے گا کہ ہم تحقیقات کر رہے ہیں، آئندہ ایسا نہیں ہو گا۔ پاکستانی حکومت بھی اسی پر زور دیتی رہے گی کہ آئندہ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ اور یہ پہلی دفعہ ایسا نہیں ہوا، غالباً ساتویں یا آٹھویں بار ہوا ہے اور ہر دفعہ یہی بیان بازیاں ہوتی ہیں۔
 

کاشفی

محفلین
عملی اقدامات ہم نہیں کر سکتے شمشاد بھائی۔ ہم آزاد نہیں ہیں۔۔قرضوں میں ڈوبے ہوئے ہیں۔۔ سود کھاتے ہیں۔۔ اللہ سے کھلم کھلا جنگ لڑتے ہیں تو ہمارے ساتھ اللہ کی مدد نہیں اور جب اللہ کی مدد نہیں اور ساتھ ساتھ پیٹ بھی حرام کھا رہا ہو تو ہم کسی سے کیا جنگ لڑ سکتے ہیں یا کسی کا کیا بگاڑ سکتے ہیں۔۔
 

محمد امین

لائبریرین
شمشاد بھائی یہ خبر سن کر میرے منہ میں جو کچھ آیا تھا وہ میں لکھ نہیں سکتا۔۔۔۔ آپ نے بالکل صحیح فرمایا
 
امریکی خونخوار بھیڑیوں سے میرے دیس کے شیر جوان مروانے والے دیس کے غدارو، لعنت زدہ میر جعفرو، ننگ ِ آدم میر صادقو ۔۔۔۔۔۔۔۔ ساری قوم تم پر لعنت، لعنت، لعنت، لعنت بھیجتی ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔ میں ساری پاکستانی قوم سے میجر مجاہد شہید اور کیپٹن عثمان شہید سمیت اس وطن کی حرمت کیلئے جان کا نذرانہ دینے والے سب شہدا ء کیلئے مغفرت ، ان کی قبروں پر اللہ سبحان تعالی کی رحمتوں اور محشر میں نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کیلئے دعا کی درخواست کرتا ھوں ۔۔۔۔۔۔ قومی اور ملی غیرت کے اس اھم اور حساس مسلے پر میاں نواز شریف لانگ مارچ اور عمران خان دھرنے کا اعلان کیوں نہیں کرتے ۔۔۔۔۔۔ کیا لانگ مارچ اور دھرنے صرف سیاسی و ذاتی مقاصد اور حصول اقتدار کیلئے ھی ھوتے ھیں؟ جواب کون دے گا؟

ھر فتنہ ء اغیار کے کردار پہ لعنت
ھر ننگ ِ وطن شاہ کے دربار پہ لعنت

درویش فقیروں پہ سدا رحمت ِ افلاک
محلوں میں چھپے زر کے طلبگار پہ لعنت
 
برادر محترم شمشاد صاحب کیا اپنی یہ غزل پابند بحور کے مین پر لگا دوں، قابل اعتراض تو نہیں؟

اس دور ِ صدآشوب کی سرکار پہ لعنت
ہر ننگ ِ وطن شاہ کے دربار پہ لعنت
افلاس کی قبروں سے یہ آتی ہیں صدائیں
لاشوں سے سجے بھوک کے بازار پہ لعنت
بک جائے جہاں دختر ِ مشرق سر بازار
اس محشر ِ عصمت کے خریدار پہ لعنت
جب نوحہ ء بلبل پہ گلابوں کے ھوں ماتم
پھر کیوں نہ کریں والی ء گل زار پہ لعنت
جب خلق ِ خدا راج کرے بن کے گداگر
کر کاسہ و کشکول کے انبار پہ لعنت
اے فتنہ ء امریکہ کی حرفت کے مصاحب
اے دست ِ فرنگی ترے کردار پہ لعنت
سلطانی ء جمہور کہ اغیار کا منشور
دو رنگی ء مے خانہ و میخوار پہ لعنت
مفرور ِ وطن دہشت ِ اغیار کے کرتار
ہر فتنہ ء مغرب کے وفادار پہ لعنت
سن دیس بھگت نعرہ ء دم مست قلندر
اس دھرتی کے ہر قاتل و غدار پہ لعنت
درویش فقیروں پہ سدا رحمت ِ افلاک
محلوں میں بسے زر کے طلبگار پہ لعنت
 

ساجد

محفلین
تلخ حقیقت یہی ہے کہ ہم سانحے کے باوجود اس غنڈہ گردی کے مرتکبین کا ہاتھ روکنے کی ہمت نہیں رکھتے گو کہ ہم ایٹمی طاقت ہیں۔ نیٹو کی رسد کتنے دن بند رکھی جا سکتی ہے؟ وہ ایک معذرتی بیان جاری کریں گے اور ٹریلروں کے انجن حرکت میں آ جائیں گے۔ اگر ہم نہ مانے تو ان کی ٹیڑھی انگلی ہمارے حکمرانوں کو تیر کی طرح سیدھا کر دے گی۔ آخر کو ان کا سرمایہ اور اولادیں انہی کے ممالک میں "محفوظ" ہیں۔
امریکہ اور نیٹو کا ماضی ہمیں یہ یاد کرواتا ہے کہ یہ امن کے ٹھیکیدار جب کسی ملک میں زمینی جارحیت کا ارتکاب کرنے کا مکروہ ارادہ کر لیتے ہیں تو ٹیسٹ کے طور پر اس ملک پہ فضائی یلغار کر کے اس کے عوام میں مزاحمت اور حکومت اور عوام کے درمیان اعتماد کی سطح پرکھتے ہیں اور اس کے بعد نئی حکمت عملی ترتیب دیتے ہیں جس میں وزراء کے دوروں سے لے کر جاسوسی ایجبٹوں کا دخول بھی شامل ہوتا ہے۔ ایک مرحلہ مکمل کرنے کے بعد اگر متاثرہ ملک مزاحمت کرے تو یہ اس ملک کے خلاف الزامات کی یلغار کرتے ہیں اور عالمی سطح پہ اسے بدنام کر کے پھر سے اگلے مرحلے کی تیاری شروع کر دیتے ہیں۔
افغانستان ہو یا عراق یا پھر سوڈان ہو یا لیبیا ان کی واردات کا نشانہ اسی طرح سے بنے ہیں۔ لیبیا پر پچھلے اٹھارہ برسوں میں متعدد با بمباری ، عراق میں زمینی حملہ کرنے سے پہلے لمبے عرصہ تک نو فلائی زون کا اطلاق اور مزاحمت کرنے پر اس پر ڈبلیو ایم ڈی کے الزامات ، سوڈان میں دوائیوں کی فیکٹری پر حملہ اور مزاحمت پر دارفور کے حوالے عمر البشیر کے وارنٹ کی دھونس اور افغانستان کے ساتھ ساتھ پاکستان میں القاعدہ کے روپ میں ان کے پروردہ ان کی بین الاقوامی دہشت گردی کے بڑے ثبوت ہیں۔
پاکستان کے عوام کو ان حملوں کو معمولی نہیں سمجھنا چاہئیے اور جو پاکستانی جہاں جہاں جس فورم ، اخبار ، رسالے یا میڈیا تک کسی بھی حوالے سے رسائی رکھتا ہے اس کی مذمت میں زیادہ سے زیادہ مواد شائع کرے تا کہ ہماری بھرپور مزاحمت کا اظہار ہو اور دنیا بھر میں ان کے پروپیگنڈے کا اثر کسی حد تک زائل ہو۔ صرف حکومت کی طرف دیکھتے رہنے سے کچھ نہیں ہونے والا۔
میں یہاں اس مضمون کے علاوہ بھی آج کم و بیش 16 انگریزی فورمز پہ یہ کام کر چکا ہوں اور کاروباری حوالے سے میرے چند چینی دوستوں سے ابھی بھی کاروبار کے ساتھ ساتھ اسی موضوع پہ بات چل رہی ہے وہ چینی اور انگریزی زبان میں اس معاملے پر ہم پاکستانیوں کا نقطہ نظر ویب اور مقامی جرائد میں پیش کریں گے۔ اچھی بات یہ ہے کہ چین کی حکومت اور عوام نیٹو کی ان حرکتوں اور نتائج سے مکمل طور پر آگاہ ہے اور ہم پاکستانیوں کے مؤقف کی تائید بھی کرتی ہے۔ یہی بات اب تک امریکہ اور نیٹو کو پاکستان میں دندنانے سے روکے ہوئے ہے ورنہ ہم اب تک کب کے نشان عبرت بن گئے ہوتے۔
ہم کہ جو ہاتھ میں قلم رکھتے ہیں اس کی طاقت سے آگاہ ہو جائیں کہ واقعی اس کا بر محل استعمال تلوار سے زیادہ طاقت ور اور مؤثر ہو سکتا ہے۔ اس لئیے آئیے اور اپنے وطن کے لئیے اپنی قلمی صلاحیت کا مظاہرہ کریں۔
 

لطیف

محفلین
اگر یہ پاکستانی افواج کرتا اور ایک امریکی فوجی درگور ہوتا تو وہ دنیا کوپاکستان پر تنگ کردیتا۔ یہ چند افراد جو صرف اپنے جیب بھرنےمیں لگے ہیں24 افراد کے جان ان کے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ اسی لئے کسی امریکی نے کہا تھا کہ پاکستانی پیسے کیلےکچھ بھی کرسکتا ہے۔ ہمیں تو افسوس ہے کہ یہ لوگ کب تک زندگی کرسکتے ہیں اور کتنے کھاسکتے ہیں اور یہ پیسے کہاں لےکے جائینگےاور کیاانھیں معلوم نہیں کہ فرعون اتنی دولت کہاں لےکے گیا جو یہ لوگ لے کے جائینگے۔ افسوس صد افسوس اس بے حس حکومت پر۔ میں میڈیا سے اپیل کرونگا کہ ہمیشہ اس خبر کو پیش کرتے رہیں
 
دیکھنا ہے کس طرف لے جائے گا دور ِ جدید
روشنی کے کہر میں اندھی قیادت ہو گئی

حادثے درہیش ہیں اور منزلیں گم ہیں غزل
دور ہم سے آج کیوں خالق کی رحمت ہو گئی

سیدہ سارا غزل ہاشمی
 

کاشفی

محفلین
عوام بھی بےشرم و بے غیرت ہو چکی ہے۔ ہاں غیرت کے نام پر خواتین کو قتل کرنے میں بڑے شیر ہیں۔

بے غیرت غیرت مند عوام کے لیئے۔۔۔۔۔۔

خَلق میں محشر بپا ہے اور تُو مصروفِ خواب
خُون میں ذِلّت کی موجیں کھا رہی ہیں پیچ و تاب

تیری غیرت کو خبر بھی ہے، کہ دشمن کا عتاب
تیری ماں بہنوں کی راہوں میں اُلٹتا ہے نقاب

اب تو زخمی شیر کی صورت بپھرنا چاہئے
یہ اگر ہمت نہیں، تو ڈوب مرنا چاہئے

دیکھ تو کتنی مُکدّر ہے، فضائے روزگار
کس طرح چھایا ہوا ہے، حق پہ باطل کا غبار

نرمِ یزدانی میں، رُوحِ اَہرمن ہے، گرمِ کار
مِیان سے باہر اُبل پڑ، اے علی کی ذوالفقار

نقشِ حق کو اب بھی او غافل! جَلی کرتا نہیں
اب بھی تقلیدِ حُسین ابن علی کرتا نہیں!
 

شمشاد

لائبریرین
امریکہ کہتا ہے تو ماننا ہی پڑے گا ناں کہ ہمارے حکمران "یس سر" کے علاوہ کچھ کہہ ہی نہیں سکتے۔
 
کالے کالے پانیوں کی بارشیں اتریں یہاں
ننگ ِ ملت رھبروں کو خون ِ انساں چاھئے
در بہ در غدار ِ دیں ، زندیق و یاران ِ ہنود
کاذب ِ مطلق فتن کو ضرب ِ ایماں چاھئے
 
بے غیرت غیرت مند عوام کے لیئے۔۔۔۔ ۔۔

خَلق میں محشر بپا ہے اور تُو مصروفِ خواب
خُون میں ذِلّت کی موجیں کھا رہی ہیں پیچ و تاب

تیری غیرت کو خبر بھی ہے، کہ دشمن کا عتاب
تیری ماں بہنوں کی راہوں میں اُلٹتا ہے نقاب

اب تو زخمی شیر کی صورت بپھرنا چاہئے
یہ اگر ہمت نہیں، تو ڈوب مرنا چاہئے

دیکھ تو کتنی مُکدّر ہے، فضائے روزگار
کس طرح چھایا ہوا ہے، حق پہ باطل کا غبار

نرمِ یزدانی میں، رُوحِ اَہرمن ہے، گرمِ کار
مِیان سے باہر اُبل پڑ، اے علی کی ذوالفقار

نقشِ حق کو اب بھی او غافل! جَلی کرتا نہیں
اب بھی تقلیدِ حُسین ابن علی کرتا نہیں!


موم کی بستی کے باسی پوجتے ہیں آفتاب
کفر کے خوگر دلوں کو ننگ ِ ایواں چاھئے
 
Top