نمی نہیں بلکہ دھوپ سوئنگ میں مددگار

سائنسی محققین نے پتہ چلایا ہے کہ ہوا میں موجود نمی کرکٹ کی گیند کے سوئنگ ہونے میں مددگار ثابت نہیں ہوتی۔
120531214315_cricket_ball_swing.jpg

کرکٹ میں سوئنگ بولنگ نہ صرف بلے بازوں بلکہ کھیلوں پر تحقیق کرنے والے سائنسدانوں کو بھی چکراتی رہی ہے اور کرکٹرز اور سپورٹس سائنسدان ایک عرصے سے یہ خیال کرتے ہیں کہ ہوا میں نمی زیادہ ہونے سےگیند زیادہ سوئنگ کرتی ہے۔
تاہم اب کرکٹ کی گیند پر تفصیلی تھری ڈی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہوا میں نمی کے مختلف تناسب کا گیند کے گھومنے پر کوئی اثر نہیں پڑا۔
شیفیلڈ ہیلم یونیورسٹی کے سپورٹس انجینئرنگ ریسرچ سنٹر کے پروفیسر اور اس تحقیق کے شریک مصنف ڈیوڈ جیمز کا کہنا ہے کہ ’بہت سے سائنسدانوں نے ہمیشہ اس خیال پر بحث کی ہے کہ گیند کے سوئنگ ہونے میں ایسے ماحول کا بہت ہاتھ ہے جب ہوا میں نمی زیادہ ہوتی ہے اور یہ اس نظریے پر مبنی ہے کہ ایک مرطوب دن میں گیند کی سلائی پھول جاتی ہے اور یہی اس کے زیادہ گھومنے کی وجہ بنتی ہے
تاہم ڈاکٹر جیمز کا کہنا ہے کہ یہ خیال حقیقت پر مبنی نہیں اور اس کے برعکس دھوپ والا دن گیند کو سوئنگ کرنے میں زیادہ مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’جب میدان پر زیادہ گرمی ہوتی ہے تو ہوا پچ سے اوپر کی طرف اٹھتی ہے جس سے کافی ہلچل پیدا ہوتی ہے جبکہ اس کے برعکس اگر بادل ہوں تو ہوا ٹھہر جاتی ہے کیونکہ اسے زمین سے اس قسم کا دباؤ نہیں ملتا جیسا کہ ایک گرم دن میں ہوتا ہے‘۔
اس تازہ تحقیق میں سائنسدانوں نے لیبارٹری میں ایک کچھ پرانی بال پر تجربہ کیا۔ گیند پر نمی کے اثر کو جانچنے کے لیے بالکل میدان جیسے ماحول والے چیمبر میں تھری ڈی لیزر سكینرز کا استعمال کیا گیا۔
اس تجربے سے یہ بات سامنے آئی کہ نمی کا گیند کی سمت پر کوئی واضح اثر نہیں دیکھا گیا۔
ڈاکٹر جیمز نے کہا کہ ان کے نتیجے کو اب کنٹرولڈ حالات میں دوبارہ جانچا جانا چاہیے مگر وہ اس بارے میں حتمی رائے بنا چکے ہیں کہ سوئنگ کے لیے نمی ذمہ دار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا،’ہم نے نمی سے وابستہ ہر امکان کا تجربہ کیا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ نمی کا اصول غلط ہے‘۔
منبع:بی بی سی اردو
 
دھوپ میں آج تک تو دیکھا نہیں سوئنگ ہوتے گیند کو۔۔
نمی میں گارنٹی کے ساتھ سوئنگ ہوتی ہے گیند۔
یہ گورے کچھ نا کچھ فضول کی منطقیں پیش کرتے رہتے ہیں۔
 
جن میچوں میں موسم ابر آلود ہوتا ہے وہاں سوئنگ دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے۔ ویسے تو اب سوئنگ بولرز نہ ہونے کے برابر ہیں دنیا میں۔ پھر بھی ڈیل اسٹین (ساؤتھ افریقہ) اور جیمس اینڈرسن (انگلینڈ) اچھی سوئنگ کرلیتے ہیں۔ مگر ایشیا کے تپتے موسم میں ان کی سوئنگ کہیں دکھائی نہیں دیتی۔ سیم پھر بھی ہوجاتی ہے نئی گیند۔
 
Top