نمکین غزل ۔۔۔ ہماری ہزار پوسٹس مکمل ہونے پر

شاہد شاہنواز

لائبریرین
فیس بک پر ہم نے ایک نیا شوشہ چھوڑ ا کہ نک نیم ’’حسین اتفاق‘‘ رکھ لیا، اصل پروفائل پر شاعری پوسٹ کرنا چھوڑ دی۔۔۔ اس کا قصہ پھر سہی کہ یہ کیا کیا اور کیوں کیا، چونکہ اس نمکین غزل میں آپ کو میرے تخلص کی جگہ لفظ حسین دکھائی دے گا، اس لیے یہ وضاحت ضروری محسوس ہوئی ، سو کردی ہے۔۔ اردو محفل کے لیے خاص بات یہ ہے کہ میری ہزار پوسٹس مکمل ہو گئی ہیں ، جس پر اے اردو محفل والو! آپ نے تو بیس نمبر دے کر ہی جان چھڑا لی۔۔۔ ہم ایک نمکین غزل آپ کے نام کرناضروری سمجھتے ہیں۔۔۔سو عرض جو ہم نے کیا ، وہ مندرجہ ذیل ہے:


یاد آجاتے ہیں اکثر دل کی اِسکیننگ کے بعد
ان کے موٹے موٹے آنسو آخری میٹنگ کے بعد
English Words: Scanning, Meeting

آپ نے کنگال کر ڈالا تو ’’بیگر‘‘ بن گئے
جن فقیروں کا مکاں ہے آپ کی بلڈنگ کے بعد
English Words: Beggar, Building

ہو سکی مکھن کی خواہش کم نہ موٹاپا گیا
کتنے ہی پیکٹ اڑائے آپ نے جاگنگ کے بعد
English Words: Packet, , Jogging

’’مک مکا‘‘ کی ڈھونڈ لیتا ہے وہ دیگر صورتیں
پولی ٹیشن ہار جاتا ہے اگر ووٹنگ کے بعد
English Words: Politician, Voting

پہلے شاہینوں کو غارت کردیا اسکول نے
کالجنگ بھی ہورہی ہے اب تو اسکولنگ کے ساتھ
English Words: School, College, Schooling

جھوٹ بولا، جھوٹ جب پکڑا گیا، پھر چل دئیے
خود ہی اپنا کیچ پکڑا آپ نے بیٹنگ کے بعد
English Words: Catch, Batting

اے حسیں کوئی نہیں کرتا ہے تجھ سی شاعری
فیس بک پر ایک میڈم نے کہا سرچنگ کے بعد
English Words: Facebook, Madam, Searching
 

شمشاد

لائبریرین
بہت خوب، بہت داد قبول فرمائیں اور ساتھ ہی ساتھ مبارک ہو یہ ایک ہزاری منصب۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین

شاہد شاہنواز

لائبریرین
کنہیا لال گابا ۔۔۔
اور ۔۔۔
خالد لطیف گابا ۔۔۔
دونوں کا مخفف ۔۔۔ ۔
کے۔ ایل۔ گابا ۔۔۔
باقی پھر سہی ۔۔۔
کنہیا لال گابا ۔۔۔ ایک کے ایل گابا کو میں جانتا تو ہوں لیکن وہ کنہیا لال گابا ہی ہے، یہ مجھے معلوم نہیں۔۔۔ آپ کی اس پوسٹ کا مطلب یہاں کیا ہے، یہ بھی معلوم نہیں۔۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
اچھی غزل ہے۔
البتہ قافیہ شائگان ہے۔ تمام قوافی غلط ہیں۔
حالانکہ یہ نمکین غزل محض تفریح طبع کے لیے ہے اور ذاتی طور پر میں مزاحیہ شاعری کے لیے اپنی طبیعت کو موزوں نہیں سمجھتا۔۔۔ بس کبھی کبھار کوئی شیطانی سوجھتی ہے تو لکھ دیتا ہوں۔۔۔ محض ’’جانکاری‘‘ کے لیے پوچھ رہا ہوں:
سارے قوافی انگریزی ہیں ۔۔۔ اور شاعری مزاحیہ، سو کچھ اصول توڑ بھی دئیے جائیں تو کیا فرق پڑتا ہے؟

شائگان سے کیا مراد ہے؟
 
ماشاءاللہ بہت عمدہ لکھا ہے۔۔۔
ایک ہزاری منصب پر تہ دل سے مبارک باد۔
239414d1277132526-33llffp.gif
 
حالانکہ یہ نمکین غزل محض تفریح طبع کے لیے ہے اور ذاتی طور پر میں مزاحیہ شاعری کے لیے اپنی طبیعت کو موزوں نہیں سمجھتا۔۔۔ بس کبھی کبھار کوئی شیطانی سوجھتی ہے تو لکھ دیتا ہوں۔۔۔ محض ’’جانکاری‘‘ کے لیے پوچھ رہا ہوں:
سارے قوافی انگریزی ہیں ۔۔۔ اور شاعری مزاحیہ، سو کچھ اصول توڑ بھی دئیے جائیں تو کیا فرق پڑتا ہے؟

شائگان سے کیا مراد ہے؟
غزل پڑھتے ہی قوافی سے متعلق جو اشکال میرے ذہن میں آیا وہ یہ ہے کہ ”حرف روی“ کے بغیر قافیہ نہیں بنتا اور ”حرف روی“ عام طور پر وہ آخری حرف ہوتا ہے جسے ہٹانے سے کلمہ بے معنی ہوکر رہ جائے، آپ کی غزل کے قوافی میں ”نگ“ آخر سے ہٹانے کے بعد اصل لفظ اپنے صحیح معنی کے ساتھ برقرار رہتا ہے تو معلوم ہوا کہ حرف روی نہ گ ہے نہ ن بلکہ ان سے پہلے والا حرف ہونا چاہیے اور ان سے پہلے والا حرف تمام قوافی میں الگ الگ ہے، جبکہ حرف روی کی مطابقت ضروری ہے۔
”حرفِ روی“ کے بغیر ”قافیہ“ نہیں بنتا ، قافیے کے بغیر ”شعر“ نہیں بنتا اور اشعار کے بغیر ”غزل“ نہیں بنتی۔ (چاہے ”مزاحیہ“ ہو)
 
آخری تدوین:
کنہیا لال گابا ۔۔۔ ایک کے ایل گابا کو میں جانتا تو ہوں لیکن وہ کنہیا لال گابا ہی ہے، یہ مجھے معلوم نہیں۔۔۔ آپ کی اس پوسٹ کا مطلب یہاں کیا ہے، یہ بھی معلوم نہیں۔۔

میں نے آپ کے کہے کی تعمیم کی کوشش کی ہے کہ:
جب نام بدلتا ہے تو وہ ایسا بہت کچھ پس منظر میں چلا جاتا ہے (یا، جا سکتا ہے) جو پہلے نام سے منسوب ہو۔ نئے نام کے تقاضے بھی نئے ہوا کرتے ہیں۔
میرے اس جملے کا رُخ کسی فرد کی جانب نہیں ہے۔
 
کنہیا لال گابا ۔۔۔ ایک کے ایل گابا کو میں جانتا تو ہوں لیکن وہ کنہیا لال گابا ہی ہے، یہ مجھے معلوم نہیں۔۔۔ آپ کی اس پوسٹ کا مطلب یہاں کیا ہے، یہ بھی معلوم نہیں۔۔

جی ہاں، یہ وہی کنہیا لال گابا تھے، جو اسلام قبول کر کے خالد لطیف گابا بنے۔
انہوں نے اپنے لئے اسلامی نام ایسا منتخب کیا کہ مخففات وہی رہیں (کے۔ایل۔گابا)۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
غزل پڑھتے ہی قوافی سے متعلق جو اشکال میرے ذہن میں آیا وہ یہ ہے کہ ”حرف روی“ کے بغیر قافیہ نہیں بنتا اور ”حرف روی“ عام طور پر وہ آخری حرف ہوتا ہے جسے ہٹانے سے کلمہ بے معنی ہوکر رہ جائے، آپ کی غزل کے قوافی میں ”نگ“ آخر سے ہٹانے کے بعد اصل لفظ اپنے صحیح معنی کے ساتھ برقرار رہتا ہے تو معلوم ہوا کہ حرف روی نہ گ ہے نہ ن بلکہ ان سے پہلے والا حرف ہونا چاہیے اور ان سے پہلے والا حرف تمام قوافی میں الگ الگ ہے، جبکہ حرف روی کی مطابقت ضروری ہے۔
”حرفِ روی“ کے بغیر ”قافیہ“ نہیں بنتا ، قافیے کے بغیر ”شعر“ نہیں بنتا اور اشعار کے بغیر ”غزل“ نہیں بنتی۔ (چاہے ”مزاحیہ“ ہو)
علم عروض کے کچھ مسائل میں تقلید محض کی بجائے اجتہاد ضروری ہوگیا ہے۔۔ تو چلیے جیسے ہی موقع ملتا ہے ، میں اس اجتہاد کی کوشش کرتاہوں ، کیونکہ میری نظر میں ایسا کوئی اشکال نہیں ہے جس کی وضاحت اس غزل کے حوالے سےنہ کی جاسکے ۔۔۔
 
Top