نظر لکھنوی نعت: زمرۂ انبیاء و رسل میں نہیں دوسرا کوئی شاہِ ہدیٰ کی طرح٭ نظر لکھنوی

نذرانۂ عقیدت بحضور سرورِ کونینﷺ
٭٭٭

زمرۂ انبیاء و رسل میں نہیں دوسرا کوئی شاہِ ہدیٰ کی طرح
نسلِ انساں میں پیدا کیا ہی نہیں میرے اللہ نے مصطفیٰؐ کی طرح

شانِ تکریم و عزت کا کیا پوچھنا شانِ محبوبیت آپ کی مرحبا
قلبِ مخلوق میں آرزو کی طرح قلبِ خلاق میں مدعا کی طرح

خاتم الانبیاء، خاتم المرسلیں منتہی آپ پر کارِ پیغمبری
رہنمائی بھی کی رہنما کی طرح ناخدائی بھی کی ناخدا کی طرح

جامعِ خلقِ پاکیزہ ذاتِ نبیؐ حسنِ کامل کے مظہر بھی ہیں آپ ہی
ہم نے دیکھیں نہیں صورتیں سیرتیں، صورت و سیرتِ مجتبیٰ کی طرح

مومنوں کے لئے رحمتِ کبریا مجرموں کے لئے وہ نذیرِ مبیں
حق میں ہمراہ کے ابرِ گوہر فشاں حق میں گمراہ کے وہ ضیا کی طرح

اپنی امت سے اس درجہ تھا پیار انہیں ہو بہو جس کی تمثیل ممکن نہیں
بر سبیلِ تنزل سمجھنا ہو گر تو میں کہہ دوں کہ تھا مامتا کی طرح

بس خدا کی خدائی میں نکلے وہی جن کو اعزازِ معراج حاصل ہوا
کون لذت کشِ قربِ یزداں ہوا سارے نبیوں میں خیر الوریٰ کی طرح

گر بلاغت کے پہلو سے پوچھے کوئی ایک ہی جملۂ محمدت تو کہوں
عالمِ رنگ و بو ہے مثالِ خبر، ہستیِ پاک ہے مبتدیٰ کی طرح

سامنے گو نہیں ذاتِ پاکِ نبیؐ امتی کو ہے حاصل مگر رہبری
کارواں کارواں گونجتی ہے ابھی ان کی آواز بانگِ درا کی طرح

وصف کے کتنے پہلو نہاں رہ گئے چشمِ انساں سے خیر البشر کے نظرؔ
کیا خبر یہ تو اس وقت کھلتا کہیں دیکھ سکتا کوئی گر خدا کی طرح

٭٭٭

محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی
 
آخری تدوین:
تابش بھائی، ایک راز کی بات بتاؤں؟ بہت بار کہنا چاہا پر ہر بار کچھ سوچ کر چپ ہو رہا۔ مگر آج نہیں رہا جاتا۔
حقیقت یہ ہے کہ میں بہت دنوں سے ایک قصیدۂِ نعتیہ لکھنے کی فکر میں ہوں۔ اکثر ہمت پکڑتا ہوں۔ اور اکثر ایسا ہوتا ہے کہ آپ بزرگوار کی کوئی نعت ارسال کر دیتے ہیں۔ پسند آنا تو ایک طرف رہا، یقین جانیے بڑی مدت میں جمع کیا ہوا حوصلہ بکھر جاتا ہے۔
آج پھر یہی ہوا ہے۔ سوچ رہا ہوں کہ نہیں، جس کا کام اسی کو ساجھے۔ ہمارا بھرم باز ہی رہنے میں ہے۔
 
تابش بھائی، ایک راز کی بات بتاؤں؟ بہت بار کہنا چاہا پر ہر بار کچھ سوچ کر چپ ہو رہا۔ مگر آج نہیں رہا جاتا۔
حقیقت یہ ہے کہ میں بہت دنوں سے ایک قصیدۂِ نعتیہ لکھنے کی فکر میں ہوں۔ اکثر ہمت پکڑتا ہوں۔ اور اکثر ایسا ہوتا ہے کہ آپ بزرگوار کی کوئی نعت ارسال کر دیتے ہیں۔ پسند آنا تو ایک طرف رہا، یقین جانیے بڑی مدت میں جمع کیا ہوا حوصلہ بکھر جاتا ہے۔
آج پھر یہی ہوا ہے۔ سوچ رہا ہوں کہ نہیں، جس کا کام اسی کو ساجھے۔ ہمارا بھرم باز ہی رہنے میں ہے۔
جزاک اللہ
آپ ہمت کو مجتمع رکھیں. لکھوانے والا لکھوا لے گا. :)
نعت تو تحریک پیدا کرتی ہے. اس سے تو مہمیز ملنی چاہیے. :)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
سبحان اللہ ، سبحان اللہ! کیا خوبصورت کلام ہے ! اس مضاعف بحر کو نظر صاحب جیسا قادرالکلام ہی اتنی خوبصورتی سے نبھا سکتا تھا ! اور لفظیات کا شکوہ بھی مرتبہء نعت کے شایان ہے ۔
تابش بھائی اس مصرع میں ٹائپو ہے اسے دیکھ لیجئے ۔ وزن سے گر رہا ہے ۔ لمعاتِ نظر اس وقت مجھے اس کمپیوٹر پر دستیاب نہیں ورنہ مین خود دیکھ لیتا ۔
گر بلاغت کے پہلو سے پوچھے کوئی ایک ہی جملۂ محمدت تو کہوں
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
تابش بھائی، ایک راز کی بات بتاؤں؟ بہت بار کہنا چاہا پر ہر بار کچھ سوچ کر چپ ہو رہا۔ مگر آج نہیں رہا جاتا۔
حقیقت یہ ہے کہ میں بہت دنوں سے ایک قصیدۂِ نعتیہ لکھنے کی فکر میں ہوں۔ اکثر ہمت پکڑتا ہوں۔ اور اکثر ایسا ہوتا ہے کہ آپ بزرگوار کی کوئی نعت ارسال کر دیتے ہیں۔ پسند آنا تو ایک طرف رہا، یقین جانیے بڑی مدت میں جمع کیا ہوا حوصلہ بکھر جاتا ہے۔
آج پھر یہی ہوا ہے۔ سوچ رہا ہوں کہ نہیں، جس کا کام اسی کو ساجھے۔ ہمارا بھرم باز ہی رہنے میں ہے۔
راحیل بھائی کیا سچی بات کی ہے آپ نے ۔ لوگ نعت کہنا آسان سمجھتے ہیں ۔ بھائی مجھے بھی کبھی باقاعدہ نعت لکھنے کی جرات نہیں ہوتی ۔ اپنی حقیر سی ذات اور اپنے گناہوں کی طرف دیکھ کر اس ذاتِ عالی مرتبت کے بارے میں کلام کرنے کی ہمت ہی نہیں ہوتی ۔ ڈر لگتا ہے کہ حق ادا نہیں ہوسکے گا ۔ کہاں یہ بے مایہ قلم اور کہاں اُن کی صفات عالی کہ جن کی گواہی خود باری تعالی نے کلام پاک میں دی ۔ اللہ اللہ! بس سوچتے رہئے اور سر دھنتے رہئے ! راحیل بھائی کچھ سالوں پہلے اللہ تعالی نے اپنے کرم سے مجھے اور بیگم صاحبہ کو ایک فرض ادا کرنے کی توفیق دی اور اپنا مہمان بنایا ۔ مسجدِ رسول میں اُن کے منبرِ کی طرف دیکھتے ہوئے بھی دل شرمندگی سے گویا لرزتا تھا کہ کہاں یہ گناہوں کی پوٹلی اور کہاں وہ مقام!
 
جزاک اللہ ظہیر بھائی
تابش بھائی اس مصرع میں ٹائپو ہے اسے دیکھ لیجئے ۔ وزن سے گر رہا ہے ۔ لمعاتِ نظر اس وقت مجھے اس کمپیوٹر پر دستیاب نہیں ورنہ مین خود دیکھ لیتا ۔
گر بلاغت کے پہلو سے پوچھے کوئی ایک ہی جملۂ محمدت تو کہوں
ظہیر بھائی یہ لفظ مَحمَدَت ہی ہے اور بمعنی تعریف استعمال ہوتا ہے. دادا مرحوم نے اور جگہ بھی اس لفظ کا استعمال کیا ہے.

رخشِ قلم نے اپنا ہرچند زور مارا
میدانِ محمدت کا پایا نہ پر کنارا

میدانِ محمدت میں ہے لازم ادب کا پاس
رکھتا ہوں یونہی کھینچ کے رخشِ قلم کی راس

اور دس اور مقامات پر.
توجہ پر ممنون ہوں. :)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
جزاک اللہ ظہیر بھائی

ظہیر بھائی یہ لفظ مَحمَدَت ہی ہے اور بمعنی تعریف استعمال ہوتا ہے. دادا مرحوم نے اور جگہ بھی اس لفظ کا استعمال کیا ہے.

رخشِ قلم نے اپنا ہرچند زور مارا
میدانِ محمدت کا پایا نہ پر کنارا

میدانِ محمدت میں ہے لازم ادب کا پاس
رکھتا ہوں یونہی کھینچ کے رخشِ قلم کی راس

اور دس اور مقامات پر.
توجہ پر ممنون ہوں. :)

بہت بہت شکریہ تابش بھائی میرے علم میں اضافہ کرنے کا ! میں اس لفظ کا تلفظ غلط کر رہا تھا اور اسی لئے سمجھا کہ وزن سے گر گیا ہے ۔ ابھی ابھی نوراللغات میں دیکھا ہے اس میں ح ساکن ہے اور دوسرا میم مجرور ہے۔
 
Top